متی 1:3-12
متی 1:3-12 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُن دِنوں میں پاک غُسل دینے والے حضرت یحییٰ کی آمد ہُوئی اَور یہُودیؔہ کے بیابان میں جا کر یہ مُنادی کرنے لگے، ”تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نَزدیک آ گئی ہے۔“ حضرت یحییٰ وُہی شخص ہیں جِن کے بارے میں یسعیاؔہ نبی کی مَعرفت یُوں بَیان کیا گیا تھا: ”بیابان میں کویٔی پُکار رہا ہے، ’خُداوؔند کے لیٔے راہ تیّار کرو، اُس کے لیٔے راہیں سیدھی بناؤ۔‘ “ حضرت یحییٰ اُونٹ کے بالوں سے بُنا لباس پہنتے تھے اَور اُن کا کمربند چمڑے کا تھا۔ حضرت یحییٰ کی خُوراک ٹِڈّیاں اَور جنگلی شہد تھی۔ یروشلیمؔ، یہُودیؔہ اَور یردؔن کے سارے علاقوں سے سَب لوگ نِکل کر حضرت یحییٰ کے پاس گیٔے۔ اَور اَپنے گُناہوں کا اقرار کیا اَور اُنہُوں نے حضرت یحییٰ سے دریائے یردؔن میں پاک غُسل لیا۔ لیکن جَب حضرت یحییٰ نے دیکھا کہ بہت سے فرِیسی اَور صدُوقی پاک غُسل لینے کے لیٔے اُن کے پاس آ رہے ہیں تو اُن سے کہا: ”اَے زہریلے سانپ کے بچّو! تُمہیں کس نے آگاہ کر دیا کہ آنے والے غضب سے بچ کر بھاگ نکلو؟ اَپنی تَوبہ کے لائق پھل بھی لاؤ۔ اَور خُود سے اِس گُمان میں نہ رہنا کہ تُم کہہ سکتے ہو، ’ہم تو حضرت اِبراہیمؔ کی اَولاد ہیں۔‘ کیونکہ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتھّروں سے بھی حضرت اِبراہیمؔ کے لیٔے اَولاد پیدا کر سَکتا ہے۔ اَب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھ دیا گیا ہے، لہٰذا جو درخت اَچھّا پھل نہیں لاتا وہ کاٹا اَور آگ میں جھونکا جاتا ہے۔ ”میں تو تُمہیں تَوبہ کے لیٔے صِرف پانی سے پاک غُسل دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آنے والا ہے، وہ مُجھ سے بھی زِیادہ زورآور ہے۔ میں تو اُن کے جُوتوں کو بھی اُٹھانے کے لائق نہیں ہُوں۔ وہ تُمہیں پاک رُوح اَور آگ سے پاک غُسل دیں گے۔ اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے، اَور وہ اَپنی کھلیان کو خُوب پھٹکے گا، گیہُوں کو تو اَپنے کھتّے میں جمع کرے گا لیکن بھُوسے کو اُس جہنّم کی آگ میں جھونک دے گا جو کبھی نہ بُجھےگی۔“
متی 1:3-12 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُن دنوں میں یحییٰ بپتسمہ دینے والا آیا اور یہودیہ کے ریگستان میں اعلان کرنے لگا، ”توبہ کرو، کیونکہ آسمان کی بادشاہی قریب آ گئی ہے۔“ یحییٰ وہی ہے جس کے بارے میں یسعیاہ نبی نے فرمایا، ’ریگستان میں ایک آواز پکار رہی ہے، رب کی راہ تیار کرو! اُس کے راستے سیدھے بناؤ۔‘ یحییٰ اونٹوں کے بالوں کا لباس پہنے اور کمر پر چمڑے کا پٹکا باندھے رہتا تھا۔ خوراک کے طور پر وہ ٹڈیاں اور جنگلی شہد کھاتا تھا۔ لوگ یروشلم، پورے یہودیہ اور دریائے یردن کے پورے علاقے سے نکل کر اُس کے پاس آئے۔ اور اپنے گناہوں کو تسلیم کر کے اُنہوں نے دریائے یردن میں یحییٰ سے بپتسمہ لیا۔ بہت سے فریسی اور صدوقی بھی وہاں آئے جہاں وہ بپتسمہ دے رہا تھا۔ اُنہیں دیکھ کر اُس نے کہا، ”اے زہریلے سانپ کے بچو! کس نے تمہیں آنے والے غضب سے بچنے کی ہدایت کی؟ اپنی زندگی سے ظاہر کرو کہ تم نے واقعی توبہ کی ہے۔ یہ خیال مت کرو کہ ہم تو بچ جائیں گے کیونکہ ابراہیم ہمارا باپ ہے۔ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ اللہ اِن پتھروں سے بھی ابراہیم کے لئے اولاد پیدا کر سکتا ہے۔ اب تو عدالت کی کلہاڑی درختوں کی جڑوں پر رکھی ہوئی ہے۔ ہر درخت جو اچھا پھل نہ لائے کاٹا اور آگ میں جھونکا جائے گا۔ مَیں تو تم توبہ کرنے والوں کو پانی سے بپتسمہ دیتا ہوں، لیکن ایک آنے والا ہے جو مجھ سے بڑا ہے۔ مَیں اُس کے جوتوں کو اُٹھانے کے بھی لائق نہیں۔ وہ تمہیں روح القدس اور آگ سے بپتسمہ دے گا۔ وہ ہاتھ میں چھاج پکڑے ہوئے اناج کو بھوسے سے الگ کرنے کے لئے تیار کھڑا ہے۔ وہ گاہنے کی جگہ بالکل صاف کر کے اناج کو اپنے گودام میں جمع کرے گا۔ لیکن بھوسے کو وہ ایسی آگ میں جھونکے گا جو بجھنے کی نہیں۔“
متی 1:3-12 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُن دِنوں میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا آیا اور یہُودیہ کے بیابان میں یہ مُنادی کرنے لگا کہ تَوبہ کرو کیونکہ آسمان کی بادشاہی نزدِیک آ گئی ہے۔ یہ وُہی ہے جِس کا ذکر یسعیاہ نبی کی معرفت یُوں ہُؤا کہ بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے کہ خُداوند کی راہ تیّار کرو۔ اُس کے راستے سِیدھے بناؤ۔ یہ یُوحنّا اُونٹ کے بالوں کی پوشاک پہنے اور چمڑے کا پٹکا اپنی کمر سے باندھے رہتا تھا اور اِس کی خوراک ٹِڈّیاں اور جنگلی شہد تھا۔ اُس وقت یروشلیِم اور سارے یہُودیہ اور یَردن کے گِرد و نواح کے سب لوگ نِکل کر اُس کے پاس گئے۔ اور اپنے گُناہوں کا اِقرار کر کے دریایِ یَردن میں اُس سے بپتِسمہ لِیا۔ مگر جب اُس نے بُہت سے فرِیسیِوں اور صدُوقِیوں کو بپتِسمہ کے لِئے اپنے پاس آتے دیکھا تو اُن سے کہا کہ اَے سانپ کے بچّو! تُم کو کِس نے جتا دِیا کہ آنے والے غضب سے بھاگو؟ پس تَوبہ کے مُوافِق پَھل لاؤ۔ اور اپنے دِلوں میں یہ کہنے کا خیال نہ کرو کہ ابرہامؔ ہمارا باپ ہے کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ خُدا اِن پتّھروں سے ابرہامؔ کے لِئے اَولاد پَیدا کر سکتا ہے۔ اور اب درختوں کی جڑ پر کُلہاڑا رکھّا ہُؤا ہے۔ پس جو درخت اچّھا پَھل نہیں لاتا وہ کاٹا اور آگ میں ڈالا جاتا ہے۔ مَیں تو تُم کو تَوبہ کے لِئے پانی سے بپتِسمہ دیتا ہُوں لیکن جو میرے بعد آتا ہے وہ مُجھ سے زورآور ہے۔ مَیں اُس کی جُوتِیاں اُٹھانے کے لائِق نہیں۔ وہ تُم کو رُوحُ القُدس اور آگ سے بپتِسمہ دے گا۔ اُس کا چھاج اُس کے ہاتھ میں ہے اور وہ اپنے کھلیہان کو خُوب صاف کرے گا اور اپنے گیہُوں کو تو کھتّے میں جمع کرے گا مگر بُھوسی کو اُس آگ میں جلائے گا جو بُجھنے کی نہیں۔