نوحہ 1:1-22
نوحہ 1:1-22 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ہائے، افسوس! یروشلم بیٹی کتنی تنہا بیٹھی ہے، گو اُس میں پہلے اِتنی رونق تھی۔ جو پہلے اقوام میں اوّل درجہ رکھتی تھی وہ بیوہ بن گئی ہے، جو پہلے ممالک کی رانی تھی وہ غلامی میں آ گئی ہے۔ رات کو وہ رو رو کر گزارتی ہے، اُس کے گال آنسوؤں سے تر رہتے ہیں۔ عاشقوں میں سے کوئی نہیں رہا جو اُسے تسلی دے۔ دوست سب کے سب بےوفا ہو کر اُس کے دشمن بن گئے ہیں۔ پہلے بھی یہوداہ بیٹی بڑی مصیبت میں پھنسی ہوئی تھی، پہلے بھی اُسے سخت مزدوری کرنی پڑی۔ لیکن اب وہ جلاوطن ہو کر دیگر اقوام کے بیچ میں رہتی ہے، اب اُسے کہیں بھی ایسی جگہ نہیں ملتی جہاں سکون سے رہ سکے۔ کیونکہ جب وہ بڑی تکلیف میں مبتلا تھی تو دشمن نے اُس کا تعاقب کر کے اُسے گھیر لیا۔ صیون کی راہیں ماتم زدہ ہیں، کیونکہ کوئی عید منانے کے لئے نہیں آتا۔ شہر کے تمام دروازے ویران و سنسان ہیں۔ اُس کے امام آہیں بھر رہے، اُس کی کنواریاں غم کھا رہی ہیں اور اُسے خود شدید تلخی محسوس ہو رہی ہے۔ اُس کے مخالف مالک بن گئے، اُس کے دشمن سکون سے رہ رہے ہیں۔ کیونکہ رب نے شہر کو اُس کے متعدد گناہوں کا اجر دے کر اُسے دُکھ پہنچایا ہے۔ اُس کے فرزند دشمن کے آگے آگے چل کر جلاوطن ہو گئے ہیں۔ صیون بیٹی کی تمام شان و شوکت جاتی رہی ہے۔ اُس کے بزرگ چراگاہ نہ پانے والے ہرن ہیں جو تھکتے تھکتے شکاریوں کے آگے آگے بھاگتے ہیں۔ اب جب یروشلم مصیبت زدہ اور بےوطن ہے تو اُسے وہ قیمتی چیزیں یاد آتی ہیں جو اُسے قدیم زمانے سے ہی حاصل تھیں۔ کیونکہ جب اُس کی قوم دشمن کے ہاتھ میں آئی تو کوئی نہیں تھا جو اُس کی مدد کرتا بلکہ اُس کے مخالف تماشا دیکھنے دوڑے آئے، وہ اُس کی تباہی سے خوش ہو کر ہنس پڑے۔ یروشلم بیٹی سے سنگین گناہ سرزد ہوا ہے، اِسی لئے وہ لعن طعن کا نشانہ بن گئی ہے۔ جو پہلے اُس کی عزت کرتے تھے وہ سب اُسے حقیر جانتے ہیں، کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی ہے۔ اب وہ آہیں بھر بھر کر اپنا منہ دوسری طرف پھیر لیتی ہے۔ گو اُس کے دامن میں بہت گندگی تھی، توبھی اُس نے اپنے انجام کا خیال تک نہ کیا۔ اب وہ دھڑام سے گر گئی ہے، اور کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ ”اے رب، میری مصیبت کا لحاظ کر! کیونکہ دشمن شیخی مار رہا ہے۔“ جو کچھ بھی یروشلم کو پیارا تھا اُس پر دشمن نے ہاتھ ڈالا ہے۔ حتیٰ کہ اُسے دیکھنا پڑا کہ غیراقوام اُس کے مقدِس میں داخل ہو رہے ہیں، گو تُو نے ایسے لوگوں کو اپنی جماعت میں شریک ہونے سے منع کیا تھا۔ تمام باشندے آہیں بھر بھر کر روٹی کی تلاش میں رہتے ہیں۔ ہر ایک کھانے کا کوئی نہ کوئی ٹکڑا پانے کے لئے اپنی بیش قیمت چیزیں بیچ رہا ہے۔ ذہن میں ایک ہی خیال ہے کہ اپنی جان کو کسی نہ کسی طرح بچائے۔ ”اے رب، مجھ پر نظر ڈال کر دھیان دے کہ میری کتنی تذلیل ہوئی ہے۔ اے یہاں سے گزرنے والو، کیا یہ سب کچھ تمہارے نزدیک بےمعنی ہے؟ غور سے سوچ لو، جو ایذا مجھے برداشت کرنی پڑتی ہے کیا وہ کہیں اَور پائی جاتی ہے؟ ہرگز نہیں! یہ رب کی طرف سے ہے، اُسی کا سخت غضب مجھ پر نازل ہوا ہے۔ بلندیوں سے اُس نے میری ہڈیوں پر آگ نازل کر کے اُنہیں کچل دیا۔ اُس نے میرے پاؤں کے سامنے جال بچھا کر مجھے پیچھے ہٹا دیا۔ اُسی نے مجھے ویران و سنسان کر کے ہمیشہ کے لئے بیمار کر دیا۔ میرے جرائم کا جوا بھاری ہے۔ رب کے ہاتھ نے اُنہیں ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر میری گردن پر رکھ دیا۔ اب میری طاقت ختم ہے، رب نے مجھے اُن ہی کے حوالے کر دیا جن کا مقابلہ مَیں کر ہی نہیں سکتا۔ رب نے میرے درمیان کے تمام سورماؤں کو رد کر دیا، اُس نے میرے خلاف جلوس نکلوایا جو میرے جوانوں کو پاش پاش کرے۔ ہاں، رب نے کنواری یہوداہ بیٹی کو انگور کا رس نکالنے کے حوض میں پھینک کر کچل ڈالا۔ اِس لئے مَیں رو رہی ہوں، میری آنکھوں سے آنسو ٹپکتے رہتے ہیں۔ کیونکہ قریب کوئی نہیں ہے جو مجھے تسلی دے کر میری جان کو تر و تازہ کرے۔ میرے بچے تباہ ہیں، کیونکہ دشمن غالب آ گیا ہے۔“ صیون بیٹی اپنے ہاتھ پھیلاتی ہے، لیکن کوئی نہیں ہے جو اُسے تسلی دے۔ رب کے حکم پر یعقوب کے پڑوسی اُس کے دشمن بن گئے ہیں۔ یروشلم اُن کے درمیان گھنونی چیز بن گئی ہے۔ ”رب حق بجانب ہے، کیونکہ مَیں اُس کے کلام سے سرکش ہوئی۔ اے تمام اقوام، سنو! میری ایذا پر غور کرو! میرے نوجوان اور کنواریاں جلاوطن ہو گئے ہیں۔ مَیں نے اپنے عاشقوں کو بُلایا، لیکن اُنہوں نے بےوفا ہو کر مجھے ترک کر دیا۔ اب میرے امام اور بزرگ اپنی جان بچانے کے لئے خوراک ڈھونڈتے ڈھونڈتے شہر میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ اے رب، میری تنگ دستی پر دھیان دے! باطن میں مَیں تڑپ رہی ہوں، میرا دل تیزی سے دھڑک رہا ہے، اِس لئے کہ مَیں اِتنی زیادہ سرکش رہی ہوں۔ باہر گلی میں تلوار نے مجھے بچوں سے محروم کر دیا، گھر کے اندر موت میرے پیچھے پڑی ہے۔ میری آہیں تو لوگوں تک پہنچتی ہیں، لیکن کوئی مجھے تسلی دینے کے لئے نہیں آتا۔ اِس کے بجائے میرے تمام دشمن میری مصیبت کے بارے میں سن کر بغلیں بجا رہے ہیں۔ وہ خوش ہیں کہ تُو نے میرے ساتھ ایسا سلوک کیا ہے۔ اے رب، وہ دن آنے دے جس کا اعلان تُو نے کیا ہے تاکہ وہ بھی میری طرح کی مصیبت میں پھنس جائیں۔ اُن کی تمام بُری حرکتیں تیرے سامنے آئیں۔ اُن سے یوں نپٹ لے جس طرح تُو نے میرے گناہوں کے جواب میں مجھ سے نپٹ لیا ہے۔ کیونکہ آہیں بھرتے بھرتے میرا دل نڈھال ہو گیا ہے۔“
نوحہ 1:1-22 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ بستی جو خِلقت سے معمُور تھی کَیسی خالی پڑی ہے! وہ خاتُونِ اقوام بیوہ سی ہو گئی۔ وہ ملِکۂِ مُمالِک باج گُذار بن گئی! وہ رات کو زار زار روتی ہے۔ اُس کے آنسُو رُخساروں پر بہتے ہیں۔ اُس کے چاہنے والوں میں کوئی نہیں جو اُسے تسلّی دے۔ اُس کے سب دوستوں نے اُسے دغا دی۔ وہ اُس کے دُشمن ہو گئے۔ یہُوداؔہ ظُلم اور سخت مشقّت کے سبب سے جلاوطن ہُؤا۔ وہ اقوام کے درمِیان سکُونت پذِیر اور بے آرام ہے۔ اُس کے سب ستانے والوں نے اُسے گھاٹِیوں میں جا لِیا۔ صِیُّون کی راہیں ماتم کرتی ہیں کیونکہ عِید کے لِئے کوئی نہیں آتا۔ اُس کے سب پھاٹک سُنسان ہیں۔ اُس کے کاہِن آہیں بھرتے ہیں۔ اُس کی کُنواریاں مُصِیبت زدہ ہیں اور وہ خُود غمگِین ہے اُس کے مُخالِف غالِب آئے اور دُشمن خُوش حال ہُوئے۔ کیونکہ خُداوند نے اُس کے گُناہوں کی کثرت کے باعِث اُسے رنج میں ڈالا۔ اُس کی اَولاد کو دُشمن اسِیری میں ہانک لے گئے۔ دُخترِ صِیُّون کی سب شان و شَوکت جاتی رہی۔ اُس کے اُمرا اُن ہرنوں کی مانِند ہو گئے ہیں جِن کو چراگاہ نہیں مِلتی اور شِکاریوں کے سامنے عاجِز ہو جاتے ہیں یروشلِیم کو اپنے رنج و مُصِیبت کے ایّام میں جب اُس کے باشِندے دُشمن کا شِکار ہُوئے اور کِسی نے مدد نہ کی اپنی گُذشتہ زمانہ کی سب نِعمتیں یاد آئیں۔ دُشمنوں نے اُسے دیکھ کر اُس کی بربادی پر ہنسی اُڑائی۔ یروشلیِم سخت گُناہ کر کے نِجس ہو گیا۔ جو اُس کی تعظِیم کرتے تھے سب اُسے حقِیر جانتے ہیں کیونکہ اُنہوں نے اُس کی برہنگی دیکھی۔ ہاں وہ خُود آہیں بھرتا اور مُنہ پھیر لیتا ہے۔ اُس کی نجاست اُس کے دامن میں ہے۔ اُس نے اپنے انجام کا خیال نہ کِیا۔ اِس لِئے وہ نِہایت پست ہُؤا اور اُسے تسلّی دینے والا کوئی نہ رہا اَے خُداوند میری مُصِیبت پر نظر کر کیونکہ دُشمن نے گھمنڈ کِیا ہے دُشمن نے اُس کی تمام نفِیس چِیزوں پر ہاتھ بڑھایا ہے۔ اُس نے اپنے مَقدِس میں اقوام کو داخِل ہوتے دیکھا ہے جِن کی بابت تُو نے فرمایا تھا کہ وہ تیری جماعت میں داخِل نہ ہوں اُس کے سب باشِندے کراہتے اور روٹی ڈُھونڈتے ہیں۔ اُنہوں نے اپنی نفِیس چِیزیں دے ڈالِیں تاکہ روٹی سے تازہ دَم ہوں۔ اے خُداوند مُجھ پر نظر کر کیونکہ مَیں ذلِیل ہو گیا۔ اَے سب آنے جانے والو! کیا تُمہارے نزدِیک یہ کُچھ نہیں؟ نظر کرو اور دیکھو! کیا کوئی غم میرے غم کی مانِند ہے جو مُجھ پر آیا ہے جِسے خُداوند نے اپنے قہرِ شدِید کے وقت نازِل کِیا؟ اُس نے عالَمِ بالا سے میری ہڈِّیوں میں آگ بھیجی اور وہ اُن پر غالِب آئی۔ اُس نے میرے پاؤں کے لِئے دام بِچھایا۔ اُس نے مُجھے پِیچھے لَوٹایا۔ اُس نے مُجھے دِن بھر وِیران و بیتاب کِیا۔ میری خطاؤں کا جُؤا اُسی کے ہاتھ سے باندھا گیا ہے۔ وہ باہم پیچِیدہ میری گردن پر ہیں۔ اُس نے مُجھے ناتوان کر دِیا ہے۔ خُداوند نے مُجھے اُن کے حوالہ کِیا ہے جِن کے مُقابلہ کی مُجھ میں تاب نہیں۔ خُداوند نے میرے اندر ہی میرے بہادُروں کو ناچِیز ٹھہرایا۔ اُس نے میرے خِلاف ایک خاص جماعت کو بُلایا کہ میرے بہادُروں کو کُچلے۔ خُداوند نے یہُوداؔہ کی کُنواری بیٹی کو گویا کولُھو میں کُچل ڈالا اِسی لِئے مَیں گِریان ہُوں۔ میری آنکھیں اشکبار ہیں کیونکہ تسلّی دینے والا جو میری جان کو تازہ کرے مُجھ سے دُور ہے۔ میرے بال بچّے بے کس ہیں کیونکہ دُشمن غالِب آ گیا۔ صِیُّون نے ہاتھ پَھیلائے۔ اُسے تسلّی دینے والا کوئی نہیں یعقُوبؔ کی بابت خُداوند نے حُکم دِیا ہے کہ اُس کے اِردگِرد والے اُس کے دُشمن ہوں۔ یروشلیِم اُن کے درمِیان نجاست کی مانِند ہے۔ خُداوند صادِق ہے کیونکہ مَیں نے اُس کے حُکم سے سرکشی کی ہے اَے سب لوگو مَیں مِنّت کرتا ہُوں سُنو اور میرے دُکھ پر نظر کرو میری کُنواریاں اور میرے جوان اسِیر ہو کر چلے گئے۔ مَیں نے اپنے دوستوں کو پُکارا۔ اُنہوں نے مُجھے دغا دی میرے کاہِن اور بزُرگ اپنی جان کو تازہ کرنے کے لِئے شہر میں کھانا ڈُھونڈتے ڈُھونڈتے ہلاک ہو گئے۔ اَے خُداوند دیکھ مَیں تباہ حال ہُوں۔ میرے اندر پیچ و تاب ہے۔ میرا دِل میرے اندر مُضطرِب ہے کیونکہ مَیں نے سخت بغاوت کی ہے باہر تلوار بے اَولاد کرتی ہے اور گھر میں مَوت کا سامنا ہے اُنہوں نے میری آہیں سُنی ہیں۔ مُجھے تسلّی دینے والا کوئی نہیں۔ میرے سب دُشمنوں نے میری مُصِیبت سُنی۔ وہ خُوش ہیں کہ تُو نے اَیسا کِیا۔ تُو وہ دِن لائے گا جِس کا تُو نے اِعلان کِیا ہے اور وہ میری مانِند ہو جائیں گے۔ اُن کی تمام شرارت تیرے سامنے آئے۔ اُن سے وُہی کر جو تُو نے میری تمام خطاؤں کے باعِث مُجھ سے کِیا ہے۔ کیونکہ میری آہیں بے شُمار ہیں اور میرا دِل نِڈھال ہے