یونس 7:1-10
یونس 7:1-10 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تَب ملّاحوں نے آپَس میں کہا، ”آؤ ہم قُرعہ ڈالیں اَور مَعلُوم کریں کہ اِس آفت کے لیٔے کون ذمّہ دار ہے۔“ اُنہُوں نے قُرعہ ڈالا اَور قُرعہ یُوناہؔ کے نام پر نِکلا۔ اُنہُوں نے اُس سے کہا کہ ہمیں بتا، ”یہ آفت ہم پر کس کی وجہ سے آئی ہے؟ تمہارا پیسہ کیا ہے؟ اَور آپ کہاں سے آئے ہیں؟ آپ کا وطن کہاں ہے اَور آپ کس قوم سے تعلّق رکھتے ہیں؟“ یُوناہؔ نے جَواب دیا، ”میں ایک عِبرانی ہُوں اَور آسمان کے خُدا یَاہوِہ کی عبادت کرتا ہُوں جِس نے زمین اَور سمُندر تخلیق کی ہے۔“ اِس بات کو سُن کر وہ خوفزدہ گیٔے اَور اُن سے پُوچھا، ”آپ نے کیا کیا ہے؟“ (کیونکہ یُوناہؔ نے اُنہیں یہ بتا دیا تھا کہ، وہ یَاہوِہ کے حُضُور سے بھاگ رہے تھے۔)
یونس 7:1-10 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ملاح آپس میں کہنے لگے، ”آؤ، ہم قرعہ ڈال کر معلوم کریں کہ کون ہماری مصیبت کا باعث ہے۔“ اُنہوں نے قرعہ ڈالا تو یونس کا نام نکلا۔ تب اُنہوں نے اُس سے پوچھا، ”ہمیں بتائیں کہ یہ آفت کس کے قصور کے باعث ہم پر نازل ہوئی ہے؟ آپ کیا کرتے ہیں، کہاں سے آئے ہیں، کس ملک اور کس قوم سے ہیں؟“ یونس نے جواب دیا، ”مَیں عبرانی ہوں، اور رب کا پرستار ہوں جو آسمان کا خدا ہے۔ سمندر اور خشکی دونوں اُسی نے بنائے ہیں۔“ یونس نے اُنہیں یہ بھی بتایا کہ مَیں رب کے حضور سے فرار ہو رہا ہوں۔ یہ سب کچھ سن کر دیگر مسافروں پر شدید دہشت طاری ہوئی۔ اُنہوں نے کہا، ”یہ آپ نے کیا کِیا ہے؟“
یونس 7:1-10 کِتابِ مُقادّس (URD)
اور اُنہوں نے آپس میں کہا آؤ ہم قُرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی۔ چُنانچہ اُنہوں نے قُرعہ ڈالا اور یُوناؔہ کا نام نِکلا۔ تب اُنہوں نے اُس سے کہا تُو ہم کو بتا کہ یہ آفت ہم پر کِس کے سبب سے آئی ہے؟ تیرا کیا پیشہ ہے اور تُو کہاں سے آیا ہے؟ تیرا وطن کہاں ہے اور تُو کِس قَوم کا ہے؟ اُس نے اُن سے کہا مَیں عِبرانی ہُوں اور خُداوند آسمان کے خُدا بحر و برّ کے خالِق سے ڈرتا ہُوں۔ تب وہ خَوف زدہ ہو کر اُس سے کہنے لگے تُو نے یہ کیا کِیا؟ کیونکہ اُن کو معلُوم تھا کہ وہ خُداوند کے حضُور سے بھاگا ہے اِس لِئے کہ اُس نے خُود اُن سے کہا تھا۔