متی 1:17-27
متی 1:17-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
چھ دِن کے بعد حُضُور عیسیٰ نے پطرس، یعقُوب اَور اُس کے بھایٔی یُوحنّؔا کو اَپنے ساتھ لیا اَور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیٔے۔ وہاں اُن کے سامنے حُضُور کی صورت بدل گئی۔ اَور حُضُور کا چہرہ سُورج کی مانِند چمکنے لگا اَور حُضُور کے کپڑے نُور کی مانِند سفید ہو گئے۔ اُسی وقت حضرت مُوسیٰ اَور ایلیاؔہ حُضُور عیسیٰ سے باتیں کرتے ہوئے نظر آئے۔ پھر پطرس نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”اَے خُداوؔند، ہمارا یہاں رہنا اَچھّا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو میں تین ڈیرے کھڑے کروں، ایک آپ کے لیٔے، ایک حضرت مُوسیٰ اَور ایک ایلیاؔہ کے لیٔے۔“ وہ یہ کہہ ہی رہے تھے کہ ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لیا اَور اُس بادل میں سے آواز آئی، ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے میں مَحَبّت رکھتا ہُوں؛ اَور جِس سے میں بہت خُوش ہُوں، اِس کی بات غور سے سُنو!“ جَب شاگردوں نے یہ سُنا تو ڈر کے مارے مُنہ کے بَل زمین پر گِر گیٔے۔ لیکن حُضُور عیسیٰ نے پاس آکر اُنہیں چھُوا اَور فرمایا، ”اُٹھو، ڈرو مت۔“ جَب اُنہُوں نے نظریں اُٹھائیں تو حُضُور عیسیٰ کے سِوا اَور کسی کو نہ دیکھا۔ جَب وہ پہاڑ سے نیچے اُتر رہے تھے تو حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کی، ”جَب تک اِبن آدمؔ مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے، جو کُچھ تُم نے دیکھاہے اِس واقعہ کا ذِکر کسی سے نہ کرنا۔“ شاگردوں نے حُضُور سے پُوچھا، ”پھر شَریعت کے عالِم یہ کیوں کہتے ہیں کہ حضرت ایلیاؔہ کا پہلے آنا ضروُری ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”ایلیاؔہ ضروُر آئے گا اَور سَب کُچھ بحال کرے گا۔ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیاؔہ تو پہلے ہی آ چُکاہے، اَور اُنہُوں نے اُسے نہیں پہچانا لیکن جَیسا چاہا وَیسا اُس کے ساتھ کیا۔ اِسی طرح اِبن آدمؔ بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“ تَب شاگرد سمجھ گیٔے کہ وہ اُن سے حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والے کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔ اَور جَب وہ ہُجوم کے پاس آئے تو ایک آدمی حُضُور عیسیٰ کے پاس آیا اَور آپ کے سامنے گُھٹنے ٹیک کرکہنے لگا۔ ”اَے خُداوؔند، میرے بیٹے پر رحم کر، کیونکہ اُسے مِرگی کی وجہ سے اَیسے سخت دَورے پڑتے ہیں کہ وہ اکثر آگ یا پانی میں گِر پڑتا ہے۔ اَور میں اُسے آپ کے شاگردوں کے پاس لایاتھا لیکن وہ اُسے شفا نہ دے سکے۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَے بےاِعتقاد اَور ٹیڑھی پُشت، میں کب تک تمہارے ساتھ تمہاری برداشت کرتا رہُوں گا؟ لڑکے کو یہاں میرے پاس لاؤ۔“ حُضُور عیسیٰ نے بَدرُوح کو ڈانٹا اَور وہ لڑکے میں سے نِکل گئی اَور وہ اُسی وقت اَچھّا ہو گیا۔ تَب شاگردوں نے تنہائی میں حُضُور عیسیٰ کے پاس آکر پُوچھا، ”ہم اِس بَدرُوح کو کیوں نہیں نکال سکے؟“ حُضُور نے جَواب دیا، ”اِس لیٔے کہ تمہارا ایمان کم ہے۔ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تمہارا ایمان رائی کے دانے کے بَرابر بھی ہوتا، تو، ’تُم اِس پہاڑ سے کہہ سکوگے کہ یہاں سے وہاں سَرک جا،‘ تو وہ سَرک جائے گا۔ اَور تمہارے لیٔے کویٔی کام بھی ناممکن نہ ہوگا۔ لیکن اِس قِسم کی بَدرُوح دعا اَور روزہ کے بغیر نہیں نکلتی۔“ جَب وہ صُوبہ گلِیل میں ایک ساتھ جمع ہوئے تو حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”اِبن آدمؔ آدمیوں کے حوالہ کیا جائے گا۔ وہ اُسے قتل کر ڈالیں گے اَور وہ تیسرے دِن پھر سے جی اُٹھے گا۔“ شاگرد یہ سُن کر نہایت ہی غمگین ہوئے۔ اَور جَب وہ کَفرنحُومؔ میں پہُنچے تَب، دو دِرہم بیت المُقدّس کا محصُول لینے والے پطرس کے پاس آکر پُوچھنے لگے کہ، ”کیا تمہارا اُستاد بیت المُقدّس کا مُقرّرہ محصُول اَدا نہیں کرتا؟“ پطرس نے جَواب دیا، ”ہاں، اَدا کرتا ہے۔“ جَب پطرس گھر میں داخل ہوئے تو حُضُور عیسیٰ نے پہلے یہی فرمایا، ”اَے شمعُونؔ! تمہارا کیا خیال ہے؟ دُنیا کے بادشاہ کِن لوگوں سے محصُول یا جزیہ لیتے ہیں؟ اَپنے بیٹوں سے یا غیروں سے؟“ جَب پطرس نے کہا، ”غیروں سے۔“ تَب حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”پھر تو بیٹے بَری ہوئے۔ لیکن ہم اُن کے لیٔے ٹھوکر کا باعث نہ ہوں، اِس لیٔے تُم جھیل پر جا کر بَنسی ڈالو اَورجو مچھلی پہلے ہاتھ آئے، اُس کا مُنہ کھولنا تو تُمہیں چار دِرہم کا سِکّہ ملے گا۔ اُسے لے جانا اَور ہم دونوں کے لیٔے محصُول اَدا کردینا۔“
متی 1:17-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چھ دن کے بعد عیسیٰ صرف پطرس، یعقوب اور یوحنا کو اپنے ساتھ لے کر اونچے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ وہاں اُس کی شکل و صورت اُن کے سامنے بدل گئی۔ اُس کا چہرہ سورج کی طرح چمکنے لگا، اور اُس کے کپڑے نور کی مانند سفید ہو گئے۔ اچانک الیاس اور موسیٰ ظاہر ہوئے اور عیسیٰ سے باتیں کرنے لگے۔ پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، کتنی اچھی بات ہے کہ ہم یہاں ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو مَیں تین جھونپڑیاں بناؤں گا، ایک آپ کے لئے، ایک موسیٰ کے لئے اور ایک الیاس کے لئے۔“ وہ ابھی بات کر ہی رہا تھا کہ ایک چمک دار بادل آ کر اُن پر چھا گیا اور بادل میں سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے، جس سے مَیں خوش ہوں۔ اِس کی سنو۔“ یہ سن کر شاگرد دہشت کھا کر اوندھے منہ گر گئے۔ لیکن عیسیٰ نے آ کر اُنہیں چھوا۔ اُس نے کہا، ”اُٹھو، مت ڈرو۔“ جب اُنہوں نے نظر اُٹھائی تو عیسیٰ کے سوا کسی کو نہ دیکھا۔ وہ پہاڑ سے اُترنے لگے تو عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جو کچھ تم نے دیکھا ہے اُسے اُس وقت تک کسی کو نہ بتانا جب تک کہ ابنِ آدم مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے۔“ شاگردوں نے اُس سے پوچھا، ”شریعت کے علما کیوں کہتے ہیں کہ مسیح کی آمد سے پہلے الیاس کا آنا ضروری ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”الیاس تو ضرور سب کچھ بحال کرنے کے لئے آئے گا۔ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ الیاس تو آ چکا ہے اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ اُس کے ساتھ جو چاہا کیا۔ اِسی طرح ابنِ آدم بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“ پھر شاگردوں کو سمجھ آئی کہ وہ اُن کے ساتھ یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی بات کر رہا تھا۔ جب وہ نیچے ہجوم کے پاس پہنچے تو ایک آدمی نے عیسیٰ کے سامنے آ کر گھٹنے ٹیکے اور کہا، ”خداوند، میرے بیٹے پر رحم کریں، اُسے مرگی کے دورے پڑتے ہیں اور اُسے شدید تکلیف اُٹھانی پڑتی ہے۔ کئی بار وہ آگ یا پانی میں گر جاتا ہے۔ مَیں اُسے آپ کے شاگردوں کے پاس لایا تھا، لیکن وہ اُسے شفا نہ دے سکے۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”ایمان سے خالی اور ٹیڑھی نسل! مَیں کب تک تمہارے ساتھ رہوں، کب تک تمہیں برداشت کروں؟ لڑکے کو میرے پاس لے آؤ۔“ عیسیٰ نے بدروح کو ڈانٹا، تو وہ لڑکے میں سے نکل گئی۔ اُسی لمحے اُسے شفا مل گئی۔ بعد میں شاگردوں نے علیٰحدگی میں عیسیٰ کے پاس آ کر پوچھا، ”ہم بدروح کو کیوں نہ نکال سکے؟“ اُس نے جواب دیا، ”اپنے ایمان کی کمی کے سبب سے۔ مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، اگر تمہارا ایمان رائی کے دانے کے برابر بھی ہو تو پھر تم اِس پہاڑ کو کہہ سکو گے، ’اِدھر سے اُدھر کھسک جا،‘ تو وہ کھسک جائے گا۔ اور تمہارے لئے کچھ بھی ناممکن نہیں ہو گا۔ [لیکن اِس قسم کی بدروح دعا اور روزے کے بغیر نہیں نکلتی۔]“ جب وہ گلیل میں جمع ہوئے تو عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”ابنِ آدم کو آدمیوں کے حوالے کر دیا جائے گا۔ وہ اُسے قتل کریں گے، لیکن تین دن کے بعد وہ جی اُٹھے گا۔“ یہ سن کر شاگرد نہایت غمگین ہوئے۔ وہ کفرنحوم پہنچے تو بیت المُقدّس کا ٹیکس جمع کرنے والے پطرس کے پاس آ کر پوچھنے لگے، ”کیا آپ کا اُستاد بیت المُقدّس کا ٹیکس ادا نہیں کرتا؟“ ”جی، وہ کرتا ہے،“ پطرس نے جواب دیا۔ وہ گھر میں آیا تو عیسیٰ پہلے ہی بولنے لگا، ”کیا خیال ہے شمعون، دنیا کے بادشاہ کن سے ڈیوٹی اور ٹیکس لیتے ہیں، اپنے فرزندوں سے یا اجنبیوں سے؟“ پطرس نے جواب دیا، ”اجنبیوں سے۔“ عیسیٰ بولا ”تو پھر اُن کے فرزند ٹیکس دینے سے بَری ہوئے۔ لیکن ہم اُنہیں ناراض نہیں کرنا چاہتے۔ اِس لئے جھیل پر جا کر اُس میں ڈوری ڈال دینا۔ جو مچھلی تُو پہلے پکڑے گا اُس کا منہ کھولنا تو اُس میں سے چاندی کا سِکہ نکلے گا۔ اُسے لے کر اُنہیں میرے اور اپنے لئے ادا کر دے۔“
متی 1:17-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
چھ دِن کے بعد یِسُوعؔ نے پطرسؔ اور یعقُوبؔ اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو ہمراہ لِیا اور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیا۔ اور اُن کے سامنے اُس کی صُورت بدل گئی اور اُس کا چِہرہ سُورج کی مانِند چمکا اور اُس کی پوشاک نُور کی مانِند سفید ہو گئی۔ اور دیکھو مُوسیٰ اور ایلیّاؔہ اُس کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے اُنہیں دِکھائی دِئے۔ پطرس نے یِسُوعؔ سے کہا اَے خُداوند ہمارا یہاں رہنا اچّھا ہے۔ مرضی ہو تو مَیں یہاں تِین ڈیرے بناؤں۔ ایک تیرے لِئے۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے اور ایک ایلیّاؔہ کے لِئے۔ وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لِیا اور اُس بادل میں سے آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں اِس کی سُنو۔ شاگِرد یہ سُن کر مُنہ کے بَل گِرے اور بُہت ڈر گئے۔ یِسُوعؔ نے پاس آ کر اُنہیں چُھؤا اور کہا اُٹھو۔ ڈرو مت۔ جب اُنہوں نے اپنی آنکھیں اُٹھائِیں تو یِسُوعؔ کے سِوا اَور کِسی کو نہ دیکھا۔ جب وہ پہاڑ سے اُتر رہے تھے تو یِسُوعؔ نے اُنہیں یہ حُکم دِیا کہ جب تک اِبنِ آدمؔ مُردوں میں سے نہ جی اُٹھے جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے کِسی سے اُس کا ذِکر نہ کرنا۔ شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ پِھر فقِیہہ کیوں کہتے ہیں کہ ایلیّاؔہ کا پہلے آنا ضرُور ہے؟ اُس نے جواب میں کہا ایلیّاؔہ البتّہ آئے گا اور سب کُچھ بحال کرے گا۔ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیّاہؔ تو آ چُکا اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ جو چاہا اُس کے ساتھ کِیا۔ اِسی طرح اِبنِ آدمؔ بھی اُن کے ہاتھ سے دُکھ اُٹھائے گا۔ تب شاگِرد سمجھ گئے کہ اُس نے اُن سے یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کی بابت کہا ہے۔ اور جب وہ بِھیڑ کے پاس پُہنچے تو ایک آدمی اُس کے پاس آیا اور اُس کے آگے گُھٹنے ٹیک کر کہنے لگا۔ اَے خُداوند میرے بیٹے پر رحم کر کیونکہ اُس کو مِرگی آتی ہے اور وہ بُہت دُکھ اُٹھاتا ہے۔ اِس لِئے کہ اکثر آگ اور پانی میں گِر پڑتا ہے۔ اور مَیں اُس کو تیرے شاگِردوں کے پاس لایا تھا مگر وہ اُسے اچّھا نہ کر سکے۔ یِسُوعؔ نے جواب میں کہا اَے بے اِعتقاد اور کجرَو نسل مَیں کب تک تُمہارے ساتھ رہُوں گا؟ کب تک تُمہاری برداشت کرُوں گا؟ اُسے یہاں میرے پاس لاؤ۔ یِسُوع نے اُسے جِھڑکا اور بدرُوح اُس سے نِکل گئی اور وہ لڑکا اُسی گھڑی اچّھا ہو گیا۔ تب شاگِردوں نے یِسُوعؔ کے پاس آ کر خَلوت میں کہا ہم اِس کو کیوں نہ نِکال سکے؟ اُس نے اُن سے کہا اپنے اِیمان کی کمی کے سبب سے کیونکہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ اگر تُم میں رائی کے دانے کے برابر بھی اِیمان ہو گا تو اِس پہاڑ سے کہہ سکو گے کہ یہاں سے سِرک کر وہاں چلا جا اور وہ چلا جائے گا اور کوئی بات تُمہارے لِئے نامُمکِن نہ ہو گی۔ (لیکن یہ قِسم دُعا کے سِوا اَور کِسی طرح نہیں نِکل سکتی)۔ اور جب وہ گلِیل میں ٹھہرے ہُوئے تھے یِسُوعؔ نے اُن سے کہا اِبنِ آدمؔ آدمِیوں کے حوالہ کِیا جائے گا۔ اور وہ اُسے قتل کریں گے اور وہ تِیسرے دِن زِندہ کِیا جائے گا۔ اِس پر وہ بُہت ہی غمگِین ہُوئے۔ اور جب کَفرؔنحُوم میں آئے تو نِیم مِثقال لینے والوں نے پطرسؔ کے پاس آ کر کہا کیا تُمہارا اُستاد نِیم مِثقال نہیں دیتا؟ اُس نے کہا ہاں دیتا ہے اور جب وہ گھر میں آیا تو یِسُوعؔ نے اُس کے بولنے سے پہلے ہی کہا اَے شمعُوؔن تُو کیا سمجھتا ہے؟ دُنیا کے بادشاہ کِن سے محصُول یا جِزیہ لیتے ہیں؟ اپنے بیٹوں سے یا غَیروں سے؟ جب اُس نے کہا غَیروں سے تو یِسُوعؔ نے اُس سے کہا پس بیٹے بَری ہُوئے۔ لیکن مبادا ہم اُن کے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہوں تُو جِھیل پر جا کر بنسی ڈال اور جو مچھلی پہلے نِکلے اُسے لے اور جب تُو اُس کا مُنہ کھولے گا تو ایک مِثقال پائے گا۔ وہ لے کر میرے اور اپنے لِئے اُنہیں دے۔