لوقا 4:2-21
لوقا 4:2-21 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس یُوسفؔ بھی گلِیل کے شہر ناصرۃ سے داؤُد کے شہر بَیت لحم کو گیا جو یہُودیہ میں ہے۔ اِس لِئے کہ وہ داؤُد کے گھرانے اور اَولاد سے تھا۔ تاکہ اپنی منگیتر مریمؔ کے ساتھ جو حامِلہ تھی نام لِکھوائے۔ جب وہ وہاں تھے تو اَیسا ہُؤا کہ اُس کے وضعِ حمل کا وقت آ پُہنچا۔ اور اُس کا پہلوٹا بیٹا پَیدا ہُؤا اور اُس نے اُس کو کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھّا کیونکہ اُن کے واسطے سرائے میں جگہ نہ تھی۔ اُسی عِلاقہ میں چرواہے تھے جو رات کو مَیدان میں رہ کر اپنے گلّہ کی نِگہبانی کر رہے تھے۔ اور خُداوند کا فرِشتہ اُن کے پاس آ کھڑا ہُؤا اور خُداوند کا جلال اُن کے چَوگِرد چمکا اور وہ نِہایت ڈر گئے۔ مگر فرِشتہ نے اُن سے کہا ڈرو مت کیونکہ دیکھو مَیں تُمہیں بڑی خُوشی کی بشارت دیتا ہُوں جو ساری اُمّت کے واسطے ہو گی کہ آج داؤُد کے شہر میں تُمہارے لِئے ایک مُنّجی پَیدا ہُؤا ہے یعنی مسِیح خُداوند۔ اور اِس کا تُمہارے لِئے یہ نِشان ہے کہ تُم ایک بچّہ کو کپڑے میں لِپٹا اور چرنی میں پڑا ہُؤا پاؤ گے۔ اور یکایک اُس فرِشتہ کے ساتھ آسمانی لشکر کی ایک گروہ خُدا کی حمد کرتی اور یہ کہتی ظاہِر ہُوئی کہ عالَمِ بالا پر خُدا کی تمجِید ہو اور زمِین پر اُن آدَمِیوں میں جِن سے وہ راضی ہے صُلح۔ جب فرِشتے اُن کے پاس سے آسمان پر چلے گئے تو اَیسا ہُؤا کہ چرواہوں نے آپس میں کہا کہ آؤ بَیت لحم تک چلیں اور یہ بات جو ہُوئی ہے اور جِس کی خُداوند نے ہم کو خبر دی ہے دیکھیں۔ پس اُنہوں نے جلدی سے جا کر مریمؔ اور یُوسفؔ کو دیکھا اور اُس بچّہ کو چرنی میں پڑا پایا۔ اور اُنہیں دیکھ کر وہ بات جو اُس لڑکے کے حق میں اُن سے کہی گئی تھی مشہُور کی۔ اور سب سُننے والوں نے اِن باتوں پر جو چرواہوں نے اُن سے کہِیں تعجُّب کِیا۔ مگر مریمؔ اِن سب باتوں کو اپنے دِل میں رکھ کر غَور کرتی رہی۔ اور چرواہے جَیسا اُن سے کہا گیا تھا وَیسا ہی سب کُچھ سُن کر اور دیکھ کر خُدا کی تمجِید اور حمد کرتے ہُوئے لَوٹ گئے۔ جب آٹھ دِن پُورے ہُوئے اور اُس کے خَتنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسُوعؔ رکھا گیا جو فرِشتہ نے اُس کے رَحِم میں پڑنے سے پہلے رکھّا تھا۔
لوقا 4:2-21 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
یُوسیفؔ بھی گلِیل کے شہر ناصرتؔ سے یہُودیؔہ میں حضرت داویؔد کے شہر بیت لحمؔ کو روانہ ہُوا کیونکہ وہ داویؔد کے گھرانے اَور اَولاد سے تھا۔ تاکہ وہاں اَپنی ہونے والی بیوی مریمؔ کے ساتھ جو حاملہ تھی، نام لکھوائے۔ جَب وہ وہاں تھے تو اُن کے وضعِ حَمل کا وقت آ پہُنچا۔ اَور اُن کا پہلوٹھا بیٹا پیدا ہُوا۔ اَور اُنہُوں نے اُسے کپڑے میں لپیٹ کر چرنی میں رکھا کیونکہ اُن کے لیٔے سرائے میں کویٔی جگہ نہ تھی۔ اُسی علاقہ میں کُچھ چرواہے تھے جو رات کے وقت میدان میں اَپنے ریوڑ کی نگہبانی کر رہے تھے۔ اَور خُداوؔند کا فرشتہ اُن پر ظاہر ہُوا اَور خُداوؔند کا جلال اُن کے چاروں طرف چمکا، اَور وہ بُری طرح ڈر گیٔے۔ لیکن فرشتہ نے اُن سے کہا، ”ڈرو مت کیونکہ مَیں تُمہیں بڑی خُوشخبری کی بشارت دیتا ہُوں جو ساری اُمّت کے واسطے ہوگی۔ کہ آج داویؔد کے شہر میں تمہارے لیٔے ایک مُنجّی پیدا ہُواہے؛ یہی المسیح اَور خُداوؔند ہے۔ اَور اُس کا تمہارے لیٔے یہ نِشان ہوگا کہ تُم ایک بچّے کو کپڑے میں لپٹا اَور چرنی میں پڑا ہُوا پاؤگے۔“ یَکایک آسمان سے فرشتوں کا ایک لشکر اُس فرشتہ کے ساتھ خُدا کی تمجید کرتے اَور یہ کہتے ہویٔے ظاہر ہُوا، ”عالمِ بالا پر خُدا کی تمجید ہو، اَور زمین پر اُن آدمیوں پر خُدا کی سلامتی جِن پر وہ مہربان ہے۔“ جَب فرشتے اُن کے پاس سے آسمان پر چلے گیٔے تو چرواہوں نے آپَس میں کہا، ”آؤ ہم بیت لحمؔ چلیں اَور جِس واقعہ کی خبر خُداوؔند نے ہمیں دی ہے اُسے دیکھیں۔“ لہٰذا وہ جلدی سے روانہ ہُوئے اَور مریمؔ، یُوسیفؔ اَور بچّے سے ملے جو چرنی میں پڑا تھا۔ اَور بچّے کو دیکھ کر وہ باتیں جو اُنہیں اُس کے بارے میں بتایٔی گئی تھیں، اُنہیں مشہُور کر دیا۔ اَور چرواہوں کی باتیں سُن کر سارے لوگ تعجُّب کرنے لگے۔ لیکن مریمؔ ساری باتوں کو دِل میں رکھ کر اُن پر غور کرتی رہیں۔ اَور چرواہے جَیسا اُنہیں بتایا گیا تھا وَیسا ہی سَب کُچھ دیکھ کر اَور سُن کر خُدا کی تمجید اَور تعریف کرتے ہُوئے واپس چلے گیٔے۔ آٹھویں دِن جَب اُس کے ختنہ کا وقت آیا تو اُس کا نام یِسوعؔ رکھا گیا۔ یہ وُہی نام ہے جو فرشتہ نے اُسے مریمؔ کے حاملہ ہونے سے پہلے دیا تھا۔
لوقا 4:2-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چنانچہ یوسف گلیل کے شہر ناصرت سے روانہ ہو کر یہودیہ کے شہر بیت لحم پہنچا۔ وجہ یہ تھی کہ وہ داؤد بادشاہ کے گھرانے اور نسل سے تھا، اور بیت لحم داؤد کا شہر تھا۔ چنانچہ وہ اپنے نام کو رجسٹر میں درج کروانے کے لئے وہاں گیا۔ اُس کی منگیتر مریم بھی ساتھ تھی۔ اُس وقت وہ اُمید سے تھی۔ جب وہ وہاں ٹھہرے ہوئے تھے تو بچے کو جنم دینے کا وقت آ پہنچا۔ بیٹا پیدا ہوا۔ یہ مریم کا پہلا بچہ تھا۔ اُس نے اُسے کپڑوں میں لپیٹ کر ایک چرنی میں لٹا دیا، کیونکہ اُنہیں سرائے میں رہنے کی جگہ نہیں ملی تھی۔ اُس رات کچھ چرواہے قریب کے کھلے میدان میں اپنے ریوڑوں کی پہرا داری کر رہے تھے۔ اچانک رب کا ایک فرشتہ اُن پر ظاہر ہوا، اور اُن کے ارد گرد رب کا جلال چمکا۔ یہ دیکھ کر وہ سخت ڈر گئے۔ لیکن فرشتے نے اُن سے کہا، ”ڈرو مت! دیکھو مَیں تم کو بڑی خوشی کی خبر دیتا ہوں جو تمام لوگوں کے لئے ہو گی۔ آج ہی داؤد کے شہر میں تمہارے لئے نجات دہندہ پیدا ہوا ہے یعنی مسیح خداوند۔ اور تم اُسے اِس نشان سے پہچان لو گے، تم ایک شیرخوار بچے کو کپڑوں میں لپٹا ہوا پاؤ گے۔ وہ چرنی میں پڑا ہوا ہو گا۔“ اچانک آسمانی لشکروں کے بےشمار فرشتے اُس فرشتے کے ساتھ ظاہر ہوئے جو اللہ کی حمد و ثنا کر کے کہہ رہے تھے، ”آسمان کی بلندیوں پر اللہ کی عزت و جلال، زمین پر اُن لوگوں کی سلامتی جو اُسے منظور ہیں۔“ فرشتے اُنہیں چھوڑ کر آسمان پر واپس چلے گئے تو چرواہے آپس میں کہنے لگے، ”آؤ، ہم بیت لحم جا کر یہ بات دیکھیں جو ہوئی ہے اور جو رب نے ہم پر ظاہر کی ہے۔“ وہ بھاگ کر بیت لحم پہنچے۔ وہاں اُنہیں مریم اور یوسف ملے اور ساتھ ہی چھوٹا بچہ جو چرنی میں پڑا ہوا تھا۔ یہ دیکھ کر اُنہوں نے سب کچھ بیان کیا جو اُنہیں اِس بچے کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ جس نے بھی اُن کی بات سنی وہ حیرت زدہ ہوا۔ لیکن مریم کو یہ تمام باتیں یاد رہیں اور وہ اپنے دل میں اُن پر غور کرتی رہی۔ پھر چرواہے لوٹ گئے اور چلتے چلتے اُن تمام باتوں کے لئے اللہ کی تعظیم و تعریف کرتے رہے جو اُنہوں نے سنی اور دیکھی تھیں، کیونکہ سب کچھ ویسا ہی پایا تھا جیسا فرشتے نے اُنہیں بتایا تھا۔ آٹھ دن کے بعد بچے کا ختنہ کروانے کا وقت آ گیا۔ اُس کا نام عیسیٰ رکھا گیا، یعنی وہی نام جو فرشتے نے مریم کو اُس کے حاملہ ہونے سے پہلے بتایا تھا۔