متی 27:5-48
متی 27:5-48 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا، ’تُم زنا نہ کرنا۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کویٔی کسی خاتُون پر بُری نظر ڈالتا ہے وہ اَپنے دل میں پہلے ہی اُس کے ساتھ زنا کر چُکا۔ اِس لیٔے اگر تمہاری دائیں آنکھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث بنتی ہے تو اُسے نکال کر پھینک دو۔ کیونکہ تمہارے لیٔے یہی بہتر ہے کہ تمہارے اَعضا میں سے ایک عُضو جاتا رہے اَور تمہارا سارا بَدن جہنّم کی آگ میں نہ ڈالا جائے۔ اَور اگر تمہارا دایاں ہاتھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہو تو، اُسے کاٹ کر پھینک دو۔ تمہارے لیٔے یہی بہتر ہے کہ تمہارے اَعضا میں سے ایک عُضو جاتا رہے اَور تمہارا سارا بَدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔ ”یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’جو کویٔی اَپنی بیوی کو چھوڑ دے اُسے لازِم ہے کہ ایک طلاق نامہ لِکھ کر اُسے دے۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کویٔی اَپنی بیوی کو جنسی بدفعلی کے باعث نہیں لیکن کسی اَور وجہ سے طلاق دیتاہے، تو وہ اُسے زناکار بنانے کا سبب بنتا ہے، اَورجو کویٔی اُس طلاق شُدہ خاتُون سے شادی کرتا ہے، تو وہ بھی زنا کرتا ہے۔ ”اَور تُم یہ بھی سُن چُکے ہو کہ پُرانے زمانہ کے لوگوں سے کہا گیا تھا، ’جھوٹی قَسم نہ کھانا، لیکن اگر خُداوؔند کی قَسمیں کھاؤ تو اُنہیں پُورا کرنا۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ قَسم ہر گز نہ کھانا: نہ تو آسمان کی، کیونکہ وہ خُدا کا تخت ہے؛ اَور نہ زمین کی، کیونکہ وہ اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے؛ نہ یروشلیمؔ کی، کیونکہ وہ عظیم بادشاہ کا شہر ہے۔ اَور نہ اَپنے سَر کی قَسم کھانا کیونکہ تُم اَپنے ایک بال کو بھی سفید یا سیاہ نہیں کرسکتے۔ چنانچہ تمہارا کلام ’ہاں‘ کی جگہ ہاں اَور ’نہیں‘ کی جگہ نہیں ہو؛ کیونکہ جو کُچھ اِس کے علاوہ ہے وہ اُس شیطان سے ہے۔ ”تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا، ’آنکھ کے بدلے آنکھ اَور دانت کے بدلے دانت۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُرے اِنسان کا مُقابلہ ہی مت کرنا۔ اگر کویٔی تمہارے دائیں گال پر تھپّڑ مارے تو دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے۔ اَور اگر کویٔی تُم پر مُقدّمہ کرکے تمہارا چوغہ لینا چاہتاہے تو اُسے کُرتا بھی دے دو۔ اگر کویٔی تُمہیں ایک کلومیٹر چلنے کے لیٔے مجبُور کرتا ہے تو اُس کے ساتھ دو کلومیٹر چلے جاؤ۔ جو تُم سے کُچھ مانگے اُسے ضروُر دو، اَورجو تُم سے قرض لینا چاہتاہے اُس سے مُنہ نہ موڑو۔ ”تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا، ’اَپنے پڑوسی سے مَحَبّت رکھو اَور اَپنے دُشمن سے عداوت۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اَپنے دُشمنوں سے مَحَبّت رکھو اَورجو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے لیٔے دعا کرو، تاکہ تُم اَپنے آسمانی باپ کے بیٹے بَن سکو۔ کیونکہ وہ اَپنا سُورج بدکار اَور نیکوکار دونوں پرروشن کرتا ہے، اَور راستباز اَور بےدینوں دونوں پر مینہ برساتا ہے۔ اگر تُم صِرف اُن ہی سے مَحَبّت رکھتے ہو جو تُم سے مَحَبّت رکھتے ہیں، تو تُم کیا اجر پاؤگے؟ کیا محصُول لینے والے بھی اَیسا نہیں کرتے؟ اَور اگر تُم صِرف اَپنے ہی بھائیوں کو سلام کرتے ہو تو تُم دُوسروں سے کیا زِیادہ بہتر کرتے ہو؟ کیا غَیریہُودی بھی اَیسا نہیں کرتے؟ پس تُم کامِل بنو جَیسا کہ تمہارا آسمانی باپ کامِل ہے۔
متی 27:5-48 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
تم نے یہ حکم سن لیا ہے کہ ’زنا نہ کرنا۔‘ لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو کسی عورت کو بُری خواہش سے دیکھتا ہے وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زنا کر چکا ہے۔ اگر تیری دائیں آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرے پورے جسم کو جہنم میں ڈالا جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔ اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرا پورا جسم جہنم میں جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔ یہ بھی فرمایا گیا ہے، ’جو بھی اپنی بیوی کو طلاق دے وہ اُسے طلاق نامہ لکھ دے۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر کسی کی بیوی نے زنا نہ کیا ہو توبھی شوہر اُسے طلاق دے تو وہ اُس سے زنا کراتا ہے۔ اور جو طلاق شدہ عورت سے شادی کرے وہ زنا کرتا ہے۔ تم نے یہ بھی سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’جھوٹی قَسم مت کھانا بلکہ جو وعدے تُو نے رب سے قَسم کھا کر کئے ہوں اُنہیں پورا کرنا۔‘ لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، قَسم بالکل نہ کھانا۔ نہ ’آسمان کی قَسم‘ کیونکہ آسمان اللہ کا تخت ہے، نہ ’زمین کی‘ کیونکہ زمین اُس کے پاؤں کی چوکی ہے۔ ’یروشلم کی قَسم‘ بھی نہ کھانا کیونکہ یروشلم عظیم بادشاہ کا شہر ہے۔ یہاں تک کہ اپنے سر کی قَسم بھی نہ کھانا، کیونکہ تُو اپنا ایک بال بھی کالا یا سفید نہیں کر سکتا۔ صرف اِتنا ہی کہنا، ’جی ہاں‘ یا ’جی نہیں۔‘ اگر اِس سے زیادہ کہو تو یہ ابلیس کی طرف سے ہے۔ تم نے سنا ہے کہ یہ فرمایا گیا ہے، ’آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ بدکار کا مقابلہ مت کرنا۔ اگر کوئی تیرے دہنے گال پر تھپڑ مارے تو اُسے دوسرا گال بھی پیش کر دے۔ اگر کوئی تیری قمیص لینے کے لئے تجھ پر مقدمہ کرنا چاہے تو اُسے اپنی چادر بھی دے دینا۔ اگر کوئی تجھ کو اُس کا سامان اُٹھا کر ایک کلو میٹر جانے پر مجبور کرے تو اُس کے ساتھ دو کلو میٹر چلا جانا۔ جو تجھ سے کچھ مانگے اُسے دے دینا اور جو تجھ سے قرض لینا چاہے اُس سے انکار نہ کرنا۔ تم نے سنا ہے کہ فرمایا گیا ہے، ’اپنے پڑوسی سے محبت رکھنا اور اپنے دشمن سے نفرت کرنا۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں، اپنے دشمنوں سے محبت رکھو اور اُن کے لئے دعا کرو جو تم کو ستاتے ہیں۔ پھر تم اپنے آسمانی باپ کے فرزند ٹھہرو گے، کیونکہ وہ اپنا سورج سب پر طلوع ہونے دیتا ہے، خواہ وہ اچھے ہوں یا بُرے۔ اور وہ سب پر بارش برسنے دیتا ہے، خواہ وہ راست باز ہوں یا ناراست۔ اگر تم صرف اُن ہی سے محبت کرو جو تم سے کرتے ہیں تو تم کو کیا اجر ملے گا؟ ٹیکس لینے والے بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ اور اگر تم صرف اپنے بھائیوں کے لئے سلامتی کی دعا کرو تو کون سی خاص بات کرتے ہو؟ غیریہودی بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ چنانچہ ویسے ہی کامل ہو جیسا تمہارا آسمانی باپ کامل ہے۔
متی 27:5-48 کِتابِ مُقادّس (URD)
تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری خواہِش سے کِسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔ پس اگر تیری دہنی آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔ اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُس کو کاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ جائے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑے اُسے طلاق نامہ لِکھ دے۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرام کاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے وہ اُس سے زِنا کراتا ہے اور جو کوئی اُس چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے۔ پِھر تُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ جُھوٹی قَسم نہ کھانا بلکہ اپنی قَسمیں خُداوند کے لِئے پُوری کرنا۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ بِالکُل قَسم نہ کھانا۔ نہ تو آسمان کی کیونکہ وہ خُدا کا تخت ہے۔ نہ زمِین کی کیونکہ وہ اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے۔ نہ یروشلِیم کی کیونکہ وہ بُزرگ بادشاہ کا شہر ہے۔ نہ اپنے سر کی قَسم کھانا کیونکہ تُو ایک بال کو بھی سفید یا کالا نہیں کر سکتا۔ بلکہ تُمہارا کلام ہاں ہاں یا نہیں نہیں ہو کیونکہ جو اِس سے زِیادہ ہے وہ بدی سے ہے۔ تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ شرِیر کا مُقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے۔ اور اگر کوئی تُجھ پر نالِش کر کے تیرا کُرتا لینا چاہے تو چوغہ بھی اُسے لے لینے دے۔ اور جو کوئی تُجھے ایک کوس بیگار میں لے جائے اُس کے ساتھ دو کوس چلا جا۔ جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تُجھ سے قرض چاہے اُس سے مُنہ نہ موڑ۔ تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ اپنے پڑوسی سے مُحبّت رکھ اور اپنے دُشمن سے عداوت۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور اپنے ستانے والوں کے لِئے دُعا کرو۔ تاکہ تُم اپنے باپ کے جو آسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو کیونکہ وہ اپنے سُورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے اور راست بازوں اور ناراستوں دونوں پر مِینہ برساتا ہے۔ کیونکہ اگر تُم اپنے مُحبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارے لِئے کیا اجر ہے؟ کیا محصُول لینے والے بھی اَیسا نہیں کرتے؟ اور اگر تُم فقط اپنے بھائِیوں ہی کو سلام کرو تو کیا زِیادہ کرتے ہو؟ کیا غَیر قَوموں کے لوگ بھی اَیسا نہیں کرتے؟ پس چاہئے کہ تُم کامِل ہو جَیسا تُمہارا آسمانی باپ کامِل ہے۔