متی 1:24-51
متی 1:24-51 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور یِسُوعؔ ہَیکل سے نِکل کر جا رہا تھا کہ اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے تاکہ اُسے ہَیکل کی عِمارتیں دِکھائیں۔ اُس نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم اِن سب چِیزوں کو نہیں دیکھتے؟ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہاں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے گا۔ اور جب وہ زَیتُوؔن کے پہاڑ پر بَیٹھا تھا اُس کے شاگِردوں نے الگ اُس کے پاس آ کر کہا ہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور تیرے آنے اور دُنیا کے آخِر ہونے کا نِشان کیا ہو گا؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا کہ خبردار! کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔ کیونکہ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے مَیں مسِیح ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔ اور تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہ سُنو گے۔ خبردار! گھبرا نہ جانا! کیونکہ اِن باتوں کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔ کیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی اور جگہ جگہ کال پڑیں گے اور بَھونچال آئیں گے۔ لیکن یہ سب باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔ اُس وقت لوگ تُم کو اِیذا دینے کے لِئے پکڑوائیں گے اور تُم کو قتل کریں گے اور میرے نام کی خاطِر سب قَومیں تُم سے عداوت رکھّیں گی۔ اور اُس وقت بُہتیرے ٹھوکر کھائیں گے اور ایک دُوسرے کو پکڑوائیں گے اور ایک دُوسرے سے عداوت رکھّیں گے۔ اور بُہت سے جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بُہتیروں کو گُمراہ کریں گے۔ اور بے دِینی کے بڑھ جانے سے بُہتیروں کی مُحبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔ مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وہ نجات پائے گا۔ اور بادشاہی کی اِس خُوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہو گی تاکہ سب قَوموں کے لِئے گواہی ہو۔ تب خاتِمہ ہو گا۔ پس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو جِس کا ذِکر دانی ایل نبی کی معرفت ہُؤا۔ مُقدّس مقام میں کھڑا ہُؤا دیکھو (پڑھنے والا سمجھ لے)۔ تو جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔ جو کوٹھے پر ہو وہ اپنے گھر کا اسباب لینے کو نِیچے نہ اُترے۔ اور جو کھیت میں ہو وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لَوٹے۔ مگر افسوس اُن پر جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں! پس دُعا کرو کہ تُم کو جاڑوں میں یا سبت کے دِن بھاگنا نہ پڑے۔ کیونکہ اُس وقت اَیسی بڑی مُصِیبت ہو گی کہ دُنیا کے شُرُوع سے نہ اب تک ہُوئی نہ کبھی ہو گی۔ اور اگر وہ دِن گھٹائے نہ جاتے تو کوئی بشر نہ بچتا۔ مگر برگُزِیدوں کی خاطِر وہ دِن گھٹائے جائیں گے۔ اُس وقت اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں ہے یا وہاں ہے تو یقِین نہ کرنا۔ کیونکہ جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اَیسے بڑے نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے کہ اگر مُمکِن ہو تو برگُزِیدوں کو بھی گُمراہ کر لیں۔ دیکھو مَیں نے پہلے ہی تُم سے کہہ دِیا ہے۔ پس اگر وہ تُم سے کہیں کہ دیکھو وہ بیابان میں ہے تو باہر نہ جانا یا دیکھو وہ کوٹھرِیوں میں ہے تو یقِین نہ کرنا۔ کیونکہ جَیسے بِجلی پُورب سے کَوند کر پچّھم تک دِکھائی دیتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدمؔ کا آنا ہو گا۔ جہاں مُردار ہے وہاں گِدھ جمع ہو جائیں گے۔ اور فوراً اُن دِنوں کی مُصِیبت کے بعد سُورج تارِیک ہو جائے گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا اور ستارے آسمان سے گِریں گے اور آسمانوں کی قُوّتیں ہلائی جائیں گی۔ اور اُس وقت اِبنِ آدمؔ کا نِشان آسمان پر دِکھائی دے گا۔ اور اُس وقت زمِین کی سب قَومیں چھاتی پِیٹیں گی اور اِبنِ آدمؔ کو بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھیں گی۔ اور وہ نرسِنگے کی بڑی آواز کے ساتھ اپنے فرِشتوں کو بھیجے گا اور وہ اُس کے برگُزِیدوں کو چاروں طرف سے آسمان کے اِس کنارے سے اُس کنارے تک جمع کریں گے۔ اب انجِیر کے درخت سے ایک تمثِیل سِیکھو۔ جُونہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتّے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدِیک ہے۔ اِسی طرح جب تُم اِن سب باتوں کو دیکھو تو جان لو کہ وہ نزدِیک بلکہ دروازہ پر ہے۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔ آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔ لیکن اُس دِن اور اُس گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا۔ نہ آسمان کے فرِشتے نہ بیٹا مگر صِرف باپ۔ جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا وَیسا ہی اِبنِ آدمؔ کے آنے کے وقت ہو گا۔ کیونکہ جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پِیتے اور بیاہ شادی کرتے تھے اُس دِن تک کہ نُوؔح کشتی میں داخِل ہُؤا۔ اور جب تک طُوفان آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا اُن کو خبر نہ ہُوئی اُسی طرح اِبنِ آدمؔ کا آنا ہو گا۔ اُس وقت دو آدمی کھیت میں ہوں گے ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا۔ دو عَورتیں چکّی پِیستی ہوں گی۔ ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گی۔ پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا خُداوند کِس دِن آئے گا۔ لیکن یہ جان رکھّو کہ اگر گھر کے مالِک کو معلُوم ہوتا کہ چور رات کے کَون سے پہر آئے گا تو جاگتا رہتا اور اپنے گھر میں نقب نہ لگانے دیتا۔ اِس لِئے تُم بھی تیّار رہو کیونکہ جِس گھڑی تُم کو گُمان بھی نہ ہو گا اِبنِ آدمؔ آ جائے گا۔ پس وہ دِیانت دار اور عقل مند نَوکر کَون سا ہے جِسے مالِک نے اپنے نَوکر چاکروں پر مُقرّر کِیا تاکہ وقت پر اُن کو کھانا دے؟ مُبارک ہے وہ نَوکر جِسے اُس کا مالِک آ کر اَیسا ہی کرتے پائے۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال کا مُختار کر دے گا۔ لیکن اگر وہ خراب نَوکر اپنے دِل میں یہ کہہ کر کہ میرے مالِک کے آنے میں دیر ہے۔ اپنے ہم خِدمتوں کو مارنا شُرُوع کرے اور شرابِیوں کے ساتھ کھائے پِئے۔ تو اُس نَوکر کا مالِک اَیسے دِن کہ وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو اور اَیسی گھڑی کہ وہ نہ جانتا ہو آ مَوجُود ہو گا۔ اور خُوب کوڑے لگا کر اُس کو رِیاکاروں میں شامِل کرے گا۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔
متی 1:24-51 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اَور یِسوعؔ بیت المُقدّس سے نکل کر باہر جا رہے تھے تبھی آپ کے شاگرد آپ کے پاس آئے تاکہ حُضُور کو بیت المُقدّس کی مُختلف عمارتیں دِکھائیں۔ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”کیا تُم یہ سَب کُچھ دیکھ رہے ہو؟ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہاں کویٔی ایک بھی پتّھر دُوسرے کے اُوپر باقی نہ رہے گا جو گرایا نہ جائے گا۔“ جَب حُضُور کوہِ زَیتُون پر بیٹھے تھے تو آپ کے شاگرد تنہائی میں آپ کے پاس آئے اَور پُوچھنے لگے، ”ہمیں بتائیں کہ یہ باتیں کب ہُوں گی اَور آپ کی آمد اَور دُنیا کے ختم ہونے کا نِشان کیا ہے؟“ یِسوعؔ نے جَواب میں اُن سے فرمایا: ”خبردار! کویٔی تُمہیں گُمراہ نہ کر دے۔ کیونکہ بہت سے میرے نام سے آئیں گے اَور دعویٰ کریں گے، ’میں ہی المسیح ہُوں،‘ اَور یہ کہہ کر بہت سے لوگوں کو گُمراہ کر دیں گے۔ اَور تُم لڑائیوں کی خبریں اَور افواہیں سنوگے۔ خبردار! گھبرانا مت، کیونکہ اِن باتوں کا ہونا ضروُری ہے۔ لیکن ابھی خاتِمہ نہ ہوگا۔ کیونکہ قوم پر قوم اَور سلطنت پر سلطنت حملہ کرےگی۔ اَور جگہ جگہ قحط پڑیں گے اَور زلزلے آئیں گے۔ یہ سَب آگے آنے والی مُصیبتوں کا یہ صِرف آغاز ہی ہوگا۔ ”اُس وقت لوگ تُمہیں پکڑ پکڑکر سخت اِیذا دیں گے اَور تُمہیں قتل کریں گے، اَور ساری قومیں میرے نام کی وجہ سے تُم سے دُشمنی رکھیں گی۔ اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہوکر ایک دُوسرے کو پکڑوائیں گے اَور آپَس میں عداوت رکھیں گے۔ اَور بہت سے جھُوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اَور بہت سے لوگوں کو گُمراہ کر دیں گے۔ اَور بے دینی کے بڑھ جانے کے سبب سے کیٔی لوگوں کی مَحَبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔ لیکن جو آخِر تک برداشت کرےگا وہ نَجات پایٔےگا۔ اَور اِس آسمانی بادشاہی کی خُوشخبری ساری دُنیا میں سُنایٔی جائے گی تاکہ سَب قوموں پر اِس کی گواہی ہو اَور تَب دُنیا کا خاتِمہ ہوگا۔ ”پس جَب تُم اُس ’اُجاڑ دینے والی مکرُوہ چیز کو،‘ جِس کا ذِکر دانی ایل نبی نے کیا ہے، مُقدّس مقام میں کھڑا دیکھو (پڑھنے والا سمجھ لے) تَب اُس وقت جو یہُودیؔہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر چلے جایٔیں۔ جو کویٔی جو چھت پر ہو وہ نیچے نہ اُترے اَور نہ ہی گھر کے اَندر جا کر کُچھ باہر نکالنے کی کوشش کرے۔ جو شخص کھیت میں ہو، اَپنا کپڑا لینے کے لیٔے واپس نہ جائے۔ مگر حاملہ خواتین اَور اُن ماؤں کا جو اُن دِنوں میں دُودھ پِلاتی ہوں گی، وہ دِن کتنے خوفناک ہوں گے! پس دعا کرو کہ تُمہیں سردیوں میں یا سَبت کے دِن بھاگنا نہ پڑے۔ کیونکہ اُس وقت کی مُصیبت اَیسی بڑی ہوگی کہ دُنیا کے شروع سے نہ تو اَب تک آئی ہے اَور نہ پھر کبھی آئے گی۔ ”اگر اُن دِنوں کی تعداد کم نہ کرتا تو، کویٔی جاندار زندہ نہ بچایا جاتا، لیکن چُنے ہُوئے لوگوں کی خاطِر اُن دِنوں کی تعداد کم کر دی جائے گی۔ اُس وقت اگر کویٔی تُم سے کہے کہ ’دیکھو،‘ المسیح ’یہاں ہے!‘ یا، ’وہ وہاں ہے!‘ تو یقین نہ کرنا۔ کیونکہ جھُوٹے المسیح اَور جھُوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اَور بڑے نِشانات اَور عجائبات کر دِکھائیں گے، تاکہ اگر ممکن ہو تو خُدا کے برگُزیدہ لوگوں کو بھی گُمراہ کر دیں۔ دیکھو، مَیں نے پہلے ہی تُمہیں بتا دیا ہے۔ ”پس اگر کویٔی تُم سے کہے، ’دیکھو وہ بیابان میں ہے، تو باہر نہ جانا؛ یا یہ کہ وہ اَندرونی کمروں میں ہے، تو یقین نہ کرنا۔‘ “ کیونکہ جَیسے بجلی مشرق سے چمک کر مغرب تک دِکھائی دیتی ہے وَیسے ہی اِبن آدمؔ کا آنا ہوگا۔ جہاں مَرا ہُوا جانور ہوتاہے وہاں گِدھ بھی جمع ہو جاتے ہیں۔ اُن دِنوں کی مُصیبت کے بعد فوراً ” ’سُورج تاریک ہو جائے گا، اَور چاند کی رَوشنی جاتی رہے گی؛ آسمان سے سِتارے گِریں گے، اَور آسمان کی قُوّتیں ہلایٔی جایٔیں گی۔‘ ”اَور اُس وقت اِبن آدمؔ کا نِشان آسمان پر دِکھائی دے گا اَور تَب زمین کی سَب قومیں چھاتی پیٹیں گی اَور اِبن آدمؔ کو آسمان کے بادلوں پر عظیم قُدرت اَور جلال کے ساتھ آتے دیکھیں گی۔ اَور حُضُور اَپنے فرشتوں کو نرسنگے کی تیز آواز کے ساتھ بھیجیں گے اَور وہ اَپنے برگُزیدہ لوگوں کو چاروں طرف سے یعنی آسمان کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک جمع کریں گے۔ ”اَنجیر کے درخت سے یہ سبق سیکھو: جُوں ہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی ہے اَور پتّے نکلتے ہیں تو تُمہیں مَعلُوم ہو جاتا ہے، کہ گرمی نزدیک ہے۔ اِسی طرح، جَب تُم یہ سَب باتیں ہوتے دیکھو، تو جان لو کہ وہ نزدیک ہے، بَلکہ دروازے ہی پر ہے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اِس نَسل کے ختم ہونے سے پہلے ہی یہ سَب کُچھ پُورا ہوگا۔ آسمان اَور زمین ٹل جایٔیں گی لیکن میری باتیں کبھی نہیں ٹلیں گی۔ ”مگر وہ دِن اَور وقت کب آئے گا کویٔی نہیں جانتا، نہ تو آسمان کے فرشتے جانتے ہیں، اَور نہ بیٹا، صِرف آسمانی باپ جانتے ہیں۔ جَیسا حضرت نُوح کے دِنوں میں ہُوا تھا وَیسا ہی اِبن آدمؔ کی آمد کے وقت ہوگا۔ کیونکہ جِس طرح سیلاب سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پیتے اَور شادی کرتے کراتے رہے، جَب تک حضرت نُوح اُس لکڑی کے جہاز میں داخل نہ ہو گیٔے۔ اَور جَب تک کہ سیلاب آکر اُنہیں بہانہ لے گیا اُن سَب کو خبر تک نہ ہویٔی۔ اُسی طرح اِبن آدمؔ کی آمد بھی ہوگی۔ اُس وقت دو آدمی کھیت میں ہوں گے؛ ایک لے لیا جائے گا اَور دُوسرا چھوڑ دیا جائے گا۔ دو عورتیں چکّی پیستی ہوں گی؛ ایک لے لی جائے گی اَور دُوسری چھوڑ دی جائے گی۔ ”پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ تمہارا خُداوؔند کِس دِن آئے گا۔ لیکن یہ جان لو کہ اگر گھر کے مالک کو مَعلُوم ہو تاکہ چور رات کو کِس وقت آئے گا تو وہ جاگتا رہتا اَور اَپنے گھر میں نقب نہ لگنے دیتا۔ پس تُم بھی تیّار رہو کیونکہ جِس گھڑی تُمہیں اُمّید تک نہ ہوگی اِبن آدمؔ اُسی وقت آ جائے گا۔ ”پھر وہ وفادار اَور ہوشیار خادِم کون سا ہے، جسے اُس کے مالک نے اَپنے گھر کے خادِموں پر مُقرّر کیا تاکہ اُنہیں وقت پر کھانا دیا کرے؟ وہ خادِم مُبارک ہے جِس کا مالک آئے تو اُسے اَیسا ہی کرتے پایٔے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اَپنی ساری مِلکیّت کی دیکھ بھال کا اِختیار اُس کے حوالے کر دے گا۔ لیکن اگر وہ خادِم بُرا نکلے اَور اَپنے دِل میں کہنے لگے، میرے مالک کے آنے میں ابھی دیر ہے، اَور اَپنے ساتھیوں کو مارنے پیٹنے لگے اَور شرابیوں کے ساتھ کھانا پینا شروع کر دے۔ تو اُس خادِم کا مالک کسی اَیسے دِن واپس آ جائے گا، جِس کی اُسے اُمّید نہ ہوگی، اَور جِس گھڑی کی اُسے خبر نہ ہوگی۔ تو وہ اُسے غضبناک سزا دے گا اُس کا اَنجام ریاکاروں کے جَیسا ہوگا جہاں وہ روتا اَور دانت پیستا رہے گا۔
متی 1:24-51 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
عیسیٰ بیت المُقدّس کو چھوڑ کر نکل رہا تھا کہ اُس کے شاگرد اُس کے پاس آئے اور بیت المُقدّس کی مختلف عمارتوں کی طرف اُس کی توجہ دلانے لگے۔ لیکن عیسیٰ نے جواب میں کہا، ”کیا تم کو یہ سب کچھ نظر آتا ہے؟ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہاں پتھر پر پتھر نہیں رہے گا بلکہ سب کچھ ڈھا دیا جائے گا۔“ بعد میں عیسیٰ زیتون کے پہاڑ پر بیٹھ گیا۔ شاگرد اکیلے اُس کے پاس آئے۔ اُنہوں نے کہا، ”ہمیں ذرا بتائیں، یہ کب ہو گا؟ کیا کیا نظر آئے گا جس سے پتا چلے گا کہ آپ آنے والے ہیں اور یہ دنیا ختم ہونے والی ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”خبردار رہو کہ کوئی تمہیں گم راہ نہ کر دے۔ کیونکہ بہت سے لوگ میرا نام لے کر آئیں گے اور کہیں گے، ’مَیں ہی مسیح ہوں۔‘ یوں وہ بہتوں کو گم راہ کر دیں گے۔ جنگوں کی خبریں اور افواہیں تم تک پہنچیں گی، لیکن محتاط رہو تاکہ تم گھبرا نہ جاؤ۔ کیونکہ لازم ہے کہ یہ سب کچھ پیش آئے۔ توبھی ابھی آخرت نہیں ہو گی۔ ایک قوم دوسری کے خلاف اُٹھ کھڑی ہو گی، اور ایک بادشاہی دوسری کے خلاف۔ کال پڑیں گے اور جگہ جگہ زلزلے آئیں گے۔ لیکن یہ صرف دردِ زہ کی ابتدا ہی ہو گی۔ پھر وہ تم کو بڑی مصیبت میں ڈال دیں گے اور تم کو قتل کریں گے۔ تمام قومیں تم سے اِس لئے نفرت کریں گی کہ تم میرے پیروکار ہو۔ اُس وقت بہت سے لوگ ایمان سے برگشتہ ہو کر ایک دوسرے کو دشمن کے حوالے کریں گے اور ایک دوسرے سے نفرت کریں گے۔ بہت سے جھوٹے نبی کھڑے ہو کر بہت سے لوگوں کو گم راہ کر دیں گے۔ بےدینی کے بڑھ جانے کی وجہ سے بیشتر لوگوں کی محبت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔ لیکن جو آخر تک قائم رہے گا اُسے نجات ملے گی۔ اور بادشاہی کی اِس خوش خبری کے پیغام کا اعلان پوری دنیا میں کیا جائے گا تاکہ تمام قوموں کے سامنے اِس کی گواہی دی جائے۔ پھر ہی آخرت آئے گی۔ ایک دن آئے گا جب تم مُقدّس مقام میں وہ کچھ کھڑا دیکھو گے جس کا ذکر دانیال نبی نے کیا اور جو بےحرمتی اور تباہی کا باعث ہے۔“ (قاری اِس پر دھیان دے!) ”اُس وقت یہودیہ کے رہنے والے بھاگ کر پہاڑی علاقے میں پناہ لیں۔ جو اپنے گھر کی چھت پر ہو وہ گھر میں سے کچھ ساتھ لے جانے کے لئے نہ اُترے۔ جو کھیت میں ہو وہ اپنی چادر ساتھ لے جانے کے لئے واپس نہ جائے۔ اُن خواتین پر افسوس جو اُن دنوں میں حاملہ ہوں یا اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہوں۔ دعا کرو کہ تم کو سردیوں کے موسم میں یا سبت کے دن ہجرت نہ کرنی پڑے۔ کیونکہ اُس وقت ایسی شدید مصیبت ہو گی کہ دنیا کی تخلیق سے آج تک دیکھنے میں نہ آئی ہو گی۔ اِس قسم کی مصیبت بعد میں بھی کبھی نہیں آئے گی۔ اور اگر اِس مصیبت کا دورانیہ مختصر نہ کیا جاتا تو کوئی نہ بچتا۔ لیکن اللہ کے چنے ہوؤں کی خاطر اِس کا دورانیہ مختصر کر دیا جائے گا۔ اُس وقت اگر کوئی تم کو بتائے، ’دیکھو، مسیح یہاں ہے‘ یا ’وہ وہاں ہے‘ تو اُس کی بات نہ ماننا۔ کیونکہ جھوٹے مسیح اور جھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے جو بڑے عجیب و غریب نشان اور معجزے دکھائیں گے تاکہ اللہ کے چنے ہوئے لوگوں کو بھی غلط راستے پرڈال دیں — اگر یہ ممکن ہوتا۔ دیکھو، مَیں نے تمہیں پہلے سے اِس سے آگاہ کر دیا ہے۔ چنانچہ اگر کوئی تم کو بتائے، ’دیکھو، وہ ریگستان میں ہے‘ تو وہاں جانے کے لئے نہ نکلنا۔ اور اگر کوئی کہے، ’دیکھو، وہ اندرونی کمروں میں ہے‘ تو اُس کا یقین نہ کرنا۔ کیونکہ جس طرح بادل کی بجلی مشرق میں کڑک کر مغرب تک چمکتی ہے اُسی طرح ابنِ آدم کی آمد بھی ہو گی۔ جہاں بھی لاش پڑی ہو وہاں گِدھ جمع ہو جائیں گے۔ مصیبت کے اُن دنوں کے عین بعد سورج تاریک ہو جائے گا اور چاند کی روشنی ختم ہو جائے گی۔ ستارے آسمان پر سے گر پڑیں گے اور آسمان کی قوتیں ہلائی جائیں گی۔ اُس وقت ابنِ آدم کا نشان آسمان پر نظر آئے گا۔ تب دنیا کی تمام قومیں ماتم کریں گی۔ وہ ابنِ آدم کو بڑی قدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے ہوئے دیکھیں گی۔ اور وہ اپنے فرشتوں کو بِگل کی اونچی آواز کے ساتھ بھیج دے گا تاکہ اُس کے چنے ہوؤں کو چاروں طرف سے جمع کریں، آسمان کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک اکٹھا کریں۔ انجیر کے درخت سے سبق سیکھو۔ جوں ہی اُس کی شاخیں نرم اور لچک دار ہو جاتی ہیں اور اُن سے کونپلیں پھوٹ نکلتی ہیں تو تم کو معلوم ہو جاتا ہے کہ گرمیوں کا موسم قریب آ گیا ہے۔ اِسی طرح جب تم یہ واقعات دیکھو گے تو جان لو گے کہ ابنِ آدم کی آمد قریب بلکہ دروازے پر ہے۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس نسل کے ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ سب کچھ واقع ہو گا۔ آسمان و زمین تو جاتے رہیں گے، لیکن میری باتیں ہمیشہ تک قائم رہیں گی۔ لیکن کسی کو بھی علم نہیں کہ یہ کس دن یا کون سی گھڑی رونما ہو گا۔ آسمان کے فرشتوں اور فرزند کو بھی علم نہیں بلکہ صرف باپ کو۔ جب ابنِ آدم آئے گا تو حالات نوح کے دنوں جیسے ہوں گے۔ کیونکہ سیلاب سے پہلے کے دنوں میں لوگ اُس وقت تک کھاتے پیتے اور شادیاں کرتے کراتے رہے جب تک نوح کشتی میں داخل نہ ہو گیا۔ وہ اُس وقت تک آنے والی مصیبت کے بارے میں لا علم رہے جب تک سیلاب آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا۔ جب ابنِ آدم آئے گا تو اِسی قسم کے حالات ہوں گے۔ اُس وقت دو افراد کھیت میں ہوں گے، ایک کو ساتھ لے لیا جائے گا جبکہ دوسرے کو پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔ دو خواتین چکّی پر گندم پیس رہی ہوں گی، ایک کو ساتھ لے لیا جائے گا جبکہ دوسری کو پیچھے چھوڑ دیا جائے گا۔ اِس لئے چوکس رہو، کیونکہ تم نہیں جانتے کہ تمہارا خداوند کس دن آ جائے گا۔ یقین جانو، اگر کسی گھر کے مالک کو معلوم ہوتا کہ چور کب آئے گا تو وہ ضرور چوکس رہتا اور اُسے اپنے گھر میں نقب لگانے نہ دیتا۔ تم بھی تیار رہو، کیونکہ ابنِ آدم ایسے وقت آئے گا جب تم اِس کی توقع نہیں کرو گے۔ چنانچہ کون سا نوکر وفادار اور سمجھ دار ہے؟ فرض کرو کہ گھر کے مالک نے کسی نوکر کو باقی نوکروں پر مقرر کیا ہو۔ اُس کی ایک ذمہ داری یہ بھی ہے کہ اُنہیں وقت پر کھانا کھلائے۔ وہ نوکر مبارک ہو گا جو مالک کی واپسی پر یہ سب کچھ کر رہا ہو گا۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ یہ دیکھ کر مالک اُسے اپنی پوری جائیداد پر مقرر کرے گا۔ لیکن فرض کرو کہ نوکر اپنے دل میں سوچے، ’مالک کی واپسی میں ابھی دیر ہے۔‘ وہ اپنے ساتھی نوکروں کو پیٹنے اور شرابیوں کے ساتھ کھانے پینے لگے۔ اگر وہ ایسا کرے تو مالک ایسے دن اور وقت آئے گا جس کی توقع نوکر کو نہیں ہو گی۔ اِن حالات کو دیکھ کر وہ نوکر کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالے گا اور اُسے ریاکاروں میں شامل کرے گا، وہاں جہاں لوگ روتے اور دانت پیستے رہیں گے۔
متی 1:24-51 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور یِسُوعؔ ہَیکل سے نِکل کر جا رہا تھا کہ اُس کے شاگِرد اُس کے پاس آئے تاکہ اُسے ہَیکل کی عِمارتیں دِکھائیں۔ اُس نے جواب میں اُن سے کہا کیا تُم اِن سب چِیزوں کو نہیں دیکھتے؟ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ یہاں کِسی پتّھر پر پتّھر باقی نہ رہے گا جو گِرایا نہ جائے گا۔ اور جب وہ زَیتُوؔن کے پہاڑ پر بَیٹھا تھا اُس کے شاگِردوں نے الگ اُس کے پاس آ کر کہا ہم کو بتا کہ یہ باتیں کب ہوں گی؟ اور تیرے آنے اور دُنیا کے آخِر ہونے کا نِشان کیا ہو گا؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا کہ خبردار! کوئی تُم کو گُمراہ نہ کر دے۔ کیونکہ بُہتیرے میرے نام سے آئیں گے اور کہیں گے مَیں مسِیح ہُوں اور بُہت سے لوگوں کو گُمراہ کریں گے۔ اور تُم لڑائِیاں اور لڑائِیوں کی افواہ سُنو گے۔ خبردار! گھبرا نہ جانا! کیونکہ اِن باتوں کا واقِع ہونا ضرُور ہے لیکن اُس وقت خاتِمہ نہ ہو گا۔ کیونکہ قَوم پر قَوم اور سلطنت پر سلطنت چڑھائی کرے گی اور جگہ جگہ کال پڑیں گے اور بَھونچال آئیں گے۔ لیکن یہ سب باتیں مُصِیبتوں کا شُرُوع ہی ہوں گی۔ اُس وقت لوگ تُم کو اِیذا دینے کے لِئے پکڑوائیں گے اور تُم کو قتل کریں گے اور میرے نام کی خاطِر سب قَومیں تُم سے عداوت رکھّیں گی۔ اور اُس وقت بُہتیرے ٹھوکر کھائیں گے اور ایک دُوسرے کو پکڑوائیں گے اور ایک دُوسرے سے عداوت رکھّیں گے۔ اور بُہت سے جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور بُہتیروں کو گُمراہ کریں گے۔ اور بے دِینی کے بڑھ جانے سے بُہتیروں کی مُحبّت ٹھنڈی پڑ جائے گی۔ مگر جو آخِر تک برداشت کرے گا وہ نجات پائے گا۔ اور بادشاہی کی اِس خُوشخبری کی مُنادی تمام دُنیا میں ہو گی تاکہ سب قَوموں کے لِئے گواہی ہو۔ تب خاتِمہ ہو گا۔ پس جب تُم اُس اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز کو جِس کا ذِکر دانی ایل نبی کی معرفت ہُؤا۔ مُقدّس مقام میں کھڑا ہُؤا دیکھو (پڑھنے والا سمجھ لے)۔ تو جو یہُودیہ میں ہوں وہ پہاڑوں پر بھاگ جائیں۔ جو کوٹھے پر ہو وہ اپنے گھر کا اسباب لینے کو نِیچے نہ اُترے۔ اور جو کھیت میں ہو وہ اپنا کپڑا لینے کو پِیچھے نہ لَوٹے۔ مگر افسوس اُن پر جو اُن دِنوں میں حامِلہ ہوں اور جو دُودھ پِلاتی ہوں! پس دُعا کرو کہ تُم کو جاڑوں میں یا سبت کے دِن بھاگنا نہ پڑے۔ کیونکہ اُس وقت اَیسی بڑی مُصِیبت ہو گی کہ دُنیا کے شُرُوع سے نہ اب تک ہُوئی نہ کبھی ہو گی۔ اور اگر وہ دِن گھٹائے نہ جاتے تو کوئی بشر نہ بچتا۔ مگر برگُزِیدوں کی خاطِر وہ دِن گھٹائے جائیں گے۔ اُس وقت اگر کوئی تُم سے کہے کہ دیکھو مسِیح یہاں ہے یا وہاں ہے تو یقِین نہ کرنا۔ کیونکہ جُھوٹے مسِیح اور جُھوٹے نبی اُٹھ کھڑے ہوں گے اور اَیسے بڑے نِشان اور عجِیب کام دِکھائیں گے کہ اگر مُمکِن ہو تو برگُزِیدوں کو بھی گُمراہ کر لیں۔ دیکھو مَیں نے پہلے ہی تُم سے کہہ دِیا ہے۔ پس اگر وہ تُم سے کہیں کہ دیکھو وہ بیابان میں ہے تو باہر نہ جانا یا دیکھو وہ کوٹھرِیوں میں ہے تو یقِین نہ کرنا۔ کیونکہ جَیسے بِجلی پُورب سے کَوند کر پچّھم تک دِکھائی دیتی ہے وَیسے ہی اِبنِ آدمؔ کا آنا ہو گا۔ جہاں مُردار ہے وہاں گِدھ جمع ہو جائیں گے۔ اور فوراً اُن دِنوں کی مُصِیبت کے بعد سُورج تارِیک ہو جائے گا اور چاند اپنی رَوشنی نہ دے گا اور ستارے آسمان سے گِریں گے اور آسمانوں کی قُوّتیں ہلائی جائیں گی۔ اور اُس وقت اِبنِ آدمؔ کا نِشان آسمان پر دِکھائی دے گا۔ اور اُس وقت زمِین کی سب قَومیں چھاتی پِیٹیں گی اور اِبنِ آدمؔ کو بڑی قُدرت اور جلال کے ساتھ آسمان کے بادلوں پر آتے دیکھیں گی۔ اور وہ نرسِنگے کی بڑی آواز کے ساتھ اپنے فرِشتوں کو بھیجے گا اور وہ اُس کے برگُزِیدوں کو چاروں طرف سے آسمان کے اِس کنارے سے اُس کنارے تک جمع کریں گے۔ اب انجِیر کے درخت سے ایک تمثِیل سِیکھو۔ جُونہی اُس کی ڈالی نرم ہوتی اور پتّے نِکلتے ہیں تُم جان لیتے ہو کہ گرمی نزدِیک ہے۔ اِسی طرح جب تُم اِن سب باتوں کو دیکھو تو جان لو کہ وہ نزدِیک بلکہ دروازہ پر ہے۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔ آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔ لیکن اُس دِن اور اُس گھڑی کی بابت کوئی نہیں جانتا۔ نہ آسمان کے فرِشتے نہ بیٹا مگر صِرف باپ۔ جَیسا نُوح کے دِنوں میں ہُؤا وَیسا ہی اِبنِ آدمؔ کے آنے کے وقت ہو گا۔ کیونکہ جِس طرح طُوفان سے پہلے کے دِنوں میں لوگ کھاتے پِیتے اور بیاہ شادی کرتے تھے اُس دِن تک کہ نُوؔح کشتی میں داخِل ہُؤا۔ اور جب تک طُوفان آ کر اُن سب کو بہا نہ لے گیا اُن کو خبر نہ ہُوئی اُسی طرح اِبنِ آدمؔ کا آنا ہو گا۔ اُس وقت دو آدمی کھیت میں ہوں گے ایک لے لِیا جائے گا اور دُوسرا چھوڑ دِیا جائے گا۔ دو عَورتیں چکّی پِیستی ہوں گی۔ ایک لے لی جائے گی اور دُوسری چھوڑ دی جائے گی۔ پس جاگتے رہو کیونکہ تُم نہیں جانتے کہ تُمہارا خُداوند کِس دِن آئے گا۔ لیکن یہ جان رکھّو کہ اگر گھر کے مالِک کو معلُوم ہوتا کہ چور رات کے کَون سے پہر آئے گا تو جاگتا رہتا اور اپنے گھر میں نقب نہ لگانے دیتا۔ اِس لِئے تُم بھی تیّار رہو کیونکہ جِس گھڑی تُم کو گُمان بھی نہ ہو گا اِبنِ آدمؔ آ جائے گا۔ پس وہ دِیانت دار اور عقل مند نَوکر کَون سا ہے جِسے مالِک نے اپنے نَوکر چاکروں پر مُقرّر کِیا تاکہ وقت پر اُن کو کھانا دے؟ مُبارک ہے وہ نَوکر جِسے اُس کا مالِک آ کر اَیسا ہی کرتے پائے۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ وہ اُسے اپنے سارے مال کا مُختار کر دے گا۔ لیکن اگر وہ خراب نَوکر اپنے دِل میں یہ کہہ کر کہ میرے مالِک کے آنے میں دیر ہے۔ اپنے ہم خِدمتوں کو مارنا شُرُوع کرے اور شرابِیوں کے ساتھ کھائے پِئے۔ تو اُس نَوکر کا مالِک اَیسے دِن کہ وہ اُس کی راہ نہ دیکھتا ہو اور اَیسی گھڑی کہ وہ نہ جانتا ہو آ مَوجُود ہو گا۔ اور خُوب کوڑے لگا کر اُس کو رِیاکاروں میں شامِل کرے گا۔ وہاں رونا اور دانت پِیسنا ہو گا۔