مرقس 1:13-4
مرقس 1:13-4 کِتابِ مُقادّس (URD)
جب وہ ہَیکل سے باہر جا رہا تھا تو اُس کے شاگِردوں میں سے ایک نے اُس سے کہا اَے اُستاد۔ دیکھ یہ کَیسے کَیسے پتّھر اور کَیسی کَیسی عِمارتیں ہیں! یِسُوعؔ نے اُس سے کہا تُو اِن بڑی بڑی عِمارتوں کو دیکھتا ہے؟ یہاں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے۔ جب وہ زَیتُوؔن کے پہاڑ پر ہَیکل کے سامنے بَیٹھا تھا تو پطرؔس اور یعقُوبؔ اور یُوحنّا اور اندریاؔس نے تنہائی میں اُس سے پُوچھا۔ ہمیں بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور جب یہ سب باتیں پُوری ہونے کو ہوں اُس وقت کا کیا نِشان ہے؟
مرقس 1:13-4 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب وہ بیت المُقدّس سے باہر آئے، تو اُن کے شاگردوں میں سے ایک نے اُن سے کہا، ”دیکھئے، اُستاد محترم! یہ کیسے کیسے وزنی پتّھر! اَور کیسی بُلند عمارتیں ہیں!“ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے فرمایا، ”تُم اِن عَالِیشان عمارتوں کو دیکھتے ہو؟ اِن کا کویٔی بھی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا؛ جو نیچے نہ گِرا دیا جائے گا۔“ جَب حُضُور بیت المُقدّس کے سامنے کوہِ زَیتُون پر بَیٹھے تھے، تو پطرس، یعقوب، یُوحنّؔا اَور اَندریاسؔ نے تنہائی میں اُن سے پُوچھا، ”ہمیں بتائیے، یہ باتیں کب واقِع ہُوں گی؟ اَور اِن باتوں کی پُورا ہونے کی کیا علامت ہوگی کہ ہر ایک بات سچ ثابت ہو؟“
مرقس 1:13-4 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُس دن جب عیسیٰ بیت المُقدّس سے نکل رہا تھا تو اُس کے شاگردوں نے کہا، ”اُستاد، دیکھیں کتنے شاندار پتھر اور عمارتیں ہیں!“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم کو یہ بڑی بڑی عمارتیں نظر آتی ہیں؟ پتھر پر پتھر نہیں رہے گا۔ سب کچھ ڈھا دیا جائے گا۔“ بعد میں عیسیٰ زیتون کے پہاڑ پر بیت المُقدّس کے مقابل بیٹھ گیا۔ پطرس، یعقوب، یوحنا اور اندریاس اکیلے اُس کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہمیں ذرا بتائیں، یہ کب ہو گا؟ کیا کیا نظر آئے گا جس سے معلوم ہو گا کہ یہ اب پورا ہونے کو ہے؟“