نوحہ 10:2-13
نوحہ 10:2-13 کِتابِ مُقادّس (URD)
دُخترِ صِیُّون کے بزُرگ خاک نشِین اور خاموش ہیں۔ وہ اپنے سروں پر خاک ڈالتے اور ٹاٹ اوڑھتے ہیں۔ یروشلیِم کی کُنواریاں زمِین تک سرنگُون ہوتی ہیں۔ میری آنکھیں روتے روتے دُھندلا گئِیں۔ میرے اندر پیچ و تاب ہے۔ میری دُخترِ قَوم کی بربادی کے باعِث میرا کلیجہ نِکل آیا۔ کیونکہ چھوٹے بچّے اور شِیر خوار شہر کے کوچُوں میں بے ہوش ہیں۔ جب وہ شہر کے کوچُوں میں کے زخمِیوں کی طرح غش کھاتے اور جب اپنی ماؤں کی گود میں جان بلب ہوتے ہیں تو اُن سے کہتے ہیں کہ غلّہ اور مَے کہاں ہے؟ اَے دُخترِ یروشلیِم مَیں تُجھے کیا نصِیحت کرُوں اور کِس سے تشبِیہ دُوں اَے کُنواری دُخترِ صِیُّون تُجھے کِس کی مانِند جان کر تسلّی دُوں؟ کیونکہ تیرا زخم سمُندر سا بڑا ہے۔ تُجھے کَون شِفا دے گا؟
نوحہ 10:2-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
صیون بیٹی کے بزرگ خاموشی سے زمین پر بیٹھ گئے ہیں۔ ٹاٹ کے لباس اوڑھ کر اُنہوں نے اپنے سروں پر خاک ڈال لی ہے۔ یروشلم کی کنواریاں بھی اپنے سروں کو جھکائے بیٹھی ہیں۔ میری آنکھیں رو رو کر تھک گئی ہیں، شدید درد نے میرے دل کو بےحال کر دیا ہے۔ کیونکہ میری قوم نیست ہو گئی ہے۔ شہر کے چوکوں میں بچے پژمُردہ حالت میں پھر رہے ہیں، شیرخوار بچے غش کھا رہے ہیں۔ یہ دیکھ کر میرا کلیجا پھٹ رہا ہے۔ اپنی ماں سے وہ پوچھتے ہیں، ”روٹی اور مَے کہاں ہے؟“ لیکن بےفائدہ۔ وہ موت کے گھاٹ اُترنے والے زخمی آدمیوں کی طرح چوکوں میں بھوکے مر رہے ہیں، اُن کی جان ماں کی گود میں ہی نکل رہی ہے۔ اے یروشلم بیٹی، مَیں کس سے تیرا موازنہ کر کے تیری حوصلہ افزائی کروں؟ اے کنواری صیون بیٹی، مَیں کس سے تیرا مقابلہ کر کے تجھے تسلی دوں؟ کیونکہ تجھے سمندر جیسا وسیع نقصان پہنچا ہے۔ کون تجھے شفا دے سکتا ہے؟