لوقا 26:8-30
لوقا 26:8-30 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
وہ بڑی کشتی کے ذریعہ گِراسینیوں، کے علاقہ میں پہُنچے جو جھیل کے اُس پار گلِیل کے سامنے ہے۔ جَب حُضُور عیسیٰ نے کنارے پر قدم رکھا تو اُنہیں شہر کا ایک آدمی مِلا جِس میں بَدرُوحیں تھیں۔ اُس نے مُدّت سے کپڑے پہننے چھوڑ دئیے تھے اَور وہ کسی گھر میں نہیں، بَلکہ قبروں میں رہتا تھا۔ جَب اُس نے حُضُور عیسیٰ کو دیکھا تو زور سے چیخ ماری اَور اُن کے سامنے گِرا، اَور چِلّا چِلّاکر کہنے لگا، ”اَے حُضُور عیسیٰ، خُداتعالیٰ کے بیٹے، آپ کو مُجھ سے کیا کام؟ میں آپ کی مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے عذاب میں نہ ڈالیں۔“ بات یہ تھی کہ حُضُور عیسیٰ نے بَدرُوح کو اُس آدمی میں سے نِکل جانے کا حُکم دیا تھا۔ اکثر بَدرُوح اُس آدمی کو بڑی شِدّت سے پکڑ لیتی تھی، اَور لوگ اُسے قابُو میں رکھنے کے لیٔے زنجیروں اَور بِیڑیوں سے جکڑ دیتے تھے، لیکن وہ زنجیروں کو توڑ ڈالتا تھا اَور وہ بَدرُوح اُسے بیابانوں میں بھگائے پِھرتی تھی۔ حُضُور عیسیٰ نے اُس سے پُوچھا، ”تیرا نام کیا ہے؟“ اُس نے کہا، ”میرا نام لشکر،“ کیونکہ اُس میں بہت سِی بَدرُوحیں گھُسی ہویٔی تھیں۔
لوقا 26:8-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
پھر وہ سفر جاری رکھتے ہوئے گراسا کے علاقے کے کنارے پر پہنچے جو جھیل کے پار گلیل کے مقابل ہے۔ جب عیسیٰ کشتی سے اُترا تو شہر کا ایک آدمی عیسیٰ کو ملا جو بدروحوں کی گرفت میں تھا۔ وہ کافی دیر سے کپڑے پہنے بغیر چلتا پھرتا تھا اور اپنے گھر کے بجائے قبروں میں رہتا تھا۔ عیسیٰ کو دیکھ کر وہ چلّایا اور اُس کے سامنے گر گیا۔ اونچی آواز سے اُس نے کہا، ”عیسیٰ اللہ تعالیٰ کے فرزند، میرا آپ کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟ مَیں منت کرتا ہوں، مجھے عذاب میں نہ ڈالیں۔“ کیونکہ عیسیٰ نے ناپاک روح کو حکم دیا تھا، ”آدمی میں سے نکل جا!“ اِس بدروح نے بڑی دیر سے اُس پر قبضہ کیا ہوا تھا، اِس لئے لوگوں نے اُس کے ہاتھ پاؤں زنجیروں سے باندھ کر اُس کی پہرا داری کرنے کی کوشش کی تھی، لیکن بےفائدہ۔ وہ زنجیروں کو توڑ ڈالتا اور بدروح اُسے ویران علاقوں میں بھگائے پھرتی تھی۔ عیسیٰ نے اُس سے پوچھا، ”تیرا نام کیا ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”لشکر۔“ اِس نام کی وجہ یہ تھی کہ اُس میں بہت سی بدروحیں گھسی ہوئی تھیں۔
لوقا 26:8-30 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر وہ گراسینیوؔں کے عِلاقہ میں جا پہنچے جو اُس پار گلِیل کے سامنے ہے۔ جب وہ کنارے پر اُترا تو اُس شہر کا ایک مَرد اُسے مِلا جِس میں بدرُوحیں تِھیں اور اُس نے بڑی مُدّت سے کپڑے نہ پہنے تھے اور وہ گھر میں نہیں بلکہ قبروں میں رہا کرتا تھا۔ وہ یِسُوعؔ کو دیکھ کر چِلّایا اور اُس کے آگے گِر کر بُلند آواز سے کہنے لگا اَے یِسُوعؔ! خُدا تعالےٰ کے بیٹے۔ مُجھے تُجھ سے کیا کام؟ تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ مُجھے عذاب میں نہ ڈال۔ کیونکہ وہ اُس ناپاک رُوح کو حُکم دیتا تھا کہ اِس آدمی میں سے نِکل جا۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کو اکثر پکڑا تھا اور ہر چند لوگ اُسے زنجِیروں اور بیڑیوں سے جکڑ کر قابُو میں رکھتے تھے تَو بھی وہ زنجِیروں کو توڑ ڈالتا تھا اور بدرُوح اُس کو بیابانوں میں بھگائے پِھرتی تھی۔ یِسُوعؔ نے اُس سے پُوچھا تیرا کیا نام ہے؟ اُس نے کہا لشکر کیونکہ اُس میں بُہت سی بدرُوحیں تِھیں۔