YouVersion Logo
تلاش

لوقا 1:14-35

لوقا 1:14-35 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

ایک دفعہ سَبت کے دِن، یِسوعؔ کسی فرِیسی رہنما کے گھر کھانا کھانے گیٔے تو کیٔی فریسیوں کی نظر اُن پر تھی۔ وہاں ایک جلندری سُوجن کی بیماری کا مریض بھی آپ کے سامنے بیٹھا تھا۔ یِسوعؔ نے فریسیوں اَور شَریعت کے عالِموں سے پُوچھا، ”سَبت کے دِن شفا دینا جائز ہے یا نہیں؟“ لیکن سَب خاموش رہے، تَب یِسوعؔ نے اُس شخص کو چھُو کر شفا بخشی اَور رخصت کر دیا۔ اَور تَب اُن سے پُوچھا، ”اگر تُم میں سے کسی کا گدھا یا بَیل کنویں میں گِر پڑے اَور تو کیا وہ سَبت کے دِن اُسے فوراً باہر نہ نکالے گا؟“ اَور وہ اُن باتوں کا جَواب نہ دے سکے۔ جَب یِسوعؔ نے دیکھا کہ جو لوگ کھانے پر بُلائے گیٔے تھے کس طرح مخصُوص نشِستوں کی تلاش میں ہیں تو آپ نے اُن سے ایک تمثیل کہی: ”جَب کویٔی تُجھے شادی کی ضیافت پر بُلائے تو مہمان خصوصی کی جگہ پر نہ بیٹھ، ہو سَکتا ہے کہ کویٔی تُجھ سے بھی زِیادہ مُعزّز شخص بُلایا گیا ہو۔ اَور تُم دونوں کو بُلانے والا وہاں آکر تُجھ سے کہے کہ یہ جگہ اُس کے لیٔے ہے، ’تو تُجھے شرمندہ ہوکر اُٹھنا پڑےگا‘ اَور سَب سے، پیچھے بیٹھنا پڑےگا۔ بَلکہ جَب بھی تُو کسی دعوت پر بُلایا جائے تو سَب سے پچھلی جگہ بیٹھ جاتا کہ جَب تیرا میزبان وہاں آئے تو تُجھ سے کہے، ’دوست، سامنے جا کر بیٹھ۔‘ تَب سارے مہمانوں کے سامنے تیری کتنی عزّت ہوگی۔ کیونکہ جو کویٔی اَپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کیا جائے گا اَورجو اَپنے آپ کو حلیم بنائے گا وہ بڑا کیا جائے گا۔“ پھر یِسوعؔ نے اَپنے میزبان سے کہا، ”جَب تو دوپہر کا یا رات کا کھانا پکوائے، تُو اَپنے دوستوں، بھائیوں یا بہنوں، رشتہ داروں یا اَمیر پڑوسیوں کو نہ بُلا؛ کیونکہ وہ بھی تُجھے بُلاکر، تیرا اِحسَان چُکا سکتے ہیں۔ بَلکہ جَب تُو ضیافت کرے تو غریبوں، ٹُنڈوں، لنگڑوں، اَور اَندھوں کو بُلا، اَور تُو برکت پایٔےگا۔ کیونکہ اُن کے پاس کُچھ نہیں جِس سے وہ تیرا اِحسَان چُکا سکیں، لیکن تُجھے اِس اِحسَان کا بدلہ راستبازوں کی قیامت کے دِن ملے گا۔“ مہمانوں میں سے ایک نے یہ باتیں سُن کر یِسوعؔ سے کہا، ”خُدا کی بادشاہی میں کھانا کھانے والا بڑا مُبارک ہوگا۔“ یِسوعؔ نے اُسے جَواب دیا: ”کسی شخص نے ایک بڑی ضیافت کی اَور بہت سے لوگوں کو بُلایا۔ جَب کھانے کا وقت ہو گیا تو اُس نے اَپنے خادِم کو بھیجا کہ مہمانوں سے کہے، ’آؤ اَب، سَب کُچھ تیّار ہے۔‘ ”لیکن سَب نے مِل کر بہانا بنانا شروع کر دیا۔ پہلے نے اُس سے کہا، ’مَیں نے حال ہی میں کھیت مول لیا ہے، اَور میرا اُسے دیکھنے جانا ضروُری ہے۔ میں معذرت چاہتا ہُوں۔‘ ”دُوسرے نے کہا، ’مَیں نے ابھی پانچ جوڑی بَیل خریدے ہیں، اَور مَیں اُنہیں آزمانے جا رہا ہُوں۔ میں معذرت چاہتا ہُوں۔‘ ”ایک اَور نے کہا، ’مَیں نے ابھی بیاہ کیا ہے اِس لیٔے میرا آنا ممکن نہیں۔‘ ”تَب خادِم نے واپس آکر یہ ساری باتیں اَپنے مالک کو بتائیں۔ گھر کے مالک کو بڑا غُصّہ آیا، اُس نے اَپنے خادِم کو حُکم دیا، ’جلدی کر اَور شہر کے گلی کُوچوں میں جا کر غریبوں، ٹُنڈوں، اَندھوں اَور لنگڑوں کو یہاں لے۔‘ ”خادِم نے کہا، ’اَے مالک، آپ کے کہنے کے مُطابق عَمل کیا گیا لیکن ابھی بھی جگہ خالی ہے۔‘ ”مالک نے خادِم سے کہا، ’راستوں اَور کھیتوں کی باڑوں کی طرف نکل جا اَور لوگوں کو مجبُور کر کہ وہ آئیں تاکہ میرا گھر بھر جائے۔ کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو پہلے بُلائے گیٔے تھے، اُن میں سے ایک بھی میری ضیافت کا کھانا چَکھنے نہ پایٔےگا۔‘ “ لوگوں کا ایک بڑا ہُجوم یِسوعؔ کے ساتھ چل رہاتھا اَور آپ نے مُڑ کر اُن سے کہا، ”اگر کویٔی میرے پاس آتا ہے لیکن اُس مَحَبّت کو جو وہ اَپنے والدین، بیوی بچّوں اَور بھایٔی بہنوں اَور اَپنی جان سے عزیز رکھتا ہے، اَور اُسے قُربان نہیں کر سَکتا تو وہ میرا شاگرد نہیں ہو سَکتا۔ اَورجو شخص اَپنی صلیب اُٹھاکر میرے پیچھے نہیں آتا وہ میرا شاگرد نہیں ہو سَکتا۔ ”مان لو کہ تُم میں سے کویٔی بُرج بنانا چاہتاہے۔ اَور پہلے بیٹھ کر کیا وہ یہ نہیں سوچےگا کہ اُس کی تعمیر پر کِتنا خرچ آئے گا اَور کیا اُس کے پاس اُتنی رقم ہے کہ بُرج مُکمّل ہو جائے؟ کہیں اگر تُم بُنیاد ڈال دو اَور اُسے مُکمّل نہ کر سکو تو سبھی دیکھنے والے تمہاری ہنسی اُڑائیں گے، اَور کہیں گے، ’اِس آدمی نے عمارت شروع تو کی لیکن اُسے مُکمّل نہ کر سَکا۔‘ ”یا فرض کرو کہ ایک بادشاہ کسی دُوسرے بادشاہ سے جنگ کرنے جا رہاہے تو کیا وہ پہلے بیٹھ کر مشورہ نہ کرےگا کہ کیا میں دس ہزار فَوجیوں سے اُس کا مُقابلہ کر سکوں گا جو بیس ہزار فَوجیوں کے ساتھ حملہ کرنے آ رہاہے؟ اگر وہ اِس قابل نہیں تو وہ اُس بادشاہ کے پاس جو ابھی دُور ہے، ایلچی بھیج کر صُلح کی درخواست کرےگا۔ اِسی طرح اگر تُم میں سے کویٔی اَپنا سَب کُچھ چھوڑ نہ دے، میرا شاگرد نہیں ہو سَکتا۔ ”نمک اَچھّی چیز ہے، لیکن اگر نمک کی نمکینی جاتی رہے، تو اُسے کس چیز سے نمکین کیا جائے گا؟ نہ تو وہ زمین کے کسی کام کا رہا نہ کھاد کے؛ لوگ اُسے باہر پھینک دیا جاتا ہے۔ ”جِس کے پاس سُننے کے کان ہوں وہ سُن لے۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں لوقا 14

لوقا 1:14-35 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

سبت کے ایک دن عیسیٰ کھانے کے لئے فریسیوں کے کسی راہنما کے گھر آیا۔ لوگ اُسے پکڑنے کے لئے اُس کی ہر حرکت پر نظر رکھے ہوئے تھے۔ وہاں ایک آدمی عیسیٰ کے سامنے تھا جس کے بازو اور ٹانگیں پھولے ہوئے تھے۔ یہ دیکھ کر وہ فریسیوں اور شریعت کے عالِموں سے پوچھنے لگا، ”کیا شریعت سبت کے دن شفا دینے کی اجازت دیتی ہے؟“ لیکن وہ خاموش رہے۔ پھر اُس نے اُس آدمی پر ہاتھ رکھا اور اُسے شفا دے کر رُخصت کر دیا۔ حاضرین سے وہ کہنے لگا، ”اگر تم میں سے کسی کا بیٹا یا بَیل سبت کے دن کنوئیں میں گر جائے تو کیا تم اُسے فوراً نہیں نکالو گے؟“ اِس پر وہ کوئی جواب نہ دے سکے۔ جب عیسیٰ نے دیکھا کہ مہمان میز پر عزت کی کرسیاں چن رہے ہیں تو اُس نے اُنہیں یہ تمثیل سنائی، ”جب تجھے کسی شادی کی ضیافت میں شریک ہونے کی دعوت دی جائے تو وہاں جا کر عزت کی کرسی پر نہ بیٹھنا۔ ایسا نہ ہو کہ کسی اَور کو بھی دعوت دی گئی ہو جو تجھ سے زیادہ عزت دار ہے۔ کیونکہ جب وہ پہنچے گا تو میزبان تیرے پاس آ کر کہے گا، ’ذرا اِس آدمی کو یہاں بیٹھنے دے۔‘ یوں تیری بےعزتی ہو جائے گی اور تجھے وہاں سے اُٹھ کر آخری کرسی پر بیٹھنا پڑے گا۔ اِس لئے ایسا مت کرنا بلکہ جب تجھے دعوت دی جائے تو جا کر آخری کرسی پر بیٹھ جا۔ پھر جب میزبان تجھے وہاں بیٹھا ہوا دیکھے گا تو وہ کہے گا، ’دوست، سامنے والی کرسی پر بیٹھ۔‘ اِس طرح تمام مہمانوں کے سامنے تیری عزت ہو جائے گی۔ کیونکہ جو بھی اپنے آپ کو سرفراز کرے اُسے پست کیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو پست کرے اُسے سرفراز کیا جائے گا۔“ پھر عیسیٰ نے میزبان سے بات کی، ”جب تُو لوگوں کو دوپہر یا شام کا کھانا کھانے کی دعوت دینا چاہتا ہے تو اپنے دوستوں، بھائیوں، رشتے داروں یا امیر ہم سایوں کو نہ بُلا۔ ایسا نہ ہو کہ وہ اِس کے عوض تجھے بھی دعوت دیں۔ کیونکہ اگر وہ ایسا کریں تو یہی تیرا معاوضہ ہو گا۔ اِس کے بجائے ضیافت کرتے وقت غریبوں، لنگڑوں، مفلوجوں اور اندھوں کو دعوت دے۔ ایسا کرنے سے تجھے برکت ملے گی۔ کیونکہ وہ تجھے اِس کے عوض کچھ نہیں دے سکیں گے، بلکہ تجھے اِس کا معاوضہ اُس وقت ملے گا جب راست باز جی اُٹھیں گے۔“ یہ سن کر مہمانوں میں سے ایک نے اُس سے کہا، ”مبارک ہے وہ جو اللہ کی بادشاہی میں کھانا کھائے۔“ عیسیٰ نے جواب میں کہا، ”کسی آدمی نے ایک بڑی ضیافت کا انتظام کیا۔ اِس کے لئے اُس نے بہت سے لوگوں کو دعوت دی۔ جب ضیافت کا وقت آیا تو اُس نے اپنے نوکر کو مہمانوں کو اطلاع دینے کے لئے بھیجا کہ ’آئیں، سب کچھ تیار ہے۔‘ لیکن وہ سب کے سب معذرت چاہنے لگے۔ پہلے نے کہا، ’مَیں نے کھیت خریدا ہے اور اب ضروری ہے کہ نکل کر اُس کا معائنہ کروں۔ مَیں معذرت چاہتا ہوں۔‘ دوسرے نے کہا، ’مَیں نے بَیلوں کے پانچ جوڑے خریدے ہیں۔ اب مَیں اُنہیں آزمانے جا رہا ہوں۔ مَیں معذرت چاہتا ہوں۔‘ تیسرے نے کہا، ’مَیں نے شادی کی ہے، اِس لئے نہیں آ سکتا۔‘ نوکر نے واپس آ کر مالک کو سب کچھ بتایا۔ وہ غصے ہو کر نوکر سے کہنے لگا، ’جا، سیدھے شہر کی سڑکوں اور گلیوں میں جا کر وہاں کے غریبوں، لنگڑوں، اندھوں اور مفلوجوں کو لے آ۔‘ نوکر نے ایسا ہی کیا۔ پھر واپس آ کر اُس نے مالک کو اطلاع دی، ’جناب، جو کچھ آپ نے کہا تھا پورا ہو چکا ہے۔ لیکن اب بھی مزید لوگوں کے لئے گنجائش ہے۔‘ مالک نے اُس سے کہا، ’پھر شہر سے نکل کر دیہات کی سڑکوں پر اور باڑوں کے پاس جا۔ جو بھی مل جائے اُسے ہماری خوشی میں شریک ہونے پر مجبور کر تاکہ میرا گھر بھر جائے۔ کیونکہ مَیں تم کو بتاتا ہوں کہ جن کو پہلے دعوت دی گئی تھی اُن میں سے کوئی بھی میری ضیافت میں شریک نہ ہو گا‘۔“ ایک بڑا ہجوم عیسیٰ کے ساتھ چل رہا تھا۔ اُن کی طرف مُڑ کر اُس نے کہا، ”اگر کوئی میرے پاس آ کر اپنے باپ، ماں، بیوی، بچوں، بھائیوں، بہنوں بلکہ اپنے آپ سے بھی دشمنی نہ رکھے تو وہ میرا شاگرد نہیں ہو سکتا۔ اور جو اپنی صلیب اُٹھا کر میرے پیچھے نہ ہو لے وہ میرا شاگرد نہیں ہو سکتا۔ اگر تم میں سے کوئی بُرج تعمیر کرنا چاہے تو کیا وہ پہلے بیٹھ کر پورے اخراجات کا اندازہ نہیں لگائے گا تاکہ معلوم ہو جائے کہ وہ اُسے تکمیل تک پہنچا سکے گا یا نہیں؟ ورنہ خطرہ ہے کہ اُس کی بنیاد ڈالنے کے بعد پیسے ختم ہو جائیں اور وہ آگے کچھ نہ بنا سکے۔ پھر جو کوئی بھی دیکھے گا وہ اُس کا مذاق اُڑا کر کہے گا، ’اُس نے عمارت کو شروع تو کیا، لیکن اب اُسے مکمل نہیں کر پایا۔‘ یا اگر کوئی بادشاہ کسی دوسرے بادشاہ کے ساتھ جنگ کے لئے نکلے تو کیا وہ پہلے بیٹھ کر اندازہ نہیں لگائے گا کہ وہ اپنے دس ہزار فوجیوں سے اُن بیس ہزار فوجیوں پر غالب آ سکتا ہے جو اُس سے لڑنے آ رہے ہیں؟ اگر وہ اِس نتیجے پر پہنچے کہ غالب نہیں آ سکتا تو وہ صلح کرنے کے لئے اپنے نمائندے دشمن کے پاس بھیجے گا جب وہ ابھی دُور ہی ہو۔ اِسی طرح تم میں سے جو بھی اپنا سب کچھ نہ چھوڑے وہ میرا شاگرد نہیں ہو سکتا۔ نمک اچھی چیز ہے۔ لیکن اگر اُس کا ذائقہ جاتا رہے تو پھر اُسے کیونکر دوبارہ نمکین کیا جا سکتا ہے؟ نہ وہ زمین کے لئے مفید ہے، نہ کھاد کے لئے بلکہ اُسے نکال کر باہر پھینکا جائے گا۔ جو سن سکتا ہے وہ سن لے۔“

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں لوقا 14

لوقا 1:14-35 کِتابِ مُقادّس (URD)

پِھر اَیسا ہُؤا کہ وہ سبت کے دِن فریسیوں کے سرداروں میں سے کِسی کے گھر کھانا کھانے کو گیا اور وہ اُس کی تاک میں رہے۔ اور دیکھو ایک شخص اُس کے سامنے تھا جِسے جلندر تھا۔ یِسُوعؔ نے شرع کے عالِموں اور فریسیوں سے کہا کہ سَبت کے دِن شِفا بخشنا رَوا ہے یا نہیں؟ وہ چُپ رہ گئے۔ اُس نے اُسے ہاتھ لگا کر شِفا بخشی اور رُخصت کِیا۔ اور اُن سے کہا تُم میں اَیسا کَون ہے جِس کا گدھا یا بَیل کنُوئیں میں گِر پڑے اور وہ سبت کے دِن اُس کو فوراً نہ نِکال لے؟ وہ اِن باتوں کا جواب نہ دے سکے۔ جب اُس نے دیکھا کہ مِہمان صدر جگہ کِس طرح پسند کرتے ہیں تو اُن سے ایک تمثِیل کہی کہ جب کوئی تُجھے شادی میں بُلائے تو صدر جگہ پر نہ بَیٹھ کہ شاید اُس نے کِسی تُجھ سے بھی زِیادہ عِزّت دار کو بُلایا ہو۔ اور جِس نے تُجھے اور اُسے دونوں کو بُلایا ہے آ کر تُجھ سے کہے کہ اِس کو جگہ دے۔ پِھر تُجھے شرمِندہ ہو کر سب سے نِیچے بَیٹھنا پڑے۔ بلکہ جب تُو بُلایا جائے تو سب سے نِیچی جگہ جا بَیٹھ تاکہ جب تیرا بُلانے والا آئے تو تُجھ سے کہے اَے دوست آگے بڑھ کر بَیٹھ! تب اُن سب کی نظر میں جو تیرے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے ہیں تیری عِزّت ہو گی۔ کیونکہ جو کوئی اپنے آپ کو بڑا بنائے گا وہ چھوٹا کِیا جائے گا اور جو اپنے آپ کو چھوٹا بنائے گا وہ بڑا کِیا جائے گا۔ پِھر اُس نے اپنے بُلانے والے سے بھی یہ کہا کہ جب تُو دِن کا یا رات کا کھانا تیّار کرے تو اپنے دوستوں یا بھائِیوں یا رِشتہ داروں یا دَولت مند پڑوسِیوں کو نہ بُلا تاکہ اَیسا نہ ہو کہ وہ بھی تُجھے بُلائیں اور تیرا بدلہ ہو جائے۔ بلکہ جب تُو ضِیافت کرے تو غرِیبوں لُنجوں لنگڑوں اندھوں کو بُلا۔ اور تُجھ پر برکت ہو گی کیونکہ اُن کے پاس تُجھے بدلہ دینے کو کُچھ نہیں اور تُجھے راست بازوں کی قِیامت میں بدلہ مِلے گا۔ جو اُس کے ساتھ کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے ایک نے یہ باتیں سُن کر اُس سے کہا مُبارک ہے وہ جو خُدا کی بادشاہی میں کھانا کھائے۔ اُس نے اُس سے کہا ایک شخص نے بڑی ضِیافت کی اور بُہت سے لوگوں کو بُلایا۔ اور کھانے کے وقت اپنے نَوکر کو بھیجا کہ بُلائے ہُوؤں سے کہے آؤ۔ اب کھانا تیّار ہے۔ اِس پر سب نے مِل کر عُذر کرنا شرُوع کِیا۔ پہلے نے اُس سے کہا مَیں نے کھیت خرِیدا ہے مُجھے ضرُور ہے کہ جا کر اُسے دیکُھوں۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے معذُور رکھ۔ دُوسرے نے کہا مَیں نے پانچ جوڑی بَیل خرِیدے ہیں اور اُنہیں آزمانے جاتا ہُوں۔ مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں مُجھے معذُور رکھ۔ ایک اَور نے کہا مَیں نے بیاہ کِیا ہے۔ اِس سبب سے نہیں آ سکتا۔ پس اُس نَوکر نے آ کر اپنے مالِک کو اِن باتوں کی خبر دی۔ اِس پر گھر کے مالِک نے غُصّے ہو کر اپنے نَوکر سے کہا جلد شہر کے بازاروں اور کُوچوں میں جا کر غرِیبوں لُنجوں اندھوں اور لنگڑوں کو یہاں لے آ۔ نَوکر نے کہا اَے خُداوند! جَیسا تُو نے فرمایا تھا وَیسا ہی ہُؤا اور اب بھی جگہ ہے۔ مالِک نے اُس نَوکر سے کہا کہ سڑکوں اور کھیت کی باڑوں کی طرف جا اور لوگوں کو مجبُور کر کے لا تاکہ میرا گھر بھر جائے۔ کیونکہ مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ جو بُلائے گئے تھے اُن میں سے کوئی شخص میرا کھانا چکھنے نہ پائے گا۔ جب بُہت سے لوگ اُس کے ساتھ جا رہے تھے تو اُس نے پِھر کر اُن سے کہا۔ اگر کوئی میرے پاس آئے اور اپنے باپ اور ماں اور بِیوی اور بچّوں اور بھائِیوں اور بہنوں بلکہ اپنی جان سے بھی دُشمنی نہ کرے تو میرا شاگِرد نہیں ہو سکتا۔ جو کوئی اپنی صلِیب اُٹھا کر میرے پِیچھے نہ آئے وہ میرا شاگِرد نہیں ہو سکتا۔ کیونکہ تُم میں اَیسا کَون ہے کہ جب وہ ایک بُرج بنانا چاہے تو پہلے بَیٹھ کر لاگت کا حِساب نہ کر لے کہ آیا میرے پاس اُس کے تیّار کرنے کا سامان ہے یا نہیں؟ اَیسا نہ ہو کہ جب نیو ڈال کر تیّار نہ کر سکے تو سب دیکھنے والے یہ کہہ کر اُس پر ہنسنا شرُوع کریں کہ اِس شخص نے عِمارت شرُوع تو کی مگر تکمِیل نہ کر سکا۔ یا کَون اَیسا بادشاہ ہے جو دُوسرے بادشاہ سے لڑنے جاتا ہو اور پہلے بَیٹھ کر مشورَہ نہ کر لے کہ آیا مَیں دس ہزار سے اُس کا مُقابلہ کر سکتا ہُوں یا نہیں جو بِیس ہزار لے کر مُجھ پر چڑھا آتا ہے؟ نہیں تو جب وہ ہنُوز دُور ہی ہے ایلچی بھیج کر شرائطِ صُلح کی درخواست کرے گا۔ پس اِسی طرح تُم میں سے جو کوئی اپنا سب کُچھ ترک نہ کرے وہ میرا شاگِرد نہیں ہو سکتا۔ نمک اچھّا تو ہے لیکن اگر نمک کا مزہ جاتا رہے تو وہ کِس چِیز سے مزہ دار کِیا جائے گا؟ نہ وہ زمِین کے کام کا رہا نہ کھاد کے۔ لوگ اُسے باہر پھینک دیتے ہیں۔ جِس کے کان سُننے کے ہوں وہ سُن لے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں لوقا 14