متی 1:25-46

متی 1:25-46 کِتابِ مُقادّس (URD)

اُس وقت آسمان کی بادشاہی اُن دس کُنوارِیوں کی مانِند ہو گی جو اپنی مشعلیں لے کر دُلہا کے اِستِقبال کو نِکلِیں۔ اُن میں پانچ بیوُقُوف اور پانچ عقل مند تِھیں۔ جو بیوُقُوف تِھیں اُنہوں نے اپنی مشعلیں تو لے لِیں مگر تیل اپنے ساتھ نہ لِیا۔ مگر عقل مندوں نے اپنی مشعلوں کے ساتھ اپنی کُپِّیوں میں تیل بھی لے لِیا۔ اور جب دُلہا نے دیر لگائی تو سب اُونگھنے لگِیں اور سو گئِیں۔ آدھی رات کو دُھوم مچی کہ دیکھو دُلہا آ گیا! اُس کے اِستقبال کو نِکلو۔ اُس وقت وہ سب کُنوارِیاں اُٹھ کر اپنی اپنی مشعل دُرُست کرنے لگِیں۔ اور بیوُقُوفوں نے عقل مندوں سے کہا کہ اپنے تیل میں سے کُچھ ہم کو بھی دے دو کیونکہ ہماری مشعلیں بُجھی جاتی ہیں۔ عقل مندوں نے جواب دِیا کہ شاید ہمارے تُمہارے دونوں کے لِئے کافی نہ ہو۔ بِہتر یہ کہ بیچنے والوں کے پاس جا کر اپنے واسطے مول لے لو۔ جب وہ مول لینے جا رہی تِھیں تو دُلہا آ پُہنچا اور جو تیّار تِھیں وہ اُس کے ساتھ شادی کے جشن میں اندر چلی گئِیں اور دروازہ بند ہو گیا۔ پِھر وہ باقی کُنوارِیاں بھی آئِیں اور کہنے لگِیں اَے خُداوند! اَے خُداوند! ہمارے لِئے دروازہ کھول دے۔ اُس نے جواب میں کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مَیں تُم کو نہیں جانتا۔ پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہ اُس دِن کو جانتے ہو نہ اُس گھڑی کو۔ کیونکہ یہ اُس آدمی کا سا حال ہے جِس نے پردیس جاتے وقت اپنے گھر کے نَوکروں کو بُلا کر اپنا مال اُن کے سپُرد کِیا۔ اور ایک کو پانچ توڑے دِئے۔ دُوسرے کو دو اور تِیسرے کو ایک یعنی ہر ایک کو اُس کی لِیاقت کے مُطابِق دِیا اور پردیس چلا گیا۔ جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے اُس نے فوراً جا کر اُن سے لین دین کِیا اور پانچ توڑے اَور پَیدا کر لِئے۔ اِسی طرح جِسے دو مِلے تھے اُس نے بھی دو اَور کمائے۔ مگر جِس کو ایک مِلا تھا اُس نے جا کر زمِین کھودی اور اپنے مالِک کا رُوپیہ چِھپا دِیا۔ بڑی مُدّت کے بعد اُن نَوکروں کا مالِک آیا اور اُن سے حِساب لینے لگا۔ جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے وہ پانچ توڑے اَور لے کر آیا اور کہا اَے خُداوند! تُو نے پانچ توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے۔ دیکھ مَیں نے پانچ توڑے اَور کمائے۔ اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔ اور جِس کو دو توڑے مِلے تھے اُس نے بھی پاس آ کر کہا اَے خُداوند تُو نے دو توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے۔ دیکھ مَیں نے دو توڑے اَور کمائے۔ اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔ اور جِس کو ایک توڑا مِلا تھا وہ بھی پاس آ کر کہنے لگا اَے خُداوند مَیں تُجھے جانتا تھا کہ تُو سخت آدمی ہے اور جہاں نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہے اور جہاں نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہے۔ پس مَیں ڈرا اور جا کر تیرا توڑا زمِین میں چِھپا دِیا۔ دیکھ جو تیرا ہے وہ مَوجُود ہے۔ اُس کے مالِک نے جواب میں اُس سے کہا اَے شرِیر اور سُست نَوکر! تُو جانتا تھا کہ جہاں مَیں نے نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہُوں اور جہاں مَیں نے نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہُوں۔ پس تُجھے لازِم تھا کہ میرا رُوپیہ ساہُوکاروں کو دیتا تو مَیں آ کر اپنا مال سُود سمیت لیتا۔ پس اِس سے وہ توڑا لے لو اور جِس کے پاس دس توڑے ہیں اُسے دے دو۔ کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گا مگر جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔ اور اِس نِکمّے نَوکر کو باہر اندھیرے میں ڈال دو۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔ جب اِبنِ آدمؔ اپنے جلال میں آئے گا اور سب فرِشتے اُس کے ساتھ آئیں گے تب وہ اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا۔ اور سب قَومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی اور وہ ایک کو دُوسرے سے جُدا کرے گا جَیسے چرواہا بھیڑوں کو بکرِیوں سے جُدا کرتا ہے۔ اور بھیڑوں کو اپنے دہنے اور بکرِیوں کو بائیں کھڑا کرے گا۔ اُس وقت بادشاہ اپنے دہنی طرف والوں سے کہے گا آؤ میرے باپ کے مُبارک لوگو جو بادشاہی بِنایِ عالَم سے تُمہارے لِئے تیّار کی گئی ہے اُسے مِیراث میں لو۔ کیونکہ مَیں بُھوکا تھا۔ تُم نے مُجھے کھانا کِھلایا۔ مَیں پِیاسا تھا۔ تُم نے مُجھے پانی پِلایا۔ مَیں پردیسی تھا۔ تُم نے مُجھے اپنے گھر میں اُتارا۔ ننگا تھا۔ تُم نے مُجھے کپڑا پہنایا۔ بِیمار تھا۔ تُم نے میری خبر لی۔ قَید میں تھا۔ تُم میرے پاس آئے۔ تب راست باز جواب میں اُس سے کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا دیکھ کر کھانا کِھلایا یا پِیاسا دیکھ کر پانی پِلایا؟ ہم نے کب تُجھے پردیسی دیکھ کر گھر میں اُتارا؟ یا ننگا دیکھ کر کپڑا پہنایا؟ ہم کب تُجھے بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیرے پاس آئے؟ بادشاہ جواب میں اُن سے کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائِیوں میں سے کِسی ایک کے ساتھ یہ سُلُوک کِیا تو میرے ہی ساتھ کِیا۔ پِھر وہ بائیں طرف والوں سے کہے گا اَے ملعُونو میرے سامنے سے اُس ہمیشہ کی آگ میں چلے جاؤ جو اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے لِئے تیّار کی گئی ہے۔ کیونکہ مَیں بُھوکا تھا۔ تُم نے مُجھے کھانا نہ کِھلایا۔ پِیاسا تھا۔ تُم نے مُجھے پانی نہ پِلایا۔ پردیسی تھا تُم نے مُجھے گھر میں نہ اُتارا۔ ننگا تھا۔ تُم نے مُجھے کپڑا نہ پہنایا۔ بِیمار اور قَید میں تھا۔ تُم نے میری خبر نہ لی۔ تب وہ بھی جواب میں کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا یا پِیاسا یا پردیسی یا ننگا یا بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیری خِدمت نہ کی؟ اُس وقت وہ اُن سے جواب میں کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے کِسی کے ساتھ یہ سلُوک نہ کِیا تو میرے ساتھ نہ کِیا۔ اور یہ ہمیشہ کی سزا پائیں گے مگر راست باز ہمیشہ کی زِندگی۔

متی 1:25-46 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

”اُس وقت آسمان کی بادشاہی اُن دس کنواریوں کی مانِند ہوگی جو اَپنے مشعلیں لے کر دُلہا سے مُلاقات کرنے نکلیں۔ اُن میں سے پانچ بےوقُوف اَور پانچ عقلمند تھیں۔ جو بےوقُوف تھیں اُنہُوں نے مشعلیں تو لے لیں لیکن اَپنے ساتھ تیل نہ لیا۔ مگر جو عقلمند تھیں اُنہُوں نے اَپنے مشعلوں کے علاوہ کُپّیوں میں تیل بھی اَپنے ساتھ لے لیا۔ اَور جَب دُلہا کے آنے میں دیر ہو گئی تو وہ سَب کی سَب اُونگھتے اُونگھتے سو گئیں۔ ”آدھی رات ہُوئی تو دھوم مچ گئی: ’دُلہا آ گیا ہے! اُس سے مِلنے کے لیٔے آ جاؤ۔‘ ”اِس پر سَب کنواریاں جاگ اُٹھیں اَور اَپنی اَپنی مشعلیں دُرست کرنے لگیں۔ اَور بےوقُوف کنواریوں نے عقلمند کنواریوں سے کہا، ’اَپنے تیل میں سے کُچھ ہمیں بھی دے دو کیونکہ ہماری مشعلیں بُجھی جا رہی ہیں۔‘ “ عقلمند کنواریوں نے جَواب دیا، ” ’نہیں، شاید یہ تیل ہمارے اَور تمہارے دونوں کے لیٔے کافی نہ ہو، بہتر ہے کہ تُم دُکان پر جا کر اَپنے لیٔے تیل خرید لو۔‘ ”جَب وہ تیل خریدنے جا رہی تھیں تو دُلہا آ پہُنچا۔ جو کنواریاں تیّار تھیں، دُلہا کے ساتھ شادی کی ضیافت میں اَندر چلی گئیں اَور دروازہ بند کر دیا گیا۔ ”پھر بعد میں باقی کنواریاں بھی آ گئیں اَور کہنے لگیں، ’اَے مالک، اَے مالک، ہمارے لیٔے دروازہ کھول دیجئے۔‘ ”لیکن مالک نے جَواب دیا، ’سچ تُو یہ ہے کہ میں تُمہیں نہیں جانتا۔‘ ”لہٰذا جاگتے رہو، کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ وہ دِن کو نہ اُس گھڑی کو۔ ”آسمان کی بادشاہی اُس آدمی کی طرح بھی ہے، جو سفر پر روانہ ہونے کو تھا، اَور جاتے وقت اَپنے خادِموں کو بُلاکر اَپنا مال اُن کے حوالے کر دیا۔“ اُس نے ہر ایک کو اُس کی قابلیّت کے مُطابق دیا، ایک کو پانچ توڑے دئیے، دُوسرے کو دو اَور تیسرے کو ایک توڑا اَور پھر وہ سفر پر روانہ ہو گیا۔ جِس خادِم کو پانچ توڑے ملے تھے اُس نے فوراً جا کر کاروبار کیا اَور پانچ توڑے اَور کمائے۔ اِسی طرح جِس کو دو توڑے ملے تھے اُس نے بھی دو اَور کما لیٔے۔ لیکن جِس آدمی کو ایک توڑا مِلا تھا اُس نے جا کر زمین کھودی اَور اَپنے مالک کی رقم چھپادی۔ ”کافی عرصہ کے بعد اُن کا مالک واپس آیا اَور خادِموں سے حِساب لینے لگا۔ جسے پانچ توڑے ملے تھے وہ پانچ توڑے اَور لے کر حاضِر ہُوا۔ ’اَے مالک،‘ اُس نے کہا، ’تُونے مُجھے پانچ توڑے دئیے تھے۔ دیکھئے! مَیں نے پانچ اَور کما لیٔے۔‘ ”اُس کے مالک نے اُس سے کہا، ’اَے اَچھّے اَور وفادار خادِم، شاباش! تُونے تھوڑی سِی رقم کو وفاداری سے اِستعمال کیا ہے؛ مَیں تُجھے بہت سِی چیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ آؤ اَور اَپنے مالک کی خُوشی میں شامل ہو!‘ ”اَور جسے دو توڑے ملے تھے وہ بھی حاضِر ہُوا اَور کہنے لگا، ’اَے مالک! آپ نے مُجھے دو توڑے دئیے تھے؛ دیکھئے! مَیں نے دو اَور کما لیٔے۔‘ ”اُس کے مالک نے اُس سے کہا، ’اَے اَچھّے اَور وفادار خادِم، شاباش! تُونے تھوڑی سِی رقم کو وفاداری سے اِستعمال کیا ہے؛ مَیں تُجھے بہت سِی چیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ آؤ اَور اَپنے مالک کی خُوشی میں شامل ہو!‘ ”تَب جسے ایک توڑا مِلا تھا وہ بھی حاضِر ہُوا اَور کہنے لگا، ’اَے مالک! میں جانتا تھا کہ تُو سخت آدمی ہے، جہاں بویا نہیں وہاں سے بھی کاٹتا ہے اَور جہاں بِکھیرا نہیں وہاں سے جمع کرتا ہے۔ اِس لیٔے مَیں نے ڈر کے مارے آپ کے توڑے کو زمین میں گاڑ دیا تھا۔ دیکھئے، جو آپ کا تھا وہ مَیں آپ کو لَوٹا رہا ہوں۔‘ ”اُس کے مالک نے جَواب دیا، ’اَے شریر اَور سُست خادِم! اگر تُجھے مَعلُوم تھا کہ جہاں بویا نہیں، میں وہاں سے کاٹتا ہُوں اَور جہاں بِکھیرا نہیں وہاں سے جمع کرتا ہُوں؟ تو تُجھے چاہئے تھا کہ میری رقم ساہوکاروں کے حوالہ کرتا تاکہ میں واپس آکر اَپنی رقم سُود سمیت لے لیتا۔ ” ’اَب اَیسا کرو کہ اِس سے وہ توڑا لے لو اَور اُسے دے دو جِس کے پاس دس توڑے ہیں۔ کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے اَور بھی دیا جائے گا اَور اُس کے پاس اِفراط سے ہوگا لیکن جِس کے پاس نہیں ہے، اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے، لے لیا جائے گا۔ اَور اِس نکمّے خادِم کو باہر اَندھیرے میں ڈال دو جہاں وہ روتا اَور دانت پیستا رہے گا۔‘ ”جَب اِبن آدمؔ اَپنے جلال میں آئے گا اَور اُس کے ساتھ سبھی فرشتے آئیں گے، تَب وہ اَپنے جلالی تخت پر بیٹھے گا۔ اَور سَب قومیں اُس کے حُضُور میں جمع کی جایٔیں گی اَور وہ لوگوں کو ایک دُوسرے سے اِس طرح جُدا کرےگا جِس طرح گلّہ بان بھیڑوں کو بکریوں سے جُدا کرتا ہے۔ وہ بھیڑوں کو اَپنی داہنی طرف اَور بکریوں کو بائیں طرف کھڑا کرےگا۔ ”تَب بادشاہ اَپنی داہنی طرف کے لوگوں سے کہے گا، ’آؤ، اَے میرے باپ کے مُبارک لوگوں! اِس بادشاہی میں جو بِنائے عالَم سے تمہارے لیٔے تیّار کی گئی ہے، اِس مِیراث میں شریک ہو جاؤ۔ کیونکہ مَیں بھُوکا تھا اَور تُم نے مُجھے کھانا کھِلایا، پیاساتھا اَور تُم نے مُجھے پانی پِلایا، پردیسی تھا اَور تُم نے گھر میں جگہ دی، ننگا تھا تو تُم نے مُجھے کپڑے پہنائے، بیمار تھا تو تُم نے میری دیکھ بھال کی، قَید میں تھا تو تُم مُجھ سے مِلنے آئے۔‘ ”تَب راستباز جَواب میں کہیں گے، ’اَے خُداوؔند! ہم نے کب تُم کو بھُوکا دیکھ کر کھانا کھِلایا، یا پیاسا دیکھ کر پانی پِلایا؟ ہم نے کب تُم کو پردیسی دیکھ کر گھر میں جگہ دی یا ننگا دیکھ کر تُم کو کپڑے پہنائے؟ اَور ہم کب تُم کو بیمار یا قَید میں دیکھ کر تُم سے مِلنے آئے؟‘ ”اِس پر بادشاہ جَواب دے گا، ’میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جَب تُم نے میرے اِن سَب سے چُھوٹے بھائیو اَور بہنوں میں سے کسی ایک کے ساتھ یہ سلُوک کیا تو گویا میرے ہی ساتھ کیا۔‘ ”تَب وہ اَپنی بائیں طرف والوں سے کہے گا، ’اَے لعنتی لوگوں! میرے سامنے سے دُورہو جاؤ اَور اُس اَبدی آگ میں چلے جاؤ جو اِبلیس اَور اُس کے فرشتوں کے لیٔے تیّار کی گئی ہے۔ کیونکہ مَیں جَب بھُوکا تھا تو تُم نے مُجھے کھانا نہ کھِلایا، پیاساتھا تو تُم نے مُجھے پانی نہ پِلایا۔ پردیسی تھا تو تُم نے مُجھے اَپنے گھر میں جگہ نہ دی۔ ننگا تھا تو مُجھے کپڑے نہ پہنائے، بیمار اَور قَید میں تھا تو تُم مُجھ سے مِلنے نہ آئے۔‘ ”اِس پر وہ لوگ بھی کہیں گے، ’اَے خُداوؔند، ہم نے کب آپ کو بھُوکا یا پیاسا، پردیسی یا ننگا، بیمار یا قَید میں دیکھا اَور آپ کی خدمت نہ کی؟‘ ”تَب بادشاہ اُنہیں جَواب دے گا، ’میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جَب تُم نے میرے اِن سَب سے چُھوٹے لوگوں میں سے کسی ایک کے ساتھ یہ سلُوک نہ کیا تو گویا میرے ساتھ بھی نہیں کیا۔‘ ”چنانچہ یہ لوگ اَبدی سزا پائیں گے، مگر راستباز اَبدی زندگی میں داخل ہوں گے۔“

متی 1:25-46 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اُس وقت آسمان کی بادشاہی دس کنواریوں سے مطابقت رکھے گی جو اپنے چراغ لے کر دُولھے کو ملنے کے لئے نکلیں۔ اُن میں سے پانچ ناسمجھ تھیں اور پانچ سمجھ دار۔ ناسمجھ کنواریوں نے اپنے پاس چراغوں کے لئے فالتو تیل نہ رکھا۔ لیکن سمجھ دار کنواریوں نے کُپّی میں تیل ڈال کر اپنے ساتھ لے لیا۔ دُولھے کو آنے میں بڑی دیر لگی، اِس لئے وہ سب اونگھ اونگھ کر سو گئیں۔ آدھی رات کو شور مچ گیا، ’دیکھو، دُولھا پہنچ رہا ہے، اُسے ملنے کے لئے نکلو!‘ اِس پر تمام کنواریاں جاگ اُٹھیں اور اپنے چراغوں کو درست کرنے لگیں۔ ناسمجھ کنواریوں نے سمجھ دار کنواریوں سے کہا، ’اپنے تیل میں سے ہمیں بھی کچھ دے دو۔ ہمارے چراغ بجھنے والے ہیں۔‘ دوسری کنواریوں نے جواب دیا، ’نہیں، ایسا نہ ہو کہ نہ صرف تمہارے لئے بلکہ ہمارے لئے بھی تیل کافی نہ ہو۔ دکان پر جا کر اپنے لئے خرید لو۔‘ چنانچہ ناسمجھ کنواریاں چلی گئیں۔ لیکن اِس دوران دُولھا پہنچ گیا۔ جو کنواریاں تیار تھیں وہ اُس کے ساتھ شادی ہال میں داخل ہوئیں۔ پھر دروازے کو بند کر دیا گیا۔ کچھ دیر کے بعد باقی کنواریاں آئیں اور چلّانے لگیں، ’جناب! ہمارے لئے دروازہ کھول دیں۔‘ لیکن اُس نے جواب دیا، ’یقین جانو، مَیں تم کو نہیں جانتا۔‘ اِس لئے چوکس رہو، کیونکہ تم ابنِ آدم کے آنے کا دن یا وقت نہیں جانتے۔ اُس وقت آسمان کی بادشاہی یوں ہو گی: ایک آدمی کو بیرونِ ملک جانا تھا۔ اُس نے اپنے نوکروں کو بُلا کر اپنی ملکیت اُن کے سپرد کر دی۔ پہلے کو اُس نے سونے کے 5,000 سِکے دیئے، دوسرے کو 2,000 اور تیسرے کو 1,000۔ ہر ایک کو اُس نے اُس کی قابلیت کے مطابق پیسے دیئے۔ پھر وہ روانہ ہوا۔ جس نوکر کو 5,000 سِکے ملے تھے اُس نے سیدھا جا کر اُنہیں کسی کاروبار میں لگایا۔ اِس سے اُسے مزید 5,000 سِکے حاصل ہوئے۔ اِسی طرح دوسرے کو بھی جسے 2,000 سِکے ملے تھے مزید 2,000 سِکے حاصل ہوئے۔ لیکن جس آدمی کو 1,000 سِکے ملے تھے وہ چلا گیا اور کہیں زمین میں گڑھا کھود کر اپنے مالک کے پیسے اُس میں چھپا دیئے۔ بڑی دیر کے بعد اُن کا مالک لوٹ آیا۔ جب اُس نے اُن کے ساتھ حساب کتاب کیا تو پہلا نوکر جسے 5,000 سِکے ملے تھے مزید 5,000 سِکے لے کر آیا۔ اُس نے کہا، ’جناب، آپ نے 5,000 سِکے میرے سپرد کئے تھے۔ یہ دیکھیں، مَیں نے مزید 5,000 سِکے حاصل کئے ہیں۔‘ اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شاباش، میرے اچھے اور وفادار نوکر۔ تم تھوڑے میں وفادار رہے، اِس لئے مَیں تمہیں بہت کچھ پر مقرر کروں گا۔ اندر آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو جاؤ۔‘ پھر دوسرا نوکر آیا جسے 2,000 سِکے ملے تھے۔ اُس نے کہا، ’جناب، آپ نے 2,000 سِکے میرے سپرد کئے تھے۔ یہ دیکھیں، مَیں نے مزید 2,000 سِکے حاصل کئے ہیں۔‘ اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شاباش، میرے اچھے اور وفادار نوکر۔ تم تھوڑے میں وفادار رہے، اِس لئے مَیں تمہیں بہت کچھ پر مقرر کروں گا۔ اندر آؤ اور اپنے مالک کی خوشی میں شریک ہو جاؤ۔‘ پھر تیسرا نوکر آیا جسے 1,000 سِکے ملے تھے۔ اُس نے کہا، ’جناب، مَیں جانتا تھا کہ آپ سخت آدمی ہیں۔ جو بیج آپ نے نہیں بویا اُس کی فصل آپ کاٹتے ہیں اور جو کچھ آپ نے نہیں لگایا اُس کی پیداوار جمع کرتے ہیں۔ اِس لئے مَیں ڈر گیا اور جا کر آپ کے پیسے زمین میں چھپا دیئے۔ اب آپ اپنے پیسے واپس لے سکتے ہیں۔‘ اُس کے مالک نے جواب دیا، ’شریر اور سُست نوکر! کیا تُو جانتا تھا کہ جو بیج مَیں نے نہیں بویا اُس کی فصل کاٹتا ہوں اور جو کچھ مَیں نے نہیں لگایا اُس کی پیداوار جمع کرتا ہوں؟ تو پھر تُو نے میرے پیسے بینک میں کیوں نہ جمع کرا دیئے؟ اگر ایسا کرتا تو واپسی پر مجھے کم از کم وہ پیسے سود سمیت مل جاتے۔‘ یہ کہہ کر مالک دوسروں سے مخاطب ہوا، ’یہ پیسے اِس سے لے کر اُس نوکر کو دے دو جس کے پاس 10,000 سِکے ہیں۔ کیونکہ جس کے پاس کچھ ہے اُسے اَور دیا جائے گا اور اُس کے پاس کثرت کی چیزیں ہوں گی۔ لیکن جس کے پاس کچھ نہیں ہے اُس سے وہ بھی چھین لیا جائے گا جو اُس کے پاس ہے۔ اب اِس بےکار نوکر کو نکال کر باہر کی تاریکی میں پھینک دو، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔‘ جب ابنِ آدم اپنے جلال کے ساتھ آئے گا اور تمام فرشتے اُس کے ساتھ ہوں گے تو وہ اپنے جلالی تخت پر بیٹھ جائے گا۔ تب تمام قومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی۔ اور جس طرح چرواہا بھیڑوں کو بکریوں سے الگ کرتا ہے اُسی طرح وہ لوگوں کو ایک دوسرے سے الگ کرے گا۔ وہ بھیڑوں کو اپنے دہنے ہاتھ کھڑا کرے گا اور بکریوں کو اپنے بائیں ہاتھ۔ پھر بادشاہ دہنے ہاتھ والوں سے کہے گا، ’آؤ، میرے باپ کے مبارک لوگو! جو بادشاہی دنیا کی تخلیق سے تمہارے لئے تیار ہے اُسے میراث میں لے لو۔ کیونکہ مَیں بھوکا تھا اور تم نے مجھے کھانا کھلایا، مَیں پیاسا تھا اور تم نے مجھے پانی پلایا، مَیں اجنبی تھا اور تم نے میری مہمان نوازی کی، مَیں ننگا تھا اور تم نے مجھے کپڑے پہنائے، مَیں بیمار تھا اور تم نے میری دیکھ بھال کی، مَیں جیل میں تھا اور تم مجھ سے ملنے آئے۔‘ پھر یہ راست باز لوگ جواب میں کہیں گے، ’خداوند، ہم نے آپ کو کب بھوکا دیکھ کر کھانا کھلایا، آپ کو کب پیاسا دیکھ کر پانی پلایا؟ ہم نے آپ کو کب اجنبی کی حیثیت سے دیکھ کر آپ کی مہمان نوازی کی، آپ کو کب ننگا دیکھ کر کپڑے پہنائے؟ ہم آپ کو کب بیمار حالت میں یا جیل میں پڑا دیکھ کر آپ سے ملنے گئے؟‘ بادشاہ جواب دے گا، ’مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں کہ جو کچھ تم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائیوں میں سے ایک کے لئے کیا وہ تم نے میرے ہی لئے کیا۔‘ پھر وہ بائیں ہاتھ والوں سے کہے گا، ’لعنتی لوگو، مجھ سے دُور ہو جاؤ اور اُس ابدی آگ میں چلے جاؤ جو ابلیس اور اُس کے فرشتوں کے لئے تیار ہے۔ کیونکہ مَیں بھوکا تھا اور تم نے مجھے کچھ نہ کھلایا، مَیں پیاسا تھا اور تم نے مجھے پانی نہ پلایا، مَیں اجنبی تھا اور تم نے میری مہمان نوازی نہ کی، مَیں ننگا تھا اور تم نے مجھے کپڑے نہ پہنائے، مَیں بیمار اور جیل میں تھا اور تم مجھ سے ملنے نہ آئے۔‘ پھر وہ جواب میں پوچھیں گے، ’خداوند، ہم نے آپ کو کب بھوکا، پیاسا، اجنبی، ننگا، بیمار یا جیل میں پڑا دیکھا اور آپ کی خدمت نہ کی؟‘ وہ جواب دے گا، ’مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جب کبھی تم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے ایک کی مدد کرنے سے انکار کیا تو تم نے میری خدمت کرنے سے انکار کیا۔‘ پھر یہ ابدی سزا بھگتنے کے لئے جائیں گے جبکہ راست باز ابدی زندگی میں داخل ہوں گے۔“

متی 1:25-46 کِتابِ مُقادّس (URD)

اُس وقت آسمان کی بادشاہی اُن دس کُنوارِیوں کی مانِند ہو گی جو اپنی مشعلیں لے کر دُلہا کے اِستِقبال کو نِکلِیں۔ اُن میں پانچ بیوُقُوف اور پانچ عقل مند تِھیں۔ جو بیوُقُوف تِھیں اُنہوں نے اپنی مشعلیں تو لے لِیں مگر تیل اپنے ساتھ نہ لِیا۔ مگر عقل مندوں نے اپنی مشعلوں کے ساتھ اپنی کُپِّیوں میں تیل بھی لے لِیا۔ اور جب دُلہا نے دیر لگائی تو سب اُونگھنے لگِیں اور سو گئِیں۔ آدھی رات کو دُھوم مچی کہ دیکھو دُلہا آ گیا! اُس کے اِستقبال کو نِکلو۔ اُس وقت وہ سب کُنوارِیاں اُٹھ کر اپنی اپنی مشعل دُرُست کرنے لگِیں۔ اور بیوُقُوفوں نے عقل مندوں سے کہا کہ اپنے تیل میں سے کُچھ ہم کو بھی دے دو کیونکہ ہماری مشعلیں بُجھی جاتی ہیں۔ عقل مندوں نے جواب دِیا کہ شاید ہمارے تُمہارے دونوں کے لِئے کافی نہ ہو۔ بِہتر یہ کہ بیچنے والوں کے پاس جا کر اپنے واسطے مول لے لو۔ جب وہ مول لینے جا رہی تِھیں تو دُلہا آ پُہنچا اور جو تیّار تِھیں وہ اُس کے ساتھ شادی کے جشن میں اندر چلی گئِیں اور دروازہ بند ہو گیا۔ پِھر وہ باقی کُنوارِیاں بھی آئِیں اور کہنے لگِیں اَے خُداوند! اَے خُداوند! ہمارے لِئے دروازہ کھول دے۔ اُس نے جواب میں کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ مَیں تُم کو نہیں جانتا۔ پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہ اُس دِن کو جانتے ہو نہ اُس گھڑی کو۔ کیونکہ یہ اُس آدمی کا سا حال ہے جِس نے پردیس جاتے وقت اپنے گھر کے نَوکروں کو بُلا کر اپنا مال اُن کے سپُرد کِیا۔ اور ایک کو پانچ توڑے دِئے۔ دُوسرے کو دو اور تِیسرے کو ایک یعنی ہر ایک کو اُس کی لِیاقت کے مُطابِق دِیا اور پردیس چلا گیا۔ جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے اُس نے فوراً جا کر اُن سے لین دین کِیا اور پانچ توڑے اَور پَیدا کر لِئے۔ اِسی طرح جِسے دو مِلے تھے اُس نے بھی دو اَور کمائے۔ مگر جِس کو ایک مِلا تھا اُس نے جا کر زمِین کھودی اور اپنے مالِک کا رُوپیہ چِھپا دِیا۔ بڑی مُدّت کے بعد اُن نَوکروں کا مالِک آیا اور اُن سے حِساب لینے لگا۔ جِس کو پانچ توڑے مِلے تھے وہ پانچ توڑے اَور لے کر آیا اور کہا اَے خُداوند! تُو نے پانچ توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے۔ دیکھ مَیں نے پانچ توڑے اَور کمائے۔ اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔ اور جِس کو دو توڑے مِلے تھے اُس نے بھی پاس آ کر کہا اَے خُداوند تُو نے دو توڑے مُجھے سپُرد کِئے تھے۔ دیکھ مَیں نے دو توڑے اَور کمائے۔ اُس کے مالِک نے اُس سے کہا اَے اچّھے اور دِیانت دار نَوکر شاباش! تُو تھوڑے میں دِیانت دار رہا۔ مَیں تُجھے بُہت چِیزوں کا مُختار بناؤں گا۔ اپنے مالِک کی خُوشی میں شرِیک ہو۔ اور جِس کو ایک توڑا مِلا تھا وہ بھی پاس آ کر کہنے لگا اَے خُداوند مَیں تُجھے جانتا تھا کہ تُو سخت آدمی ہے اور جہاں نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہے اور جہاں نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہے۔ پس مَیں ڈرا اور جا کر تیرا توڑا زمِین میں چِھپا دِیا۔ دیکھ جو تیرا ہے وہ مَوجُود ہے۔ اُس کے مالِک نے جواب میں اُس سے کہا اَے شرِیر اور سُست نَوکر! تُو جانتا تھا کہ جہاں مَیں نے نہیں بویا وہاں سے کاٹتا ہُوں اور جہاں مَیں نے نہیں بکھیرا وہاں سے جمع کرتا ہُوں۔ پس تُجھے لازِم تھا کہ میرا رُوپیہ ساہُوکاروں کو دیتا تو مَیں آ کر اپنا مال سُود سمیت لیتا۔ پس اِس سے وہ توڑا لے لو اور جِس کے پاس دس توڑے ہیں اُسے دے دو۔ کیونکہ جِس کے پاس ہے اُسے دِیا جائے گا اور اُس کے پاس زِیادہ ہو جائے گا مگر جِس کے پاس نہیں ہے اُس سے وہ بھی جو اُس کے پاس ہے لے لِیا جائے گا۔ اور اِس نِکمّے نَوکر کو باہر اندھیرے میں ڈال دو۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔ جب اِبنِ آدمؔ اپنے جلال میں آئے گا اور سب فرِشتے اُس کے ساتھ آئیں گے تب وہ اپنے جلال کے تخت پر بَیٹھے گا۔ اور سب قَومیں اُس کے سامنے جمع کی جائیں گی اور وہ ایک کو دُوسرے سے جُدا کرے گا جَیسے چرواہا بھیڑوں کو بکرِیوں سے جُدا کرتا ہے۔ اور بھیڑوں کو اپنے دہنے اور بکرِیوں کو بائیں کھڑا کرے گا۔ اُس وقت بادشاہ اپنے دہنی طرف والوں سے کہے گا آؤ میرے باپ کے مُبارک لوگو جو بادشاہی بِنایِ عالَم سے تُمہارے لِئے تیّار کی گئی ہے اُسے مِیراث میں لو۔ کیونکہ مَیں بُھوکا تھا۔ تُم نے مُجھے کھانا کِھلایا۔ مَیں پِیاسا تھا۔ تُم نے مُجھے پانی پِلایا۔ مَیں پردیسی تھا۔ تُم نے مُجھے اپنے گھر میں اُتارا۔ ننگا تھا۔ تُم نے مُجھے کپڑا پہنایا۔ بِیمار تھا۔ تُم نے میری خبر لی۔ قَید میں تھا۔ تُم میرے پاس آئے۔ تب راست باز جواب میں اُس سے کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا دیکھ کر کھانا کِھلایا یا پِیاسا دیکھ کر پانی پِلایا؟ ہم نے کب تُجھے پردیسی دیکھ کر گھر میں اُتارا؟ یا ننگا دیکھ کر کپڑا پہنایا؟ ہم کب تُجھے بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیرے پاس آئے؟ بادشاہ جواب میں اُن سے کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے میرے اِن سب سے چھوٹے بھائِیوں میں سے کِسی ایک کے ساتھ یہ سُلُوک کِیا تو میرے ہی ساتھ کِیا۔ پِھر وہ بائیں طرف والوں سے کہے گا اَے ملعُونو میرے سامنے سے اُس ہمیشہ کی آگ میں چلے جاؤ جو اِبلِیس اور اُس کے فرِشتوں کے لِئے تیّار کی گئی ہے۔ کیونکہ مَیں بُھوکا تھا۔ تُم نے مُجھے کھانا نہ کِھلایا۔ پِیاسا تھا۔ تُم نے مُجھے پانی نہ پِلایا۔ پردیسی تھا تُم نے مُجھے گھر میں نہ اُتارا۔ ننگا تھا۔ تُم نے مُجھے کپڑا نہ پہنایا۔ بِیمار اور قَید میں تھا۔ تُم نے میری خبر نہ لی۔ تب وہ بھی جواب میں کہیں گے اَے خُداوند! ہم نے کب تُجھے بُھوکا یا پِیاسا یا پردیسی یا ننگا یا بِیمار یا قَید میں دیکھ کر تیری خِدمت نہ کی؟ اُس وقت وہ اُن سے جواب میں کہے گا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُم نے اِن سب سے چھوٹوں میں سے کِسی کے ساتھ یہ سلُوک نہ کِیا تو میرے ساتھ نہ کِیا۔ اور یہ ہمیشہ کی سزا پائیں گے مگر راست باز ہمیشہ کی زِندگی۔