متی 1:5-48
متی 1:5-48 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
حُضُور عیسیٰ اُس بَڑے ہُجوم کو دیکھ کر پہاڑ پر چڑھ گیٔے اَور جَب بَیٹھ گیٔے تو آپ کے شاگرد آپ کے پاس آئے تَب حُضُور عیسیٰ اُنہیں تعلیم دینے لگے۔ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا: ”مُبارک ہیں وہ جو دل کے حلیم ہیں، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے، مُبارک ہیں وہ جو غمگین ہیں، کیونکہ وہ تسلّی پائیں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو حلیم ہیں، کیونکہ وہ زمین کے وارِث ہوں گے۔ مُبارک ہیں وہ جنہیں راستبازی کی بھُوک اَور پیاس ہے، کیونکہ وہ آسُودہ ہوں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو رحم دل ہیں، کیونکہ اُن پر رحم کیا جائے گا۔ مُبارک ہیں وہ جو پاک دل ہیں، کیونکہ وہ خُدا کو دیکھیں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو صُلح کراتے ہیں، کیونکہ وہ خُدا کے بیٹے کہلایٔیں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو راستبازی کے سبب ستائے جاتے ہیں، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔ ”مُبارک ہو تُم جَب لوگ تُمہیں میرے سبب سے لَعن طَعن کریں اَور ستائیں اَور طرح طرح کی بُری باتیں تمہارے بارے میں ناحق کہیں۔ تو تُم خُوش ہونا اَور جَشن منانا کیونکہ تُمہیں آسمان پر بڑا اجر حاصل ہوگا۔ اِس لیٔے کہ اُنہُوں نے اُن نَبیوں کو بھی جو تُم سے پہلے تھے اِسی طرح ستایا تھا۔ ”تُم زمین کے نمک ہو لیکن اگر نمک کی نمکینی جاتی رہے تو اُسے دوبارہ کیسے نمکین کیا جائے گا؟ تَب تو وہ کسی کام کا نہیں رہتا سِوائے اِس کے کہ اُسے باہر پھینک دیا جائے اَور لوگوں کے پاؤں سے روندا جائے۔ ”تُم دُنیا کے نُور ہو۔ پہاڑی پر بسا ہُوا شہر چھُپ نہیں سَکتا۔ اَور لوگ چراغ جَلا کر پیمانے کے نیچے نہیں لیکن چراغدان پر رکھتے ہیں تاکہ وہ گھر کے سارے لوگوں کو رَوشنی دے۔ اِسی طرح تمہاری رَوشنی لوگوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمہارے آسمانی باپ کی تمجید کریں۔ ”یہ نہ سمجھو کہ میں توریت یا نَبیوں کی کِتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں؛ میں اُنہیں منسُوخ کرنے نہیں لیکن پُورا کرنے آیا ہُوں۔ کیونکہ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جَب تک آسمان اَور زمین نابُود نہیں ہو جاتے، شَریعت سے ایک نُکتہ یا ایک شوشہ تک جَب تک سَب کُچھ پُورا نہ ہو جائے ہر گز مٹنے نہ پایٔےگا۔ اِس لیٔے جو کویٔی اِن چھوٹے سے چھوٹے حُکموں میں سے کسی بھی حُکم کو توڑتا ہے اَور دُوسروں کو بھی یہی کرناسکھاتا ہے تو وہ آسمان کی بادشاہی میں سَب سے چھوٹا کہلائے گا؛ لیکن جو اِن پر عَمل کرتا اَور تعلیم دیتاہے؛ وہ آسمان کی بادشاہی میں بڑا کہلائے گا۔ کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ جَب تک تمہاری راستبازی شَریعت کے عالِموں اَور فریسیوں سے بہتر نہ ہوگی، تو تُم آسمان کی بادشاہی میں ہر گز داخل نہ ہو گے۔ ”تُم سُن چُکے ہو کہ پُرانے زمانہ کے لوگوں سے کہا گیا تھا کہ ’تُم خُون نہ کرنا اَورجو خُون کرے گا وہ عدالت کی طرف سے سزا پایٔےگا۔‘ لیکن میں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کویٔی اَپنے بھایٔی یا بہن یا دوست پر ناحق غُصّہ کرتا ہے تو وہ بھی عدالت کی طرف سے سزا پایٔےگا۔ اَورجو کویٔی اَپنے بھایٔی یا بہن کو ’راکا،‘ کہے گا وہ عدالتِ عالیہ میں جَوابدہ ہوگا اَورجو اُنہیں ’بےوقُوف اِنسان!‘ کہے گا وہ جہنّم کی آگ کا سزاوار ہوگا۔ ”چنانچہ، اگر قُربان گاہ پر نذر چڑھاتے وقت تُمہیں یاد آئے کہ تمہارے بھایٔی یا بہن کو تُم سے کویٔی شکایت ہے، تو اَپنی نذر وہیں قُربان گاہ کے سامنے چھوڑ دے اَور جا کر پہلے اَپنے بھایٔی یا بہن سے صُلح کر لے، پھر آکر اَپنی نذر چڑھا۔ ”اگر تمہارا دُشمن تُمہیں عدالت میں لے جا رہا ہو تو راستے ہی میں جلدی سے اُس سے صُلح کر لو ورنہ وہ تُمہیں مُنصِف کے حوالے کر دے گا اَور مُنصِف تُمہیں سپاہی کے حوالہ کر دے گا اَور سپاہی تُمہیں لے جا کر قَید خانہ میں ڈال دیں گے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جَب تک تُم ایک ایک پیسہ اَدا نہ کردوگے، وہاں سے ہر گز نِکل نہ پاؤگے۔ ”تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا، ’تُم زنا نہ کرنا۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کویٔی کسی خاتُون پر بُری نظر ڈالتا ہے وہ اَپنے دل میں پہلے ہی اُس کے ساتھ زنا کر چُکا۔ اِس لیٔے اگر تمہاری دائیں آنکھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث بنتی ہے تو اُسے نکال کر پھینک دو۔ کیونکہ تمہارے لیٔے یہی بہتر ہے کہ تمہارے اَعضا میں سے ایک عُضو جاتا رہے اَور تمہارا سارا بَدن جہنّم کی آگ میں نہ ڈالا جائے۔ اَور اگر تمہارا دایاں ہاتھ تمہارے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہو تو، اُسے کاٹ کر پھینک دو۔ تمہارے لیٔے یہی بہتر ہے کہ تمہارے اَعضا میں سے ایک عُضو جاتا رہے اَور تمہارا سارا بَدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔ ”یہ بھی کہا گیا تھا کہ ’جو کویٔی اَپنی بیوی کو چھوڑ دے اُسے لازِم ہے کہ ایک طلاق نامہ لِکھ کر اُسے دے۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو کویٔی اَپنی بیوی کو جنسی بدفعلی کے باعث نہیں لیکن کسی اَور وجہ سے طلاق دیتاہے، تو وہ اُسے زناکار بنانے کا سبب بنتا ہے، اَورجو کویٔی اُس طلاق شُدہ خاتُون سے شادی کرتا ہے، تو وہ بھی زنا کرتا ہے۔ ”اَور تُم یہ بھی سُن چُکے ہو کہ پُرانے زمانہ کے لوگوں سے کہا گیا تھا، ’جھوٹی قَسم نہ کھانا، لیکن اگر خُداوؔند کی قَسمیں کھاؤ تو اُنہیں پُورا کرنا۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ قَسم ہر گز نہ کھانا: نہ تو آسمان کی، کیونکہ وہ خُدا کا تخت ہے؛ اَور نہ زمین کی، کیونکہ وہ اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے؛ نہ یروشلیمؔ کی، کیونکہ وہ عظیم بادشاہ کا شہر ہے۔ اَور نہ اَپنے سَر کی قَسم کھانا کیونکہ تُم اَپنے ایک بال کو بھی سفید یا سیاہ نہیں کرسکتے۔ چنانچہ تمہارا کلام ’ہاں‘ کی جگہ ہاں اَور ’نہیں‘ کی جگہ نہیں ہو؛ کیونکہ جو کُچھ اِس کے علاوہ ہے وہ اُس شیطان سے ہے۔ ”تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا، ’آنکھ کے بدلے آنکھ اَور دانت کے بدلے دانت۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ بُرے اِنسان کا مُقابلہ ہی مت کرنا۔ اگر کویٔی تمہارے دائیں گال پر تھپّڑ مارے تو دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے۔ اَور اگر کویٔی تُم پر مُقدّمہ کرکے تمہارا چوغہ لینا چاہتاہے تو اُسے کُرتا بھی دے دو۔ اگر کویٔی تُمہیں ایک کلومیٹر چلنے کے لیٔے مجبُور کرتا ہے تو اُس کے ساتھ دو کلومیٹر چلے جاؤ۔ جو تُم سے کُچھ مانگے اُسے ضروُر دو، اَورجو تُم سے قرض لینا چاہتاہے اُس سے مُنہ نہ موڑو۔ ”تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا، ’اَپنے پڑوسی سے مَحَبّت رکھو اَور اَپنے دُشمن سے عداوت۔‘ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اَپنے دُشمنوں سے مَحَبّت رکھو اَورجو تُمہیں ستاتے ہیں اُن کے لیٔے دعا کرو، تاکہ تُم اَپنے آسمانی باپ کے بیٹے بَن سکو۔ کیونکہ وہ اَپنا سُورج بدکار اَور نیکوکار دونوں پرروشن کرتا ہے، اَور راستباز اَور بےدینوں دونوں پر مینہ برساتا ہے۔ اگر تُم صِرف اُن ہی سے مَحَبّت رکھتے ہو جو تُم سے مَحَبّت رکھتے ہیں، تو تُم کیا اجر پاؤگے؟ کیا محصُول لینے والے بھی اَیسا نہیں کرتے؟ اَور اگر تُم صِرف اَپنے ہی بھائیوں کو سلام کرتے ہو تو تُم دُوسروں سے کیا زِیادہ بہتر کرتے ہو؟ کیا غَیریہُودی بھی اَیسا نہیں کرتے؟ پس تُم کامِل بنو جَیسا کہ تمہارا آسمانی باپ کامِل ہے۔
متی 1:5-48 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
بھیڑ کو دیکھ کر عیسیٰ پہاڑ پر چڑھ کر بیٹھ گیا۔ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور وہ اُنہیں یہ تعلیم دینے لگا: ”مبارک ہیں وہ جن کی روح ضرورت مند ہے، کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔ مبارک ہیں وہ جو ماتم کرتے ہیں، کیونکہ اُنہیں تسلی دی جائے گی۔ مبارک ہیں وہ جو حلیم ہیں، کیونکہ وہ زمین ورثے میں پائیں گے۔ مبارک ہیں وہ جنہیں راست بازی کی بھوک اور پیاس ہے، کیونکہ وہ سیر ہو جائیں گے۔ مبارک ہیں وہ جو رحم دل ہیں، کیونکہ اُن پر رحم کیا جائے گا۔ مبارک ہیں وہ جو خالص دل ہیں، کیونکہ وہ اللہ کو دیکھیں گے۔ مبارک ہیں وہ جو صلح کراتے ہیں، کیونکہ وہ اللہ کے فرزند کہلائیں گے۔ مبارک ہیں وہ جن کو راست باز ہونے کے سبب سے ستایا جاتا ہے، کیونکہ اُنہیں آسمان کی بادشاہی ورثے میں ملے گی۔ مبارک ہو تم جب لوگ میری وجہ سے تمہیں لعن طعن کرتے، تمہیں ستاتے اور تمہارے بارے میں ہر قسم کی بُری اور جھوٹی بات کرتے ہیں۔ خوشی مناؤ اور باغ باغ ہو جاؤ، تم کو آسمان پر بڑا اجر ملے گا۔ کیونکہ اِسی طرح اُنہوں نے تم سے پہلے نبیوں کو بھی ایذا پہنچائی تھی۔ تم دنیا کا نمک ہو۔ لیکن اگر نمک کا ذائقہ جاتا رہے تو پھر اُسے کیونکر دوبارہ نمکین کیا جا سکتا ہے؟ وہ کسی بھی کام کا نہیں رہا بلکہ باہر پھینکا جائے گا جہاں وہ لوگوں کے پاؤں تلے روندا جائے گا۔ تم دنیا کی روشنی ہو۔ پہاڑ پر واقع شہر کی طرح تم کو چھپایا نہیں جا سکتا۔ جب کوئی چراغ جلاتا ہے تو وہ اُسے برتن کے نیچے نہیں رکھتا بلکہ شمع دان پر رکھ دیتا ہے جہاں سے وہ گھر کے تمام افراد کو روشنی دیتا ہے۔ اِسی طرح تمہاری روشنی بھی لوگوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمہارے نیک کام دیکھ کر تمہارے آسمانی باپ کو جلال دیں۔ یہ نہ سمجھو کہ مَیں موسوی شریعت اور نبیوں کی باتوں کو منسوخ کرنے آیا ہوں۔ منسوخ کرنے نہیں بلکہ اُن کی تکمیل کرنے آیا ہوں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں، جب تک آسمان و زمین قائم رہیں گے تب تک شریعت بھی قائم رہے گی — نہ اُس کا کوئی حرف، نہ اُس کا کوئی زیر یا زبر منسوخ ہو گا جب تک سب کچھ پورا نہ ہو جائے۔ جو اِن سب سے چھوٹے احکام میں سے ایک کو بھی منسوخ کرے اور لوگوں کو ایسا کرنا سکھائے اُسے آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا قرار دیا جائے گا۔ اِس کے مقابلے میں جو اِن احکام پر عمل کر کے اِنہیں سکھاتا ہے اُسے آسمان کی بادشاہی میں بڑا قرار دیا جائے گا۔ کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر تمہاری راست بازی شریعت کے علما اور فریسیوں کی راست بازی سے زیادہ نہیں تو تم آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے کے لائق نہیں۔ تم نے سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’قتل نہ کرنا۔ اور جو قتل کرے اُسے عدالت میں جواب دینا ہو گا۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ جو بھی اپنے بھائی پر غصہ کرے اُسے عدالت میں جواب دینا ہو گا۔ اِسی طرح جو اپنے بھائی کو ’احمق‘ کہے اُسے یہودی عدالتِ عالیہ میں جواب دینا ہو گا۔ اور جو اُس کو ’بے وقوف!‘ کہے وہ جہنم کی آگ میں پھینکے جانے کے لائق ٹھہرے گا۔ لہٰذا اگر تجھے بیت المُقدّس میں قربانی پیش کرتے وقت یاد آئے کہ تیرے بھائی کو تجھ سے کوئی شکایت ہے تو اپنی قربانی کو وہیں قربان گاہ کے سامنے ہی چھوڑ کر اپنے بھائی کے پاس چلا جا۔ پہلے اُس سے صلح کر اور پھر واپس آ کر اللہ کو اپنی قربانی پیش کر۔ فرض کرو کہ کسی نے تجھ پر مقدمہ چلایا ہے۔ اگر ایسا ہو تو کچہری میں داخل ہونے سے پہلے پہلے جلدی سے جھگڑا ختم کر۔ ایسا نہ ہو کہ وہ تجھے جج کے حوالے کرے، جج تجھے پولیس افسر کے حوالے کرے اور نتیجے میں تجھ کو جیل میں ڈالا جائے۔ مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں، وہاں سے تُو اُس وقت تک نہیں نکل پائے گا جب تک جرمانے کی پوری پوری رقم ادا نہ کر دے۔ تم نے یہ حکم سن لیا ہے کہ ’زنا نہ کرنا۔‘ لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، جو کسی عورت کو بُری خواہش سے دیکھتا ہے وہ اپنے دل میں اُس کے ساتھ زنا کر چکا ہے۔ اگر تیری دائیں آنکھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے نکال کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرے پورے جسم کو جہنم میں ڈالا جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔ اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تجھے گناہ کرنے پر اُکسائے تو اُسے کاٹ کر پھینک دے۔ اِس سے پہلے کہ تیرا پورا جسم جہنم میں جائے بہتر یہ ہے کہ تیرا ایک ہی عضو جاتا رہے۔ یہ بھی فرمایا گیا ہے، ’جو بھی اپنی بیوی کو طلاق دے وہ اُسے طلاق نامہ لکھ دے۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اگر کسی کی بیوی نے زنا نہ کیا ہو توبھی شوہر اُسے طلاق دے تو وہ اُس سے زنا کراتا ہے۔ اور جو طلاق شدہ عورت سے شادی کرے وہ زنا کرتا ہے۔ تم نے یہ بھی سنا ہے کہ باپ دادا کو فرمایا گیا، ’جھوٹی قَسم مت کھانا بلکہ جو وعدے تُو نے رب سے قَسم کھا کر کئے ہوں اُنہیں پورا کرنا۔‘ لیکن مَیں تمہیں بتاتا ہوں، قَسم بالکل نہ کھانا۔ نہ ’آسمان کی قَسم‘ کیونکہ آسمان اللہ کا تخت ہے، نہ ’زمین کی‘ کیونکہ زمین اُس کے پاؤں کی چوکی ہے۔ ’یروشلم کی قَسم‘ بھی نہ کھانا کیونکہ یروشلم عظیم بادشاہ کا شہر ہے۔ یہاں تک کہ اپنے سر کی قَسم بھی نہ کھانا، کیونکہ تُو اپنا ایک بال بھی کالا یا سفید نہیں کر سکتا۔ صرف اِتنا ہی کہنا، ’جی ہاں‘ یا ’جی نہیں۔‘ اگر اِس سے زیادہ کہو تو یہ ابلیس کی طرف سے ہے۔ تم نے سنا ہے کہ یہ فرمایا گیا ہے، ’آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ بدکار کا مقابلہ مت کرنا۔ اگر کوئی تیرے دہنے گال پر تھپڑ مارے تو اُسے دوسرا گال بھی پیش کر دے۔ اگر کوئی تیری قمیص لینے کے لئے تجھ پر مقدمہ کرنا چاہے تو اُسے اپنی چادر بھی دے دینا۔ اگر کوئی تجھ کو اُس کا سامان اُٹھا کر ایک کلو میٹر جانے پر مجبور کرے تو اُس کے ساتھ دو کلو میٹر چلا جانا۔ جو تجھ سے کچھ مانگے اُسے دے دینا اور جو تجھ سے قرض لینا چاہے اُس سے انکار نہ کرنا۔ تم نے سنا ہے کہ فرمایا گیا ہے، ’اپنے پڑوسی سے محبت رکھنا اور اپنے دشمن سے نفرت کرنا۔‘ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں، اپنے دشمنوں سے محبت رکھو اور اُن کے لئے دعا کرو جو تم کو ستاتے ہیں۔ پھر تم اپنے آسمانی باپ کے فرزند ٹھہرو گے، کیونکہ وہ اپنا سورج سب پر طلوع ہونے دیتا ہے، خواہ وہ اچھے ہوں یا بُرے۔ اور وہ سب پر بارش برسنے دیتا ہے، خواہ وہ راست باز ہوں یا ناراست۔ اگر تم صرف اُن ہی سے محبت کرو جو تم سے کرتے ہیں تو تم کو کیا اجر ملے گا؟ ٹیکس لینے والے بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ اور اگر تم صرف اپنے بھائیوں کے لئے سلامتی کی دعا کرو تو کون سی خاص بات کرتے ہو؟ غیریہودی بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ چنانچہ ویسے ہی کامل ہو جیسا تمہارا آسمانی باپ کامل ہے۔
متی 1:5-48 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ اِس بِھیڑ کو دیکھ کر پہاڑ پر چڑھ گیا اور جب بَیٹھ گیا تو اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے۔ اور وہ اپنی زُبان کھول کر اُن کو یُوں تعلِیم دینے لگا۔ مُبارک ہیں وہ جو دِل کے غرِیب ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔ مُبارک ہیں وہ جو غمگین ہیں کیونکہ وہ تسلّی پائیں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو حلِیم ہیں کیونکہ وہ زمِین کے وارِث ہوں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو راست بازی کے بُھوکے اور پِیاسے ہیں کیونکہ وہ آسُودہ ہوں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو رحم دِل ہیں کیونکہ اُن پر رحم کِیا جائے گا۔ مُبارک ہیں وہ جو پاک دِل ہیں کیونکہ وہ خُدا کو دیکھیں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو صُلح کراتے ہیں کیونکہ وہ خُدا کے بیٹے کہلائیں گے۔ مُبارک ہیں وہ جو راست بازی کے سبب سے ستائے گئے ہیں کیونکہ آسمان کی بادشاہی اُن ہی کی ہے۔ جب میرے سبب سے لوگ تُم کو لَعن طَعن کریں گے اور ستائیں گے اور ہر طرح کی بُری باتیں تُمہاری نِسبت ناحق کہیں گے تو تُم مُبارک ہو گے۔ خُوشی کرنا اور نِہایت شادمان ہونا کیونکہ آسمان پر تُمہارا اجر بڑا ہے اِس لِئے کہ لوگوں نے اُن نبِیوں کو بھی جو تُم سے پہلے تھے اِسی طرح ستایا تھا۔ تُم زمِین کے نمک ہو لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے نمکِین کِیا جائے گا؟ پِھر وہ کِسی کام کا نہیں سِوا اِس کے کہ باہر پَھینکا جائے اور آدمِیوں کے پاؤں کے نِیچے رَوندا جائے۔ تُم دُنیا کے نُور ہو۔ جو شہر پہاڑ پر بسا ہے وہ چِھپ نہیں سکتا۔ اور چراغ جلا کر پَیمانہ کے نِیچے نہیں بلکہ چراغ دان پر رکھتے ہیں تو اُس سے گھر کے سب لوگوں کو رَوشنی پُہنچتی ہے۔ اِسی طرح تُمہاری رَوشنی آدمِیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تُمہارے نیک کاموں کو دیکھ کر تُمہارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجِید کریں۔ یہ نہ سمجھو کہ مَیں تَورَیت یا نبِیوں کی کِتابوں کو منسُوخ کرنے آیا ہُوں۔ منسُوخ کرنے نہیں بلکہ پُورا کرنے آیا ہُوں۔ کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک آسمان اور زمِین ٹل نہ جائیں ایک نُقطہ یا ایک شوشہ تَورَیت سے ہرگِز نہ ٹلے گا جب تک سب کُچھ پُورا نہ ہو جائے۔ پس جو کوئی اِن چھوٹے سے چھوٹے حُکموں میں سے بھی کِسی کو توڑے گا اور یہی آدمِیوں کو سِکھائے گا وہ آسمان کی بادشاہی میں سب سے چھوٹا کہلائے گا لیکن جو اُن پر عمل کرے گا اور اُن کی تعلِیم دے گا وہ آسمان کی بادشاہی میں بڑا کہلائے گا۔ کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُمہاری راست بازی فقِیہوں اور فرِیسِیوں کی راست بازی سے زِیادہ نہ ہو گی تو تُم آسمان کی بادشاہی میں ہرگِز داخِل نہ ہو گے۔ تُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ خُون نہ کرنا اور جو کوئی خُون کرے گا وہ عدالت کی سزا کے لائِق ہو گا۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنے بھائی پر غُصّے ہو گا وہ عدالت کی سزا کے لائِق ہو گا اور جو کوئی اپنے بھائی کو پاگل کہے گا وہ صدرعدالت کی سزا کے لائِق ہو گا اور جو اُس کو احمق کہے گا وہ آتشِ جہنّم کا سزاوار ہو گا۔ پس اگر تُو قُربان گاہ پر اپنی نذر گُذرانتا ہو اور وہاں تُجھے یاد آئے کہ میرے بھائی کو مُجھ سے کُچھ شِکایت ہے۔ تو وہیں قُربان گاہ کے آگے اپنی نذر چھوڑ دے اور جا کر پہلے اپنے بھائی سے مِلاپ کر۔ تب آ کر اپنی نذر گُذران۔ جب تک تُو اپنے مُدّعی کے ساتھ راہ میں ہے اُس سے جلد صُلح کر لے۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ مُدّعی تُجھے مُنصِف کے حوالہ کر دے اور مُنصِف تُجھے سِپاہی کے حوالہ کر دے اور تُو قَید خانہ میں ڈالا جائے۔ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک تُو کَوڑی کَوڑی ادا نہ کر دے گا وہاں سے ہرگِز نہ چُھوٹے گا۔ تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ زِنا نہ کرنا۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جِس کِسی نے بُری خواہِش سے کِسی عَورت پر نِگاہ کی وہ اپنے دِل میں اُس کے ساتھ زِنا کر چُکا۔ پس اگر تیری دہنی آنکھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُسے نِکال کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ ڈالا جائے۔ اور اگر تیرا دہنا ہاتھ تُجھے ٹھوکر کِھلائے تو اُس کو کاٹ کر اپنے پاس سے پَھینک دے کیونکہ تیرے لِئے یِہی بِہتر ہے کہ تیرے اعضا میں سے ایک جاتا رہے اور تیرا سارا بدن جہنّم میں نہ جائے۔ یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو چھوڑے اُسے طلاق نامہ لِکھ دے۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ جو کوئی اپنی بِیوی کو حرام کاری کے سِوا کِسی اَور سبب سے چھوڑ دے وہ اُس سے زِنا کراتا ہے اور جو کوئی اُس چھوڑی ہُوئی سے بیاہ کرے وہ زِنا کرتا ہے۔ پِھر تُم سُن چُکے ہو کہ اگلوں سے کہا گیا تھا کہ جُھوٹی قَسم نہ کھانا بلکہ اپنی قَسمیں خُداوند کے لِئے پُوری کرنا۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ بِالکُل قَسم نہ کھانا۔ نہ تو آسمان کی کیونکہ وہ خُدا کا تخت ہے۔ نہ زمِین کی کیونکہ وہ اُس کے پاؤں کی چَوکی ہے۔ نہ یروشلِیم کی کیونکہ وہ بُزرگ بادشاہ کا شہر ہے۔ نہ اپنے سر کی قَسم کھانا کیونکہ تُو ایک بال کو بھی سفید یا کالا نہیں کر سکتا۔ بلکہ تُمہارا کلام ہاں ہاں یا نہیں نہیں ہو کیونکہ جو اِس سے زِیادہ ہے وہ بدی سے ہے۔ تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ آنکھ کے بدلے آنکھ اور دانت کے بدلے دانت۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ شرِیر کا مُقابلہ نہ کرنا بلکہ جو کوئی تیرے دہنے گال پر طمانچہ مارے دُوسرا بھی اُس کی طرف پھیر دے۔ اور اگر کوئی تُجھ پر نالِش کر کے تیرا کُرتا لینا چاہے تو چوغہ بھی اُسے لے لینے دے۔ اور جو کوئی تُجھے ایک کوس بیگار میں لے جائے اُس کے ساتھ دو کوس چلا جا۔ جو کوئی تُجھ سے مانگے اُسے دے اور جو تُجھ سے قرض چاہے اُس سے مُنہ نہ موڑ۔ تُم سُن چُکے ہو کہ کہا گیا تھا کہ اپنے پڑوسی سے مُحبّت رکھ اور اپنے دُشمن سے عداوت۔ لیکن مَیں تُم سے یہ کہتا ہُوں کہ اپنے دُشمنوں سے مُحبّت رکھّو اور اپنے ستانے والوں کے لِئے دُعا کرو۔ تاکہ تُم اپنے باپ کے جو آسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو کیونکہ وہ اپنے سُورج کو بدوں اور نیکوں دونوں پر چمکاتا ہے اور راست بازوں اور ناراستوں دونوں پر مِینہ برساتا ہے۔ کیونکہ اگر تُم اپنے مُحبّت رکھنے والوں ہی سے مُحبّت رکھّو تو تُمہارے لِئے کیا اجر ہے؟ کیا محصُول لینے والے بھی اَیسا نہیں کرتے؟ اور اگر تُم فقط اپنے بھائِیوں ہی کو سلام کرو تو کیا زِیادہ کرتے ہو؟ کیا غَیر قَوموں کے لوگ بھی اَیسا نہیں کرتے؟ پس چاہئے کہ تُم کامِل ہو جَیسا تُمہارا آسمانی باپ کامِل ہے۔