لوقا 1:4-44
لوقا 1:4-44 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر یِسُوعؔ رُوحُ القُدس سے بھرا ہُؤا یَردؔن سے لَوٹا اور چالِیس دِن تک رُوح کی ہدایت سے بیابان میں پِھرتا رہا۔ اور اِبلِیس اُسے آزماتا رہا۔ اُن دِنوں میں اُس نے کُچھ نہ کھایا اور جب وہ دِن پُورے ہو گئے تو اُسے بُھوک لگی۔ اور اِبلِیس نے اُس سے کہا کہ اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اِس پتّھر سے کہہ کہ روٹی بن جائے۔ یِسُوعؔ نے اُس کو جواب دِیا لِکھا ہے کہ آدمی صِرف روٹی ہی سے جِیتا نہ رہے گا۔ اور اِبلِیس نے اُسے اُونچے پر لے جا کر دُنیا کی سب سلطنتیں پَل بھر میں دِکھائِیں۔ اور اُس سے کہا کہ یہ سارا اِختیار اور اُن کی شان و شوکت مَیں تُجھے دے دُوں گا کیونکہ یہ میرے سپُرد ہے اور جِس کو چاہتا ہُوں دیتا ہُوں۔ پس اگر تُو میرے آگے سِجدہ کرے تو یہ سب تیرا ہو گا۔ یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا لِکھا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کو سِجدہ کر اور صِرف اُسی کی عِبادت کر۔ اور وہ اُسے یروشلِیم میں لے گیا اور ہَیکل کے کنگُرے پر کھڑا کر کے اُس سے کہا اگر تُو خُدا کا بیٹا ہے تو اپنے تئِیں یہاں سے نِیچے گِرا دے۔ کیونکہ لِکھا ہے کہ وہ تیری بابت اپنے فرِشتوں کو حُکم دے گا کہ تیری حِفاظت کریں۔ اور یہ بھی کہ وہ تُجھے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے۔ مبادا تیرے پاؤں کو پتّھر سے ٹھیس لگے۔ یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا فرمایا گیا ہے کہ تُو خُداوند اپنے خُدا کی آزمایش نہ کر۔ جب اِبلِیس تمام آزمایشیں کر چُکا تو کُچھ عرصہ کے لِئے اُس سے جُدا ہُؤا۔ پِھر یِسُوعؔ رُوح کی قُوّت سے بھرا ہُؤا گلِیل کو لَوٹا اور سارے گِرد و نواح میں اُس کی شُہرت پَھیل گئی۔ اور وہ اُن کے عِبادت خانوں میں تعلِیم دیتا رہا اور سب اُس کی بڑائی کرتے رہے۔ اور وہ ناصرۃ میں آیا جہاں اُس نے پرورِش پائی تھی اور اپنے دستُور کے مُوافِق سَبت کے دِن عِبادت خانہ میں گیا اور پڑھنے کو کھڑا ہُؤا۔ اور یسعیاہ نبی کی کِتاب اُس کو دی گئی اور کِتاب کھول کر اُس نے وہ مقام نِکالا جہاں یہ لِکھا تھا کہ خُداوند کا رُوح مُجھ پر ہے۔ اِس لِئے کہ اُس نے مُجھے غرِیبوں کو خُوشخبری دینے کے لِئے مَسح کِیا۔ اُس نے مُجھے بھیجا ہے کہ قَیدِیوں کو رِہائی اور اندھوں کو بِینائی پانے کی خبر سُناوُں۔ کُچلے ہُوؤں کو آزاد کرُوں۔ اور خُداوند کے سالِ مقبُول کی مُنادی کرُوں۔ پِھر وہ کِتاب بند کر کے اور خادِم کو واپس دے کر بَیٹھ گیا اور جِتنے عِبادت خانہ میں تھے سب کی آنکھیں اُس پر لگی تِھیں۔ وہ اُن سے کہنے لگا کہ آج یہ نوِشتہ تُمہارے سامنے پُورا ہُؤا۔ اور سب نے اُس پر گواہی دی اور اُن پُر فضل باتوں پر جو اُس کے مُنہ سے نِکلتی تِھیں تعجُّب کر کے کہنے لگے کیا یہ یُوسفؔ کا بیٹا نہیں؟ اُس نے اُن سے کہا تُم البتّہ یہ مِثل مُجھ پر کہو گے کہ اَے حکِیم اپنے آپ کو تو اچھّا کر۔ جو کُچھ ہم نے سُنا ہے کہ کَفرؔنحُوم میں کِیا گیا یہاں اپنے وطن میں بھی کر۔ اور اُس نے کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ کوئی نبی اپنے وطن میں مقبُول نہیں ہوتا۔ اور مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ ایلیّاہؔ کے دِنوں میں جب ساڑھے تِین برس آسمان بند رہا یہاں تک کہ سارے مُلک میں سخت کال پڑا بُہت سی بیوائیں اِسرائیلؔ میں تِھیں۔ لیکن ایلیّاہؔ اُن میں سے کِسی کے پاس نہ بھیجا گیا مگر مُلکِ صَیدا کے شہر صارؔپت میں ایک بیوہ کے پاس۔ اور اِلِیشَع نبی کے وقت میں اِسرائیلؔ کے درمِیان بُہت سے کوڑھی تھے لیکن اُن میں سے کوئی پاک صاف نہ کِیا گیا مگر نعمان سَوریانی۔ جِتنے عِبادت خانہ میں تھے اِن باتوں کو سُنتے ہی قہر سے بھر گئے۔ اور اُٹھ کر اُس کو شہر سے باہر نِکالا اور اُس پہاڑ کی چوٹی پر لے گئے جِس پر اُن کا شہر آباد تھا تاکہ اُسے سر کے بل گِرا دیں۔ مگر وہ اُن کے بِیچ میں سے نِکل کر چلا گیا۔ پِھر وہ گلِیل کے شہر کَفرؔنحُوم کو گیا اور سبت کے دِن اُنہیں تعلِیم دے رہا تھا۔ اور لوگ اُس کی تعلِیم سے حَیران تھے کیونکہ اُس کا کلام اِختیار کے ساتھ تھا۔ اور عِبادت خانہ میں ایک آدمی تھا جِس میں ناپاک دیو کی رُوح تھی وہ بڑی آواز سے چِلاّ اُٹھا کہ اَے یِسُوعؔ ناصری ہمیں تُجھ سے کیا کام؟ کیا تُو ہمیں ہلاک کرنے آیا ہے؟ مَیں تُجھے جانتا ہُوں کہ تُو کَون ہے۔ خُدا کا قُدُّوس ہے۔ یِسُوعؔ نے اُسے جِھڑک کر کہا چُپ رہ اور اُس میں سے نِکل جا۔ اِس پر بدرُوح اُسے بِیچ میں پٹک کر بغَیر ضرر پُہنچائے اُس میں سے نِکل گئی۔ اور سب حَیران ہو کر آپس میں کہنے لگے کہ یہ کَیسا کلام ہے؟ کیونکہ وہ اِختیار اور قُدرت سے ناپاک رُوحوں کو حُکم دیتا ہے اور وہ نِکل جاتی ہیں۔ اور گِرد و نواح میں ہر جگہ اُس کی دُھوم مچ گئی۔ پِھر وہ عِبادت خانہ سے اُٹھ کر شمعُوؔن کے گھر میں داخِل ہُؤا اور شمعُوؔن کی ساس کو بڑی تپ چڑھی ہُوئی تھی اور اُنہوں نے اُس کے لِئے اُس سے عرض کی۔ وہ کھڑا ہو کر اُس کی طرف جُھکا اور تپ کو جِھڑکا تو اُتر گئی اور وہ اُسی دَم اُٹھ کر اُن کی خِدمت کرنے لگی۔ اور سُورج کے ڈُوبتے وقت وہ سب لوگ جِن کے ہاں طرح طرح کی بِیمارِیوں کے مرِیض تھے اُنہیں اُس کے پاس لائے اور اُس نے اُن میں سے ہر ایک پر ہاتھ رکھ کر اُنہیں اچھّا کِیا۔ اور بدرُوحیں بھی چِلاّ کر اور یہ کہہ کر کہ تُو خُدا کا بیٹا ہے بُہتوں میں سے نِکل گئِیں اور وہ اُنہیں جِھڑکتا اور بولنے نہ دیتا تھا کیونکہ وہ جانتی تِھیں کہ یہ مسِیح ہے۔ جب دِن ہُؤا تو وہ نِکل کر ایک وِیران جگہ میں گیا اور بِھیڑ کی بِھیڑ اُس کو ڈُھونڈتی ہُوئی اُس کے پاس آئی اور اُس کو روکنے لگی کہ ہمارے پاس سے نہ جا۔ اُس نے اُن سے کہا مُجھے اَور شہروں میں بھی خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُنانا ضرُور ہے کیونکہ مَیں اِسی لِئے بھیجا گیا ہُوں۔ اور وہ گلِیل کے عِبادت خانوں میں مُنادی کرتا رہا۔
لوقا 1:4-44 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
حُضُور عیسیٰ پاک رُوح سے بھرے ہویٔے یردؔن سے لَوٹے اَور پاک رُوح کی ہدایت سے بیابان میں گیٔے۔ اَور چالیس دِن تک اِبلیس کے ذریعہ آزمائے جاتے رہے۔ اُن دِنوں میں آپ نے کُچھ نہ کھایا اَور جَب وہ دِن پُورے ہویٔے تو حُضُور کو بھُوک لگی۔ تَب اِبلیس نے اُن سے کہا، ”اگر آپ خُدا کا بیٹاہو تو اِس پتّھر سے کہیں کہ روٹی بَن جائے۔“ حُضُور عیسیٰ نے اُسے جَواب دیا، ”لِکھّا ہے: ’اِنسان صِرف روٹی ہی سے زندہ نہیں رہتا۔‘ “ اَور اِبلیس نے اُنہیں ایک اُونچے مقام پر لے جا کر پل بھر میں دُنیا کی تمام سلطنتیں دِکھا دیں۔ اَور اِبلیس نے حُضُور سے کہا، ”میں یہ سارا اِختیّار اَور شان و شوکت تُجھے عطا کردُوں گا کیونکہ یہ میرے سُپرد کیٔے گیٔے ہیں اَور میں جسے چاہُوں دے سَکتا ہُوں۔ لہٰذا اگر آپ میرے آگے سَجدہ کریں گے تو یہ سَب کُچھ آپ کا ہو جائے گا۔“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب میں اُس سے کہا، ”لِکھّا ہے: ’تُو اَپنے خُداوؔند خُدا ہی کو سَجدہ کر اَور صِرف اُسی کی خدمت کر۔‘ “ اَور پھر اِبلیس حُضُور عیسیٰ کو یروشلیمؔ میں لے گیا اَور بیت المُقدّس کے سَب سے اُونچے مقام پر کھڑا کرکے کہنے لگاکہ، ”اگر آپ خُدا کا بیٹاہو تو یہاں سے اَپنے آپ کو نیچے گِرا دیں۔ کیونکہ لِکھّا ہے: ” ’وہ اَپنے فرشتوں کو تمہارے متعلّق حُکم دے گا کہ وہ آپ کی خُوب حِفاظت کریں؛ اَور وہ آپ کو اَپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے، تاکہ آپ کے پاؤں کو کسی پتّھر سے ٹھیس نہ لگنے پایٔے۔‘“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”فرمایا گیا ہے: ’تُم خُداوؔند اَپنے خُدا کی آزمائش نہ کرو۔‘“ جَب اِبلیس اَپنی ہر آزمائش ختم کر چُکا تو کُچھ مُناسب عرصہ تک کے لیٔے حُضُور عیسیٰ کو چھوڑکر چَلا گیا۔ پھر حُضُور عیسیٰ رُوح کی قُوّت سے معموُر، ہوکر صُوبہ گلِیل واپس ہویٔے اَور چاروں طرف کے سارے علاقہ میں آپ کی شہرت پھیل گئی۔ وہ اُن کے یہُودی عبادت گاہوں میں تعلیم دیتے اَور سَب لوگ حُضُور کی تَعریف کرتے تھے۔ پھر حُضُور ناصرتؔ میں آئے جہاں آپ نے پرورِش پائی تھی اَور اَپنے دستور کے مُطابق سَبت کے دِن یہُودی عبادت گاہ میں گیٔے۔ وہ پڑھنے کے لیٔے کھڑے ہویٔے تو آپ کو یسعیاؔہ نبی کا صحیفہ دیا گیا۔ حُضُور نے اُسے کھولا اَور وہ مقام نکالا جہاں یہ لِکھّا تھا: ”خُداوؔند کا رُوح مُجھ پر ہے، اُس نے مُجھے مَسح کیا ہے تاکہ میں غریبوں کو خُوشخبری سُناؤں۔ اُس نے مُجھے بھیجا ہے تاکہ میں قَیدیوں کے لیٔے رِہائی اَور اَندھوں کو بینائی کی خبر دُوں، کُچلے ہوؤں کو آزادی بخشُوں۔ اَور خُداوؔند کے سالِ مقبُول کا اعلان کروں۔“ پھر حُضُور عیسیٰ نے صحیفہ بند کرکے خادِم کے حوالہ کر دیا اَور بَیٹھ گیٔے۔ اَورجو لوگ یہُودی عبادت گاہ میں مَوجُود تھے، اُن سَب کی آنکھیں حُضُور پر لگی تھیں۔ اَور حُضُور اُن سے کہنے لگے، ”یہ نوشتہ جو تُمہیں سُنایا گیا، آج پُورا ہو گیا۔“ اَور سَب نے آپ کی تَعریف کی اَور اُن پُرفضل باتوں پرجو حُضُور کے مُنہ سے نکلتی تھیں تعجُّب کرکے کہتے تھے، ”کیا یہ یُوسُفؔ کا بیٹا نہیں؟“ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”تُم ضروُر یہ مثال مُجھ پر کہو گے: کہ اَے حکیِم، ’اَپنا تو علاج کر! جو باتیں ہم نے کَفرنحُومؔ میں ہوتے سُنی ہیں اُنہیں یہاں اَپنے آبائی شہر میں بھی کر۔‘ “ اَور حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ کویٔی نبی اَپنے آبائی شہر میں مقبُول نہیں ہوتا۔ یہ حقیقت ہے کہ ایلیاؔہ کے زمانہ میں بہت سِی بیوائیں اِسرائیلؔ میں تھیں، جَب ساڑھے تین بَرس تک بارش نہ ہونے کی وجہ سے تمام مُلک میں سخت قحط پڑا تھا۔ تو بھی ایلیاؔہ اُن میں سے کسی کے پاس نہیں بَلکہ صیؔدا کے ایک شہر صارپتؔ کی ایک بِیوہ کے پاس بھیجا گیا تھا۔ اَور الِیشعؔ نبی کے زمانہ میں اِسرائیلؔ میں بہت سے کوڑھی تھے لیکن سِوائے نعمانؔ کے جو سِیریؔا کا باشِندہ تھا اُن میں سے کویٔی پاک صَاف نہ کیا گیا۔“ جو لوگ یہُودی عبادت گاہ میں مَوجُود تھے، اِن باتوں کو سُنتے ہی غُصّہ سے بھر گیٔے۔ وہ اُٹھے اَور اُنہُوں نے حُضُور عیسیٰ کو شہر سے باہر نکال دیا اَور پھر آپ کو اُس پہاڑی کی چوٹی پر لے گیٔے جِس پر اُن کا شہر آباد تھا تاکہ حُضُور عیسیٰ کو وہاں سے نیچے گِرا دیں۔ لیکن حُضُور عیسیٰ اُن کے درمیان سے نِکل کر چلے گیٔے۔ پھر حُضُور عیسیٰ گلِیل کے ایک شہر کَفرنحُومؔ کو چلے گیٔے جہاں وہ سَبت کے دِن تعلیم دیتے تھے۔ اَور لوگ حُضُور عیسیٰ کی تعلیم سُن کر دنگ رہ گیٔے کیونکہ حُضُور صاحبِ اِختیّار کی طرح تعلیم دے رہے تھے۔ یہُودی عبادت گاہ میں ایک شخص تھا جِس میں بَدرُوح تھی۔ وہ بڑی اُونچی آواز سے چِلّانے لگا، ”اَے عیسیٰ ناصری، یہاں سے چلے جایٔیں! آپ کو ہم سے کیا کام؟ کیا آپ ہمیں ہلاک کرنے آئے ہیں؟ میں جانتا ہُوں کہ آپ کون ہیں؟ آپ خُدا کا قُدُّوس ہیں!“ ”خاموش ہو جا!“ حُضُور عیسیٰ نے بَدرُوح کو جِھڑکا اَور کہا، اَور اِس آدمی میں سے ”نِکل جا!“ اِس پر بَدرُوح نے اُس آدمی کو اُن کے درمیان زمین پر پٹکا اَور اُسے ضرر پہنچائے بغیر اُس میں سے نِکل گئی۔ سَب لوگ حیرت زدہ ہوکر ایک دُوسرے سے کہنے لگے کہ، ”یہ کَیسا کلام ہے؟ وہ اِختیّار اَور قُدرت کے ساتھ بَدرُوحوں کو حُکم دیتاہے اَور وہ نِکل جاتی ہیں!“ اَور آس پاس کے ہر علاقہ میں حُضُور کی شہرت بڑی تیزی پھیل گئی۔ یہُودی عبادت گاہ سے نِکل کر حُضُور عیسیٰ شمعُونؔ کے گھر پہُنچے۔ شمعُونؔ کی ساس تیز بُخار میں مُبتلا تھی۔ شاگردوں نے حُضُور عیسیٰ سے اُسے ٹھیک کرنے کی درخواست کی۔ اَور حُضُور عیسیٰ نے اُس کی طرف جُھک کر بُخار کو جِھڑکا اَور وہ اُتر گیا۔ وہ فوراً اُٹھی اَور اُن کی خدمت میں لگ گئی۔ سُورج ڈُوبتے ہی لوگ گھروں سے مُختلف بیماریوں والے مَریضوں کو حُضُور عیسیٰ کے پاس لائے اَور آپ نے ایک ایک پر ہاتھ رکھے اَور اُنہیں شفا بخشی۔ اَور، بَدرُوحیں بھی چِلّاتی ہُوئی، اَور یہ کہتی ہُوئی کہ ”تُو خُدا کا بیٹا ہے!“ کیٔی لوگوں میں سے نِکل جاتی تھیں چونکہ اُنہیں مَعلُوم تھا کہ وہ المسیؔح ہیں۔ حُضُور عیسیٰ اُنہیں جھڑکتے تھے اَور بولنے نہ دیتے تھے۔ صُبح ہوتے ہی حُضُور عیسیٰ نِکل کر کسی ویران جگہ چلے جاتے تھے۔ لوگ ہُجوم در ہُجوم آپ کو ڈھُونڈتے ہوئے آپ کے پاس آ جاتے تھے اَور آپ کو روکنے کی کوشش کرتے تھے کہ ہمارے پاس سے نہ جایٔیں۔ لیکن حُضُور عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مُجھے دُوسرے شہروں میں بھی خُدا کی بادشاہی کی خُوشخبری سُنانا ضروُری ہے کیونکہ میں اِسی مقصد سے بھیجا گیا ہُوں۔“ اَور حُضُور عیسیٰ یہُودیؔہ صُوبہ کے یہُودی عبادت گاہوں میں مُنادی کرتے رہے۔
لوقا 1:4-44 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
عیسیٰ دریائے یردن سے واپس آیا۔ وہ روح القدس سے معمور تھا جس نے اُسے ریگستان میں لا کر اُس کی راہنمائی کی۔ وہاں اُسے چالیس دن تک ابلیس سے آزمایا گیا۔ اِس پورے عرصے میں اُس نے کچھ نہ کھایا۔ آخرکار اُسے بھوک لگی۔ پھر ابلیس نے اُس سے کہا، ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو اِس پتھر کو حکم دے کہ روٹی بن جائے۔“ لیکن عیسیٰ نے انکار کر کے کہا، ”ہرگز نہیں، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے کہ انسان کی زندگی صرف روٹی پر منحصر نہیں ہوتی۔“ اِس پر ابلیس نے اُسے کسی بلند جگہ پر لے جا کر ایک لمحے میں دنیا کے تمام ممالک دکھائے۔ وہ بولا، ”مَیں تجھے اِن ممالک کی شان و شوکت اور اِن پر تمام اختیار دوں گا۔ کیونکہ یہ میرے سپرد کئے گئے ہیں اور جسے چاہوں دے سکتا ہوں۔ لہٰذا یہ سب کچھ تیرا ہی ہو گا۔ شرط یہ ہے کہ تُو مجھے سجدہ کرے۔“ لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”ہرگز نہیں، کیونکہ کلامِ مُقدّس میں یوں لکھا ہے، ’رب اپنے اللہ کو سجدہ کر اور صرف اُسی کی عبادت کر‘۔“ پھر ابلیس نے اُسے یروشلم لے جا کر بیت المُقدّس کی سب سے اونچی جگہ پر کھڑا کیا اور کہا، ”اگر تُو اللہ کا فرزند ہے تو یہاں سے چھلانگ لگا دے۔ کیونکہ کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ’وہ اپنے فرشتوں کو تیری حفاظت کرنے کا حکم دے گا، اور وہ تجھے اپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے تاکہ تیرے پاؤں کو پتھر سے ٹھیس نہ لگے‘۔“ لیکن عیسیٰ نے تیسری بار انکار کیا اور کہا، ”کلامِ مُقدّس یہ بھی فرماتا ہے، ’رب اپنے اللہ کو نہ آزمانا‘۔“ اِن آزمائشوں کے بعد ابلیس نے عیسیٰ کو کچھ دیر کے لئے چھوڑ دیا۔ پھر عیسیٰ واپس گلیل میں آیا۔ اُس میں روح القدس کی قوت تھی، اور اُس کی شہرت اُس پورے علاقے میں پھیل گئی۔ وہاں وہ اُن کے عبادت خانوں میں تعلیم دینے لگا، اور سب نے اُس کی تعریف کی۔ ایک دن وہ ناصرت پہنچا جہاں وہ پروان چڑھا تھا۔ وہاں بھی وہ معمول کے مطابق سبت کے دن مقامی عبادت خانے میں جا کر کلامِ مُقدّس میں سے پڑھنے کے لئے کھڑا ہو گیا۔ اُسے یسعیاہ نبی کی کتاب دی گئی تو اُس نے طومار کو کھول کر یہ حوالہ ڈھونڈ نکالا، ”رب کا روح مجھ پر ہے، کیونکہ اُس نے مجھے تیل سے مسح کر کے غریبوں کو خوش خبری سنانے کا اختیار دیا ہے۔ اُس نے مجھے یہ اعلان کرنے کے لئے بھیجا ہے کہ قیدیوں کو رِہائی ملے گی اور اندھے دیکھیں گے۔ اُس نے مجھے بھیجا ہے کہ مَیں کچلے ہوؤں کو آزاد کراؤں اور رب کی طرف سے بحالی کے سال کا اعلان کروں۔“ یہ کہہ کر عیسیٰ نے طومار کو لپیٹ کر عبادت خانے کے ملازم کو واپس کر دیا اور بیٹھ گیا۔ ساری جماعت کی آنکھیں اُس پر لگی تھیں۔ پھر وہ بول اُٹھا، ”آج اللہ کا یہ فرمان تمہارے سنتے ہی پورا ہو گیا ہے۔“ سب عیسیٰ کے حق میں باتیں کرنے لگے۔ وہ اُن پُرفضل باتوں پر حیرت زدہ تھے جو اُس کے منہ سے نکلیں، اور وہ کہنے لگے، ”کیا یہ یوسف کا بیٹا نہیں ہے؟“ اُس نے اُن سے کہا، ”بےشک تم مجھے یہ کہاوت بتاؤ گے، ’اے ڈاکٹر، پہلے اپنے آپ کا علاج کر۔‘ یعنی سننے میں آیا ہے کہ آپ نے کفرنحوم میں معجزے کئے ہیں۔ اب ایسے معجزے یہاں اپنے وطنی شہر میں بھی دکھائیں۔ لیکن مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ کوئی بھی نبی اپنے وطنی شہر میں مقبول نہیں ہوتا۔ یہ حقیقت ہے کہ الیاس نبی کے زمانے میں اسرائیل میں بہت سی ضرورت مند بیوائیں تھیں، اُس وقت جب ساڑھے تین سال تک بارش نہ ہوئی اور پورے ملک میں سخت کال پڑا۔ اِس کے باوجود الیاس کو اُن میں سے کسی کے پاس نہیں بھیجا گیا بلکہ ایک غیریہودی بیوہ کے پاس جو صیدا کے شہر صارپت میں رہتی تھی۔ اِسی طرح الیشع نبی کے زمانے میں اسرائیل میں کوڑھ کے بہت سے مریض تھے۔ لیکن اُن میں سے کسی کو شفا نہ ملی بلکہ صرف نعمان کو جو ملکِ شام کا شہری تھا۔“ جب عبادت خانے میں جمع لوگوں نے یہ باتیں سنیں تو وہ بڑے طیش میں آ گئے۔ وہ اُٹھے اور اُسے شہر سے نکال کر اُس پہاڑی کے کنارے لے گئے جس پر شہر کو تعمیر کیا گیا تھا۔ وہاں سے وہ اُسے نیچے گرانا چاہتے تھے، لیکن عیسیٰ اُن میں سے گزر کر وہاں سے چلا گیا۔ اِس کے بعد وہ گلیل کے شہر کفرنحوم کو گیا اور سبت کے دن عبادت خانے میں لوگوں کو سکھانے لگا۔ وہ اُس کی تعلیم سن کر ہکا بکا رہ گئے، کیونکہ وہ اختیار کے ساتھ تعلیم دیتا تھا۔ عبادت خانے میں ایک آدمی تھا جو کسی ناپاک روح کے قبضے میں تھا۔ اب وہ چیخ چیخ کر بولنے لگا، ”ارے ناصرت کے عیسیٰ، ہمارا آپ کے ساتھ کیا واسطہ ہے؟ کیا آپ ہمیں ہلاک کرنے آئے ہیں؟ مَیں تو جانتا ہوں کہ آپ کون ہیں، آپ اللہ کے قدوس ہیں۔“ عیسیٰ نے اُسے ڈانٹ کر کہا، ”خاموش! آدمی میں سے نکل جا!“ اِس پر بدروح آدمی کو جماعت کے بیچ میں فرش پر پٹک کر اُس میں سے نکل گئی۔ لیکن وہ آدمی زخمی نہ ہوا۔ تمام لوگ گھبرا گئے اور ایک دوسرے سے کہنے لگے، ”اِس آدمی کے الفاظ میں کیا اختیار اور قوت ہے کہ بدروحیں اُس کا حکم مانتی اور اُس کے کہنے پر نکل جاتی ہیں؟“ اور عیسیٰ کے بارے میں چرچا اُس پورے علاقے میں پھیل گیا۔ پھر عیسیٰ عبادت خانے کو چھوڑ کر شمعون کے گھر گیا۔ وہاں شمعون کی ساس شدید بخار میں مبتلا تھی۔ اُنہوں نے عیسیٰ سے گزارش کی کہ وہ اُس کی مدد کرے۔ اُس نے اُس کے سرہانے کھڑے ہو کر بخار کو ڈانٹا تو وہ اُتر گیا اور شمعون کی ساس اُسی وقت اُٹھ کر اُن کی خدمت کرنے لگی۔ جب دن ڈھل گیا تو سب مقامی لوگ اپنے مریضوں کو عیسیٰ کے پاس لائے۔ خواہ اُن کی بیماریاں کچھ بھی کیوں نہ تھیں، اُس نے ہر ایک پر اپنے ہاتھ رکھ کر اُسے شفا دی۔ بہتوں میں بدروحیں بھی تھیں جنہوں نے نکلتے وقت چلّا کر کہا، ”تُو اللہ کا فرزند ہے۔“ لیکن چونکہ وہ جانتی تھیں کہ وہ مسیح ہے اِس لئے اُس نے اُنہیں ڈانٹ کر بولنے نہ دیا۔ جب اگلا دن چڑھا تو عیسیٰ شہر سے نکل کر کسی ویران جگہ چلا گیا۔ لیکن ہجوم اُسے ڈھونڈتے ڈھونڈتے آخرکار اُس کے پاس پہنچا۔ لوگ اُسے اپنے پاس سے جانے نہیں دینا چاہتے تھے۔ لیکن اُس نے اُن سے کہا، ”لازم ہے کہ مَیں دوسرے شہروں میں بھی جا کر اللہ کی بادشاہی کی خوش خبری سناؤں، کیونکہ مجھے اِسی مقصد کے لئے بھیجا گیا ہے۔“ چنانچہ وہ یہودیہ کے عبادت خانوں میں منادی کرتا رہا۔