متی 1:12-21
متی 1:12-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُس وقت سَبت کے دِن یِسوعؔ کھیتوں میں سے ہوکر جا رہے تھے۔ آپ کے شاگرد بھُوکے تھے اَور وہ بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔ جَب فریسیوں نے یہ دیکھا تو حُضُور سے کہنے لگے، ”دیکھ! تیرے شاگرد وہ کام کر رہے ہیں جو سَبت کے دِن کرنا جائز نہیں۔“ حُضُور نے اُنہیں جَواب دیا، ”کیا تُم نے کبھی نہیں پڑھا کہ جَب حضرت داویؔد اَور اُن کے ساتھی بھُوکے تھے تو اُنہُوں نے کیا کیا؟ حضرت داویؔد خُدا کے گھر میں داخل ہویٔے اَور نذر کی روٹیاں لے کر خُود بھی کھایٔیں اَور اَپنے ساتھیوں کو بھی یہ روٹیاں کھانے کو دیں، جسے کاہِنوں کے سِوائے کسی اَور کو کھانا شَریعت کے مُطابق روا نہیں تھا۔ یا کیا تُم نے توریت میں یہ نہیں پڑھا کہ کاہِنؔ سَبت کے دِن بیت المُقدّس میں سَبت کی بےحُرمتی کرنے کے باوُجُود بے قُصُور رہتے ہیں؟ میں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہاں وہ حاضِر ہے جو بیت المُقدّس سے بھی بڑا ہے۔ اگر تُم اِن آیات کا معنی جانتے، ’میں قُربانی سے زِیادہ رحم دِلی کو پسند کرتا ہُوں،‘ تو تُم بے قُصُوروں کو قُصُوروار نہ ٹھہراتے۔ کیونکہ اِبن آدمؔ سَبت کا بھی مالک ہے۔“ وہاں سے روانہ ہوکر حُضُور اُن کی یہُودی عبادت گاہ میں داخل ہُوئے۔ وہاں ایک آدمی تھا جِس کا ایک ہاتھ سُوکھا ہُوا تھا۔ اُنہُوں نے یِسوعؔ پر اِلزام لگانے کے اِرادے سے یہ پُوچھا، ”کیا سَبت کے دِن شفا دینا جائز ہے؟“ حُضُور نے اُن سے فرمایا، ”اگر تُم میں سے کسی کے پاس ایک بھیڑ ہو اَور سَبت کے دِن وہ گڑھے میں گِر جائے تو کیا تُم اُسے پکڑکر باہر نہ نکالوگے؟ پس اِنسان کی قدر تو بھیڑ سے کہیں زِیادہ ہے! اِس لیٔے سَبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے۔“ تَب حُضُور نے اُس آدمی سے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ بڑھا۔“ اُس نے بڑھایا اَور وہ اُس کے دُوسرے ہاتھ کی طرح بالکُل ٹھیک ہو گیا۔ مگر فرِیسی باہر جا کر یِسوعؔ کو ہلاک کرنے کی سازش کرنے لگے۔ جَب یِسوعؔ کو یہ مَعلُوم ہُوا تو وہ اُس جگہ سے روانہ ہویٔے۔ اَور ایک بہت بڑا ہُجوم آپ کے پیچھے چل رہاتھا اَور حُضُور نے اُن میں سے سبھی بیماریوں کو شفا بخشی۔ اَور حُضُور نے اُنہیں تاکید کی کہ اِس کے بارے میں دُوسروں سے بَیان نہ کرنا۔ تاکہ یَشعیاہ نبی کی مَعرفت کہی گئی یہ بات پُوری ہو جائے: ”یہ میرا خادِم ہے جسے مَیں نے چُناہے، میرا محبُوب ہے جِس سے میرا دِل خُوش ہے؛ مَیں اَپنی رُوح اُس پر نازل کروں گا، اَور وہ غَیریہُودیوں میں اِنصاف کا اعلان کرےگا۔ وہ نہ تو جھگڑا کرےگا نہ شور مچایٔےگا؛ اَور راہوں میں کویٔی بھی اُس کی آواز نہ سُنے گا۔ وہ کُچلے ہُوئے سَرکنڈے کو نہ توڑے گا، نہ ٹمٹماتے ہُوئے دئیے کو بُجھائے گا، جَب تک کہ اِنصاف کو فتح تک نہ پہُنچا دے۔ اَور غَیریہُودیوں کی اُمّید اُس کے نام میں ہوگی۔“
متی 1:12-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اُن دنوں میں عیسیٰ اناج کے کھیتوں میں سے گزر رہا تھا۔ سبت کا دن تھا۔ چلتے چلتے اُس کے شاگردوں کو بھوک لگی اور وہ اناج کی بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔ یہ دیکھ کر فریسیوں نے عیسیٰ سے شکایت کی، ”دیکھو، آپ کے شاگرد ایسا کام کر رہے ہیں جو سبت کے دن منع ہے۔“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”کیا تم نے نہیں پڑھا کہ داؤد نے کیا کِیا جب اُسے اور اُس کے ساتھیوں کو بھوک لگی؟ وہ اللہ کے گھر میں داخل ہوا اور اپنے ساتھیوں سمیت رب کے لئے مخصوص شدہ روٹیاں کھائیں، اگرچہ اُنہیں اِس کی اجازت نہیں تھی بلکہ صرف اماموں کو؟ یا کیا تم نے توریت میں نہیں پڑھا کہ گو امام سبت کے دن بیت المُقدّس میں خدمت کرتے ہوئے آرام کرنے کا حکم توڑتے ہیں توبھی وہ بےالزام ٹھہرتے ہیں؟ مَیں تمہیں بتاتا ہوں کہ یہاں وہ ہے جو بیت المُقدّس سے افضل ہے۔ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’مَیں قربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہوں۔‘ اگر تم اِس کا مطلب سمجھتے تو بےقصوروں کو مجرم نہ ٹھہراتے۔ کیونکہ ابنِ آدم سبت کا مالک ہے۔“ وہاں سے چلتے چلتے وہ اُن کے عبادت خانے میں داخل ہوا۔ اُس میں ایک آدمی تھا جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا۔ لوگ عیسیٰ پر الزام لگانے کا کوئی بہانہ تلاش کر رہے تھے، اِس لئے اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”کیا شریعت سبت کے دن شفا دینے کی اجازت دیتی ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر تم میں سے کسی کی بھیڑ سبت کے دن گڑھے میں گر جائے تو کیا اُسے نہیں نکالو گے؟ اور بھیڑ کی نسبت انسان کی کتنی زیادہ قدر و قیمت ہے! غرض شریعت نیک کام کرنے کی اجازت دیتی ہے۔“ پھر اُس نے اُس آدمی سے جس کا ہاتھ سوکھا ہوا تھا کہا، ”اپنا ہاتھ آگے بڑھا۔“ اُس نے ایسا کیا تو اُس کا ہاتھ دوسرے ہاتھ کی مانند تندرست ہو گیا۔ اِس پر فریسی نکل کر آپس میں عیسیٰ کو قتل کرنے کی سازشیں کرنے لگے۔ جب عیسیٰ نے یہ جان لیا تو وہ وہاں سے چلا گیا۔ بہت سے لوگ اُس کے پیچھے چل رہے تھے۔ اُس نے اُن کے تمام مریضوں کو شفا دے کر اُنہیں تاکید کی، ”کسی کو میرے بارے میں نہ بتاؤ۔“ یوں یسعیاہ نبی کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی، ’دیکھو، میرا خادم جسے مَیں نے چن لیا ہے، میرا پیارا جو مجھے پسند ہے۔ مَیں اپنے روح کو اُس پر ڈالوں گا، اور وہ اقوام میں انصاف کا اعلان کرے گا۔ وہ نہ تو جھگڑے گا، نہ چلّائے گا۔ گلیوں میں اُس کی آواز سنائی نہیں دے گی۔ نہ وہ کچلے ہوئے سرکنڈے کو توڑے گا، نہ بجھتی ہوئی بتی کو بجھائے گا جب تک وہ انصاف کو غلبہ نہ بخشے۔ اُسی کے نام سے قومیں اُمید رکھیں گی۔‘
متی 1:12-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
اُس وقت یِسُوعؔ سبت کے دِن کھیتوں میں ہو کر گیا اور اُس کے شاگِردوں کو بُھوک لگی اور وہ بالیں توڑ توڑ کر کھانے لگے۔ فرِیسِیوں نے دیکھ کر اُس سے کہا کہ دیکھ تیرے شاگِرد وہ کام کرتے ہیں جو سبت کے دِن کرنا روا نہیں۔ اُس نے اُن سے کہا کیا تُم نے یہ نہیں پڑھا کہ جب داؤُد اور اُس کے ساتھی بُھوکے تھے تو اُس نے کیا کِیا؟ وہ کیونکر خُدا کے گھر میں گیا اور نذر کی روٹِیاں کھائِیں جِن کو کھانا نہ اُس کو روا تھا نہ اُس کے ساتِھیوں کو مگر صِرف کاہِنوں کو؟ یا تُم نے تَورَیت میں نہیں پڑھا کہ کاہِن سبت کے دِن ہَیکل میں سبت کی بے حُرمتی کرتے ہیں اور بے قُصُور رہتے ہیں؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ یہاں وہ ہے جو ہَیکل سے بھی بڑا ہے۔ لیکن اگر تُم اِس کے معنی جانتے کہ مَیں قُربانی نہیں بلکہ رحم پسند کرتا ہُوں تو بے قصُوروں کو قُصُوروار نہ ٹھہراتے۔ کیونکہ اِبنِ آدمؔ سبت کا مالِک ہے۔ اور وہ وہاں سے چل کر اُن کے عِبادت خانہ میں گیا۔ اور دیکھو وہاں ایک آدمی تھا جِس کا ہاتھ سُوکھا ہُؤا تھا۔ اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانے کے اِرادہ سے یہ پُوچھا کہ کیا سبت کے دِن شِفا دینا روا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا تُم میں اَیسا کَون ہے جِس کی ایک ہی بھیڑ ہو اور وہ سبت کے دِن گڑھے میں گِر جائے تو وہ اُسے پکڑ کر نہ نِکالے؟ پس آدمی کی قدر تو بھیڑ سے بُہت ہی زِیادہ ہے۔ اِس لِئے سبت کے دِن نیکی کرنا روا ہے۔ تب اُس نے اُس آدمی سے کہا کہ اپنا ہاتھ بڑھا۔ اُس نے بڑھایا اور وہ دُوسرے ہاتھ کی مانِند دُرُست ہو گیا۔ اِس پر فرِیسِیوں نے باہر جا کر اُس کے برخِلاف مشورَہ کِیا کہ اُسے کِس طرح ہلاک کریں۔ یِسُوعؔ یہ معلُوم کر کے وہاں سے روانہ ہُؤا اور بُہت سے لوگ اُس کے پِیچھے ہو لِئے اور اُس نے سب کو اچّھا کر دِیا۔ اور اُن کو تاکِید کی کہ مُجھے ظاہِر نہ کرنا۔ تاکہ جو یسعیاہ نبی کی معرفت کہا گیا تھا وہ پُورا ہو کہ دیکھو یہ میرا خادِم ہے جِسے مَیں نے چُنا۔ میرا پیارا جِس سے میرا دِل خُوش ہے۔ مَیں اپنا رُوح اِس پر ڈالوں گا اور یہ غَیر قَوموں کو اِنصاف کی خبر دے گا۔ یہ نہ جھگڑا کرے گا نہ شور اور نہ بازاروں میں کوئی اِس کی آواز سُنے گا۔ یہ کُچلے ہُوئے سرکنڈے کو نہ توڑے گا اور دُھواں اُٹھتے ہُوئے سَن کو نہ بُجھائے گا جب تک کہ اِنصاف کی فتح نہ کرائے۔ اور اِس کے نام سے غَیر قَومیں اُمّید رکھّیں گی۔