YouVersion Logo
تلاش

متی 1:16-28

متی 1:16-28 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

بعض فرِیسی اَور صدُوقی، یِسوعؔ کے پاس آئے اَور حُضُور کو آزمانے کی غرض سے کویٔی آسمانی نِشان دِکھانے کی درخواست کی۔ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”جَب شام ہوتی ہے، تو تُم کہتے ہو کہ موسم اَچھّا رہے گا، کیونکہ آسمان سُرخ ہے، اَور صُبح کے وقت کہتے ہو کہ، ’آج آندھی آئے گی کیونکہ آسمان سُرخ ہے اَور دھُندلا ہے۔‘ تُم آسمان کی صورت دیکھ کر موسم کا اَندازہ لگانا تو جانتے ہو، لیکن زمانوں کی علامات کو نہیں پہچان سکتے۔ اِس زمانہ کے بدکار اَور زناکار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں، لیکن اُنہیں حضرت يونسؔ کے نِشان کے سِوا کویٔی اَور نِشان نہ دیا جائے گا۔“ اَور تَب یِسوعؔ اُنہیں چھوڑکر چلے گیٔے۔ شاگرد جھیل کے پار جاتے وقت روٹی ساتھ لینا بھُول گیٔے تھے۔ یِسوعؔ نے اُن سے تاکیداً فرمایا، ”خبردار، دیکھو فریسیوں اَور صدُوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہنا۔“ اَور وہ آپَس میں بحث کرنے لگے کہ دیکھا حُضُور اِس لیٔے فرما رہے ہیں کیونکہ، ”ہم روٹی نہیں لایٔے۔“ یِسوعؔ کو یہ بات مَعلُوم تھی، لہٰذا آپ نے فرمایا، ”اَے کم اِعتقادو، تُم آپَس میں کیوں بحث کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں ہے؟ کیا تُم اَب تک نہیں سمجھ پایٔے؟ اَور تُمہیں پانچ ہزار آدمیوں کے لیٔے وہ پانچ روٹیاں یاد نہیں، اَور یہ بھی کہ تُم نے کتنی ٹوکریاں بھر کر اُٹھائی تھیں؟ اَور نہ اُن چار ہزار کے لیٔے وہ سات روٹیاں اَور نہ یہ کہ تُم نے کتنی ٹوکریاں اُٹھائی تھیں؟ تُم کیوں نہیں سمجھتے کہ جَب مَیں نے فریسیوں اَور صدُوقیوں کے خمیر سے خبردار رہنے کو کہاتھا تو روٹی کی بات نہیں کی تھی؟“ تَب اُن کی سمجھ میں آیا کہ حُضُور نے روٹی کے خمیر سے نہیں، لیکن فریسیوں اَور صدُوقیوں کی تعلیم سے خبردار رہنے کو کہاتھا۔ جَب یِسوعؔ قَیصؔریہ فِلپّی کے علاقہ میں آئے تو آپ نے اَپنے شاگردوں سے پُوچھا، ”لوگ اِبن آدمؔ کو کیا کہتے ہیں؟“ اُنہُوں نے کہا، ”بعض یُوحنّا پاک غُسل دینے والا کہتے ہیں؛ بعض ایلیّاہ، اَور بعض یرمیاہؔ یا نبیوں میں سے کویٔی ایک۔“ حُضُور نے اُن سے پُوچھا، ”مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟“ شمعُونؔ پطرس نے جَواب دیا، ”آپ زندہ خُدا کے بیٹے المسیح ہیں۔“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”اَے یُوناہؔ کے بیٹے شمعُونؔ! تُو مُبارک ہے کیونکہ یہ بات گوشت اَور خُون نے نہیں لیکن میرے آسمانی باپ نے تُجھ پر ظاہر کی ہے۔ اَور مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تُو پطرس ہے اَور مَیں اِس چٹّان پر اَپنی عبادت گاہ قائِم کروں گا اَور عالمِ اَرواح کے دروازے اُس پر غالب نہ آئیں گے۔ میں آسمانی بادشاہی کی کُنجِیاں تُجھے دُوں گا؛ اَورجو کُچھ تُم زمین پر باندھو گے وہ آسمان پر باندھا جائے گا اَورجو کُچھ تُم زمین پر کھولو گے وہ آسمان پر بھی کھولا جائے گا۔“ تَب یِسوعؔ نے شاگردوں کو حُکم دیا کہ کسی کو مت بتانا کہ میں ہی المسیح ہُوں۔ اُس کے بعد یِسوعؔ نے اَپنے شاگردوں پر ظاہر کرنا شروع کر دیا کہ اُنہیں یروشلیمؔ جانا لازمی ہے تاکہ وہ بُزرگوں، اہم کاہِنوں اَور شَریعت کے عالِموں کے ہاتھوں بہت دُکھ اُٹھائے، قتل کیاجایٔے اَور تیسرے دِن پھر سے جی اُٹھے۔ تَب پطرس حُضُور کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگے، ”اَے خُداوؔند، خُدا نہ کرے کہ آپ کے ساتھ اَیسا کبھی ہو۔“ یِسوعؔ نے مُڑ کر پطرس سے فرمایا، ”اَے شیطان! میرے سامنے سے دُورہو جا! تُو میرے لیٔے ٹھوکر کا باعث ہے؛ کیونکہ تیرا دِل خُدا کی باتوں میں نہیں، لیکن آدمیوں کی باتوں میں لگا ہے۔“ تَب یِسوعؔ نے اَپنے شاگردوں سے فرمایا، ”اگر کویٔی میری پیروی کرنا چاہتاہے تو اِس کے لیٔے ضروُری ہے کہ وہ اَپنی خُودی کا اِنکار کرے اَور اَپنی صلیب اُٹھائے اَور میرے پیچھے ہولے۔ کیونکہ جو کویٔی اَپنی جان کو باقی رکھنا چاہتاہے وہ اُسے کھویٔے گا لیکن جو کویٔی میری خاطِر اَپنی جان کھویٔے گا وہ اُسے محفوظ رکھےگا۔ آدمی اگر ساری دُنیا حاصل کر لے، مگر اَپنی جان کا نُقصان اُٹھائے اُسے کیا فائدہ ہوگا؟ یا آدمی اَپنی جان کے بدلے میں کیا دے گا؟ کیونکہ جَب اِبن آدمؔ اَپنے باپ کے جلال میں اَپنے فرشتوں کے ساتھ آئے گا تَب وہ ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُطابق اجر دے گا۔ ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بعض لوگ جو یہاں کھڑے ہیں، جَب تک اِبن آدمؔ کو اَپنی بادشاہی میں آتے ہُوئے نہ دیکھ لیں گے، ہرگز نہ مَریں گے۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں متی 16

متی 1:16-28 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ایک دن فریسی اور صدوقی عیسیٰ کے پاس آئے۔ اُسے پرکھنے کے لئے اُنہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ اُنہیں آسمان کی طرف سے کوئی الٰہی نشان دکھائے تاکہ اُس کا اختیار ثابت ہو جائے۔ لیکن اُس نے جواب دیا، ”شام کو تم کہتے ہو، ’کل موسم صاف ہو گا کیونکہ آسمان سرخ نظر آتا ہے۔‘ اور صبح کے وقت کہتے ہو، ’آج طوفان ہو گا کیونکہ آسمان سرخ ہے اور بادل چھائے ہوئے ہیں۔‘ غرض تم آسمان کی حالت پر غور کر کے صحیح نتیجہ نکال لیتے ہو، لیکن زمانوں کی علامتوں پر غور کر کے صحیح نتیجے تک پہنچنا تمہارے بس کی بات نہیں ہے۔ صرف شریر اور زناکار نسل الٰہی نشان کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن اُسے کوئی بھی الٰہی نشان پیش نہیں کیا جائے گا سوائے یونس نبی کے نشان کے۔“ یہ کہہ کر عیسیٰ اُنہیں چھوڑ کر چلا گیا۔ جھیل کو پار کرتے وقت شاگرد اپنے ساتھ کھانا لانا بھول گئے تھے۔ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”خبردار، فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہنا۔“ شاگرد آپس میں بحث کرنے لگے، ”وہ اِس لئے کہہ رہے ہوں گے کہ ہم کھانا ساتھ نہیں لائے۔“ عیسیٰ کو معلوم ہوا کہ وہ کیا سوچ رہے ہیں۔ اُس نے کہا، ”تم آپس میں کیوں بحث کر رہے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں ہے؟ کیا تم ابھی تک نہیں سمجھتے؟ کیا تمہیں یاد نہیں کہ مَیں نے پانچ روٹیاں لے کر 5,000 آدمیوں کو کھانا کھلا دیا اور کہ تم نے بچے ہوئے ٹکڑوں کے کتنے ٹوکرے اُٹھائے تھے؟ یا کیا تم بھول گئے ہو کہ مَیں نے سات روٹیاں لے کر 4,000 آدمیوں کو کھانا کھلایا اور کہ تم نے بچے ہوئے ٹکڑوں کے کتنے ٹوکرے اُٹھائے تھے؟ تم کیوں نہیں سمجھتے کہ مَیں تم سے کھانے کی بات نہیں کر رہا؟ سنو میری بات! فریسیوں اور صدوقیوں کے خمیر سے ہوشیار رہو!“ پھر اُنہیں سمجھ آئی کہ عیسیٰ اُنہیں روٹی کے خمیر سے آگاہ نہیں کر رہا تھا بلکہ فریسیوں اور صدوقیوں کی تعلیم سے۔ جب عیسیٰ قیصریہ فلپی کے علاقے میں پہنچا تو اُس نے شاگردوں سے پوچھا، ”ابنِ آدم لوگوں کے نزدیک کون ہے؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”کچھ کہتے ہیں یحییٰ بپتسمہ دینے والا، کچھ یہ کہ آپ الیاس نبی ہیں۔ کچھ یہ بھی کہتے ہیں کہ یرمیاہ یا نبیوں میں سے ایک۔“ اُس نے پوچھا، ”لیکن تمہارے نزدیک مَیں کون ہوں؟“ پطرس نے جواب دیا، ”آپ زندہ خدا کے فرزند مسیح ہیں۔“ عیسیٰ نے کہا، ”شمعون بن یونس، تُو مبارک ہے، کیونکہ کسی انسان نے تجھ پر یہ ظاہر نہیں کیا بلکہ میرے آسمانی باپ نے۔ مَیں تجھے یہ بھی بتاتا ہوں کہ تُو پطرس یعنی پتھر ہے، اور اِسی پتھر پر مَیں اپنی جماعت کو تعمیر کروں گا، ایسی جماعت جس پر پاتال کے دروازے بھی غالب نہیں آئیں گے۔ مَیں تجھے آسمان کی بادشاہی کی کنجیاں دے دوں گا۔ جو کچھ تُو زمین پر باندھے گا وہ آسمان پر بھی بندھے گا۔ اور جو کچھ تُو زمین پر کھولے گا وہ آسمان پر بھی کھلے گا۔“ پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کو حکم دیا، ”کسی کو بھی نہ بتاؤ کہ مَیں مسیح ہوں۔“ اُس وقت سے عیسیٰ اپنے شاگردوں پر واضح کرنے لگا، ”لازم ہے کہ مَیں یروشلم جا کر قوم کے بزرگوں، راہنما اماموں اور شریعت کے علما کے ہاتھوں بہت دُکھ اُٹھاؤں۔ مجھے قتل کیا جائے گا، لیکن تیسرے دن مَیں جی اُٹھوں گا۔“ اِس پر پطرس اُسے ایک طرف لے جا کر سمجھانے لگا۔ ”اے خداوند، اللہ نہ کرے کہ یہ کبھی بھی آپ کے ساتھ ہو۔“ عیسیٰ نے مُڑ کر پطرس سے کہا، ”شیطان، میرے سامنے سے ہٹ جا! تُو میرے لئے ٹھوکر کا باعث ہے، کیونکہ تُو اللہ کی سوچ نہیں رکھتا بلکہ انسان کی۔“ پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں سے کہا، ”جو میرے پیچھے آنا چاہے وہ اپنے آپ کا انکار کرے اور اپنی صلیب اُٹھا کر میرے پیچھے ہو لے۔ کیونکہ جو اپنی جان کو بچائے رکھنا چاہے وہ اُسے کھو دے گا۔ لیکن جو میری خاطر اپنی جان کھو دے وہی اُسے پا لے گا۔ کیا فائدہ ہے اگر کسی کو پوری دنیا حاصل ہو جائے، لیکن وہ اپنی جان سے محروم ہو جائے؟ انسان اپنی جان کے بدلے کیا دے سکتا ہے؟ کیونکہ ابنِ آدم اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرشتوں کے ساتھ آئے گا، اور اُس وقت وہ ہر ایک کو اُس کے کام کا بدلہ دے گا۔ مَیں تمہیں سچ بتاتا ہوں، یہاں کچھ ایسے لوگ کھڑے ہیں جو مرنے سے پہلے ہی ابنِ آدم کو اُس کی بادشاہی میں آتے ہوئے دیکھیں گے۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں متی 16

متی 1:16-28 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر فرِیسِیوں اور صدُوقیوں نے پاس آ کر آزمانے کے لِئے اُس سے درخواست کی کہ ہمیں کوئی آسمانی نِشان دِکھا۔ اُس نے جواب میں اُن سے کہا شام کو تُم کہتے ہو کہ کُھلا رہے گا کیونکہ آسمان لال ہے۔ اور صُبح کو یہ کہ آج آندھی چلے گی کیونکہ آسمان لال اور دھُندلا ہے۔ تُم آسمان کی صُورت میں تو تمِیز کرنا جانتے ہو مگر زمانوں کی علامتوں میں تمِیز نہیں کر سکتے۔ اِس زمانہ کے بُرے اور زِنا کار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یوؔناہ کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گا اور وہ اُن کو چھوڑ کر چلا گیا۔ اور شاگِرد پار جاتے وقت روٹی ساتھ لینا بُھول گئے تھے۔ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا خبردار فرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیر سے ہوشیار رہنا۔ وہ آپس میں چرچا کرنے لگے کہ ہم روٹی نہیں لائے۔ یِسُوعؔ نے یہ معلُوم کر کے کہا اَے کم اِعتقادو تُم آپس میں کیوں چرچا کرتے ہو کہ ہمارے پاس روٹی نہیں؟ کیا اب تک نہیں سمجھتے اور اُن پانچ ہزار آدمِیوں کی پانچ روٹِیاں تُم کو یاد نہیں اور نہ یہ کہ کِتنی ٹوکرِیاں اُٹھائِیں؟ اور نہ اُن چار ہزار آدمِیوں کی سات روٹِیاں اور نہ یہ کہ کِتنے ٹوکرے اُٹھائے؟ کیا وجہ ہے کہ تُم یہ نہیں سمجھتے کہ مَیں نے تُم سے روٹی کی بابت نہیں کہا؟ فرِیسِیوں اور صدُوقیوں کے خمِیر سے خبردار رہو۔ تب اُن کی سمجھ میں آیا کہ اُس نے روٹی کے خمِیر سے نہیں بلکہ فرِیسِیوں اور صدُوقیوں کی تعلِیم سے خبردار رہنے کو کہا تھا۔ جب یِسُوعؔ قَیصرؔیہ فِلپَّی کے عِلاقہ میں آیا تو اُس نے اپنے شاگِردوں سے یہ پُوچھا کہ لوگ اِبنِ آدمؔ کو کیا کہتے ہیں؟ اُنہوں نے کہا بعض یُوحنّا بپتِسمہ دینے والا کہتے ہیں بعض ایلیّاؔہ بعض یِرمیاؔہ یا نبِیوں میں سے کوئی۔ اُس نے اُن سے کہا مگر تُم مُجھے کیا کہتے ہو؟ شِمعُوؔن پطرسؔ نے جواب میں کہا تُو زِندہ خُدا کا بیٹا مسِیح ہے۔ یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا مُبارک ہے تُو شمعُوؔن بریوؔناہ کیونکہ یہ بات گوشت اور خُون نے نہیں بلکہ میرے باپ نے جو آسمان پر ہے تُجھ پر ظاہِر کی ہے۔ اور مَیں بھی تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تُو پطرسؔ ہے اور مَیں اِس پتّھر پر اپنی کلِیسیا بناؤں گا اور عالمِ ارواح کے دروازے اُس پر غالِب نہ آئیں گے۔ مَیں آسمان کی بادشاہی کی کُنجِیاں تُجھے دوں گا اور جو کُچھ تُو زمِین پر باندھے گا وہ آسمان پر بندھے گا اور جو کُچھ تُو زمِین پر کھولے گا وہ آسمان پر کُھلے گا۔ اُس وقت اُس نے شاگِردوں کو حُکم دِیا کہ کِسی کو نہ بتانا کہ مَیں مسِیح ہُوں۔ اُس وقت سے یِسُوعؔ اپنے شاگِردوں پر ظاہِر کرنے لگا کہ اُسے ضرُور ہے کہ یرُوشلیم کو جائے اور بُزُرگوں اور سردار کاہِنوں اور فقِیہوں کی طرف سے بُہت دُکھ اُٹھائے اور قتل کِیا جائے اور تِیسرے دِن جی اُٹھے۔ اِس پر پطرسؔ اُس کو الگ لے جا کر ملامت کرنے لگا کہ اَے خُداوند خُدا نہ کرے۔ یہ تُجھ پر ہرگِز نہیں آنے کا۔ اُس نے پِھر کر پطرسؔ سے کہا اَے شَیطان میرے سامنے سے دُور ہو۔ تُو میرے لِئے ٹھوکر کا باعِث ہے کیونکہ تُو خُدا کی باتوں کا نہیں بلکہ آدمِیوں کی باتوں کا خیال رکھتا ہے۔ اُس وقت یِسُوعؔ نے اپنے شاگِردوں سے کہا کہ اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی کا اِنکار کرے اور اپنی صلِیب اُٹھائے اور میرے پِیچھے ہو لے۔ کیونکہ جو کوئی اپنی جان بچانا چاہے اُسے کھوئے گا اور جو کوئی میری خاطِر اپنی جان کھوئے گا اُسے پائے گا۔ اور اگر آدمی ساری دُنیا حاصِل کرے اور اپنی جان کا نُقصان اُٹھائے تو اُسے کیا فائِدہ ہو گا؟ یا آدمی اپنی جان کے بدلے کیا دے گا؟ کیونکہ اِبنِ آدمؔ اپنے باپ کے جلال میں اپنے فرِشتوں کے ساتھ آئے گا۔ اُس وقت ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُطابِق بدلہ دے گا۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو یہاں کھڑے ہیں اُن میں سے بعض اَیسے ہیں کہ جب تک اِبنِ آدمؔ کو اُس کی بادشاہی میں آتے ہُوئے نہ دیکھ لیں گے مَوت کا مزہ ہرگِز نہ چکھّیں گے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں متی 16