YouVersion Logo
تلاش

ایوب 1:4-21

ایوب 1:4-21 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یہ کچھ سن کر اِلی فز تیمانی نے جواب دیا، ”کیا تجھ سے بات کرنے کا کوئی فائدہ ہے؟ تُو تو یہ برداشت نہیں کر سکتا۔ لیکن دوسری طرف کون اپنے الفاظ روک سکتا ہے؟ ذرا سوچ لے، تُو نے خود بہتوں کو تربیت دی، کئی لوگوں کے تھکے ماندے ہاتھوں کو تقویت دی ہے۔ تیرے الفاظ نے ٹھوکر کھانے والے کو دوبارہ کھڑا کیا، ڈگمگاتے ہوئے گھٹنے تُو نے مضبوط کئے۔ لیکن اب جب مصیبت تجھ پر آ گئی تو تُو اُسے برداشت نہیں کر سکتا، اب جب خود اُس کی زد میں آ گیا تو تیرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔ کیا تیرا اعتماد اِس پر منحصر نہیں ہے کہ تُو اللہ کا خوف مانے، تیری اُمید اِس پر نہیں کہ تُو بےالزام راہوں پر چلے؟ سوچ لے، کیا کبھی کوئی بےگناہ ہلاک ہوا ہے؟ ہرگز نہیں! جو سیدھی راہ پر چلتے ہیں وہ کبھی رُوئے زمین پر سے مٹ نہیں گئے۔ جہاں تک مَیں نے دیکھا، جو ناانصافی کا ہل چلائے اور نقصان کا بیج بوئے وہ اِس کی فصل کاٹتا ہے۔ ایسے لوگ اللہ کی ایک پھونک سے تباہ، اُس کے قہر کے ایک جھونکے سے ہلاک ہو جاتے ہیں۔ شیرببر کی دہاڑیں خاموش ہو گئیں، جوان شیر کے دانت جھڑ گئے ہیں۔ شکار نہ ملنے کی وجہ سے شیر ہلاک ہو جاتا اور شیرنی کے بچے پراگندہ ہو جاتے ہیں۔ ایک بار ایک بات چوری چھپے میرے پاس پہنچی، اُس کے چند الفاظ میرے کان تک پہنچ گئے۔ رات کو ایسی رویائیں پیش آئیں جو اُس وقت دیکھی جاتی ہیں جب انسان گہری نیند سویا ہوتا ہے۔ اِن سے مَیں پریشان کن خیالات میں مبتلا ہوا۔ مجھ پر دہشت اور تھرتھراہٹ غالب آئی، میری تمام ہڈیاں لرز اُٹھیں۔ پھر میرے چہرے کے سامنے سے ہَوا کا جھونکا گزر گیا اور میرے تمام رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ ایک ہستی میرے سامنے کھڑی ہوئی جسے مَیں پہچان نہ سکا، ایک شکل میری آنکھوں کے سامنے دکھائی دی۔ خاموشی تھی، پھر ایک آواز نے فرمایا، ’کیا انسان اللہ کے حضور راست باز ٹھہر سکتا ہے، کیا انسان اپنے خالق کے سامنے پاک صاف ٹھہر سکتا ہے؟‘ دیکھ، اللہ اپنے خادموں پر بھروسا نہیں کرتا، اپنے فرشتوں کو وہ احمق ٹھہراتا ہے۔ تو پھر وہ انسان پر کیوں بھروسا رکھے جو مٹی کے گھر میں رہتا، ایسے مکان میں جس کی بنیاد خاک پر ہی رکھی گئی ہے۔ اُسے پتنگے کی طرح کچلا جاتا ہے۔ صبح کو وہ زندہ ہے لیکن شام تک پاش پاش ہو جاتا، ابد تک ہلاک ہو جاتا ہے، اور کوئی بھی دھیان نہیں دیتا۔ اُس کے خیمے کے رسّے ڈھیلے کرو تو وہ حکمت حاصل کئے بغیر انتقال کر جاتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ایوب 4

ایوب 1:4-21 کِتابِ مُقادّس (URD)

تب تیمانی الِیفز کہنے لگا:- اگر کوئی تُجھ سے بات چِیت کرنے کی کوشِش کرے تو کیا تُو رنجِیدہ ہو گا؟ پر بولے بغَیر کَون رہ سکتا ہے؟ دیکھ! تُو نے بُہتوں کو سِکھایا اور کمزور ہاتھوں کو مضبُوط کِیا۔ تیری باتوں نے گِرتے ہُوئے کو سنبھالا اور تُو نے لڑکھڑاتے گُھٹنوں کو پایدار کِیا۔ پر اب تو تُجھی پر آ پڑی اور تُو بے دِل ہُؤا جاتا ہے۔ اُس نے تُجھے چُھؤا اور تُو گھبرا اُٹھا۔ کیا تیری خُدا ترسی ہی تیرا بھروسا نہیں؟ کیا تیری راہوں کی راستی تیری اُمّید نہیں؟ کیا تُجھے یاد ہے کہ کبھی کوئی معصُوم بھی ہلاک ہُؤا ہے؟ یا کہِیں راست باز بھی کاٹ ڈالے گئے؟ میرے دیکھنے میں تو جو گُناہ کو جوتتے اور دُکھ بوتے ہیں وُہی اُس کو کاٹتے ہیں۔ وہ خُدا کے دَم سے ہلاک ہوتے اور اُس کے غضب کے جھوکے سے بھسم ہوتے ہیں۔ بَبر کی گرج اور خُون خوار بَبر کی دھاڑ اور بَبر کے بچّوں کے دانت۔ یہ سب توڑے جاتے ہیں۔ شِکار نہ پانے سے بُڈّھا بَبر ہلاک ہوتا اور شیرنی کے بچّے تِتّربِتّر ہو جاتے ہیں۔ ایک بات چُپکے سے میرے پاس پُہنچائی گئی۔ اُس کی بِھنک میرے کان میں پڑی۔ رات کی رویتوں کے خیالوں کے درمِیان جب لوگوں کو گہری نِیند آتی ہے۔ مُجھے خَوف اور کپکپی نے اَیسا پکڑا کہ میری سب ہڈِّیوں کو ہِلاڈالا۔ تب ایک رُوح میرے سامنے سے گذُری اور میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔ وہ چُپ چاپ کھڑی ہو گئی پر مَیں اُس کی شکل پہچان نہ سکا۔ ایک صُورت میری آنکھوں کے سامنے تھی اور سنّاٹا تھا۔ پِھر مَیں نے ایک آواز سُنی۔ کہ کیا فانی اِنسان خُدا سے زِیادہ عادِل ہو گا؟ کیا آدمی اپنے خالِق سے زِیادہ پاک ٹھہرے گا؟ دیکھ! اُسے اپنے خادِموں کا اِعتبار نہیں اور وہ اپنے فرِشتوں پر حماقت کو عائِد کرتا ہے۔ پِھر بھلا اُن کی کیا حقِیقت ہے جو مِٹّی کے مکانوں میں رہتے ہیں۔ جِن کی بُنیاد خاک میں ہے اور جو پتنگے سے بھی جلدی پِس جاتے ہیں! وہ صُبح سے شام تک ہلاک ہوتے ہیں۔ وہ ہمیشہ کے لِئے فنا ہو جاتے ہیں اور کوئی اُن کا خیال بھی نہیں کرتا۔ کیا اُن کے ڈیرے کی ڈوری اُن کے اندر ہی اندر توڑی نہیں جاتی؟ وہ مَرتے ہیں اور یہ بھی بغَیر دانائی کے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ایوب 4