لوقا 1:23-26

لوقا 1:23-26 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

تَب پُوری مَجلِس اُٹھی اَور یِسوعؔ کو پِیلاطُسؔ کے پاس لے گئی۔ اَور آپ پر یہ کہہ کر اِلزام لگانے لگے، ”کہ ہم نے اِسے ہماری قوم کو بہکاتے پایا ہے وہ قَیصؔر کو محصُول اَدا کرنے سے منع کرتا ہے اَور دعویٰ کرتا ہے کہ میں المسیح، اَور ایک بادشاہ ہُوں۔“ تَب پِیلاطُسؔ نے یِسوعؔ سے پُوچھا، ”کیا آپ یہُودیوں کے بادشاہ ہیں؟“ یِسوعؔ نے اُسے جَواب دیا، ”تُم نے خُود ہی کہہ دیا۔“ پِیلاطُسؔ نے اہم کاہِنوں اَور عوام سے کہا، ”میں اِس شخص میں کویٔی قُصُور نہیں پاتا۔“ لیکن وہ اِصرار کرکے کہنے لگے، ”وہ پُورے یہُودیؔہ میں گلِیل سے لے کر یہاں تک لوگوں کو اَپنی تعلیم سے اُکساتا ہے۔“ جَب پِیلاطُسؔ نے یہ سُنا تو اُس نے پُوچھا، کیا یہ آدمی گلِیلی ہے؟ اَور جُوں ہی اُسے مَعلُوم ہُوا کہ وہ ہیرودیسؔ کی عملداری کا ہے، اُسے ہیرودیسؔ کے پاس بھیج دیا جو اُن دِنوں خُود بھی یروشلیمؔ میں تھا۔ جَب ہیرودیسؔ نے یِسوعؔ کو دیکھا، تو نہایت خُوش ہُوا، اِس لیٔے کہ اُسے ایک عرصے سے یِسوعؔ کو دیکھنے کی خواہش تھی۔ اَور اُس نے آپ کے بارے میں بہت سِی باتیں سُن رکھی تھیں، اَور اُسے اُمّید تھی کہ وہ یِسوعؔ کا کویٔی معجزہ بھی دیکھ سکےگا۔ اُس نے یِسوعؔ سے بہت کُچھ پُوچھا، لیکن یِسوعؔ نے اُسے کویٔی جَواب نہ دیا۔ اَور اہم کاہِن اَور شَریعت کے عالِم وہاں کھڑے ہوکر، بڑی سختی سے آپ پر اِلزام لگا رہے تھے۔ تَب ہیرودیسؔ اَور اُس کے سپاہیوں نے ساتھ مِل کر یِسوعؔ کی بے عزّتی کی اَور ہنسی اُڑائی۔ پھر ایک چمکدار لباس پہناکر آپ کو پِیلاطُسؔ کے پاس واپس بھیج دیا۔ اُسی دِن پِیلاطُسؔ اَور ہیرودیسؔ ایک دُوسرے کے دوست بَن گیٔے حالانکہ اِس سے پہلے اُن میں دُشمنی تھی۔ تَب پِیلاطُسؔ نے اہم کاہِنوں، حاکموں اَور عوام کو جمع کیا اَور اُن سے کہا، ”تُم اِس شخص کو میرے پاس یہ کہتے ہویٔے لایٔے کہ یہ لوگوں کو بغاوت کرنے کے لیٔے بہکاتا ہے۔ مَیں نے خُود بھی تمہارے سامنے اُس سے بازپُرس کی مگر جِس جُرم کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو، مَیں نے اُسے قُصُوروار نہیں پایا ہے۔ اَور نہ ہی ہیرودیسؔ نے، کیوں کہ اُس نے اُسے ہمارے پاس واپس بھیج دیا۔ دیکھو، اِس نے کویٔی اَیسا کام نہیں کیا ہے جو اِسے قتل کے لائق ٹھہرائے۔ لہٰذا، میں اِسے پِٹوا کر چھوڑ دُوں گا۔“ اُسے لازِم تھا کہ عید کے موقع پر مُجرموں میں سے کسی ایک کو اُن کی خاطِر رِہا کر دے۔ لیکن پُوری عوام ایک آواز میں چِلّانے لگی، ”کہ اِس آدمی کو مار ڈالو! ہماری خاطِر بَراَبّؔا کو رِہا کر دے!“ (بَراَبّؔا شہر میں بغاوت، اَور خُون کے اِلزام میں قَید کیا گیا تھا۔) پِیلاطُسؔ نے یِسوعؔ کو رِہا کرنے کے اِرادہ سے، اُن سے دوبارہ پُوچھا۔ لیکن وہ چِلّانے لگے، ”کہ اِسے مصلُوب کرو! اِسے مصلُوب کرو!“ تَب اُس نے اُن سے تیسری بار پُوچھا: ”کیوں؟ آخِر اِس نے کون سا جُرم کیا ہے؟ مَیں نے اِس میں اَیسا کویٔی قُصُور نہیں پایا کہ وہ سزائے موت کا مُستحق ہو۔ اِس لیٔے میں اِسے پِٹوا کر چھوڑ دیتا ہُوں۔“ لیکن وہ چِلّا چِلّاکر مطالبہ کرنے لگے کہ وہ مصلُوب کیا جائے اَور اُن کا چِلّانا کارگر ثابت ہُوا۔ پس پِیلاطُسؔ نے اُن کی درخواست کے مُطابق موت کا حُکم صادر کر دیا۔ اَورجو آدمی بغاوت اَور خُون کے جُرم میں قَید میں تھا جِس کی رِہائی اُنہُوں نے ماںگی تھی، اُسے چھوڑ دیا گیا، اَور یِسوعؔ کو اُن کی مرضی کے مُوافق اُن کے حوالے کر دیا۔ جَب فَوجی یِسوعؔ کو لیٔے جا رہے تھے، تو اُنہُوں نے شمعُونؔ کُرینی کو جو اَپنے گاؤں سے آ رہاتھا پکڑ لیا، اَور صلیب اُس پر رکھ دی تاکہ وہ اُسے اُٹھاکر یِسوعؔ کے پیچھے پیچھے لے چلے۔

لوقا 1:23-26 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

پھر پوری مجلس اُٹھی اور اُسے پیلاطس کے پاس لے آئی۔ وہاں وہ اُس پر الزام لگا کر کہنے لگے، ”ہم نے معلوم کیا ہے کہ یہ آدمی ہماری قوم کو گم راہ کر رہا ہے۔ یہ شہنشاہ کو ٹیکس دینے سے منع کرتا اور دعویٰ کرتا ہے کہ مَیں مسیح اور بادشاہ ہوں۔“ پیلاطس نے اُس سے پوچھا، ”اچھا، تم یہودیوں کے بادشاہ ہو؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جی، آپ خود کہتے ہیں۔“ پھر پیلاطس نے راہنما اماموں اور ہجوم سے کہا، ”مجھے اِس آدمی پر الزام لگانے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔“ لیکن وہ اَڑے رہے۔ اُنہوں نے کہا، ”وہ پورے یہودیہ میں تعلیم دیتے ہوئے قوم کو اُکساتا ہے۔ وہ گلیل سے شروع کر کے یہاں تک آ پہنچا ہے۔“ یہ سن کر پیلاطس نے پوچھا، ”کیا یہ شخص گلیل کا ہے؟“ جب اُسے معلوم ہوا کہ عیسیٰ گلیل یعنی اُس علاقے سے ہے جس پر ہیرودیس انتپاس کی حکومت ہے تو اُس نے اُسے ہیرودیس کے پاس بھیج دیا، کیونکہ وہ بھی اُس وقت یروشلم میں تھا۔ ہیرودیس عیسیٰ کو دیکھ کر بہت خوش ہوا، کیونکہ اُس نے اُس کے بارے میں بہت کچھ سنا تھا اور اِس لئے کافی دیر سے اُس سے ملنا چاہتا تھا۔ اب اُس کی بڑی خواہش تھی کہ عیسیٰ کو کوئی معجزہ کرتے ہوئے دیکھ سکے۔ اُس نے اُس سے بہت سارے سوال کئے، لیکن عیسیٰ نے ایک کا بھی جواب نہ دیا۔ راہنما امام اور شریعت کے علما ساتھ کھڑے بڑے جوش سے اُس پر الزام لگاتے رہے۔ پھر ہیرودیس اور اُس کے فوجیوں نے اُس کی تحقیر کرتے ہوئے اُس کا مذاق اُڑایا اور اُسے چمک دار لباس پہنا کر پیلاطس کے پاس واپس بھیج دیا۔ اُسی دن ہیرودیس اور پیلاطس دوست بن گئے، کیونکہ اِس سے پہلے اُن کی دشمنی چل رہی تھی۔ پھر پیلاطس نے راہنما اماموں، سرداروں اور عوام کو جمع کر کے اُن سے کہا، ”تم نے اِس شخص کو میرے پاس لا کر اِس پر الزام لگایا ہے کہ یہ قوم کو اُکسا رہا ہے۔ مَیں نے تمہاری موجودگی میں اِس کا جائزہ لے کر ایسا کچھ نہیں پایا جو تمہارے الزامات کی تصدیق کرے۔ ہیرودیس بھی کچھ نہیں معلوم کر سکا، اِس لئے اُس نے اِسے ہمارے پاس واپس بھیج دیا ہے۔ اِس آدمی سے کوئی بھی ایسا قصور نہیں ہوا کہ یہ سزائے موت کے لائق ہے۔ اِس لئے مَیں اِسے کوڑوں کی سزا دے کر رِہا کر دیتا ہوں۔“ [اصل میں یہ اُس کا فرض تھا کہ وہ عید کے موقع پر اُن کی خاطر ایک قیدی کو رِہا کر دے۔] لیکن سب مل کر شور مچا کر کہنے لگے، ”اِسے لے جائیں! اِسے نہیں بلکہ برابا کو رِہا کر کے ہمیں دیں۔“ (برابا کو اِس لئے جیل میں ڈالا گیا تھا کہ وہ قاتل تھا اور اُس نے شہر میں حکومت کے خلاف بغاوت کی تھی۔) پیلاطس عیسیٰ کو رِہا کرنا چاہتا تھا، اِس لئے وہ دوبارہ اُن سے مخاطب ہوا۔ لیکن وہ چلّاتے رہے، ”اِسے مصلوب کریں، اِسے مصلوب کریں۔“ پھر پیلاطس نے تیسری دفعہ اُن سے کہا، ”کیوں؟ اِس نے کیا جرم کیا ہے؟ مجھے اِسے سزائے موت دینے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ اِس لئے مَیں اِسے کوڑے لگوا کر رِہا کر دیتا ہوں۔“ لیکن وہ بڑا شور مچا کر اُسے مصلوب کرنے کا تقاضا کرتے رہے، اور آخرکار اُن کی آوازیں غالب آ گئیں۔ پھر پیلاطس نے فیصلہ کیا کہ اُن کا مطالبہ پورا کیا جائے۔ اُس نے اُس آدمی کو رِہا کر دیا جو اپنی باغیانہ حرکتوں اور قتل کی وجہ سے جیل میں ڈال دیا گیا تھا جبکہ عیسیٰ کو اُس نے اُن کی مرضی کے مطابق اُن کے حوالے کر دیا۔ جب فوجی عیسیٰ کو لے جا رہے تھے تو اُنہوں نے ایک آدمی کو پکڑ لیا جو لبیا کے شہر کرین کا رہنے والا تھا۔ اُس کا نام شمعون تھا۔ اُس وقت وہ دیہات سے شہر میں داخل ہو رہا تھا۔ اُنہوں نے صلیب کو اُس کے کندھوں پر رکھ کر اُسے عیسیٰ کے پیچھے چلنے کا حکم دیا۔

لوقا 1:23-26 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر اُن کی ساری جماعت اُٹھ کر اُسے پِیلاطُسؔ کے پاس لے گئی۔ اور اُنہوں نے اُس پر اِلزام لگانا شرُوع کِیا کہ اِسے ہم نے اپنی قَوم کو بہکاتے اور قَیصر کو خراج دینے سے منع کرتے اور اپنے آپ کو مسِیح بادشاہ کہتے پایا۔ پِیلاطُسؔ نے اُس سے پُوچھا کیا تُو یہُودِیوں کا بادشاہ ہے؟ اُس نے اُس کے جواب میں کہا تُو خُود کہتا ہے۔ پِیلاطُسؔ نے سردار کاہِنوں اور عام لوگوں سے کہا مَیں اِس شخص میں کُچھ قصُور نہیں پاتا۔ مگر وہ اَور بھی زور دے کر کہنے لگے کہ یہ تمام یہُودیہ میں بلکہ گلِیل سے لے کر یہاں تک لوگوں کو سِکھا سِکھا کر اُبھارتا ہے۔ یہ سُن کر پِیلاطُسؔ نے پُوچھا کیا یہ آدمی گلِیلی ہے؟ اور یہ معلُوم کر کے کہ ہیرودؔیس کی عمل داری کا ہے اُسے ہیرودؔیس کے پاس بھیجا کیونکہ وہ بھی اُن دِنوں یروشلِیم میں تھا۔ ہیرودؔیس یِسُوعؔ کو دیکھ کر بُہت خُوش ہُؤا کیونکہ وہ مُدّت سے اُسے دیکھنے کا مُشتاق تھا۔ اِس لِئے کہ اُس نے اُس کا حال سُنا تھا اور اُس کا کوئی مُعجِزہ دیکھنے کا اُمیدوار تھا۔ اور وہ اُس سے بُہتیری باتیں پُوچھتا رہا مگر اُس نے اُسے کُچھ جواب نہ دِیا۔ اور سردار کاہِن اور فقِیہہ کھڑے ہُوئے زور شور سے اُس پر اِلزام لگاتے رہے۔ پِھر ہیرودؔیس نے اپنے سِپاہیوں سمیت اُسے ذلِیل کِیا اور ٹھٹّھوں میں اُڑایا اور چمک دار پوشاک پہنا کر اُس کو پِیلاطُسؔ کے پاس واپس بھیجا۔ اور اُسی دِن ہیرودؔیس اور پِیلاطُسؔ آپس میں دوست ہو گئے کیونکہ پہلے اُن میں دُشمنی تھی۔ پِھر پِیلاطُسؔ نے سردار کاہِنوں اور سرداروں اور عام لوگوں کو جمع کر کے۔ اُن سے کہا کہ تُم اِس شخص کو لوگوں کا بہکانے والا ٹھہرا کر میرے پاس لائے ہو اور دیکھو مَیں نے تُمہارے سامنے ہی اُس کی تحقِیقات کی مگر جِن باتوں کا اِلزام تُم اُس پر لگاتے ہو اُن کی نِسبت نہ مَیں نے اُس میں کُچھ قصُور پایا۔ نہ ہیرودؔیس نے کیونکہ اُس نے اُسے ہمارے پاس واپس بھیجا ہے اور دیکھو اُس سے کوئی اَیسا فِعل سرزد نہیں ہُؤا جِس سے وہ قتل کے لائِق ٹھہرتا۔ پس مَیں اُس کو پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوں۔ (اُسے ہر عِید میں ضرُور تھا کہ کِسی کو اُن کی خاطِر چھوڑ دے)۔ وہ سب مِل کر چِلاّ اُٹھے کہ اِسے لے جا اور ہماری خاطِر براؔبّا کو چھوڑ دے۔ (یہ کِسی بغاوت کے باعِث جو شہر میں ہُوئی تھی اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں ڈالا گیا تھا)۔ مگر پِیلاطُسؔ نے یِسُوعؔ کو چھوڑنے کے اِرادہ سے پِھر اُن سے کہا۔ لیکن وہ چِلاّ کر کہنے لگے کہ اِس کو مصلُوب کر مصلُوب! اُس نے تِیسری بار اُن سے کہا کیوں؟ اِس نے کیا بُرائی کی ہے؟ مَیں نے اِس میں قتل کی کوئی وجہ نہیں پائی۔ پس مَیں اِسے پِٹوا کر چھوڑے دیتا ہُوں۔ مگر وہ چِلاّ چِلاّ کر سر ہوتے رہے کہ وہ مصلُوب کِیا جائے اور اُن کا چِلاّنا کار گر ہُؤا۔ پس پِیلاطُسؔ نے حُکم دِیا کہ اُن کی درخواست کے مُوافِق ہو۔ اور جو شخص بغاوت اور خُون کرنے کے سبب سے قَید میں پڑا تھا اور جِسے اُنہوں نے مانگا تھا اُسے چھوڑ دِیا مگر یِسُوعؔ کو اُن کی مرضی کے مُوافِق سِپاہیوں کے حوالہ کِیا۔ اور جب اُس کو لِئے جاتے تھے تو اُنہوں نے شمعُوؔن نام ایک کُرینی کو جو دیہات سے آتا تھا پکڑ کر صلِیب اُس پر لا دی کہ یِسُوعؔ کے پِیچھے پِیچھے لے چلے۔