نوحہ 19:3-27
نوحہ 19:3-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
میرے دُکھ کا خیال کر۔ میری مُصِیبت یعنی تلخی اور ناگدَونے کو یاد کر۔ اِن باتوں کی یاد سے میری جان مُجھ مَیں بیتاب ہے۔ مَیں اِس پر سوچتا رہتا ہُوں۔ اِسی لِئے مَیں اُمّیدوار ہُوں یہ خُداوند کی شفقت ہے کہ ہم فنا نہیں ہُوئے کیونکہ اُس کی رحمت لازوال ہے۔ وہ ہر صُبح تازہ ہے۔ تیری وفاداری عظِیم ہے۔ میری جان نے کہا میرا بخرہ خُداوند ہے اِس لِئے میری اُمّید اُسی سے ہے۔ خُداوند اُن پر مِہربان ہے جو اُس کے مُنتظِر ہیں۔ اُس جان پر جو اُس کی طالِب ہے۔ یہ خُوب ہے کہ آدمی اُمّیدوار رہے اور خاموشی سے خُداوند کی نجات کا اِنتظار کرے۔ آدمی کے لِئے بِہتر ہے کہ اپنی جوانی کے ایّام میں فرمانبرداری کرے۔
نوحہ 19:3-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
میری تکلیف دہ اور بےوطن حالت کا خیال کڑوے زہر کی مانند ہے۔ توبھی میری جان کو اُس کی یاد آتی رہتی ہے، سوچتے سوچتے وہ میرے اندر دب جاتی ہے۔ لیکن مجھے ایک بات کی اُمید رہی ہے، اور یہی مَیں بار بار ذہن میں لاتا ہوں، رب کی مہربانی ہے کہ ہم نیست و نابود نہیں ہوئے۔ کیونکہ اُس کی شفقت کبھی ختم نہیں ہوتی بلکہ ہر صبح از سرِ نو ہم پر چمک اُٹھتی ہے۔ اے میرے آقا، تیری وفاداری عظیم ہے۔ میری جان کہتی ہے، ”رب میرا موروثی حصہ ہے، اِس لئے مَیں اُس کے انتظار میں رہوں گی۔“ کیونکہ رب اُن پر مہربان ہے جو اُس پر اُمید رکھ کر اُس کے طالب رہتے ہیں۔ چنانچہ اچھا ہے کہ ہم خاموشی سے رب کی نجات کے انتظار میں رہیں۔ اچھا ہے کہ انسان جوانی میں اللہ کا جوا اُٹھائے پھرے۔