لوقا 25:21-38
لوقا 25:21-38 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”سُورج، چاند اَور سِتاروں میں نِشان ظاہر ہوں گے اَور زمین پر مُلکوں کو اَذیّت پہُنچے گی کیونکہ سمُندر اَور اُس کی لہروں کا زور و شور اُنہیں خوفزدہ کر دے گا۔ لوگ اِس اَندیشے سے کہ دُنیا پر کیا کیا مُصیبتوں آنے والی ہیں اِس قدر خوف کھایٔیں گے کہ اُن کے ہوش و حواس باقی نہ رہیں گے، کیوں کہ آسمان کی قُوّتیں ہِلا دی جایٔیں گی۔ تَب لوگ اِبن آدمؔ کو عظیم قُدرت اَور جلال کے ساتھ بادلوں میں آتا دیکھیں گے۔ جَب یہ باتیں ہونا شروع جایٔیں تو سیدھے کھڑے ہوکر اَپنا سَر اُوپر اُٹھانا کیونکہ تمہاری مخلصی نزدیک ہوگی۔“ تَب یِسوعؔ نے اُنہیں یہ تمثیل سُنایٔی: ”تُم اَنجیر کے درخت اَور سارے درختوں پر غور کرو۔ جُوں ہی اُن میں کونپلیں پھُوٹنے لگتی ہیں، تُم دیکھ کر جان لیتے ہو کہ اَب گرمی نزدیک ہے۔ اِسی طرح، جَب تُم یہ باتیں ہوتے دیکھو، تو جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدیک ہے۔ ”میں تُم سے سچ کہتا ہُوں، کہ اِس نَسل کے ختم ہونے سے پہلے ہی یہ سَب کُچھ پُورا ہوگا۔ آسمان اَور زمین ٹل جایٔیں گی لیکن میری باتیں کبھی نہیں ٹلیں گی۔ ”پس تُم خبردار رہو۔ کہیں اَیسا نہ کہ تمہارے دِل عیّاشی، نشہ بازی اَور اِس زندگی کی فِکروں سے سُست پڑ جایٔیں اَور وہ دِن تُم پر پھندے کی طرح اَچانک آ پڑے۔ کیونکہ وہ رُوئے زمین پر مَوجُود تمام لوگوں پر پھندے کی طرح آ پڑےگا۔ پس ہر وقت چَوکَس رہو اَور دعا میں لگے رہو تاکہ تُم اِن سَب باتوں سے جو ہونے والی ہیں، بچ کر اِبن آدمؔ کے حُضُور میں کھڑے ہونے کے لائق ٹھہرو۔“ یِسوعؔ ہر روز بیت المُقدّس میں تعلیم دیتے تھے، اَور ہر رات کو باہر جا کر اُس پہاڑ پر رات گزارتے تھے جِس کا نام کوہِ زَیتُون تھا، اَور صُبح ہوتے ہی سَب لوگ آپ کی باتیں سُننے بیت المُقدّس میں آ جاتے تھے۔
لوقا 25:21-38 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
سورج، چاند اور ستاروں میں عجیب و غریب نشان ظاہر ہوں گے۔ قومیں سمندر کے شور اور ٹھاٹھیں مارنے سے حیران و پریشان ہوں گی۔ لوگ اِس اندیشے سے کہ کیا کیا مصیبت دنیا پر آئے گی اِس قدر خوف کھائیں گے کہ اُن کی جان میں جان نہ رہے گی، کیونکہ آسمان کی قوتیں ہلائی جائیں گی۔ اور پھر وہ ابنِ آدم کو بڑی قدرت اور جلال کے ساتھ بادل میں آتے ہوئے دیکھیں گے۔ چنانچہ جب یہ کچھ پیش آنے لگے تو سیدھے کھڑے ہو کر اپنی نظر اُٹھاؤ، کیونکہ تمہاری نجات نزدیک ہو گی۔“ اِس سلسلے میں عیسیٰ نے اُنہیں ایک تمثیل سنائی۔ ”انجیر کے درخت اور باقی درختوں پر غور کرو۔ جوں ہی کونپلیں نکلنے لگتی ہیں تم جان لیتے ہو کہ گرمیوں کا موسم نزدیک ہے۔ اِسی طرح جب تم یہ واقعات دیکھو گے تو جان لو گے کہ اللہ کی بادشاہی قریب ہی ہے۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ اِس نسل کے ختم ہونے سے پہلے پہلے یہ سب کچھ واقع ہو گا۔ آسمان و زمین تو جاتے رہیں گے، لیکن میری باتیں ہمیشہ تک قائم رہیں گی۔ خبردار رہو تاکہ تمہارے دل عیاشی، نشہ بازی اور روزانہ کی فکروں تلے دب نہ جائیں۔ ورنہ یہ دن اچانک تم پر آن پڑے گا، اور پھندے کی طرح تمہیں جکڑ لے گا۔ کیونکہ وہ دنیا کے تمام باشندوں پر آئے گا۔ ہر وقت چوکس رہو اور دعا کرتے رہو کہ تم کو آنے والی اِن سب باتوں سے بچ نکلنے کی توفیق مل جائے اور تم ابنِ آدم کے سامنے کھڑے ہو سکو۔“ ہر روز عیسیٰ بیت المُقدّس میں تعلیم دیتا رہا اور ہر شام وہ نکل کر اُس پہاڑ پر رات گزارتا تھا جس کا نام زیتون کا پہاڑ ہے۔ اور تمام لوگ اُس کی باتیں سننے کے لئے صبح سویرے بیت المُقدّس میں اُس کے پاس آتے تھے۔
لوقا 25:21-38 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور سُورج اور چاند اور سِتاروں میں نِشان ظاہِر ہوں گے اور زمِین پر قَوموں کو تکلِیف ہو گی کیونکہ وہ سمُندر اور اُس کی لہروں کے شور سے گھبرا جائیں گی۔ اور ڈر کے مارے اور زمِین پر آنے والی بلاؤں کی راہ دیکھتے دیکھتے لوگوں کی جان میں جان نہ رہے گی۔ اِس لِئے کہ آسمان کی قُوّتیں ہِلائی جائیں گی۔ اُس وقت لوگ اِبنِ آدمؔ کو قُدرت اور بڑے جلال کے ساتھ بادِل میں آتے دیکھیں گے۔ اور جب یہ باتیں ہونے لگیں تو سِیدھے ہو کر سر اُوپر اُٹھانا اِس لِئے کہ تُمہاری مَخلصی نزدِیک ہو گی۔ اور اُس نے اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ انجِیر کے درخت اور سب درختوں کو دیکھو۔ جُونہی اُن میں کونپلیں نِکلتی ہیں تُم دیکھ کر آپ ہی جان لیتے ہو کہ اب گرمی نزدِیک ہے۔ اِسی طرح جب تُم اِن باتوں کو ہوتے دیکھو تو جان لو کہ خُدا کی بادشاہی نزدِیک ہے۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تک یہ سب باتیں نہ ہو لِیں یہ نسل ہرگِز تمام نہ ہو گی۔ آسمان اور زمِین ٹل جائیں گے لیکن میری باتیں ہرگِز نہ ٹلیں گی۔ پس خبردار رہو۔ اَیسا نہ ہو کہ تُمہارے دِل خُمار اور نشہ بازی اور اِس زِندگی کی فِکروں سے سُست ہو جائیں اور وہ دِن تُم پر پھندے کی طرح ناگہاں آ پڑے۔ کیونکہ جِتنے لوگ تمام رُویِ زمِین پر مَوجُود ہوں گے اُن سب پر وہ اِسی طرح آ پڑے گا۔ پس ہر وقت جاگتے اور دُعا کرتے رہو تاکہ تُم کو اِن سب ہونے والی باتوں سے بچنے اور اِبنِ آدمؔ کے حضُور کھڑے ہونے کا مقدُور ہو۔ اور وہ ہر روز ہَیکل میں تعلِیم دیتا تھا اور رات کو باہر جا کر اُس پہاڑ پر رہا کرتا تھا جو زَیتُوؔن کا کہلاتا ہے۔ اور صُبح سویرے سب لوگ اُس کی باتیں سُننے کو ہَیکل میں اُس کے پاس آیا کرتے تھے۔