متی 1:17-13
متی 1:17-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
چھ دِن کے بعد حُضُور عیسیٰ نے پطرس، یعقُوب اَور اُس کے بھایٔی یُوحنّؔا کو اَپنے ساتھ لیا اَور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیٔے۔ وہاں اُن کے سامنے حُضُور کی صورت بدل گئی۔ اَور حُضُور کا چہرہ سُورج کی مانِند چمکنے لگا اَور حُضُور کے کپڑے نُور کی مانِند سفید ہو گئے۔ اُسی وقت حضرت مُوسیٰ اَور ایلیاؔہ حُضُور عیسیٰ سے باتیں کرتے ہوئے نظر آئے۔ پھر پطرس نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”اَے خُداوؔند، ہمارا یہاں رہنا اَچھّا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو میں تین ڈیرے کھڑے کروں، ایک آپ کے لیٔے، ایک حضرت مُوسیٰ اَور ایک ایلیاؔہ کے لیٔے۔“ وہ یہ کہہ ہی رہے تھے کہ ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لیا اَور اُس بادل میں سے آواز آئی، ”یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے میں مَحَبّت رکھتا ہُوں؛ اَور جِس سے میں بہت خُوش ہُوں، اِس کی بات غور سے سُنو!“ جَب شاگردوں نے یہ سُنا تو ڈر کے مارے مُنہ کے بَل زمین پر گِر گیٔے۔ لیکن حُضُور عیسیٰ نے پاس آکر اُنہیں چھُوا اَور فرمایا، ”اُٹھو، ڈرو مت۔“ جَب اُنہُوں نے نظریں اُٹھائیں تو حُضُور عیسیٰ کے سِوا اَور کسی کو نہ دیکھا۔ جَب وہ پہاڑ سے نیچے اُتر رہے تھے تو حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں تَاکید کی، ”جَب تک اِبن آدمؔ مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے، جو کُچھ تُم نے دیکھاہے اِس واقعہ کا ذِکر کسی سے نہ کرنا۔“ شاگردوں نے حُضُور سے پُوچھا، ”پھر شَریعت کے عالِم یہ کیوں کہتے ہیں کہ حضرت ایلیاؔہ کا پہلے آنا ضروُری ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”ایلیاؔہ ضروُر آئے گا اَور سَب کُچھ بحال کرے گا۔ لیکن میں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیاؔہ تو پہلے ہی آ چُکاہے، اَور اُنہُوں نے اُسے نہیں پہچانا لیکن جَیسا چاہا وَیسا اُس کے ساتھ کیا۔ اِسی طرح اِبن آدمؔ بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“ تَب شاگرد سمجھ گیٔے کہ وہ اُن سے حضرت یحییٰ پاک غُسل دینے والے کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔
متی 1:17-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چھ دن کے بعد عیسیٰ صرف پطرس، یعقوب اور یوحنا کو اپنے ساتھ لے کر اونچے پہاڑ پر چڑھ گیا۔ وہاں اُس کی شکل و صورت اُن کے سامنے بدل گئی۔ اُس کا چہرہ سورج کی طرح چمکنے لگا، اور اُس کے کپڑے نور کی مانند سفید ہو گئے۔ اچانک الیاس اور موسیٰ ظاہر ہوئے اور عیسیٰ سے باتیں کرنے لگے۔ پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، کتنی اچھی بات ہے کہ ہم یہاں ہیں۔ اگر آپ چاہیں تو مَیں تین جھونپڑیاں بناؤں گا، ایک آپ کے لئے، ایک موسیٰ کے لئے اور ایک الیاس کے لئے۔“ وہ ابھی بات کر ہی رہا تھا کہ ایک چمک دار بادل آ کر اُن پر چھا گیا اور بادل میں سے ایک آواز سنائی دی، ”یہ میرا پیارا فرزند ہے، جس سے مَیں خوش ہوں۔ اِس کی سنو۔“ یہ سن کر شاگرد دہشت کھا کر اوندھے منہ گر گئے۔ لیکن عیسیٰ نے آ کر اُنہیں چھوا۔ اُس نے کہا، ”اُٹھو، مت ڈرو۔“ جب اُنہوں نے نظر اُٹھائی تو عیسیٰ کے سوا کسی کو نہ دیکھا۔ وہ پہاڑ سے اُترنے لگے تو عیسیٰ نے اُنہیں حکم دیا، ”جو کچھ تم نے دیکھا ہے اُسے اُس وقت تک کسی کو نہ بتانا جب تک کہ ابنِ آدم مُردوں میں سے جی نہ اُٹھے۔“ شاگردوں نے اُس سے پوچھا، ”شریعت کے علما کیوں کہتے ہیں کہ مسیح کی آمد سے پہلے الیاس کا آنا ضروری ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”الیاس تو ضرور سب کچھ بحال کرنے کے لئے آئے گا۔ لیکن مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ الیاس تو آ چکا ہے اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ اُس کے ساتھ جو چاہا کیا۔ اِسی طرح ابنِ آدم بھی اُن کے ہاتھوں دُکھ اُٹھائے گا۔“ پھر شاگردوں کو سمجھ آئی کہ وہ اُن کے ساتھ یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی بات کر رہا تھا۔
متی 1:17-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
چھ دِن کے بعد یِسُوعؔ نے پطرسؔ اور یعقُوبؔ اور اُس کے بھائی یُوحنّا کو ہمراہ لِیا اور اُنہیں ایک اُونچے پہاڑ پر الگ لے گیا۔ اور اُن کے سامنے اُس کی صُورت بدل گئی اور اُس کا چِہرہ سُورج کی مانِند چمکا اور اُس کی پوشاک نُور کی مانِند سفید ہو گئی۔ اور دیکھو مُوسیٰ اور ایلیّاؔہ اُس کے ساتھ باتیں کرتے ہُوئے اُنہیں دِکھائی دِئے۔ پطرس نے یِسُوعؔ سے کہا اَے خُداوند ہمارا یہاں رہنا اچّھا ہے۔ مرضی ہو تو مَیں یہاں تِین ڈیرے بناؤں۔ ایک تیرے لِئے۔ ایک مُوسیٰ کے لِئے اور ایک ایلیّاؔہ کے لِئے۔ وہ یہ کہہ ہی رہا تھا کہ دیکھو ایک نُورانی بادل نے اُن پر سایہ کر لِیا اور اُس بادل میں سے آواز آئی کہ یہ میرا پیارا بیٹا ہے جِس سے مَیں خُوش ہُوں اِس کی سُنو۔ شاگِرد یہ سُن کر مُنہ کے بَل گِرے اور بُہت ڈر گئے۔ یِسُوعؔ نے پاس آ کر اُنہیں چُھؤا اور کہا اُٹھو۔ ڈرو مت۔ جب اُنہوں نے اپنی آنکھیں اُٹھائِیں تو یِسُوعؔ کے سِوا اَور کِسی کو نہ دیکھا۔ جب وہ پہاڑ سے اُتر رہے تھے تو یِسُوعؔ نے اُنہیں یہ حُکم دِیا کہ جب تک اِبنِ آدمؔ مُردوں میں سے نہ جی اُٹھے جو کُچھ تُم نے دیکھا ہے کِسی سے اُس کا ذِکر نہ کرنا۔ شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ پِھر فقِیہہ کیوں کہتے ہیں کہ ایلیّاؔہ کا پہلے آنا ضرُور ہے؟ اُس نے جواب میں کہا ایلیّاؔہ البتّہ آئے گا اور سب کُچھ بحال کرے گا۔ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ ایلیّاہؔ تو آ چُکا اور اُنہوں نے اُسے نہیں پہچانا بلکہ جو چاہا اُس کے ساتھ کِیا۔ اِسی طرح اِبنِ آدمؔ بھی اُن کے ہاتھ سے دُکھ اُٹھائے گا۔ تب شاگِرد سمجھ گئے کہ اُس نے اُن سے یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کی بابت کہا ہے۔