مرقس 33:9-50
مرقس 33:9-50 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
وہ کَفرنحُومؔ میں آئے۔ جَب گھر میں داخل ہویٔے، حُضُور عیسیٰ نے شاگردوں سے پُوچھا، ”تُم راستے میں کیا بحث کر رہے تھے؟“ وہ خاموش رہے کیونکہ راستے میں وہ آپَس میں یہ بحث کر رہے تھے کہ اُن میں بڑا کون ہے۔ جَب آپ بَیٹھ گیٔے، تو حُضُور نے بَارہ شاگردوں کو بُلایا اَور فرمایا، ”اگر کویٔی اوّل بننا چاہتاہے تو وہ چھوٹا بنے، اَور سَب کا خادِم بنے۔“ تَب اُنہُوں نے ایک بچّے کو لیا اَور بچّے کو اُن کے درمیان میں کھڑا کر دیا۔ اَور پھر سے گود میں لے کر، اُن سے مُخاطِب ہویٔے، ”جو کویٔی میرے نام سے اَیسے بچّے کو قبُول کرتا ہے تو وہ مُجھے قبُول کرتا ہے؛ اَورجو کویٔی مُجھے قبُول کرتا ہے تو وہ مُجھے نہیں بَلکہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔“ یُوحنّؔا نے اُن سے کہا، ”اُستاد محترم، ہم نے ایک شخص کو آپ کے نام سے بَدرُوحیں نکالتے دیکھا تھا اَور ہم نے اُسے منع کیا، کیونکہ وہ ہم میں سے نہیں ہے۔“ حُضُور عیسیٰ نے کہا، ”آئندہ اُسے منع نہ کرنا، اَیسا کویٔی بھی نہیں جو میرے نام سے معجزے کرتا ہو فوراً مُجھے بُرا بھلا کہنے لگے، کیونکہ جو ہمارے خِلاف نہیں وہ ہمارے ساتھ ہے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، جو کویٔی بھی تُمہیں میرے نام پر ایک پیالہ پانی پِلاتا ہے کیونکہ تُم المسیؔح کے ہو وہ یقیناً اَپنا اجر نہیں کھویٔے گا۔ ”جو شخص مُجھ پر ایمان لانے والے اِن چھوٹے بچّوں میں سے کسی کے ٹھوکر کھانے کا باعث بنتا ہے تو اَیسے شخص کے لیٔے، یہی بہتر ہے کہ چکّی کا بھاری پتّھر اُس کی گردن سے لٹکا کر اُسے سمُندر میں پھینک دیا جائے۔ چنانچہ اگر تمہارا ہاتھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہو تو، اُسے کاٹ ڈالو۔ کیونکہ تمہارا ٹُنڈا ہوکر زندگی میں داخل ہونا دونوں ہاتھوں کے ساتھ جہنّم کی آگ میں ڈالے جانے سے بہتر ہے، جو آگ کبھی نہیں بُجھتی۔ جہاں، ” ’اُن کا کیڑا کبھی نہیں مرتا، اَور آگ کبھی نہیں بُجھتی۔‘ اِسی طرح اگر تمہارا پاؤں تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہو تو، اُسے کاٹ ڈالو۔ کیونکہ تمہارا لنگڑا ہوکر زندگی میں داخل ہونا دونوں پاؤں کے ساتھ جہنّم کی آگ میں جانے سے بہتر ہے۔ جہاں، ” ’اُن کا کیڑا کبھی نہیں مرتا، اَور آگ کبھی نہیں بُجھتی۔‘ اَور اگر تمہاری آنکھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث بنتی ہے تو، اُسے نکال دو۔ کیونکہ کانا ہوکر خُدا کی بادشاہی میں داخل ہونا دو آنکھیں کے ہوتے جہنّم کی آگ میں ڈالے جانے سے بہتر ہے، جہاں، ” ’اُن کا کیڑا کبھی نہیں مرتا، اَور آگ کبھی نہیں بُجھتی۔‘ ہر شخص آگ سے نمکین کیا جائے گا۔ ”نمک اَچھّی چیز ہے، لیکن اگر نمک کی نمکینی جاتی رہے، تو اُسے کس چیز سے نمکین کیا جائے گا؟ اَپنے میں نمک رکھو، اَور آپَس میں صُلح سے رہو۔“
مرقس 33:9-50 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چلتے چلتے وہ کفرنحوم پہنچے۔ جب وہ کسی گھر میں تھے تو عیسیٰ نے شاگردوں سے سوال کیا، ”راستے میں تم کس بات پر بحث کر رہے تھے؟“ لیکن وہ خاموش رہے، کیونکہ وہ راستے میں اِس پر بحث کر رہے تھے کہ ہم میں سے بڑا کون ہے؟ عیسیٰ بیٹھ گیا اور بارہ شاگردوں کو بُلا کر کہا، ”جو اوّل ہونا چاہتا ہے وہ سب سے آخر میں آئے اور سب کا خادم ہو۔“ پھر اُس نے ایک چھوٹے بچے کو لے کر اُن کے درمیان کھڑا کیا۔ اُسے گلے لگا کر اُس نے اُن سے کہا، ”جو میرے نام میں اِن بچوں میں سے کسی کو قبول کرتا ہے وہ مجھے ہی قبول کرتا ہے۔ اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ مجھے نہیں بلکہ اُسے قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔“ یوحنا بول اُٹھا، ”اُستاد، ہم نے ایک شخص کو دیکھا جو آپ کا نام لے کر بدروحیں نکال رہا تھا۔ ہم نے اُسے منع کیا، کیونکہ وہ ہماری پیروی نہیں کرتا۔“ لیکن عیسیٰ نے کہا، ”اُسے منع نہ کرنا۔ جو بھی میرے نام میں معجزہ کرے وہ اگلے لمحے میرے بارے میں بُری باتیں نہیں کہہ سکے گا۔ کیونکہ جو ہمارے خلاف نہیں وہ ہمارے حق میں ہے۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جو بھی تمہیں اِس وجہ سے پانی کا گلاس پلائے کہ تم مسیح کے پیروکار ہو اُسے ضرور اجر ملے گا۔ اور جو کوئی مجھ پر ایمان رکھنے والے اِن چھوٹوں میں سے کسی کو گناہ کرنے پر اُکسائے اُس کے لئے بہتر ہے کہ اُس کے گلے میں بڑی چکّی کا پاٹ باندھ کر اُسے سمندر میں پھینک دیا جائے۔ اگر تیرا ہاتھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ ڈالنا۔ اِس سے پہلے کہ تُو دو ہاتھوں سمیت جہنم کی کبھی نہ بجھنے والی آگ میں چلا جائے [یعنی وہاں جہاں لوگوں کو کھانے والے کیڑے کبھی نہیں مرتے اور آگ کبھی نہیں بجھتی] بہتر یہ ہے کہ تُو ایک ہاتھ سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔ اگر تیرا پاؤں تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ ڈالنا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو پاؤں سمیت جہنم میں پھینکا جائے [جہاں لوگوں کو کھانے والے کیڑے کبھی نہیں مرتے اور آگ کبھی نہیں بجھتی] بہتر یہ ہے کہ تُو ایک پاؤں سے محروم ہو کر ابدی زندگی میں داخل ہو۔ اور اگر تیری آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال دینا۔ اِس سے پہلے کہ تجھے دو آنکھوں سمیت جہنم میں پھینکا جائے جہاں لوگوں کو کھانے والے کیڑے کبھی نہیں مرتے اور آگ کبھی نہیں بجھتی بہتر یہ ہے کہ تُو ایک آنکھ سے محروم ہو کر اللہ کی بادشاہی میں داخل ہو۔ کیونکہ ہر ایک کو آگ سے نمکین کیا جائے گا [اور ہر ایک قربانی نمک سے نمکین کی جائے گی]۔ نمک اچھی چیز ہے۔ لیکن اگر اُس کا ذائقہ جاتا رہے تو اُسے کیونکر دوبارہ نمکین کیا جا سکتا ہے؟ اپنے درمیان نمک کی خوبیاں برقرار رکھو اور صلح سلامتی سے ایک دوسرے کے ساتھ زندگی گزارو۔“
مرقس 33:9-50 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر وہ کفرنحُوؔم میں آئے اور جب وہ گھر میں تھا تو اُس نے اُن سے پُوچھا کہ تُم راہ میں کیا بحث کرتے تھے؟ وہ چُپ رہے کیونکہ اُنہوں نے راہ میں ایک دُوسرے سے یہ بحث کی تھی کہ بڑا کَون ہے؟ پِھر اُس نے بَیٹھ کر اُن بارہ کو بُلایا اور اُن سے کہا کہ اگر کوئی اوّل ہونا چاہے تو وہ سب میں پِچھلا اور سب کا خادِم بنے۔ اور ایک بچّے کو لے کر اُن کے بِیچ میں کھڑا کِیا۔ پِھر اُسے گود میں لے کر اُن سے کہا۔ جو کوئی میرے نام پر اَیسے بچّوں میں سے ایک کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو کوئی مُجھے قبُول کرتا ہے وہ مُجھے نہیں بلکہ اُسے جِس نے مُجھے بھیجا ہے قبُول کرتا ہے۔ یُوحنّا نے اُس سے کہا اَے اُستاد۔ ہم نے ایک شخص کو تیرے نام سے بدرُوحوں کو نِکالتے دیکھا اور ہم اُسے منع کرنے لگے کیونکہ وہ ہماری پَیروی نہیں کرتا تھا۔ لیکن یِسُوعؔ نے کہا اُسے منع نہ کرنا کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو میرے نام سے مُعجِزہ دِکھائے اور مُجھے جلد بُرا کہہ سکے۔ کیونکہ جو ہمارے خِلاف نہیں وہ ہماری طرف ہے۔ اور جو کوئی ایک پِیالہ پانی تُم کو اِس لِئے پِلائے کہ تُم مسِیح کے ہو۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اپنا اَجر ہرگِز نہ کھوئے گا۔ اور جو کوئی اِن چھوٹوں میں سے جو مُجھ پر اِیمان لائے ہیں کِسی کو ٹھوکر کِھلائے اُس کے لِئے یہ بِہتر ہے کہ ایک بڑی چکّی کا پاٹ اُس کے گلے میں لٹکایا جائے اور وہ سمُندر میں پھینک دِیا جائے۔ اور اگر تیرا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ ڈال۔ ٹُنڈا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو ہاتھ ہوتے جہنّم کے بِیچ اُس آگ میں جائے جو کبھی بُجھنے کی نہیں۔ (جہاں اُن کا کِیڑا نہیں مَرتا اور آگ نہیں بُجھتی)۔ اور اگر تیرا پاؤں تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے کاٹ ڈال۔ لنگڑا ہو کر زِندگی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو پاؤں ہوتے جہنّم میں ڈالا جائے۔ (جہاں اُن کا کِیڑا نہیں مَرتا اور آگ نہیں بُجھتی)۔ اور اگر تیری آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال ڈال۔ کانا ہو کر خُدا کی بادشاہی میں داخِل ہونا تیرے لِئے اِس سے بِہتر ہے کہ دو آنکھیں ہوتے جہنّم میں ڈالا جائے۔ جہاں اُن کا کِیڑا نہیں مَرتا اور آگ نہیں بُجھتی۔ کیونکہ ہر شخص آگ سے نمکِین کِیا جائے گا (اور ہر ایک قُربانی نمک سے نمکِین کی جائے گی)۔ نمک اچّھا ہے لیکن اگر نمک کی نمکِینی جاتی رہے تو اُس کو کِس چِیز سے مزہ دار کرو گے؟ اپنے میں نمک رکھّو اور ایک دُوسرے کے ساتھ میل مِلاپ سے رہو۔