ملاکی 13:3-18
ملاکی 13:3-18 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
رب فرماتا ہے، ”تم میرے بارے میں کفر بکتے ہو۔ تم کہتے ہو، ’ہم کیونکر کفر بکتے ہیں؟‘ اِس میں کہ تم کہتے ہو، ’اللہ کی خدمت کرنا عبث ہے۔ کیونکہ رب الافواج کی ہدایات پر دھیان دینے اور منہ لٹکا کر اُس کے حضور پھرنے سے ہمیں کیا فائدہ ہوا ہے؟ چنانچہ گستاخ لوگوں کو مبارک ہو، کیونکہ بےدین پھلتے پھولتے اور اللہ کو آزمانے والے ہی بچے رہتے ہیں‘۔“ لیکن پھر رب کا خوف ماننے والے آپس میں بات کرنے لگے، اور رب نے غور سے اُن کی سنی۔ اُس کے حضور یادگاری کی کتاب لکھی گئی جس میں اُن کے نام درج ہیں جو رب کا خوف مانتے اور اُس کے نام کا احترام کرتے ہیں۔ رب الافواج فرماتا ہے، ”جس دن مَیں حرکت میں آؤں گا اُس دن وہ میری خاص ملکیت ہوں گے۔ مَیں اُن پر یوں رحم کروں گا، جس طرح باپ اپنے اُس بیٹے پر ترس کھاتا ہے جو اُس کی خدمت کرتا ہے۔ اُس وقت تمہیں راست باز اور بےدین کا فرق دوبارہ نظر آئے گا۔ صاف ظاہر ہو جائے گا کہ اللہ کی خدمت کرنے والوں اور دوسروں میں کیا فرق ہے۔“
ملاکی 13:3-18 کِتابِ مُقادّس (URD)
خُداوند فرماتا ہے تُمہاری باتیں میرے خِلاف بُہت سخت ہیں تَو بھی تُم کہتے ہو ہم نے تیری مُخالفت میں کیا کہا؟ تُم نے تو کہا خُدا کی عِبادت کرنا عبث ہے۔ ربُّ الافواج کے احکام پر عمل کرنا اور اُس کے حضُور ماتم کرنا لاحاصِل ہے۔ اور اب ہم مغرُوروں کو نیک بخت کہتے ہیں۔ شرِیر برومند ہوتے ہیں اور خُدا کو آزمانے پر بھی رہائی پاتے ہیں۔ تب خُدا ترسوں نے آپس میں گُفتگُو کی اور خُداوند نے مُتوجّہِ ہو کر سُنا اور اُن کے لِئے جو خُداوند سے ڈرتے اور اُس کے نام کو یاد کرتے تھے اُس کے حضُور یادگار کا دفتر لِکھا گیا۔ ربُّ الافواج فرماتا ہے اُس روز وہ میرے لوگ بلکہ میری خاص مِلکِیّت ہوں گے اور مَیں اُن پر اَیسا رحِیم ہُوں گا جَیسا باپ اپنے خِدمت گُذار بیٹے پر ہوتا ہے۔ تب تُم رجُوع لاؤ گے اور صادِق اور شرِیر میں اور خُدا کی عِبادت کرنے والے اور نہ کرنے والے میں اِمتِیاز کرو گے۔