متی 25:14-31
متی 25:14-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
رات کے چوتھے پہر کے قریب یِسوعؔ جھیل پر چلتے ہویٔے اُن کے پاس پہُنچے۔ جَب شاگردوں نے حُضُور کو جھیل پر چلتے دیکھا تو گھبرا گیٔے اَور کہنے لگے، ”یہ تو کویٔی بھُوت ہے“ اَور ڈر کے مارے چِلّانے لگے۔ لیکن یِسوعؔ نے اُن سے فوراً کلام کیا، ”حوصلہ رکھو! میں ہُوں۔ ڈرو مت۔“ پطرس نے جَواب دیا، ”اَے خُداوؔند، اگر آپ ہی ہیں تو مُجھے حُکم دیں کہ میں بھی پانی پر چل کر آپ کے پاس آؤں۔“ یِسوعؔ نے فرمایا، ”آ۔“ چنانچہ پطرس کشتی سے اُتر کر یِسوعؔ کے پاس پانی پر چل کر جانے لگا۔ مگر جَب اُس نے ہَوا کا زور دیکھا تو ڈر گیا اَور ڈُوبنے لگا، تَب اُس نے چِلّاکر کہا، ”اَے خُداوؔند، مُجھے بچائیے۔“ یِسوعؔ نے فوراً اَپنا ہاتھ بڑھایا اَور پطرس کو پکڑ لیا اَور فرمایا، ”اَے کم اِعتقاد، تُونے شک کیوں کیا؟“
متی 25:14-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
تقریباً تین بجے رات کے وقت عیسیٰ پانی پر چلتے ہوئے اُن کے پاس آیا۔ جب شاگردوں نے اُسے جھیل کی سطح پر چلتے ہوئے دیکھا تو اُنہوں نے دہشت کھائی۔ ”یہ کوئی بھوت ہے،“ اُنہوں نے کہا اور ڈر کے مارے چیخیں مارنے لگے۔ لیکن عیسیٰ فوراً اُن سے مخاطب ہو کر بولا، ”حوصلہ رکھو! مَیں ہی ہوں۔ مت گھبراؤ۔“ اِس پر پطرس بول اُٹھا، ”خداوند، اگر آپ ہی ہیں تو مجھے پانی پر اپنے پاس آنے کا حکم دیں۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”آ۔“ پطرس کشتی پر سے اُتر کر پانی پر چلتے چلتے عیسیٰ کی طرف بڑھنے لگا۔ لیکن جب اُس نے تیز ہَوا پر غور کیا تو وہ گھبرا گیا اور ڈوبنے لگا۔ وہ چلّا اُٹھا، ”خداوند، مجھے بچائیں!“ عیسیٰ نے فوراً اپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لیا۔ اُس نے کہا، ”اے کم اعتقاد! تُو شک میں کیوں پڑ گیا تھا؟“
متی 25:14-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور وہ رات کے چَوتھے پہر جِھیل پر چلتا ہُؤا اُن کے پاس آیا۔ شاگِرد اُسے جِھیل پر چلتے ہُوئے دیکھ کر گھبرا گئے اور کہنے لگے کہ بُھوت ہے اور ڈر کر چِلاّ اُٹھے۔ یِسُوعؔ نے فوراً اُن سے کہا خاطِر جمع رکھّو۔ مَیں ہُوں۔ ڈرو مت۔ پطرس نے اُس سے جواب میں کہا اَے خُداوند اگر تُو ہے تو مُجھے حُکم دے کہ پانی پر چل کر تیرے پاس آؤں۔ اُس نے کہا آ۔ پطرسؔ کشتی سے اُتر کر یِسُوعؔ کے پاس جانے کے لِئے پانی پر چلنے لگا۔ مگر جب ہوا دیکھی تو ڈر گیا اور جب ڈُوبنے لگا تو چِلاّ کر کہا اَے خُداوند مُجھے بچا! یِسُوعؔ نے فوراً ہاتھ بڑھا کر اُسے پکڑ لِیا اور اُس سے کہا اَے کم اِعتقاد تُو نے کیوں شک کِیا؟