متی 1:15-39
متی 1:15-39 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب بعض فرِیسی اَور شَریعت کے عالِم یروشلیمؔ سے یِسوعؔ کے پاس آئے اَور کہنے لگے، ”آپ کے شاگرد بُزرگوں کی روایت کے خِلاف کیوں چلتے ہیں؟ اَور کھانے سے پہلے اَپنے ہاتھ نہیں دھوتے؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”تُم اَپنی روایت سے خُدا کے حُکم کی خِلاف ورزی کیوں کرتے ہو؟ کیونکہ خُدا نے فرمایاہے، ’تُم اَپنے باپ اَور ماں کی عزّت کرنا‘ اَور ’جو کویٔی باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضروُر مار ڈالا جائے۔‘ مگر تُم کہتے ہو کہ اگر کویٔی اَپنے باپ یا ماں سے کہے کہ جو کُچھ آپ کو مُجھ سے مدد کے لیٔے اِستعمال ہونا تھا وہ خُدا کو نذر ہو چُکی ہے، تو اُس پر اَپنے ’باپ یا ماں کی عزّت کرنا‘ فرض نہیں ہے۔ یُوں تُم نے اَپنی روایت سے خُدا کا کلام ردّ کر دیا ہے۔ اَے ریاکاروں! حضرت یَشعیاہ نبی نے تمہارے بارے میں کیا خُوب نبُوّت کی ہے: ” ’یہ اُمّت زبان سے تو میری تعظیم کرتی ہے، مگر اِن کا دِل مُجھ سے دُور ہے۔ یہ لوگ بے فائدہ میری پرستش کرتے ہیں؛ کیونکہ آدمیوں کے حُکموں کی تعلیم دیتے ہیں۔‘“ یِسوعؔ نے ہُجوم کو اَپنے پاس بُلاکر فرمایا، ”میری بات سُنو اَور سمجھنے کی کوشش کرو۔ جو چیز اِنسان کے مُنہ میں جاتی ہے وہ اُسے ناپاک نہیں کرتی، لیکن جو اُس کے مُنہ سے نکلتی ہے، وُہی اُسے ناپاک کرتی ہے۔“ تَب شاگردوں نے حُضُور کے پاس آکر کہا، ”کیا آپ جانتے ہیں کہ فریسیوں نے یہ بات سُن کر ٹھوکر کھائی ہے؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”جو پَودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا، اُسے جڑ سے اُکھاڑ دیا جائے گا۔ اُن کی پروا نہ کرو؛ وہ اَندھے رہنما ہیں۔ اَور اگر ایک اَندھا دُوسرے اَندھے کی رہنمائی کرنے لگے تو وہ دونوں گڑھے میں جا گِریں گے۔“ پطرس نے گزارش کی، ”یہ تمثیل ہمیں سمجھا دیجئے۔“ ”کیا تُم ابھی تک ناسمجھ ہو؟“ یِسوعؔ نے پُوچھا۔ ”کیا تُم نہیں جانتے کہ جو کُچھ مُنہ میں جاتا ہے وہ پیٹ میں پڑتا ہے اَور پھر بَدن سے خارج ہوکر باہر نکل جاتا ہے؟ مگر جو باتیں مُنہ سے نکلتی ہیں، وہ دِل سے نکلتی ہیں اَور وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔ کیونکہ بُرے خیال، قتل، زنا، جنسی بدفعلی، چوری، کُفر، جھُوٹی گواہی، دِل ہی سے نکلتی ہیں۔ یہ اَیسی باتیں ہیں جو اِنسان کو ناپاک کرتی ہیں؛ لیکن بغیر ہاتھ دھوئے کھانا کھا لینا اِنسان کو ناپاک نہیں کرتا۔“ پھر یِسوعؔ وہاں سے نکل کر صُورؔ اَور صیؔدا کے علاقہ کو روانہ ہویٔے۔ اَور اُس علاقہ کی ایک کنعانی خاتُون حُضُور کے پاس آئی اَور پُکار کر کہنے لگی، ”اَے خُداوؔند، اِبن داویؔد، مُجھ پر رحم کر۔ میری بیٹی میں بدرُوح ہے جو اُسے بہت ستاتی ہے۔“ مگر حُضُور نے اُسے کویٔی جَواب نہ دیا۔ لہٰذا حُضُور کے شاگرد پاس آکر آپ سے مِنّت کرنے لگے، ”اُسے رخصت کر دیجئے کیونکہ وہ ہمارے پیچھے چِلاّتے ہویٔے آ رہی ہے۔“ حُضُور نے جَواب دیا، ”میں اِسرائیلؔ کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے سِوا کسی اَور کے پاس نہیں بھیجا گیا ہُوں۔“ مگر اُس نے آکر حُضُور کو سَجدہ کرکے کہنے لگی، ”اَے خُداوؔند، میری مدد کر!“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”بچّوں کی روٹی لے کر کُتّوں کو ڈال دینا مُناسب نہیں ہے۔“ ”ہاں خُداوؔند، کیونکہ کُتّے بھی اُن ٹُکڑوں میں سے کھاتے ہیں جو اُن کے مالکوں کی میز سے نیچے گِرتے ہیں۔“ اِس پر یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”اَے خاتُون، تیرا ایمان بہت بڑا ہے! تیری اِلتجا قبُول ہُوئی۔“ اَور اُس کی بیٹی نے اُسی وقت شفا پائی۔ یِسوعؔ وہاں سے نکل کر صُوبہ گلِیل کی جھیل سے ہوتے ہویٔے پہاڑ پر چڑھ کر وہیں بیٹھ گیٔے۔ اَور ایک بڑا ہُجوم، اَندھوں، لنگڑوں، لُولوں، گُونگوں اَور کیٔی دُوسرے بیماریوں کو ساتھ لے کر آیا اَور اُنہیں حُضُور کے قدموں میں رکھ دیا اَور حُضُور نے اُنہیں شفا بخشی۔ چنانچہ جَب لوگوں نے دیکھا کہ گُونگے بولتے ہیں، لُولے تندرست ہوتے ہیں، لنگڑے چلتے ہیں اَور اَندھے دیکھتے ہیں تو بڑے حیران ہُوئے اَور اِسرائیلؔ کے خُدا کی تمجید کی۔ اَور یِسوعؔ نے اَپنے شاگردوں کو اَپنے پاس بُلایا اَور اُن سے فرمایا، ”مُجھے اِن لوگوں پر ترس آتا ہے؛ کیونکہ یہ تین دِن سے برابر میرے ساتھ ہیں اَور اِن کے پاس کھانے کو کُچھ نہیں رہا۔ میں اِنہیں بھُوکا ہی رخصت کرنا نہیں چاہتا، کہیں اَیسا نہ ہو کہ یہ راستے میں ہی بے ہوش ہو جایٔیں۔“ آپ کے شاگردوں نے جَواب دیا، ”اِس بیابان میں اِتنی روٹیاں کہاں سے لائیں کہ اِتنے بڑے ہُجوم کو کھِلا کر سیر کریں؟“ یِسوعؔ نے اُن سے پُوچھا، ”تمہارے پاس کتنی روٹیاں ہیں؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”سات، اَور تھوڑی سِی چُھوٹی مچھلیاں ہیں۔“ یِسوعؔ نے ہُجوم سے فرمایا کہ سَب زمین پر بیٹھ جایٔیں۔ اَور حُضُور نے وہ سات روٹیاں اَور مچھلیاں لے کر خُدا کا شُکر اَدا کیا، اَور اُن کے ٹکڑے کیٔے اَور اُنہیں شاگردوں کو دیتے گیٔے اَور شاگردوں نے اُنہیں لوگوں کو دیا۔ سَب نے پیٹ بھر کر کھایا۔ اَور جَب بچے ہویٔے ٹکڑے جمع کیٔے گیٔے تو سات ٹوکریاں بھر گئیں۔ اَور کھانے والوں کی تعداد عورتوں اَور بچّوں کے علاوہ چار ہزار مَردوں کی تھی۔ پھر ہُجوم کو رخصت کرنے کے بعد یِسوعؔ کشتی میں سوار ہویٔے اَور مگدنؔ کی سرحدوں کے لیٔے روانہ ہو گئے۔
متی 1:15-39 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر کچھ فریسی اور شریعت کے عالِم یروشلم سے آ کر عیسیٰ سے پوچھنے لگے، ”آپ کے شاگرد باپ دادا کی روایت کیوں توڑتے ہیں؟ کیونکہ وہ ہاتھ دھوئے بغیر روٹی کھاتے ہیں۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”اور تم اپنی روایات کی خاطر اللہ کا حکم کیوں توڑتے ہو؟ کیونکہ اللہ نے فرمایا، ’اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا‘ اور ’جو اپنے باپ یا ماں پر لعنت کرے اُسے سزائے موت دی جائے۔‘ لیکن جب کوئی اپنے والدین سے کہے، ’مَیں آپ کی مدد نہیں کر سکتا، کیونکہ مَیں نے مَنت مانی ہے کہ جو کچھ مجھے آپ کو دینا تھا وہ اللہ کے لئے وقف ہے‘ تو تم اِسے جائز قرار دیتے ہو۔ یوں تم کہتے ہو کہ اُسے اپنے ماں باپ کی عزت کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اِسی طرح تم اللہ کے کلام کو اپنی روایت کی خاطر منسوخ کر لیتے ہو۔ ریاکارو! یسعیاہ نبی نے تمہارے بارے میں کیا خوب نبوّت کی ہے، ’یہ قوم اپنے ہونٹوں سے تو میرا احترام کرتی ہے لیکن اُس کا دل مجھ سے دُور ہے۔ وہ میری پرستش کرتے تو ہیں، لیکن بےفائدہ۔ کیونکہ وہ صرف انسان ہی کے احکام سکھاتے ہیں‘۔“ پھر عیسیٰ نے ہجوم کو اپنے پاس بُلا کر کہا، ”سب میری بات سنو اور اِسے سمجھنے کی کوشش کرو۔ کوئی ایسی چیزہے نہیں جو انسان کے منہ میں داخل ہو کر اُسے ناپاک کر سکے، بلکہ جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہی اُسے ناپاک کر دیتا ہے۔“ اِس پر شاگردوں نے اُس کے پاس آ کر پوچھا، ”کیا آپ کو معلوم ہے کہ فریسی یہ بات سن کر ناراض ہوئے ہیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”جو بھی پودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا اُسے جڑ سے اُکھاڑا جائے گا۔ اُنہیں چھوڑ دو، وہ اندھے راہ دکھانے والے ہیں۔ اگر ایک اندھا دوسرے اندھے کی راہنمائی کرے تو دونوں گڑھے میں گر جائیں گے۔“ پطرس بول اُٹھا، ”اِس تمثیل کا مطلب ہمیں بتائیں۔“ عیسیٰ نے کہا، ”کیا تم ابھی تک اِتنے ناسمجھ ہو؟ کیا تم نہیں سمجھ سکتے کہ جو کچھ انسان کے منہ میں داخل ہو جاتا ہے وہ اُس کے معدے میں جاتا ہے اور وہاں سے نکل کر جائے ضرورت میں؟ لیکن جو کچھ انسان کے منہ سے نکلتا ہے وہ دل سے آتا ہے۔ وہی انسان کو ناپاک کرتا ہے۔ دل ہی سے بُرے خیالات، قتل و غارت، زناکاری، حرام کاری، چوری، جھوٹی گواہی اور بہتان نکلتے ہیں۔ یہی کچھ انسان کو ناپاک کر دیتا ہے، لیکن ہاتھ دھوئے بغیر کھانا کھانے سے وہ ناپاک نہیں ہوتا۔“ پھر عیسیٰ گلیل سے روانہ ہو کر شمال میں صور اور صیدا کے علاقے میں آیا۔ اِس علاقے کی ایک کنعانی خاتون اُس کے پاس آ کر چلّانے لگی، ”خداوند، ابنِ داؤد، مجھ پر رحم کریں۔ ایک بدروح میری بیٹی کو بہت ستاتی ہے۔“ لیکن عیسیٰ نے جواب میں ایک لفظ بھی نہ کہا۔ اِس پر اُس کے شاگرد اُس کے پاس آ کر اُس سے گزارش کرنے لگے، ”اُسے فارغ کر دیں، کیونکہ وہ ہمارے پیچھے پیچھے چیختی چلّاتی ہے۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”مجھے صرف اسرائیل کی کھوئی ہوئی بھیڑوں کے پاس بھیجا گیا ہے۔“ عورت اُس کے پاس آ کر منہ کے بل جھک گئی اور کہا، ”خداوند، میری مدد کریں!“ اُس نے اُسے بتایا، ”یہ مناسب نہیں کہ بچوں سے کھانا لے کر کُتوں کے سامنے پھینک دیا جائے۔“ اُس نے جواب دیا، ”جی خداوند، لیکن کُتے بھی وہ ٹکڑے کھاتے ہیں جو اُن کے مالک کی میز پر سے فرش پر گر جاتے ہیں۔“ عیسیٰ نے کہا، ”اے عورت، تیرا ایمان بڑا ہے۔ تیری درخواست پوری ہو جائے۔“ اُسی لمحے عورت کی بیٹی کو شفا مل گئی۔ پھر عیسیٰ وہاں سے روانہ ہو کر گلیل کی جھیل کے کنارے پہنچ گیا۔ وہاں وہ پہاڑ پر چڑھ کر بیٹھ گیا۔ لوگوں کی بڑی تعداد اُس کے پاس آئی۔ وہ اپنے لنگڑے، اندھے، مفلوج، گونگے اور کئی اَور قسم کے مریض بھی ساتھ لے آئے۔ اُنہوں نے اُنہیں عیسیٰ کے سامنے رکھا تو اُس نے اُنہیں شفا دی۔ ہجوم حیرت زدہ ہو گیا۔ کیونکہ گونگے بول رہے تھے، اپاہجوں کے اعضا بحال ہو گئے، لنگڑے چلنے اور اندھے دیکھنے لگے تھے۔ یہ دیکھ کر بھیڑ نے اسرائیل کے خدا کی تمجید کی۔ پھر عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کو بُلا کر اُن سے کہا، ”مجھے اِن لوگوں پر ترس آتا ہے۔ اِنہیں میرے ساتھ ٹھہرے تین دن ہو چکے ہیں اور اِن کے پاس کھانے کی کوئی چیز نہیں ہے۔ لیکن مَیں اِنہیں اِس بھوکی حالت میں رُخصت نہیں کرنا چاہتا۔ ایسا نہ ہو کہ وہ راستے میں تھک کر چُور ہو جائیں۔“ اُس کے شاگردوں نے جواب دیا، ”اِس ویران علاقے میں کہاں سے اِتنا کھانا مل سکے گا کہ یہ لوگ کھا کر سیر ہو جائیں؟“ عیسیٰ نے پوچھا، ”تمہارے پاس کتنی روٹیاں ہیں؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”سات، اور چند ایک چھوٹی مچھلیاں۔“ عیسیٰ نے ہجوم کو زمین پر بیٹھنے کو کہا۔ پھر سات روٹیوں اور مچھلیوں کو لے کر اُس نے شکرگزاری کی دعا کی اور اُنہیں توڑ توڑ کر اپنے شاگردوں کو تقسیم کرنے کے لئے دے دیا۔ سب نے جی بھر کر کھایا۔ بعد میں جب کھانے کے بچے ہوئے ٹکڑے جمع کئے گئے تو سات بڑے ٹوکرے بھر گئے۔ خواتین اور بچوں کے علاوہ کھانے والے 4,000 مرد تھے۔ پھر عیسیٰ لوگوں کو رُخصت کر کے کشتی پر سوار ہوا اور مگدن کے علاقے میں چلا گیا۔
متی 1:15-39 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس وقت فرِیسِیوں اور فقِیہوں نے یروشلِیم سے یِسُوعؔ کے پاس آ کر کہا کہ تیرے شاگِرد بزُرگوں کی روایت کو کیوں ٹال دیتے ہیں کہ کھانا کھاتے وقت ہاتھ نہیں دھوتے؟ اُس نے جواب میں اُن سے کہا کہ تُم اپنی روایت سے خُدا کا حُکم کیوں ٹال دیتے ہو؟ کیونکہ خُدا نے فرمایا ہے تُو اپنے باپ کی اور اپنی ماں کی عِزّت کرنا اور جو باپ یا ماں کو بُرا کہے وہ ضرُور جان سے مارا جائے۔ مگر تُم کہتے ہو کہ جو کوئی باپ یا ماں سے کہے کہ جِس چِیز کا تُجھے مُجھ سے فائِدہ پُہنچ سکتا تھا وہ خُدا کی نذر ہو چُکی۔ تو وہ اپنے باپ کی عِزّت نہ کرے۔ پس تُم نے اپنی روایت سے خُدا کا کلام باطِل کر دِیا۔ اَے رِیاکارو یسعیاہ نے تُمہارے حق میں کیا خُوب نبُوّت کی کہ یہ اُمّت زُبان سے تو میری عِزّت کرتی ہے مگر اِن کا دِل مُجھ سے دُور ہے۔ اور یہ بے فائِدہ میری پرستِش کرتے ہیں کیونکہ اِنسانی احکام کی تعلِیم دیتے ہیں۔ پِھر اُس نے لوگوں کو پاس بُلا کر اُن سے کہا کہ سُنو اور سمجھو۔ جو چِیز مُنہ میں جاتی ہے وہ آدمی کو ناپاک نہیں کرتی مگر جو مُنہ سے نِکلتی ہے وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہے۔ اِس پر شاگِردوں نے اُس کے پاس آ کر کہا کیا تُو جانتا ہے کہ فرِیسِیوں نے یہ بات سُن کر ٹھوکر کھائی؟ اُس نے جواب میں کہا جو پَودا میرے آسمانی باپ نے نہیں لگایا جڑ سے اُکھاڑا جائے گا۔ اُنہیں چھوڑ دو۔ وہ اندھے راہ بتانے والے ہیں اور اگر اندھے کو اندھا راہ بتائے گا تو دونوں گڑھے میں گِریں گے۔ پطرسؔ نے جواب میں اُس سے کہا یہ تمثِیل ہمیں سمجھا دے۔ اُس نے کہا کیا تُم بھی اب تک بے سمجھ ہو؟ کیا نہیں سمجھتے کہ جو کُچھ مُنہ میں جاتا ہے وہ پیٹ میں پڑتا اور مزبلہ میں پَھینکا جاتا ہے۔ مگر جو باتیں مُنہ سے نِکلتی ہیں وہ دِل سے نِکلتی ہیں اور وُہی آدمی کو ناپاک کرتی ہیں۔ کیونکہ بُرے خیال۔ خُونریزِیاں۔ زِناکارِیاں۔ حرامکارِیاں۔ چورِیاں۔ جُھوٹی گواہِیاں۔ بدگوئِیاں دِل ہی سے نِکلتی ہیں۔ یِہی باتیں ہیں جو آدمی کو ناپاک کرتی ہیں مگر بغَیر ہاتھ دھوئے کھانا کھانا آدمی کو ناپاک نہیں کرتا۔ پِھر یِسُوعؔ وہاں سے نِکل کر صُور اور صَیدا کے عِلاقہ کو روانہ ہُؤا۔ اور دیکھو ایک کنعانی عَورت اُن سرحدّوں سے نِکلی اور پُکار کر کہنے لگی اَے خُداوند اِبنِ داؤُد مُجھ پر رحم کر۔ ایک بدرُوح میری بیٹی کو بُہت ستاتی ہے۔ مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا اور اُس کے شاگِردوں نے پاس آ کر اُس سے یہ عرض کی کہ اُسے رُخصت کر دے کیونکہ وہ ہمارے پِیچھے چِلاّتی ہے۔ اُس نے جواب میں کہا کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے کی کھوئی ہُوئی بھیڑوں کے سِوا اَور کِسی کے پاس نہیں بھیجا گیا۔ مگر اُس نے آ کر اُسے سِجدہ کِیا اور کہا اَے خُداوند میری مدد کر۔ اُس نے جواب میں کہا لڑکوں کی روٹی لے کر کُتّوں کو ڈال دینا اچّھا نہیں۔ اُس نے کہا ہاں خُداوند کیونکہ کُتّے بھی اُن ٹُکڑوں میں سے کھاتے ہیں جو اُن کے مالِکوں کی میز سے گِرتے ہیں۔ اِس پر یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا اَے عَورت تیرا اِیمان بُہت بڑا ہے۔ جَیسا تُو چاہتی ہے تیرے لِئے وَیسا ہی ہو اور اُس کی بیٹی نے اُسی گھڑی شِفا پائی۔ پِھر یِسُوعؔ وہاں سے چل کر گلِیل کی جِھیل کے نزدِیک آیا اور پہاڑ پر چڑھ کر وہِیں بَیٹھ گیا۔ اور ایک بڑی بِھیڑ لنگڑوں۔ اندھوں۔ گُونگوں۔ ٹُنڈوں اور بُہت سے اَور بِیماروں کو اپنے ساتھ لے کر اُس کے پاس آئی اور اُن کو اُس کے پاؤں میں ڈال دِیا اور اُس نے اُنہیں اچّھا کر دِیا۔ چُنانچہ جب لوگوں نے دیکھا کہ گُونگے بولتے۔ ٹُنڈے تندُرُست ہوتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے اور اندھے دیکھتے ہیں تو تعجُّب کِیا اور اِسرائیل کے خُدا کی تمجِید کی۔ اور یِسُوعؔ نے اپنے شاگِردوں کو پاس بُلا کر کہا مُجھے اِس بِھیڑ پر ترس آتا ہے کیونکہ یہ لوگ تِین دِن سے برابر میرے ساتھ ہیں اور اُن کے پاس کھانے کو کُچھ نہیں اور مَیں اُن کو بُھوکا رُخصت کرنا نہیں چاہتا۔ کہِیں اَیسا نہ ہو کہ راہ میں تھک کر رہ جائیں۔ شاگِردوں نے اُس سے کہا بیابان میں ہم اِتنی روٹِیاں کہاں سے لائیں کہ اَیسی بڑی بِھیڑ کو سیر کریں؟ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا تُمہارے پاس کِتنی روٹِیاں ہیں؟ اُنہوں نے کہا سات اور تھوڑی سی چھوٹی مچھلِیاں ہیں۔ اُس نے لوگوں کو حُکم دِیا کہ زمِین پر بَیٹھ جائیں۔ اور اُن سات روٹِیوں اور مچھلِیوں کو لے کر شُکر کِیا اور اُنہیں توڑ کر شاگِردوں کو دیتا گیا اور شاگِرد لوگوں کو۔ اور سب کھا کر سیر ہو گئے اور بچے ہُوئے ٹُکڑوں سے بھرے ہُوئے سات ٹوکرے اُٹھائے۔ اور کھانے والے سِوا عَورتوں اور بچّوں کے چار ہزار مَرد تھے۔ پِھر وہ بِھیڑ کو رُخصت کر کے کشتی میں سوار ہُؤا اور مگدَن کی سرحدّوں میں آ گیا۔