YouVersion Logo
تلاش

یشوع 1:7-26

یشوع 1:7-26 کِتابِ مُقادّس (URD)

لیکن بنی اِسرائیل نے مخصُوص کی ہُوئی چِیز میں خیانت کی کیونکہ عکن بِن کرمی بِن زبدؔی بِن زارح نے جو یہُوداؔہ کے قبِیلہ کا تھا اُن مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے لِیا۔ سو خُداوند کا قہر بنی اِسرائیل پر بھڑکا۔ اور یشُوع نے یرِیحُو سے عی کو جو بَیت ایل کی مشرِقی سمت میں بَیت آوؔن کے قرِیب واقِع ہے کُچھ لوگ یہ کہہ کر بھیجے کہ جا کر مُلک کا حال دریافت کرو اور اِن لوگوں نے جا کر عی کا حال دریافت کِیا۔ اور وہ یشُوؔع کے پاس لَوٹے اور اُس سے کہا سب لوگ نہ جائیں۔ فقط دو تِین ہزار مَرد چڑھ جائیں اور عی کو مار لیں۔ سب لوگوں کو وہاں جانے کی تکلِیف نہ دے کیونکہ وہ تھوڑے سے ہیں۔ چُنانچہ لوگوں میں سے تِین ہزار مَرد کے قرِیب وہاں چڑھ گئے اور عی کے لوگوں کے سامنے سے بھاگ آئے۔ اور عی کے لوگوں نے اُن میں سے کوئی چھتِّیس آدمی مار لِئے اور پھاٹک کے سامنے سے لے کر شبرِؔیم تک اُن کو کھدیڑتے آئے اور اُتار پر اُن کو مارا۔ سو اُن لوگوں کے دِل پِگھل کر پانی کی طرح ہو گئے۔ تب یشُوؔع اور سب اِسرائیلی بزُرگوں نے اپنے اپنے کپڑے پھاڑے اور خُداوند کے عہد کے صندُوق کے آگے شام تک زمِین پر اَوندھے پڑے رہے اور اپنے اپنے سر پر خاک ڈالی۔ اور یشُوع نے کہا ہائے اَے مالِک خُداوند! تُو ہم کو امورِیوں کے ہاتھ میں حوالہ کر کے ہمارا ناس کرانے کی خاطِر اِس قَوم کو یَردن کے اِس پار کیوں لایا؟ کاش کہ ہم قناعت کرتے اور یَردن کے اُس پار ہی بُود و باش کرتے۔ اَے مالِک اِسرائیلِیوں کے اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیر دینے کے بعد مَیں کیا کہُوں! کیونکہ کنعانی اور اِس مُلک کے سب باشِندے یہ سُن کر ہم کو گھیر لیں گے اور ہمارا نام زمِین پر سے مِٹا ڈالیں گے۔ پِھر تُو اپنے بزُرگ نام کے لِئے کیا کرے گا؟ اور خُداوند نے یشُوع سے کہا اُٹھ کھڑا ہو۔ تُو کیوں اِس طرح اَوندھا پڑا ہے؟ اِسرائیلِیوں نے گُناہ کِیا اور اُنہوں نے اُس عہد کو جِس کا مَیں نے اُن کو حُکم دِیا توڑا ہے۔ اُنہوں نے مخصُوص کی ہُوئی چِیزوں میں سے کُچھ لے بھی لِیا اور چوری بھی کی اور رِیاکاری بھی کی اور اپنے اسباب میں اُسے مِلا بھی لِیا ہے۔ اِس لِئے بنی اِسرائیل اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے۔ وہ اپنے دُشمنوں کے آگے پِیٹھ پھیرتے ہیں کیونکہ وہ ملعُون ہو گئے۔ مَیں آگے کو تُمہارے ساتھ نہیں رہُوں گا جب تک تُم مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے نیست نہ کر دو۔ اُٹھ لوگوں کو پاک کر اور کہہ کہ تُم اپنے کو کل کے لِئے پاک کرو کیونکہ خُداوند اِسرائیلؔ کا خُدا یُوں فرماتا ہے کہ اَے اِسرائیلِیو! تُمہارے درمِیان مخصُوص کی ہُوئی چِیز مَوجُود ہے۔ تُم اپنے دُشمنوں کے آگے ٹھہر نہیں سکتے جب تک تُم اُس مخصُوص کی ہُوئی چِیز کو اپنے درمِیان سے دُور نہ کر دو۔ سو تُم کل صُبح کو اپنے اپنے قبِیلہ کے مُطابِق حاضِر کِئے جاؤ گے اور جِس قبِیلہ کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک خاندان کر کے پاس آئے اور جِس خاندان کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک گھر کر کے پاس آئے اور جِس گھر کو خُداوند پکڑے وہ ایک ایک آدمی کر کے پاس آئے۔ تب جو کوئی مخصُوص کی ہُوئی چِیز رکھتا ہُؤا پکڑا جائے وہ اور جو کُچھ اُس کا ہو سب آگ سے جلا دِیا جائے۔ اِس لِئے کہ اُس نے خُداوند کے عہد کو توڑ ڈالا اور بنی اِسرائیل کے درمِیان شرارت کا کام کِیا۔ پس یشُوع نے صُبح سویرے اُٹھ کر اِسرائیلِیوں کو قبِیلہ بہ قبِیلہ حاضِر کِیا اور یہُوداؔہ کا قبِیلہ پکڑا گیا۔ پِھر وہ یہُوداؔہ کے خاندانوں کو نزدِیک لایا اور زارح کا خاندان پکڑا گیا۔ پِھر وہ زارح کے خاندان کے ایک ایک آدمی کو نزدِیک لایا اور زبدؔی پکڑا گیا۔ پِھر وہ اُس کے گھرانے کے ایک ایک مَرد کو نزدِیک لایا اور عکن بِن کرمی بِن زبدؔی بِن زارح جو یہُوداؔہ کے قبِیلہ کا تھا پکڑا گیا۔ تب یشُوع نے عکن سے کہا اَے میرے فرزند مَیں تیری مِنّت کرتا ہُوں کہ خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کی تمجِید کر اور اُس کے آگے اِقرار کر۔ اب تُو مُجھے بتا دے کہ تُو نے کیا کِیا ہے اور مُجھ سے مت چِھپا۔ اور عکن نے یشُوع کو جواب دِیا فی الحقِیقت مَیں نے خُداوند اِسرائیلؔ کے خُدا کا گُناہ کِیا ہے اور یہ یہ مُجھ سے سرزد ہُؤا ہے۔ کہ جب مَیں نے لُوٹ کے مال میں بابل کی ایک نفِیس چادر اور دو سَو مِثقال چاندی اور پچاس مِثقال سونے کی ایک اِینٹ دیکھی تو مَیں نے للچا کر اُن کو لے لِیا اور دیکھ وہ میرے ڈیرے میں زمِین میں چِھپائی ہُوئی ہیں اور چاندی اُن کے نِیچے ہے۔ پس یشُوع نے قاصِد بھیجے۔ وہ اُس ڈیرے کو دَوڑے گئے اور کیا دیکھا کہ وہ اُس کے ڈیرے میں چِھپائی ہُوئی ہیں اور چاندی اُن کے نِیچے ہے۔ وہ اُن کو ڈیرے میں سے نِکال کر یشُوع اور سب بنی اِسرائیل کے پاس لائے اور اُن کو خُداوند کے حضُور رکھ دِیا۔ تب یشُوع اور سب اِسرائیلِیوں نے زارح کے بیٹے عکن کو اور اُس چاندی اور چادر اور سونے کی اِینٹ کو اور اُس کے بیٹوں اور بیٹِیوں کو اور اُس کے بَیلوں اور گدھوں اور بھیڑ بکرِیوں اور ڈیرے کو اور جو کُچھ اُس کا تھا سب کو لِیا اور وادیِ عکُور میں اُن کو لے گئے۔ اور یشُوع نے کہا کہ تُو نے ہم کو کیوں دُکھ دِیا؟ خُداوند آج کے دِن تُجھے دُکھ دے گا! تب سب اِسرائیلِیوں نے اُسے سنگسار کِیا اور اُنہوں نے اُن کو آگ میں جلایا اور اُن کو پتّھروں سے مارا۔ اور اُنہوں نے اُس کے اُوپر پتّھروں کا ایک بڑا ڈھیر لگا دِیا جو آج تک ہے۔ تب خُداوند اپنے قہرِ شدِید سے باز آیا۔ اِس لِئے اُس جگہ کا نام آج تک وادیِ عکُور ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یشوع 7

یشوع 1:7-26 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

لیکن جہاں تک رب کے لئے مخصوص چیزوں کا تعلق تھا اسرائیلیوں نے بےوفائی کی۔ یہوداہ کے قبیلے کے ایک آدمی نے اُن میں سے کچھ اپنے لئے لے لیا۔ اُس کا نام عکن بن کرمی بن زبدی بن زارح تھا۔ تب رب کا غضب اسرائیلیوں پر نازل ہوا۔ یہ یوں ظاہر ہوا کہ یشوع نے کچھ آدمیوں کو یریحو سے عَی شہر کو بھیج دیا جو بیت ایل کے مشرق میں بیت آون کے قریب ہے۔ اُس نے اُن سے کہا، ”اُس علاقے میں جا کر اُس کی جاسوسی کریں۔“ چنانچہ وہ جا کر ایسا ہی کرنے لگے۔ جب واپس آئے تو اُنہوں نے یشوع سے کہا، ”اِس کی ضرورت نہیں کہ تمام لوگ عَی پر حملہ کریں۔ اُسے شکست دینے کے لئے دو یا تین ہزار مرد کافی ہیں۔ باقی لوگوں کو نہ بھیجیں ورنہ وہ خواہ مخواہ تھک جائیں گے، کیونکہ دشمن کے لوگ کم ہیں۔“ چنانچہ تقریباً تین ہزار آدمی عَی سے لڑنے گئے۔ لیکن وہ عَی کے مردوں سے شکست کھا کر فرار ہوئے، اور اُن کے 36 افراد شہید ہوئے۔ عَی کے آدمیوں نے شہر کے دروازے سے لے کر شبریم تک اُن کا تعاقب کر کے وہاں کی ڈھلان پر اُنہیں مار ڈالا۔ تب اسرائیلی سخت گھبرا گئے، اور اُن کی ہمت جواب دے گئی۔ یشوع نے رنجش کا اظہار کر کے اپنے کپڑوں کو پھاڑ دیا اور رب کے صندوق کے سامنے منہ کے بل گر گیا۔ وہاں وہ شام تک پڑا رہا۔ اسرائیل کے بزرگوں نے بھی ایسا ہی کیا اور اپنے سر پر خاک ڈال لی۔ یشوع نے کہا، ”ہائے، اے رب قادرِ مطلق! تُو نے اِس قوم کو دریائے یردن میں سے گزرنے کیوں دیا اگر تیرا مقصد صرف یہ تھا کہ ہمیں اموریوں کے حوالے کر کے ہلاک کرے؟ کاش ہم دریا کے مشرقی کنارے پر رہنے کے لئے تیار ہوتے! اے رب، اب مَیں کیا کہوں جب اسرائیل اپنے دشمنوں کے سامنے سے بھاگ آیا ہے؟ کنعانی اور ملک کی باقی قومیں یہ سن کر ہمیں گھیر لیں گی اور ہمارا نام و نشان مٹا دیں گی۔ اگر ایسا ہو گا تو پھر تُو خود اپنا عظیم نام قائم رکھنے کے لئے کیا کرے گا؟“ جواب میں رب نے یشوع سے کہا، ”اُٹھ کر کھڑا ہو جا! تُو کیوں منہ کے بل پڑا ہے؟ اسرائیل نے گناہ کیا ہے۔ اُنہوں نے میرے عہد کی خلاف ورزی کی ہے جو مَیں نے اُن کے ساتھ باندھا تھا۔ اُنہوں نے مخصوص شدہ چیزوں میں سے کچھ لے لیا ہے، اور چوری کر کے چپکے سے اپنے سامان میں ملا لیا ہے۔ اِسی لئے اسرائیلی اپنے دشمنوں کے سامنے قائم نہیں رہ سکتے بلکہ پیٹھ پھیر کر بھاگ رہے ہیں۔ کیونکہ اِس حرکت سے اسرائیل نے اپنے آپ کو بھی ہلاکت کے لئے مخصوص کر لیا ہے۔ جب تک تم اپنے درمیان سے وہ کچھ نکال کر تباہ نہ کر لو جو تباہی کے لئے مخصوص ہے اُس وقت تک مَیں تمہارے ساتھ نہیں ہوں گا۔ اب اُٹھ اور لوگوں کو میرے لئے مخصوص و مُقدّس کر۔ اُنہیں بتا دینا، ’اپنے آپ کو کل کے لئے مخصوص و مُقدّس کرنا، کیونکہ رب جو اسرائیل کا خدا ہے فرماتا ہے کہ اے اسرائیل، تیرے درمیان ایسا مال ہے جو میرے لئے مخصوص ہے۔ جب تک تم اُسے اپنے درمیان سے نکال نہ دو اپنے دشمنوں کے سامنے قائم نہیں رہ سکو گے۔‘ کل صبح کو ہر ایک قبیلہ اپنے آپ کو پیش کرے۔ رب ظاہر کرے گا کہ قصوروار شخص کون سے قبیلے کا ہے۔ پھر اُس قبیلے کے کنبے باری باری سامنے آئیں۔ جس کنبے کو رب قصوروار ٹھہرائے گا اُس کے مختلف خاندان سامنے آئیں۔ اور جس خاندان کو رب قصوروار ٹھرائے گا اُس کے مختلف افراد سامنے آئیں۔ جو رب کے لئے مخصوص مال کے ساتھ پکڑا جائے گا اُسے اُس کی ملکیت سمیت جلا دینا ہے، کیونکہ اُس نے رب کے عہد کی خلاف ورزی کر کے اسرائیل میں شرم ناک کام کیا ہے۔“ اگلے دن صبح سویرے یشوع نے قبیلوں کو باری باری اپنے پاس آنے دیا۔ جب یہوداہ کے قبیلے کی باری آئی تو رب نے اُسے قصوروار ٹھہرایا۔ جب اُس قبیلے کے مختلف کنبے سامنے آئے تو رب نے زارح کے کنبے کو قصوروار ٹھہرایا۔ جب زارح کے مختلف خاندان سامنے آئے تو رب نے زبدی کا خاندان قصوروار ٹھہرایا۔ آخرکار یشوع نے اُس خاندان کو فرداً فرداً اپنے پاس آنے دیا، اور عکن بن کرمی بن زبدی بن زارح پکڑا گیا۔ یشوع نے اُس سے کہا، ”بیٹا، رب اسرائیل کے خدا کو جلال دو اور اُس کی ستائش کرو۔ مجھے بتا دو کہ تم نے کیا کِیا۔ کوئی بھی بات مجھ سے مت چھپانا۔“ عکن نے جواب دیا، ”واقعی مَیں نے رب اسرائیل کے خدا کا گناہ کیا ہے۔ مَیں نے لُوٹے ہوئے مال میں سے بابل کا ایک شاندار چوغہ، تقریباً سوا دو کلو گرام چاندی اور آدھے کلو گرام سے زائد سونے کی اینٹ لے لی تھی۔ یہ چیزیں دیکھ کر مَیں نے اُن کا لالچ کیا اور اُنہیں لے لیا۔ اب وہ میرے خیمے کی زمین میں دبی ہوئی ہیں۔ چاندی کو مَیں نے باقی چیزوں کے نیچے چھپا دیا۔“ یہ سن کر یشوع نے اپنے بندوں کو عکن کے خیمے کے پاس بھیج دیا۔ وہ دوڑ کر وہاں پہنچے تو دیکھا کہ یہ مال واقعی خیمے کی زمین میں چھپایا ہوا ہے اور کہ چاندی دوسری چیزوں کے نیچے پڑی ہے۔ وہ یہ سب کچھ خیمے سے نکال کر یشوع اور تمام اسرائیلیوں کے پاس لے آئے اور رب کے سامنے رکھ دیا۔ پھر یشوع اور تمام اسرائیلی عکن بن زارح کو پکڑ کر وادیٔ عکور میں لے گئے۔ اُنہوں نے چاندی، لباس، سونے کی اینٹ، عکن کے بیٹے بیٹیوں، گائےبَیلوں، گدھوں، بھیڑبکریوں اور اُس کے خیمے غرض اُس کی پوری ملکیت کو اُس وادی میں پہنچا دیا۔ یشوع نے کہا، ”تم یہ آفت ہم پر کیوں لائے ہو؟ آج رب تم پر ہی آفت لائے گا۔“ پھر پورے اسرائیل نے عکن کو اُس کے گھر والوں سمیت سنگسار کر کے جلا دیا۔ عکن کے اوپر اُنہوں نے پتھروں کا بڑا ڈھیر لگا دیا جو آج تک وہاں موجود ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آج تک اُس کا نام وادیٔ عکور یعنی آفت کی وادی رہا ہے۔ اِس کے بعد رب کا سخت غضب ٹھنڈا ہو گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یشوع 7