متی 22:12-50
متی 22:12-50 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس وقت لوگ اُس کے پاس ایک اندھے گُونگے کو لائے جِس میں بدرُوح تھی۔ اُس نے اُسے اچّھا کر دِیا۔ چُنانچہ وہ گُونگا بولنے اور دیکھنے لگا۔ اور ساری بِھیڑ حَیران ہو کر کہنے لگی کیا یہ اِبنِ داؤُد ہے؟ فرِیسِیوں نے سُن کر کہا یہ بدرُوحوں کے سردار بَعَلزؔبُول کی مدد کے بغَیر بدرُوحوں کو نہیں نِکالتا۔ اُس نے اُن کے خیالوں کو جان کر اُن سے کہا جِس بادشاہی میں پُھوٹ پڑتی ہے وہ وِیران ہو جاتی ہے اور جِس شہر یا گھر میں پُھوٹ پڑے گی وہ قائِم نہ رہے گا۔ اور اگر شَیطان ہی نے شَیطان کو نِکالا تو وہ آپ اپنا مُخالِف ہو گیا۔ پِھر اُس کی بادشاہی کیونکر قائِم رہے گی؟ اور اگر مَیں بَعَلزؔبُول کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہُوں تو تُمہارے بیٹے کِس کی مدد سے نِکالتے ہیں؟ پس وُہی تُمہارے مُنصِف ہوں گے۔ لیکن اگر مَیں خُدا کے رُوح کی مدد سے بدرُوحوں کو نِکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تُمہارے پاس آ پُہنچی۔ یا کیونکر کوئی آدمی کِسی زورآور کے گھر میں گُھس کر اُس کا اسباب لُوٹ سکتا ہے جب تک کہ پہلے اُس زورآور کو نہ باندھ لے؟ پِھر وہ اُس کا گھر لُوٹ لے گا۔ جو میرے ساتھ نہیں وہ میرے خِلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے۔ اِس لِئے مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ آدمِیوں کا ہر گُناہ اور کُفر تو مُعاف کِیا جائے گا مگر جو کُفر رُوح کے حق میں ہو وہ مُعاف نہ کِیا جائے گا۔ اور جو کوئی اِبنِ آدمؔ کے برخِلاف کوئی بات کہے گا وہ تو اُسے مُعاف کی جائے گی مگر جو کوئی رُوحُ القُدس کے برخِلاف کوئی بات کہے گا وہ اُسے مُعاف نہ کی جائے گی نہ اِس عالَم میں نہ آنے والے میں۔ یا تو درخت کو بھی اچّھا کہو اور اُس کے پَھل کو بھی اچّھا یا درخت کو بھی بُرا کہو اور اُس کے پَھل کو بھی بُرا کیونکہ درخت پَھل ہی سے پہچانا جاتا ہے۔ اَے سانپ کے بچّو تُم بُرے ہو کر کیونکر اچّھی باتیں کہہ سکتے ہو؟ کیونکہ جو دِل میں بھرا ہے وُہی مُنہ پر آتا ہے۔ اچّھا آدمی اچّھے خزانہ سے اچّھی چِیزیں نِکالتا ہے اور بُرا آدمی بُرے خزانہ سے بُری چِیزیں نِکالتا ہے۔ اور مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو نِکمّی بات لوگ کہیں گے عدالت کے دِن اُس کا حِساب دیں گے۔ کیونکہ تُو اپنی باتوں کے سبب سے راست باز ٹھہرایا جائے گا اور اپنی باتوں کے سبب سے قُصُوروار ٹھہرایا جائے گا۔ اِس پر بعض فقِیہوں اور فرِیسِیوں نے جواب میں اُس سے کہا اَے اُستاد ہم تُجھ سے ایک نِشان دیکھنا چاہتے ہیں۔ اُس نے جواب دے کر اُن سے کہا اِس زمانہ کے بُرے اور زِنا کار لوگ نِشان طلب کرتے ہیں مگر یُوناہ نبی کے نِشان کے سِوا کوئی اَور نِشان اُن کو نہ دِیا جائے گا۔ کیونکہ جَیسے یُوؔناہ تِین رات دِن مچھلی کے پیٹ میں رہا وَیسے ہی اِبنِ آدمؔ تِین رات دِن زمِین کے اندر رہے گا۔ نِینوؔہ کے لوگ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہو کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائیں گے کیونکہ اُنہوں نے یُوؔناہ کی مُنادی پر تَوبہ کر لی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو یُوؔناہ سے بھی بڑا ہے۔ دکھّن کی ملِکہ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ اُٹھ کر اِن کو مُجرِم ٹھہرائے گی۔ کیونکہ وہ دُنیا کے کنارے سے سُلیماؔن کی حِکمت سُننے کو آئی اور دیکھو یہاں وہ ہے جو سُلیماؔن سے بھی بڑا ہے۔ جب ناپاک رُوح آدمی میں سے نِکلتی ہے تو سُوکھے مقاموں میں آرام ڈُھونڈتی پِھرتی ہے اور نہیں پاتی۔ تب کہتی ہے مَیں اپنے اُس گھر میں پِھر جاؤُں گی جِس سے نِکلی تھی اور آ کر اُسے خالی اور جھڑا ہُؤا اور آراستہ پاتی ہے۔ پِھر جا کر اَور سات رُوحیں اپنے سے بُری ہمراہ لے آتی ہے اور وہ داخِل ہو کر وہاں بستی ہیں اور اُس آدمی کا پِچھلا حال پہلے سے بھی بدتر ہو جاتا ہے۔ اِس زمانہ کے بُرے لوگوں کا حال بھی اَیسا ہی ہو گا۔ جب وہ بِھیڑ سے یہ کہہ رہا تھا اُس کی ماں اور بھائی باہر کھڑے تھے اور اُس سے بات کرنا چاہتے تھے۔ کِسی نے اُس سے کہا دیکھ تیری ماں اور تیرے بھائی باہر کھڑے ہیں اور تُجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔ اُس نے خبر دینے والے کو جواب میں کہا کَون ہے میری ماں اور کَون ہیں میرے بھائی؟ اور اپنے شاگِردوں کی طرف ہاتھ بڑھا کر کہا دیکھو میری ماں اور میرے بھائی یہ ہیں۔ کیونکہ جو کوئی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھائی اور میری بہن اور ماں ہے۔
متی 22:12-50 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب لوگ ایک اَندھے اَور گُونگے آدمی کو جِس میں بَدرُوح تھی، حُضُور عیسیٰ کے پاس لایٔے اَور حُضُور نے اُسے اَچھّا کر دیا۔ چنانچہ وہ دیکھنے اَور بولنے لگا۔ اَور سَب لوگ حیران ہوکر کہنے لگے، ”کہیں یہ اِبن داؤؔد تو نہیں ہیں؟“ لیکن جَب فریسیوں نے یہ بات سُنی تو کہا، ”یہ بَدرُوحوں کے رہنما بَعل زبُولؔ کی مدد سے بَدرُوحوں کو نکالتا ہے۔“ حُضُور عیسیٰ نے اُن کے خیالات جان کر اُن سے فرمایا، ”اگر کسی سلطنت میں پھُوٹ پڑ جائے تو وہ مِٹ جاتی ہے، اَور جِس شہر یا گھر میں پھُوٹ پڑ جائے تو وہ بھی قائِم نہیں رہے گا۔ اگر شیطان ہی شیطان کو باہر نکالنے لگے تو وہ آپ ہی اَپنا مُخالف ہو جائے گا، پھر اُس کی سلطنت کیسے قائِم رہ سکتی ہے؟ اگرمیں بَعل زبُولؔ کی مدد سے بَدرُوحوں کو نکالتا ہُوں تو تمہارے شاگرد اُنہیں کِس کی مدد سے نکالتے ہیں؟ پس وُہی تمہارے مُنصِف ہُوں گے۔ لیکن اگرمیں خُدا کے رُوح کی مدد سے بَدرُوحوں کو نکالتا ہُوں تو خُدا کی بادشاہی تمہارے درمیان آ پہنچی۔ ”یا کیسے، یہ ممکن ہو سَکتا ہے کہ کویٔی کسی زورآور شخص کے گھر میں گھُس کر اُس کا مال و اَسباب لُوٹ لے؟ جَب تک کہ پہلے اُس زورآور شخص کو باندھ نہ لے؟ تبھی وہ اُس کا گھر لُوٹ سَکتا ہے۔ ”جو میرے ساتھ نہیں وہ میرا مُخالف ہے اَورجو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا، وہ بکھیرتا ہے۔ اِس لیٔے میں تُم سے کہتا ہُوں کہ آدمیوں کا ہر گُناہ اَور کُفر تو مُعاف کیا جائے گا لیکن جو پاک رُوح کے خِلاف کُفربکے گا وہ ہر گز نہ بَخشا جائے گا۔ جو کویٔی اِبن آدمؔ کے خِلاف کُچھ کہے گا تو اُسے مُعاف کر دیا جائے گا لیکن جو پاک رُوح کے خِلاف کُفربکے گا تو اُسے نہ تو اِس دُنیا میں اَور نہ آنے والی دُنیا میں بَخشا جائے گا۔ ”اگر درخت اَچھّا ہے تو اُس کا پھل بھی اَچھّا ہی ہوگا اَور اگر درخت اَچھّا نہیں ہوگا تو اُس کا پھل بھی اَچھّا نہیں ہوگا، کیونکہ درخت اَپنے پھل سے پہچانا جاتا ہے۔ اَے زہریلے سانپ کے بچّو! تُم بُرے ہوکر کویٔی اَچھّی بات کیسے کہہ سکتے ہو؟ کیونکہ جو دل میں بھرا ہوتاہے وُہی زبان پر آتا ہے۔ اَچھّا آدمی اَپنے اَندر کے اَچھّے خزانہ سے اَچھّی چیزیں باہر نکالتا ہے اَور بُرا آدمی اَپنے اَندر کے بُرے خزانہ سے بُری چیزیں باہر لاتا ہے۔ لہٰذا میں تُم سے کہتا ہُوں کہ اِنصاف کے دِن لوگوں کو اَپنی کہی ہویٔی ہر بے فُضول باتوں کا حِساب دینا ہوگا۔ کیونکہ تُم اَپنی باتوں کے باعث راستباز یا قُصُوروار ٹھہرائے جاؤگے۔“ تَب بعض فرِیسی اَور شَریعت کے عُلما نے کہا، ”اَے اُستاد محترم! ہم آپ سے کویٔی الٰہی نِشان دیکھنا چاہتے ہیں۔“ لیکن حُضُور نے جَواب دیا، ”اِس زمانہ کے بدکار اَور زناکار لوگ نِشان دیکھنا چاہتے ہیں! مگر اُنہیں حضرت يونسؔ نبی کے نِشان کے سِوا کویٔی اَور الٰہی نِشان نہ دیا جائے گا۔ کیونکہ جِس طرح حضرت يونسؔ تین دِن اَور تین رات بھاری بھر کم مچھلی کے پیٹ میں رہے، اُسی طرح اِبن آدمؔ بھی تین دِن اَور تین رات زمین کے اَندر رہے گا۔ نینوہؔ کے لوگ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑے ہوکر اُنہیں مُجرم ٹھہرائیں گے، اِس لیٔے کہ اُنہُوں نے حضرت يونسؔ کی مُنادی کی وجہ سے تَوبہ کرلی تھی اَور دیکھو! یہاں وہ مَوجُود ہے جو يونسؔ سے بھی بڑا ہے۔ جُنوب کی ملِکہ عدالت کے دِن اِس زمانہ کے لوگوں کے ساتھ کھڑی ہوکر اُنہیں مُجرم ٹھہرائے گی کیونکہ وہ بڑی دُور سے حضرت سُلیمانؔ کی حِکمت سُننے کے لیٔے آئی تھی اَور دیکھو یہاں حضرت سُلیمانؔ سے بھی بڑا مَوجُود ہے۔ ”جَب کسی آدمی میں سے بَدرُوح نِکل جاتی ہے تو وہ سوکھے مقاموں میں جا کر آرام ڈُھونڈتی ہے اَور جَب نہیں پاتی۔ تو کہتی ہے، ’میں اَپنے اُسی گھر میں پھر واپس چلی جاؤں گی جہاں سے میں نِکلی تھی۔‘ اَور واپس آکر اُسے صَاف سُتھرا اَور آراستہ پاتی ہے۔ تَب وہ جا کر اَپنے سے بھی بَدتر اَپنے ساتھ سات اَور بَدرُوحوں کو ساتھ لے آتی ہے اَور وہ اَندر جا کر اُس میں رہنے لگتی ہیں۔ اَور اُس آدمی کی آخِری حالت پہلے سے بھی زِیادہ بُری ہو جاتی ہے۔ اِس زمانے کے بُرے لوگوں کا حال بھی اَیسا ہی ہوگا۔“ حُضُور عیسیٰ ہُجوم سے ابھی بات کر ہی رہے تھے کہ حُضُور کی ماں اَور اُن کے بھایٔی اُن سے مُلاقات کرنے کے لیٔے وہاں پہُنچے اَور باہر کھڑے ہوئے تھے۔ کسی نے حُضُور کو خبر دی کہ دیکھئے، ”آپ کی ماں اَور آپ کے بھایٔی باہر کھڑے ہیں اَور آپ سے مُلاقات کرنا چاہتے ہیں۔“ حُضُور نے خبر لانے والے سے فرمایا، ”کون ہے میری ماں اَور کون ہیں میرا بھایٔی؟“ تَب حُضُور نے اَپنے شاگردوں کی طرف اِشارہ کرکے فرمایا، ”دیکھو! یہ میری ماں اَور میرے بھایٔی ہیں۔ کیونکہ جو کویٔی میرے آسمانی باپ کی مرضی پر چلے وُہی میرا بھایٔی، میری بہن اَور میری ماں ہے۔“
متی 22:12-50 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر ایک آدمی کو عیسیٰ کے پاس لایا گیا جو بدروح کی گرفت میں تھا۔ وہ اندھا اور گونگا تھا۔ عیسیٰ نے اُسے شفا دی تو گونگا بولنے اور دیکھنے لگا۔ ہجوم کے تمام لوگ ہکا بکا رہ گئے اور پوچھنے لگے، ”کیا یہ ابنِ داؤد نہیں؟“ لیکن جب فریسیوں نے یہ سنا تو اُنہوں نے کہا، ”یہ صرف بدروحوں کے سردار بعل زبول کی معرفت بدروحوں کو نکالتا ہے۔“ اُن کے یہ خیالات جان کر عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”جس بادشاہی میں پھوٹ پڑ جائے وہ تباہ ہو جائے گی۔ اور جس شہر یا گھرانے کی ایسی حالت ہو وہ بھی قائم نہیں رہ سکتا۔ اِسی طرح اگر ابلیس اپنے آپ کو نکالے تو پھر اُس میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔ اِس صورت میں اُس کی بادشاہی کس طرح قائم رہ سکتی ہے؟ اور اگر مَیں بدروحوں کو بعل زبول کی مدد سے نکالتا ہوں تو تمہارے بیٹے اُنہیں کس کے ذریعے نکالتے ہیں؟ چنانچہ وہی اِس بات میں تمہارے منصف ہوں گے۔ لیکن اگر مَیں اللہ کے روح کی معرفت بدروحوں کو نکال دیتا ہوں تو پھر اللہ کی بادشاہی تمہارے پاس پہنچ چکی ہے۔ کسی زورآور آدمی کے گھر میں گھس کر اُس کا مال و اسباب لُوٹنا کس طرح ممکن ہے جب تک کہ اُسے باندھا نہ جائے؟ پھر ہی اُسے لُوٹا جا سکتا ہے۔ جو میرے ساتھ نہیں وہ میرے خلاف ہے اور جو میرے ساتھ جمع نہیں کرتا وہ بکھیرتا ہے۔ غرض مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ انسان کا ہر گناہ اور کفر معاف کیا جا سکے گا سوائے روح القدس کے خلاف کفر بکنے کے۔ اِسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ جو ابنِ آدم کے خلاف بات کرے اُسے معاف کیا جا سکے گا، لیکن جو روح القدس کے خلاف بات کرے اُسے نہ اِس جہان میں اور نہ آنے والے جہان میں معاف کیا جائے گا۔ اچھے پھل کے لئے اچھے درخت کی ضرورت ہوتی ہے۔ خراب درخت سے خراب پھل ملتا ہے۔ درخت اُس کے پھل سے ہی پہچانا جاتا ہے۔ اے سانپ کے بچو! تم جو بُرے ہو کس طرح اچھی باتیں کر سکتے ہو؟ کیونکہ جس چیز سے دل لبریز ہوتا ہے وہ چھلک کر زبان پر آ جاتی ہے۔ اچھا شخص اپنے دل کے اچھے خزانے سے اچھی چیزیں نکالتا ہے جبکہ بُرا شخص اپنے بُرے خزانے سے بُری چیزیں۔ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ قیامت کے دن لوگوں کو بےپروائی سے کی گئی ہر بات کا حساب دینا پڑے گا۔ تمہاری اپنی باتوں کی بنا پر تم کو راست یا ناراست ٹھہرایا جائے گا۔“ پھر شریعت کے کچھ علما اور فریسیوں نے عیسیٰ سے بات کی، ”اُستاد، ہم آپ کی طرف سے الٰہی نشان دیکھنا چاہتے ہیں۔“ اُس نے جواب دیا، ”صرف شریر اور زناکار نسل الٰہی نشان کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن اُسے کوئی بھی الٰہی نشان پیش نہیں کیا جائے گا سوائے یونس نبی کے نشان کے۔ کیونکہ جس طرح یونس تین دن اور تین رات مچھلی کے پیٹ میں رہا اُسی طرح ابنِ آدم بھی تین دن اور تین رات زمین کی گود میں پڑا رہے گا۔ قیامت کے دن نینوہ کے باشندے اِس نسل کے ساتھ کھڑے ہو کر اِسے مجرم ٹھہرائیں گے۔ کیونکہ یونس کے اعلان پر اُنہوں نے توبہ کی تھی جبکہ یہاں وہ ہے جو یونس سے بھی بڑا ہے۔ اُس دن جنوبی ملک سبا کی ملکہ بھی اِس نسل کے ساتھ کھڑی ہو کر اِسے مجرم قرار دے گی۔ کیونکہ وہ دُوردراز ملک سے سلیمان کی حکمت سننے کے لئے آئی تھی جبکہ یہاں وہ ہے جو سلیمان سے بھی بڑا ہے۔ جب کوئی بدروح کسی شخص سے نکلتی ہے تو وہ ویران علاقوں میں سے گزرتی ہوئی آرام کی جگہ تلاش کرتی ہے۔ لیکن جب اُسے کوئی ایسا مقام نہیں ملتا تو وہ کہتی ہے، ’مَیں اپنے اُس گھر میں واپس چلی جاؤں گی جس میں سے نکلی تھی۔‘ وہ واپس آ کر دیکھتی ہے کہ گھر خالی ہے اور کسی نے جھاڑو دے کر سب کچھ سلیقے سے رکھ دیا ہے۔ پھر وہ جا کر سات اَور بدروحیں ڈھونڈ لاتی ہے جو اُس سے بدتر ہوتی ہیں، اور وہ سب اُس شخص میں گھس کر رہنے لگتی ہیں۔ چنانچہ اب اُس آدمی کی حالت پہلے کی نسبت زیادہ بُری ہو جاتی ہے۔ اِس شریر نسل کا بھی یہی حال ہو گا۔“ عیسیٰ ابھی ہجوم سے بات کر ہی رہا تھا کہ اُس کی ماں اور بھائی باہر کھڑے اُس سے بات کرنے کی کوشش کرنے لگے۔ کسی نے عیسیٰ سے کہا، ”آپ کی ماں اور بھائی باہر کھڑے ہیں اور آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔“ عیسیٰ نے پوچھا، ”کون ہے میری ماں اور کون ہیں میرے بھائی؟“ پھر اپنے ہاتھ سے شاگردوں کی طرف اشارہ کر کے اُس نے کہا، ”دیکھو، یہ میری ماں اور میرے بھائی ہیں۔ کیونکہ جو بھی میرے آسمانی باپ کی مرضی پوری کرتا ہے وہ میرا بھائی، میری بہن اور میری ماں ہے۔“