متی 1:11-30

متی 1:11-30 کِتابِ مُقادّس (URD)

جب یِسُوعؔ اپنے بارہ شاگِردوں کو حُکم دے چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ وہاں سے چلا گیا تاکہ اُن کے شہروں میں تعلِیم دے اور مُنادی کرے۔ اور یُوحنّا نے قَید خانہ میں مسِیح کے کاموں کا حال سُن کر اپنے شاگِردوں کی معرفت اُس سے پُچھوا بھیجا۔ کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم سُنتے اور دیکھتے ہو جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو۔ کہ اندھے دیکھتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے اور بہرے سُنتے ہیں اور مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں اور غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔ اور مُبارک وہ ہے جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔ جب وہ روانہ ہو لِئے تو یِسُوعؔ نے یُوحنّا کی بابت لوگوں سے کہنا شُرُوع کِیا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟ تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو مہِین کپڑے پہنتے ہیں وہ بادشاہوں کے گھروں میں ہوتے ہیں۔ تو پِھر کیوں گئے تھے؟ کیا ایک نبی دیکھنے کو؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کو۔ یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گا۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے بڑا کوئی نہیں ہُؤا لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔ اور یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کے دِنوں سے اب تک آسمان کی بادشاہی پر زور ہوتا رہا ہے اور زورآور اُسے چِھین لیتے ہیں۔ کیونکہ سب نبِیوں اور تَورَیت نے یُوحنّا تک نبُوّت کی۔ اور چاہو تو مانو۔ ایلیّاؔہ جو آنے والا تھا یِہی ہے۔ جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔ پس اِس زمانہ کے لوگوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بَیٹھے ہُوئے اپنے ساتِھیوں کو پُکار کر کہتے ہیں۔ ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے۔ ہم نے ماتم کِیا اور تُم نے چھاتی نہ پِیٹی۔ کیونکہ یُوحنّا نہ کھاتا آیا نہ پِیتا اور وہ کہتے ہیں کہ اُس میں بدرُوح ہے۔ اِبنِ آدمؔ کھاتا پِیتا آیا اور وہ کہتے ہیں دیکھو کھاؤ اور شرابی آدمی۔ محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یار! مگر حِکمت اپنے کاموں سے راست ثابِت ہُوئی۔ وہ اُس وقت اُن شہروں کو ملامت کرنے لگا جِن میں اُس کے اکثر مُعجِزے ظاہِر ہُوئے تھے کیونکہ اُنہوں نے تَوبہ نہ کی تھی کہ اَے خُرازِین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتے۔ مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔ اور اَے کفرنحُوؔم کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ تُو تو عالَمِ ارواح میں اُترے گا کیونکہ جو مُعجِزے تُجھ میں ظاہِر ہُوئے اگر سدُوؔم میں ہوتے تو آج تک قائِم رہتا۔ مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُوؔم کے عِلاقہ کا حال تیرے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔ اُس وقت یِسُوعؔ نے کہا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چِھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں۔ ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیا۔ میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی بیٹے کو نہیں جانتا سِوا باپ کے اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سِوا بیٹے کے اور اُس کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہے۔ اَے مِحنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔ میرا جُؤا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو۔ کیونکہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن۔ تو تُمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ کیونکہ میرا جُؤا مُلائِم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔

متی 1:11-30 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جَب یِسوعؔ اَپنے بَارہ شاگردوں کو ہدایت دے چُکے تو وہاں سے گلِیل کے اُن شہروں کو روانہ ہویٔے تاکہ اُن میں بھی تعلیم دیں اَور مُنادی کریں۔ یُوحنّا نے، قَیدخانہ میں، المسیح کے کاموں کے بارے میں سُنا تو، اُنہُوں نے اَپنے شاگردوں کو تحقیقات کرنے بھیجا، ”کیا آنے والے المسیح آپ ہی ہیں، یا ہم کسی اَور کی راہ دیکھیں؟“ یِسوعؔ نے اُنہیں جَواب دیا، ”جو کُچھ تُم دیکھتے اَور سُنتے ہو، جا کر یُوحنّا سے بَیان کر دو: کہ اَندھے دیکھتے ہیں، لنگڑے چلتے ہیں، اَور کوڑھی پاک صَاف کیٔے جاتے ہیں، بہرے سُنتے ہیں، مُردے زندہ کیٔے جاتے ہیں اَور غریبوں کو خُوشخبری سُنایٔی جاتی ہے۔ مُبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔“ جَب یُوحنّا کے شاگرد وہاں سے جا ہی رہے تھے، یِسوعؔ یُوحنّا کے بارے میں ہُجوم سے کہنے لگے: ”تُم بیابان میں کیا دیکھنے گیٔے تھے؟ کیا ہَوا سے ہلتے ہویٔے سَرکنڈے کو؟ اگر نہیں، تو پھر کیا دیکھنے گیٔے تھے؟ نفیس کپڑے پہنے ہُوئے کسی شخص کو؟ اُنہیں، جو نفیس کپڑے پہنتے ہیں وہ شاہی محلوں میں رہتے ہیں۔ آخِر تُم کیا دیکھنے گیٔے تھے؟ کیا کسی نبی کو؟ ہاں، میں تُمہیں بتاتا ہُوں کہ نبی سے بھی بڑے کو۔ یہ وُہی ہے جِس کی بابت صحیفہ میں لِکھّا ہے: ” ’دیکھ! میں اَپنا پیغمبر تیرے آگے بھیج رہا ہُوں، جو تیرے آگے تیری راہ تیّار کرےگا۔‘ میں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عورتوں سے پیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا پاک غُسل دینے والے سے بڑا کویٔی نہیں ہُوا، لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں سَب سے چھوٹاہے وہ یُوحنّا سے بھی بڑا ہے۔ یُوحنّا پاک غُسل دینے والے کے دِنوں سے اَب تک، خُدا کی بادشاہی قُوّت کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اَور زورآور شخص اُس پر حملہ کر رہے ہیں۔ کیونکہ سارے نبیوں اَور توریت نے یُوحنّا تک پیشن گوئی کی۔ اگر تُم چاہو تو مانو؛ حضرت ایلیّاہ جو آنے والے تھے وہ یُوحنّا ہی ہیں۔ جِس کے پاس سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔ ”میں اِس زمانہ کے لوگوں کی کس سے تشبیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بیٹھے ہُوئے اَپنے ہمجولیوں کو پُکار کر کہتے ہیں: ” ’ہم نے تمہارے لیٔے بانسری بجائی، اَور تُم نہ ناچے؛ ہم نے مرثیہ پڑھا، تَب بھی تُم نہ رُوئے۔‘ کیونکہ یُوحنّا نہ کھاتے تھے اَور نہ پیتے تھے، اَور لوگ کہتے ہیں، ’اُس میں بدرُوح ہے۔‘ اِبن آدمؔ کھاتے پیتے آیا، اَور وہ کہتے ہیں دیکھو، ’یہ کھاؤ اَور شرابی آدمی، محصُول لینے والوں اَور گُنہگاروں کا یار۔‘ مگر حِکمت اَپنے کاموں سے راست ٹھہرتی ہے۔“ تَب یِسوعؔ اُن شہروں کو ملامت کرنے لگے جِن میں حُضُور نے اَپنے سَب سے زِیادہ معجزے دِکھائے تھے لیکن اُنہُوں نے تَوبہ نہ کی تھی۔ ”اَے خُرازِینؔ! تُجھ پر افسوس، اَے بیت صیؔدا! تُجھ پر افسوس، کیونکہ جو معجزے تمہارے درمیان دِکھائے گیٔے اگر صُورؔ اَور صیؔدا میں دِکھائے جاتے، تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اَور سَر پر راکھ ڈال کر کب کے تَوبہ کر چُکے ہوتے۔ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُورؔ اَور صیؔدا کا حال تمہارے حال سے زِیادہ قابل برداشت ہوگا۔ اَور تُو اَے کَفرنحُومؔ، کیا تو آسمان تک بُلند کیا جائے گا؟ ہرگز نہیں، بَلکہ تُو عالمِ اَرواح میں اُتار دیا جائے گا۔ کیونکہ یہ معجزے جو تُجھ میں دِکھائے گیٔے اگر سدُومؔ میں دِکھائے جاتے تو وہ آج کے دِن تک قائِم رہتا۔ لیکن مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُومؔ کا حال تمہارے حال سے زِیادہ قابل برداشت ہوگا۔“ اُسی گھڑی یِسوعؔ نے فرمایا، ”اَے باپ! آسمان اَور زمین کے خُداوؔند! مَیں آپ کی حَمد کرتا ہُوں کہ آپ نے یہ باتیں عالِموں اَور دانِشوروں سے پوشیدہ رکھیں، اَور بچّوں پر ظاہر کیں۔ ہاں، اَے باپ! کیونکہ آپ کی خُوشی اِسی میں تھی۔ ”ساری چیزیں میرے باپ کی طرف سے میرے سُپرد کر دی گئی ہیں۔ اَور سِوا باپ کے بیٹے کو کویٔی نہیں جانتا ہے، اَور سِوا بیٹے کے کویٔی نہیں جانتا کہ باپ کون ہے اَور سِوائے اُس شخص کے جِس پر بیٹا باپ کو ظاہر کرنے کا اِرادہ کرے۔ ”اَے محنت کشو اَور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگوں، میرے پاس آؤ اَور مَیں تُمہیں آرام بخشوں گا۔ میرا جُوا اَپنے اُوپر اُٹھالو اَور مُجھ سے سیکھو، کیونکہ مَیں حلیم ہُوں اَور دِل کا فروتن اَور تمہاری رُوحوں کو آرام ملے گا۔ کیونکہ میرا جُوا آسان اَور میرا بوجھ ہلکا ہے۔“

متی 1:11-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اپنے شاگردوں کو یہ ہدایات دینے کے بعد عیسیٰ اُن کے شہروں میں تعلیم دینے اور منادی کرنے کے لئے روانہ ہوا۔ یحییٰ نے جو اُس وقت جیل میں تھا سنا کہ عیسیٰ کیا کیا کر رہا ہے۔ اِس پر اُس نے اپنے شاگردوں کو اُس کے پاس بھیج دیا تاکہ وہ اُس سے پوچھیں، ”کیا آپ وہی ہیں جسے آنا ہے یا ہم کسی اَور کے انتظار میں رہیں؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”یحییٰ کے پاس واپس جا کر اُسے سب کچھ بتا دینا جو تم نے دیکھا اور سنا ہے۔ ’اندھے دیکھتے، لنگڑے چلتے پھرتے ہیں، کوڑھیوں کو پاک صاف کیا جاتا ہے، بہرے سنتے ہیں، مُردوں کو زندہ کیا جاتا ہے اور غریبوں کو اللہ کی خوش خبری سنائی جاتی ہے۔‘ مبارک ہے وہ جو میرے سبب سے ٹھوکر کھا کر برگشتہ نہیں ہوتا۔“ یحییٰ کے یہ شاگرد چلے گئے تو عیسیٰ ہجوم سے یحییٰ کے بارے میں بات کرنے لگا، ”تم ریگستان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک سرکنڈا جو ہَوا کے ہر جھونکے سے ہلتا ہے؟ بےشک نہیں۔ یا کیا وہاں جا کر ایسے آدمی کی توقع کر رہے تھے جو نفیس اور ملائم لباس پہنے ہوئے ہے؟ نہیں، جو شاندار کپڑے پہنتے ہیں وہ شاہی محلوں میں پائے جاتے ہیں۔ تو پھر تم کیا دیکھنے گئے تھے؟ ایک نبی کو؟ بالکل صحیح، بلکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ وہ نبی سے بھی بڑا ہے۔ اُسی کے بارے میں کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’دیکھ، مَیں اپنے پیغمبر کو تیرے آگے آگے بھیج دیتا ہوں جو تیرے سامنے راستہ تیار کرے گا۔‘ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس دنیا میں پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص یحییٰ سے بڑا نہیں ہے۔ توبھی آسمان کی بادشاہی میں داخل ہونے والا سب سے چھوٹا شخص اُس سے بڑا ہے۔ یحییٰ بپتسمہ دینے والے کی خدمت سے لے کر آج تک آسمان کی بادشاہی پر زبردستی کی جا رہی ہے، اور زبردست اُسے چھین رہے ہیں۔ کیونکہ تمام نبی اور توریت نے یحییٰ کے دور تک اِس کے بارے میں پیش گوئی کی ہے۔ اور اگر تم یہ ماننے کے لئے تیار ہو تو مانو کہ وہ الیاس نبی ہے جسے آنا تھا۔ جو سن سکتا ہے وہ سن لے! مَیں اِس نسل کو کس سے تشبیہ دوں؟ وہ اُن بچوں کی مانند ہیں جو بازار میں بیٹھے کھیل رہے ہیں۔ اُن میں سے کچھ اونچی آواز سے دوسرے بچوں سے شکایت کر رہے ہیں، ’ہم نے بانسری بجائی تو تم نہ ناچے۔ پھر ہم نے نوحہ کے گیت گائے، لیکن تم نے چھاتی پیٹ کر ماتم نہ کیا۔‘ دیکھو، یحییٰ آیا اور نہ کھایا، نہ پیا۔ یہ دیکھ کر لوگ کہتے ہیں کہ اُس میں بدروح ہے۔ پھر ابنِ آدم کھاتا اور پیتا ہوا آیا۔ اب کہتے ہیں، ’دیکھو یہ کیسا پیٹو اور شرابی ہے۔ اور وہ ٹیکس لینے والوں اور گناہ گاروں کا دوست بھی ہے۔‘ لیکن حکمت اپنے اعمال سے ہی صحیح ثابت ہوئی ہے۔“ پھر عیسیٰ اُن شہروں کو ڈانٹنے لگا جن میں اُس نے زیادہ معجزے کئے تھے، کیونکہ اُنہوں نے توبہ نہیں کی تھی۔ ”اے خرازین، تجھ پر افسوس! بیت صیدا، تجھ پر افسوس! اگر صور اور صیدا میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تم میں ہوئے تو وہاں کے لوگ کب کے ٹاٹ اوڑھ کر اور سر پر راکھ ڈال کر توبہ کر چکے ہوتے۔ جی ہاں، عدالت کے دن تمہاری نسبت صور اور صیدا کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔ اور اے کفرنحوم، کیا تجھے آسمان تک سرفراز کیا جائے گا؟ ہرگز نہیں، بلکہ تُو اُترتا اُترتا پاتال تک پہنچے گا۔ اگر سدوم میں وہ معجزے کئے گئے ہوتے جو تجھ میں ہوئے ہیں تو وہ آج تک قائم رہتا۔ ہاں، عدالت کے دن تیری نسبت سدوم کا حال زیادہ قابلِ برداشت ہو گا۔“ اُس وقت عیسیٰ نے کہا، ”اے باپ، آسمان و زمین کے مالک! مَیں تیری تمجید کرتا ہوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چھپا کر چھوٹے بچوں پر ظاہر کر دی ہیں۔ ہاں میرے باپ، یہی تجھے پسند آیا۔ میرے باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے۔ کوئی بھی فرزند کو نہیں جانتا سوائے باپ کے۔ اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سوائے فرزند کے اور اُن لوگوں کے جن پر فرزند باپ کو ظاہر کرنا چاہتا ہے۔ اے تھکے ماندے اور بوجھ تلے دبے ہوئے لوگو، سب میرے پاس آؤ! مَیں تم کو آرام دوں گا۔ میرا جوا اپنے اوپر اُٹھا کر مجھ سے سیکھو، کیونکہ مَیں حلیم اور نرم دل ہوں۔ یوں کرنے سے تمہاری جانیں آرام پائیں گی، کیونکہ میرا جوا ملائم اور میرا بوجھ ہلکا ہے۔“

متی 1:11-30 کِتابِ مُقادّس (URD)

جب یِسُوعؔ اپنے بارہ شاگِردوں کو حُکم دے چُکا تو اَیسا ہُؤا کہ وہاں سے چلا گیا تاکہ اُن کے شہروں میں تعلِیم دے اور مُنادی کرے۔ اور یُوحنّا نے قَید خانہ میں مسِیح کے کاموں کا حال سُن کر اپنے شاگِردوں کی معرفت اُس سے پُچھوا بھیجا۔ کہ آنے والا تُو ہی ہے یا ہم دُوسرے کی راہ دیکھیں؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا کہ جو کُچھ تُم سُنتے اور دیکھتے ہو جا کر یُوحنّا سے بیان کر دو۔ کہ اندھے دیکھتے اور لنگڑے چلتے پِھرتے ہیں۔ کوڑھی پاک صاف کِئے جاتے اور بہرے سُنتے ہیں اور مُردے زِندہ کِئے جاتے ہیں اور غرِیبوں کو خُوشخبری سُنائی جاتی ہے۔ اور مُبارک وہ ہے جو میرے سبب سے ٹھوکر نہ کھائے۔ جب وہ روانہ ہو لِئے تو یِسُوعؔ نے یُوحنّا کی بابت لوگوں سے کہنا شُرُوع کِیا کہ تُم بیابان میں کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا ہوا سے ہِلتے ہُوئے سرکنڈے کو؟ تو پِھر کیا دیکھنے گئے تھے؟ کیا مہِین کپڑے پہنے ہُوئے شخص کو؟ دیکھو جو مہِین کپڑے پہنتے ہیں وہ بادشاہوں کے گھروں میں ہوتے ہیں۔ تو پِھر کیوں گئے تھے؟ کیا ایک نبی دیکھنے کو؟ ہاں مَیں تُم سے کہتا ہُوں بلکہ نبی سے بڑے کو۔ یہ وُہی ہے جِس کی بابت لِکھا ہے کہ دیکھ مَیں اپنا پَیغمبر تیرے آگے بھیجتا ہُوں جو تیری راہ تیرے آگے تیّار کرے گا۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو عَورتوں سے پَیدا ہُوئے ہیں اُن میں یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے سے بڑا کوئی نہیں ہُؤا لیکن جو آسمان کی بادشاہی میں چھوٹا ہے وہ اُس سے بڑا ہے۔ اور یُوحنّا بپتِسمہ دینے والے کے دِنوں سے اب تک آسمان کی بادشاہی پر زور ہوتا رہا ہے اور زورآور اُسے چِھین لیتے ہیں۔ کیونکہ سب نبِیوں اور تَورَیت نے یُوحنّا تک نبُوّت کی۔ اور چاہو تو مانو۔ ایلیّاؔہ جو آنے والا تھا یِہی ہے۔ جِس کے سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔ پس اِس زمانہ کے لوگوں کو مَیں کِس سے تشبِیہ دُوں؟ وہ اُن لڑکوں کی مانِند ہیں جو بازاروں میں بَیٹھے ہُوئے اپنے ساتِھیوں کو پُکار کر کہتے ہیں۔ ہم نے تُمہارے لِئے بانسلی بجائی اور تُم نہ ناچے۔ ہم نے ماتم کِیا اور تُم نے چھاتی نہ پِیٹی۔ کیونکہ یُوحنّا نہ کھاتا آیا نہ پِیتا اور وہ کہتے ہیں کہ اُس میں بدرُوح ہے۔ اِبنِ آدمؔ کھاتا پِیتا آیا اور وہ کہتے ہیں دیکھو کھاؤ اور شرابی آدمی۔ محصُول لینے والوں اور گُنہگاروں کا یار! مگر حِکمت اپنے کاموں سے راست ثابِت ہُوئی۔ وہ اُس وقت اُن شہروں کو ملامت کرنے لگا جِن میں اُس کے اکثر مُعجِزے ظاہِر ہُوئے تھے کیونکہ اُنہوں نے تَوبہ نہ کی تھی کہ اَے خُرازِین تُجھ پر افسوس! اَے بَیت صَیدا تُجھ پر افسوس! کیونکہ جو مُعجِزے تُم میں ظاہِر ہُوئے اگر صُور اور صَیدا میں ہوتے تو وہ ٹاٹ اوڑھ کر اور خاک میں بَیٹھ کر کب کے تَوبہ کر لیتے۔ مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن صُور اور صَیدا کا حال تُمہارے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔ اور اَے کفرنحُوؔم کیا تُو آسمان تک بُلند کِیا جائے گا؟ تُو تو عالَمِ ارواح میں اُترے گا کیونکہ جو مُعجِزے تُجھ میں ظاہِر ہُوئے اگر سدُوؔم میں ہوتے تو آج تک قائِم رہتا۔ مگر مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ عدالت کے دِن سدُوؔم کے عِلاقہ کا حال تیرے حال سے زِیادہ برداشت کے لائِق ہو گا۔ اُس وقت یِسُوعؔ نے کہا اَے باپ آسمان اور زمِین کے خُداوند مَیں تیری حمد کرتا ہُوں کہ تُو نے یہ باتیں داناؤں اور عقل مندوں سے چِھپائِیں اور بچّوں پر ظاہِر کِیں۔ ہاں اَے باپ کیونکہ اَیسا ہی تُجھے پسند آیا۔ میرے باپ کی طرف سے سب کُچھ مُجھے سَونپا گیا اور کوئی بیٹے کو نہیں جانتا سِوا باپ کے اور کوئی باپ کو نہیں جانتا سِوا بیٹے کے اور اُس کے جِس پر بیٹا اُسے ظاہِر کرنا چاہے۔ اَے مِحنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ۔ مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔ میرا جُؤا اپنے اُوپر اُٹھا لو اور مُجھ سے سِیکھو۔ کیونکہ مَیں حلِیم ہُوں اور دِل کا فروتن۔ تو تُمہاری جانیں آرام پائیں گی۔ کیونکہ میرا جُؤا مُلائِم ہے اور میرا بوجھ ہلکا۔