مرقس 1:1-28

مرقس 1:1-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

یِسوعؔ المسیح، خُدا کے بیٹے، کی خُوشخبری اِس طرح شروع ہوتی ہے، جَیسا کہ حضرت یَشعیاہ نبی کے صحیفہ میں لِکھّا ہُواہے: ”میں اَپنا پیغمبر تیرے آگے بھیج رہا ہُوں، جو تیرے آگے تیری راہ تیّار کرےگا؛“ ”بیابان میں کویٔی پُکار رہاہے، ’خُداوؔند کے لیٔے راہ تیّار کرو، اُس کے لیٔے راہیں سیدھی بناؤ۔‘ “ لہٰذا پاک غُسل دینے والے حضرت یُوحنّا کی آمد ہُوئی اَور وہ بیابان میں، گُناہوں کی مُعافی کے واسطے تَوبہ کرنے اَور پاک غُسل لینے کی مُنادی کرنے لگے۔ تَب یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سارے علاقوں سے سَب لوگ نکل کر حضرت یُوحنّا کے پاس گیٔے اَور اَپنے گُناہوں کا اقرار کیا، اَور اُنہُوں نے حضرت یُوحنّا سے دریائے یردنؔ میں پاک غُسل لیا۔ حضرت یُوحنّا اُونٹ کے بالوں سے بُنا لباس پہنتے تھے اَور اُن کا کمربند چمڑے کا تھا۔ اَور اُن کی خُوراک ٹِڈّیاں اَور جنگلی شہد تھی۔ اَور یہ اُن کا پیغام تھا: ”جو میرے بعد آنے والا ہے وہ مُجھ سے بھی زِیادہ زورآور شخص ہے، میں اِس لائق بھی نہیں کہ جُھک کر اُن کے جُوتوں کے تسمے کھول سکوں۔ میں تو تُمہیں صِرف پانی سے پاک غُسل دیتا ہُوں، لیکن وہ تُمہیں پاک رُوح سے پاک غُسل دیں گے۔“ اُسی وقت یِسوعؔ، صُوبہ گلِیل کے شہر ناصرتؔ سے آئے اَور حضرت یُوحنّا نے اُنہیں دریائے یردنؔ میں پاک غُسل دیا۔ جَب یِسوعؔ پانی سے باہر آ رہے تھے، تو اُنہُوں نے دیکھا کہ آسمان کھُل گیا ہے اَور خُدا کی رُوح کبُوتر کی شکل میں اُن پر نازل ہو رہاہے۔ اَور آسمان سے ایک آواز آئی: ”تُو میرا پیارا بیٹا ہے، جِس سے میں مَحَبّت کرتا ہُوں؛ تُم سے میں بہت خُوش ہُوں۔“ فیِ الفور پاک رُوح یِسوعؔ کو بیابان میں لے گیا، اَور وہ چالیس دِن، تک وہاں رہے، اَور اِبلیس کے ذریعہ آزمائے جاتے رہے۔ وہ جنگلی جانوروں کے درمیان رہے، اَور فرشتے یِسوعؔ کی خدمت کرتے رہے۔ حضرت یُوحنّا کو قَید کیٔے جانے کے بعد، یِسوعؔ صُوبہ گلِیل میں آئے، اَور خُدا کی خُوشخبری سُنانے لگے۔ اَور آپ نے فرمایا، وقت آ پہُنچا ہے، اَور ”خُدا کی بادشاہی نزدیک آ گئی ہے۔ تَوبہ کرو اَور خُوشخبری پر ایمان لاؤ۔“ صُوبہ گلِیل کی جھیل کے کنارے جاتے ہویٔے، یِسوعؔ نے شمعُونؔ اَور اُن کے بھایٔی اَندریاسؔ کو دیکھا یہ دونوں اُس وقت جھیل میں جال ڈال رہے تھے، کیونکہ اُن کا پیشہ ہی مچھلی پکڑناتھا۔ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”میرے، پیچھے چلے آؤ، تو میں تُمہیں آدمؔ گیر بناؤں گا۔“ وہ اُسی وقت اَپنے جال چھوڑکر آپ کے ہمنوا ہوکر پیچھے ہو لیٔے۔ تھوڑا آگے جا کر، آپ نے زبدیؔ کے بیٹے یعقوب اَور اُن کے بھایٔی یُوحنّا کو دیکھا دونوں کشتی میں جالوں کی مرمّت کر رہے تھے۔ آپ نے اُنہیں دیکھتے ہی بُلایا وہ اَپنے باپ، زبدیؔ کو کشتی میں مزدُوروں کے ساتھ چھوڑکر حُضُور کے پیچھے چل دئیے۔ وہ سَب کَفرنحُومؔ، میں داخل ہویٔے، اَور سَبت کے دِن یِسوعؔ یہُودی عبادت گاہ میں گیٔے اَور تعلیم دینی شروع کی۔ یِسوعؔ کی تعلیم سُن کر لوگ دنگ رہ گیٔے، کیونکہ حُضُور اُنہیں شَریعت کے عالِموں کی طرح نہیں، لیکن ایک صاحبِ اِختیار کی طرح تعلیم دے رہے تھے۔ اُس وقت یہُودی عبادت گاہ میں ایک شخص تھا، جِس میں بدرُوح تھی، وہ چِلّانے لگا، ”اَے یِسوعؔ ناصری، آپ کو ہم سے کیا کام؟ کیا آپ ہمیں ہلاک کرنے آئے ہیں؟ میں جانتا ہُوں کہ آپ کون ہیں؟ آپ ہی خُدا کے قُدُّوس ہیں!“ یِسوعؔ نے بدرُوح کو جِھڑکا اَور کہا، ”خاموش ہو جا!“ اَور اِس آدمی میں سے، ”نکل جا!“ تَب ہی اِن بدرُوح نے اُس آدمی کو خُوب مروڑا اَور بڑے زور سے چیخ مار کر اُس میں سے نکل گئی۔ سَب لوگ اِتنے حیران ہوکر ایک دُوسرے سے کہنے لگے، ”یہ کیا ہو رہاہے؟ یہ تو نئی تعلیم ہے! یہ تو بدرُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتے ہیں اَور بدرُوحیں بھی یِسوعؔ کا حُکم مانتی ہیں۔“ یِسوعؔ کی شہرت بڑی تیزی سے صُوبہ گلِیل کے اطراف میں پھیل گئی۔

مرقس 1:1-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یہ اللہ کے فرزند عیسیٰ مسیح کے بارے میں خوش خبری ہے، جو یسعیاہ نبی کی پیش گوئی کے مطابق یوں شروع ہوئی: ’دیکھ، مَیں اپنے پیغمبر کو تیرے آگے آگے بھیج دیتا ہوں جو تیرے لئے راستہ تیار کرے گا۔ ریگستان میں ایک آواز پکار رہی ہے، رب کی راہ تیار کرو! اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔‘ یہ پیغمبر یحییٰ بپتسمہ دینے والا تھا۔ ریگستان میں رہ کر اُس نے اعلان کیا کہ لوگ توبہ کر کے بپتسمہ لیں تاکہ اُنہیں اپنے گناہوں کی معافی مل جائے۔ یہودیہ کے پورے علاقے کے لوگ یروشلم کے تمام باشندوں سمیت نکل کر اُس کے پاس آئے۔ اور اپنے گناہوں کو تسلیم کر کے اُنہوں نے دریائے یردن میں یحییٰ سے بپتسمہ لیا۔ یحییٰ اونٹوں کے بالوں کا لباس پہنے اور کمر پر چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا۔ خوراک کے طور پر وہ ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ اُس نے اعلان کیا، ”میرے بعد ایک آنے والا ہے جو مجھ سے بڑا ہے۔ مَیں جھک کر اُس کے جوتوں کے تسمے کھولنے کے بھی لائق نہیں۔ مَیں تم کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں، لیکن وہ تمہیں روح القدس سے بپتسمہ دے گا۔“ اُن دنوں میں عیسیٰ ناصرت سے آیا اور یحییٰ نے اُسے دریائے یردن میں بپتسمہ دیا۔ پانی سے نکلتے ہی عیسیٰ نے دیکھا کہ آسمان پھٹ رہا ہے اور روح القدس کبوتر کی طرح مجھ پر اُتر رہا ہے۔ ساتھ ساتھ آسمان سے ایک آواز سنائی دی، ”تُو میرا پیارا فرزند ہے، تجھ سے مَیں خوش ہوں۔“ اِس کے فوراً بعد روح القدس نے اُسے ریگستان میں بھیج دیا۔ وہاں وہ چالیس دن رہا جس کے دوران ابلیس اُس کی آزمائش کرتا رہا۔ وہ جنگلی جانوروں کے درمیان رہتا اور فرشتے اُس کی خدمت کرتے تھے۔ جب یحییٰ کو جیل میں ڈال دیا گیا تو عیسیٰ گلیل کے علاقے میں آیا اور اللہ کی خوش خبری کا اعلان کرنے لگا۔ وہ بولا، ”مقررہ وقت آ گیا ہے، اللہ کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔ توبہ کرو اور اللہ کی خوش خبری پر ایمان لاؤ۔“ ایک دن جب عیسیٰ گلیل کی جھیل کے کنارے کنارے چل رہا تھا تو اُس نے شمعون اور اُس کے بھائی اندریاس کو دیکھا۔ وہ جھیل میں جال ڈال رہے تھے کیونکہ وہ ماہی گیر تھے۔ اُس نے کہا، ”آؤ، میرے پیچھے ہو لو، مَیں تم کو آدم گیر بناؤں گا۔“ یہ سنتے ہی وہ اپنے جالوں کو چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔ تھوڑا سا آگے جا کر عیسیٰ نے زبدی کے بیٹوں یعقوب اور یوحنا کو دیکھا۔ وہ کشتی میں بیٹھے اپنے جالوں کی مرمت کر رہے تھے۔ اُس نے اُنہیں فوراً بُلایا تو وہ اپنے باپ کو مزدوروں سمیت کشتی میں چھوڑ کر اُس کے پیچھے ہو لئے۔ وہ کفرنحوم شہر میں داخل ہوئے۔ اور سبت کے دن عیسیٰ عبادت خانے میں جا کر لوگوں کو سکھانے لگا۔ وہ اُس کی تعلیم سن کر ہکا بکا رہ گئے کیونکہ وہ اُنہیں شریعت کے عالِموں کی طرح نہیں بلکہ اختیار کے ساتھ سکھاتا تھا۔ اُن کے عبادت خانے میں ایک آدمی تھا جو کسی ناپاک روح کے قبضے میں تھا۔ عیسیٰ کو دیکھتے ہی وہ چیخ چیخ کر بولنے لگا، ”اے ناصرت کے عیسیٰ، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟ کیا آپ ہمیں ہلاک کرنے آئے ہیں؟ مَیں تو جانتا ہوں کہ آپ کون ہیں، آپ اللہ کے قدوس ہیں۔“ عیسیٰ نے اُسے ڈانٹ کر کہا، ”خاموش! آدمی سے نکل جا!“ اِس پر بدروح آدمی کو جھنجھوڑ کر اور چیخیں مار مار کر اُس میں سے نکل گئی۔ تمام لوگ گھبرا گئے اور ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”یہ کیا ہے؟ ایک نئی تعلیم جو اختیار کے ساتھ دی جا رہی ہے۔ اور وہ بدروحوں کو حکم دیتا ہے تو وہ اُس کی مانتی ہیں۔“ اور عیسیٰ کے بارے میں چرچا جلدی سے گلیل کے پورے علاقے میں پھیل گیا۔

مرقس 1:1-28 کِتابِ مُقادّس (URD)

یِسُوعؔ مسِیح اِبنِ خُدا کی خُوشخبری کا شرُوع۔ جَیسا یسعیاہ نبی کی کِتاب میں لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیّار کرے گا۔ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔ یُوحنّا آیا اور بیابان میں بپتِسمہ دیتا اور گُناہوں کی مُعافی کے لِئے تَوبہ کے بپتِسمہ کی مُنادی کرتا تھا۔ اور یہُودیہ کے مُلک کے سب لوگ اور یروشلِیم کے سب رہنے والے نِکل کر اُس کے پاس گئے اور اُنہوں نے اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔ اور یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کا لِباس پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا اور ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ اور یہ مُنادی کرتا تھا کہ میرے بعد وہ شخص آنے والا ہے جو مُجھ سے زورآور ہے۔ مَیں اِس لائِق نہیں کہ جُھک کر اُس کی جُوتِیوں کا تسمہ کھولُوں۔ مَیں نے تو تُم کو پانی سے بپتِسمہ دِیا مگر وہ تُم کو رُوحُ القُدس سے بپتِسمہ دے گا۔ اور اُن دِنوں اَیسا ہُؤا کہ یِسُوعؔ نے گلِیل کے ناصرۃ سے آ کر یَردن میں یُوحنّا سے بپتِسمہ لِیا۔ اور جب وہ پانی سے نِکل کر اُوپر آیا تو فی الفَور اُس نے آسمان کو پھٹتے اور رُوح کو کبُوتر کی مانِند اپنے اُوپر اُترتے دیکھا۔ اور آسمان سے آواز آئی کہ تُو میرا پیارا بیٹا ہے۔ تُجھ سے مَیں خُوش ہُوں۔ اور فی الفَور رُوح نے اُسے بیابان میں بھیج دِیا۔ اور وہ بیابان میں چالِیس دِن تک شَیطان سے آزمایا گیا اور جنگلی جانوروں کے ساتھ رہا کِیا اور فرِشتے اُس کی خِدمت کرتے رہے۔ پِھر یُوحنّا کے پکڑوائے جانے کے بعد یِسُوعؔ نے گلِیل میں آ کر خُدا کی خُوشخبری کی مُنادی کی۔ اور کہا کہ وقت پُورا ہو گیا ہے اور خُدا کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ تَوبہ کرو اور خُوشخبری پر اِیمان لاؤ۔ اور گلِیل کی جِھیل کے کنارے کنارے جاتے ہُوئے اُس نے شمعُون اور شمعُون کے بھائی اندریاس کو جِھیل میں جال ڈالتے دیکھا کیونکہ وہ ماہی گِیر تھے۔ اور یِسُوع نے اُن سے کہا میرے پِیچھے چلے آؤ تو مَیں تُم کو آدمؔ گِیر بناؤں گا۔ وہ فی الفَور جال چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔ اور تھوڑی دُور بڑھ کر اُس نے زبدی کے بیٹے یعقُوب اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو کشتی پر جالوں کی مرمّت کرتے دیکھا۔ اُس نے فی الفَور اُن کو بُلایا اور وہ اپنے باپ زبدی کو کشتی پر مزدُوروں کے ساتھ چھوڑ کر اُس کے پِیچھے ہو لِئے۔ پِھر وہ کفرنحُوم میں داخِل ہُوئے اور وہ فی الفَور سبت کے دِن عِبادت خانہ میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران ہُوئے کیونکہ وہ اُن کو فقِیہوں کی طرح نہیں بلکہ صاحبِ اِختیار کی طرح تعلِیم دیتا تھا۔ اور فی الفَور اُن کے عِبادت خانہ میں ایک شخص مِلا جِس میں ناپاک رُوح تھی۔ وہ یُوں کہہ کر چِلاّیا۔ کہ اَے یِسُوعؔ ناصری! ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہم کو ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے۔ خُدا کا قدُّوس ہے۔ یِسُوعؔ نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اِس میں سے نِکل جا۔ پس وہ ناپاک رُوح اُسے مروڑ کر اور بڑی آواز سے چِلاّ کر اُس میں سے نِکل گئی۔ اور سب لوگ حَیران ہُوئے اور آپس میں یہ کہہ کر بحث کرنے لگے کہ یہ کیا ہے؟ یہ تو نئی تعلِیم ہے! وہ ناپاک رُوحوں کو بھی اِختیار کے ساتھ حُکم دیتا ہے اور وہ اُس کا حُکم مانتی ہیں۔ اور فی الفَور اُس کی شُہرت گلِیل کی اُس تمام نواحی میں ہر جگہ پَھیل گئی۔