متی 18:9-31
متی 18:9-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ اُن سے یہ باتیں کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک سردار نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا میری بیٹی ابھی مَری ہے لیکن تُو چل کر اپنا ہاتھ اُس پر رکھ تو وہ زِندہ ہو جائے گی۔ یِسُوعؔ اُٹھ کر اپنے شاگِردوں سمیت اُس کے پِیچھے ہو لِیا۔ اور دیکھو ایک عَورت نے جِس کے بارہ برس سے خُون جاری تھا اُس کے پِیچھے آ کر اُس کی پوشاک کا کنارہ چُھؤا۔ کیونکہ وہ اپنے جی میں کہتی تھی کہ اگر صِرف اُس کی پوشاک ہی چُھو لُوں گی تو اچّھی ہو جاؤں گی۔ یِسُوعؔ نے پِھر کر اُسے دیکھا اور کہا بیٹی خاطِر جمع رکھ۔ تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا۔ پس وہ عَورت اُسی گھڑی اچّھی ہو گئی۔ اور جب یِسُوعؔ سردار کے گھر میں آیا اور بانسلی بجانے والوں کو اور بِھیڑ کو غُل مچاتے دیکھا۔ تو کہا ہٹ جاؤ کیونکہ لڑکی مَری نہیں بلکہ سوتی ہے۔ وہ اُس پر ہنسنے لگے۔ مگر جب بِھیڑ نِکال دی گئی تو اُس نے اندر جا کر اُس کا ہاتھ پکڑا اور لڑکی اُٹھی۔ اور اِس بات کی شُہرت اُس تمام عِلاقہ میں پَھیل گئی۔ جب یِسُوعؔ وہاں سے آگے بڑھا تو دو اندھے اُس کے پِیچھے یہ پُکارتے ہُوئے چلے کہ اَے اِبنِ داؤُد ہم پر رحم کر۔ جب وہ گھر میں پُہنچا تو وہ اندھے اُس کے پاس آئے اور یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کیا تُم کو اِعتقاد ہے کہ مَیں یہ کر سکتا ہُوں؟ اُنہوں نے اُس سے کہا ہاں خُداوند۔ تب اُس نے اُن کی آنکھیں چُھو کر کہا تُمہارے اِعتقاد کے مُوافِق تُمہارے لِئے ہو۔ اور اُن کی آنکھیں کُھل گئِیں اور یِسُوعؔ نے اُن کو تاکِید کر کے کہا خبردار کوئی اِس بات کو نہ جانے۔ مگر اُنہوں نے نِکل کر اُس تمام عِلاقہ میں اُس کی شُہرت پَھیلا دی۔
متی 18:9-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یِسوعؔ جَب یہ باتیں کہہ ہی رہے تھے، تبھی یہُودی عبادت گاہ کا ایک رہنما آیا اَور حُضُور کو سَجدہ کرکے مِنّت کرنے لگا، ”میری بیٹی ابھی ابھی مَری ہے لیکن حُضُور آپ چل کر اَپنا ہاتھ اُس پر رکھ دیں، تو وہ زندہ ہو جائے گی۔“ یِسوعؔ اُٹھے اَور فوراً اَپنے شاگردوں کے ساتھ اُس شخص کے ساتھ چل دئیے۔ اَور اَیسا ہُوا کہ ایک خاتُون نے جسے بَارہ بَرس سے خُون بہنے کی اَندرونی بیماری تھی، اُس نے یِسوعؔ کے پیچھے سے آکر یِسوعؔ کی پوشاک کا کنارہ چھُوا۔ کیونکہ وہ اَپنے دِل میں یہ کہتی تھی، ”اگر مَیں صِرف یِسوعؔ کی پوشاک کا کنارہ ہی چھُو لُوں گی تو شفا پا جاؤں گی۔“ یِسوعؔ نے مُڑ کر اُسے دیکھا اَور فرمایا، ”بیٹی! اِطمینان رکھ، تمہارے ایمان نے تُمہیں شفا بخشی۔“ اَور وہ خاتُون اُسی گھڑی اَچھّی ہو گئی۔ اَور جَب یِسوعؔ عبادت گاہ کے رہنما کے گھر پہُنچے تو لوگوں کے ہُجوم کو بانسری بجاتے اَور ماتم کرتے دیکھا۔ یِسوعؔ نے فرمایا، ”ہٹ جاؤ! لڑکی مَری نہیں لیکن سو رہی ہے۔“ لیکن وہ حُضُور پر ہنسنے لگے۔ مگر جَب ہُجوم کو وہاں سے نکال دیا گیا تو یِسوعؔ نے اَندر جا کر لڑکی کا ہاتھ پکڑکر جگایا اَور وہ اُٹھ بیٹھی۔ اَور اِس بات کی خبر اُس تمام علاقہ میں پھیل گئی۔ یِسوعؔ جَب وہاں سے آگے روانہ ہویٔے تو دو اَندھے آپ کے پیچھے یہ چِلاّتے ہویٔے آ رہے تھے، ”اَے اِبن داویؔد! ہم پر رحم فرمائیے۔“ اَور جَب یِسوعؔ گھر میں داخل ہویٔے تو وہ اَندھے بھی اُن کے پاس آئے اَور یِسوعؔ نے اُن سے پُوچھا، ”کیا تُمہیں یقین ہے کہ میں تُمہیں شفا دے سَکتا ہُوں؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ہاں خُداوؔند۔“ تَب یِسوعؔ نے اُن کی آنکھوں کو چھُوا اَور فرمایا، ”تمہارے ایمان کے مُطابق تُمہیں شفا ملے۔“ اَور اُن کی آنکھوں میں رَوشنی آ گئی۔ یِسوعؔ نے اُنہیں تاکیداً خبردار کرتے ہویٔے فرمایا، ”دیکھو یہ بات کسی کو مَعلُوم نہ ہونے پایٔے۔“ لیکن اُنہُوں نے باہر نکل کر اُس تمام علاقہ میں حُضُور کی شہرت پھیلا دی۔
متی 18:9-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
عیسیٰ ابھی یہ بیان کر رہا تھا کہ ایک یہودی راہنما نے گر کر اُسے سجدہ کیا اور کہا، ”میری بیٹی ابھی ابھی مری ہے۔ لیکن آ کر اپنا ہاتھ اُس پر رکھیں تو وہ دوبارہ زندہ ہو جائے گی۔“ عیسیٰ اُٹھ کر اپنے شاگردوں سمیت اُس کے ساتھ ہو لیا۔ چلتے چلتے ایک عورت نے پیچھے سے آ کر عیسیٰ کے لباس کا کنارہ چھوا۔ یہ عورت بارہ سال سے خون بہنے کی مریضہ تھی اور وہ سوچ رہی تھی، ”اگر مَیں صرف اُس کے لباس کو ہی چھو لوں تو شفا پا لوں گی۔“ عیسیٰ نے مُڑ کر اُسے دیکھا اور کہا، ”بیٹی، حوصلہ رکھ! تیرے ایمان نے تجھے بچا لیا ہے۔“ اور عورت کو اُسی وقت شفا مل گئی۔ پھر عیسیٰ راہنما کے گھر میں داخل ہوا۔ بانسری بجانے والے اور بہت سے لوگ پہنچ چکے تھے اور بہت شور شرابہ تھا۔ یہ دیکھ کر عیسیٰ نے کہا، ”نکل جاؤ! لڑکی مر نہیں گئی بلکہ سو رہی ہے۔“ لوگ ہنس کر اُس کا مذاق اُڑانے لگے۔ لیکن جب سب کو نکال دیا گیا تو وہ اندر گیا۔ اُس نے لڑکی کا ہاتھ پکڑا تو وہ اُٹھ کھڑی ہوئی۔ اِس معجزے کی خبر اُس پورے علاقے میں پھیل گئی۔ جب عیسیٰ وہاں سے روانہ ہوا تو دو اندھے اُس کے پیچھے چل کر چلّانے لگے، ”ابنِ داؤد، ہم پر رحم کریں۔“ جب عیسیٰ کسی کے گھر میں داخل ہوا تو وہ اُس کے پاس آئے۔ عیسیٰ نے اُن سے پوچھا، ”کیا تمہارا ایمان ہے کہ مَیں یہ کر سکتا ہوں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”جی، خداوند۔“ پھر اُس نے اُن کی آنکھیں چھو کر کہا، ”تمہارے ساتھ تمہارے ایمان کے مطابق ہو جائے۔“ اُن کی آنکھیں بحال ہو گئیں اور عیسیٰ نے سختی سے اُنہیں کہا، ”خبردار، کسی کو بھی اِس کا پتا نہ چلے!“ لیکن وہ نکل کر پورے علاقے میں اُس کی خبر پھیلانے لگے۔