نوحہ 1:1-6
نوحہ 1:1-6 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
وہ بستی کیسی ویران پڑی ہے جہاں کسی زمانہ میں لوگوں کی چہل پہل تھی اَب کیسی بِیوہ کی مانند ہو گئی ہے! جو کبھی قوموں میں ممتاز تھی، وہ جو صوبوں کی ملِکہ تھی اَب وہ غُلام بَن گئی ہے۔ وہ رات کو زار زار روتی ہے، اَور اُس کے رخساروں پر آنسُو ڈھلکتے ہیں۔ اُس کے تمام عاشقوں میں اَب کویٔی نہیں جو اُسے تسلّی دے۔ اُس کے سبھی دوستوں نے اُس سے بےوفائی کی؛ اَور وہ اُس کے دُشمن بَن گیٔے۔ ذِلّت اَور سخت مشقّت کے سبب سے، بنی یہُوداہؔ جَلاوطن ہُوا۔ وہ مُختلف قوموں کے درمیان سکونت پذیر ہے؛ لیکن اُسے کہیں راحت کی جگہ نہیں ملتی۔ جِتنوں نے اُس کا تعاقب کیا اُنہُوں نے اُسے اُس کی غمگینی کی حالت میں جا لیا۔ صِیّونؔ کی راہیں ماتم کرتی ہیں، کیونکہ اُس کی مُقرّرہ عیدوں کے لیٔے کویٔی نہیں آتا۔ اُس کے تمام پھاٹک ویران پڑے ہیں، اُس کے کاہِنؔ آہیں بھرتے ہیں، اُس کی دوشیزائیں مُصیبت زدہ ہیں، اَور وہ شدید تکلیف میں ہے۔ اُس کے حریف اُس کے آقا بَن گیٔے ہیں؛ اُس کے دُشمن آرام سے ہیں۔ اُس کے گُناہوں کی کثرت کے باعث یَاہوِہ نے اُسے دُکھ دیا ہے۔ دُشمنوں کے ہاتھوں گِرفتار ہوکر، اُس کے بچّے جَلاوطن ہو گئے۔ صِیّونؔ کی بیٹی کی تمام شان و شوکت جاتی رہی۔ اُس کے اُمرا اُن ہِرنوں کی مانند ہو گئے ہیں جنہیں چراگاہ نہیں ملتی؛ اَور وہ تعاقب کرنے والے کے سامنے سے کمزوری کی حالت میں بھاگ نکلے ہیں۔
نوحہ 1:1-6 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ہائے، افسوس! یروشلم بیٹی کتنی تنہا بیٹھی ہے، گو اُس میں پہلے اِتنی رونق تھی۔ جو پہلے اقوام میں اوّل درجہ رکھتی تھی وہ بیوہ بن گئی ہے، جو پہلے ممالک کی رانی تھی وہ غلامی میں آ گئی ہے۔ رات کو وہ رو رو کر گزارتی ہے، اُس کے گال آنسوؤں سے تر رہتے ہیں۔ عاشقوں میں سے کوئی نہیں رہا جو اُسے تسلی دے۔ دوست سب کے سب بےوفا ہو کر اُس کے دشمن بن گئے ہیں۔ پہلے بھی یہوداہ بیٹی بڑی مصیبت میں پھنسی ہوئی تھی، پہلے بھی اُسے سخت مزدوری کرنی پڑی۔ لیکن اب وہ جلاوطن ہو کر دیگر اقوام کے بیچ میں رہتی ہے، اب اُسے کہیں بھی ایسی جگہ نہیں ملتی جہاں سکون سے رہ سکے۔ کیونکہ جب وہ بڑی تکلیف میں مبتلا تھی تو دشمن نے اُس کا تعاقب کر کے اُسے گھیر لیا۔ صیون کی راہیں ماتم زدہ ہیں، کیونکہ کوئی عید منانے کے لئے نہیں آتا۔ شہر کے تمام دروازے ویران و سنسان ہیں۔ اُس کے امام آہیں بھر رہے، اُس کی کنواریاں غم کھا رہی ہیں اور اُسے خود شدید تلخی محسوس ہو رہی ہے۔ اُس کے مخالف مالک بن گئے، اُس کے دشمن سکون سے رہ رہے ہیں۔ کیونکہ رب نے شہر کو اُس کے متعدد گناہوں کا اجر دے کر اُسے دُکھ پہنچایا ہے۔ اُس کے فرزند دشمن کے آگے آگے چل کر جلاوطن ہو گئے ہیں۔ صیون بیٹی کی تمام شان و شوکت جاتی رہی ہے۔ اُس کے بزرگ چراگاہ نہ پانے والے ہرن ہیں جو تھکتے تھکتے شکاریوں کے آگے آگے بھاگتے ہیں۔
نوحہ 1:1-6 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ بستی جو خِلقت سے معمُور تھی کَیسی خالی پڑی ہے! وہ خاتُونِ اقوام بیوہ سی ہو گئی۔ وہ ملِکۂِ مُمالِک باج گُذار بن گئی! وہ رات کو زار زار روتی ہے۔ اُس کے آنسُو رُخساروں پر بہتے ہیں۔ اُس کے چاہنے والوں میں کوئی نہیں جو اُسے تسلّی دے۔ اُس کے سب دوستوں نے اُسے دغا دی۔ وہ اُس کے دُشمن ہو گئے۔ یہُوداؔہ ظُلم اور سخت مشقّت کے سبب سے جلاوطن ہُؤا۔ وہ اقوام کے درمِیان سکُونت پذِیر اور بے آرام ہے۔ اُس کے سب ستانے والوں نے اُسے گھاٹِیوں میں جا لِیا۔ صِیُّون کی راہیں ماتم کرتی ہیں کیونکہ عِید کے لِئے کوئی نہیں آتا۔ اُس کے سب پھاٹک سُنسان ہیں۔ اُس کے کاہِن آہیں بھرتے ہیں۔ اُس کی کُنواریاں مُصِیبت زدہ ہیں اور وہ خُود غمگِین ہے اُس کے مُخالِف غالِب آئے اور دُشمن خُوش حال ہُوئے۔ کیونکہ خُداوند نے اُس کے گُناہوں کی کثرت کے باعِث اُسے رنج میں ڈالا۔ اُس کی اَولاد کو دُشمن اسِیری میں ہانک لے گئے۔ دُخترِ صِیُّون کی سب شان و شَوکت جاتی رہی۔ اُس کے اُمرا اُن ہرنوں کی مانِند ہو گئے ہیں جِن کو چراگاہ نہیں مِلتی اور شِکاریوں کے سامنے عاجِز ہو جاتے ہیں