ایوب 7:26-14
ایوب 7:26-14 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ شِمال کو فضا میں پَھیلاتا ہے اور زمِین کو خلا میں لٹکاتا ہے۔ وہ اپنے دَلدار بادلوں میں پانی کو باندھ دیتا ہے اور بادل اُس کے بوجھ سے پھٹتا نہیں۔ وہ اپنے تخت کو ڈھانک لیتا ہے اور اُس کے اُوپر اپنے بادل کو تان دیتا ہے۔ اُس نے روشنی اور اندھیرے کے مِلنے کی جگہ تک پانی کی سطح پر حد باندھ دی ہے۔ آسمان کے سُتُون کانپتے اور اُس کی جِھڑکی سے حَیران ہوتے ہیں۔ وہ اپنی قُدرت سے سمُندر کو مَوجزن کرتا اور اپنے فہم سے رہب کو چھید دیتا ہے۔ اُس کے دَم سے آسمان آراستہ ہوتا ہے۔ اُس کے ہاتھ نے تیز رَو سانپ کو چھیدا ہے۔ دیکھو! یہ تو اُس کی راہوں کے فقط کنارے ہیں اور اُس کی کَیسی دِھیمی آواز ہم سُنتے ہیں! پر کَون اُس کی قُدرت کی گرج کو سمجھ سکتا ہے؟
ایوب 7:26-14 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
خُدا شمال کو خلا میں پھیلا دیتے ہیں؛ اَور زمین کو بغیر سہارے کے لٹکاتے ہیں۔ وہ پانی کو اَپنے بادلوں میں سمیٹ لیتے ہیں، پھر بھی بادل اُن کے بوجھ سے پھٹتے نہیں۔ وہ ماہِ کامل کا چہرہ، اَپنے بادل پھیلا کر ڈھانک لیتے ہیں۔ اُنہُوں نے پانی کی سطح پر اُفق کا دائرہ بنا دیا ہے تاکہ رَوشنی اَور تاریکی کے درمیان حَد قائِم ہو جائے۔ آسمان کے سُتون اُن کی تادیب سے لرزنے لگتے ہیں، اَپنی قُدرت سے اُنہُوں نے سمُندر کو موجزن کیا؛ اَور اَپنی حِکمت سے راحبؔ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے۔ اُن کی پھُونک سے آسمان صَاف ہو گئے؛ اُن کے ہاتھ نے بڑے سانپ کو چھیدا ہے۔ لیکن یہ تو اُن کے عجائب کی ایک جھلک ہے؛ اُن کی آواز کس قدر دھیمی سُنایٔی دیتی ہے! پھر بھلا اُن کی جبّاری کی گرج سُننے کی کس کو سمجھ ہوگی؟“
ایوب 7:26-14 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اللہ ہی نے شمال کو ویران و سنسان جگہ کے اوپر تان لیا، اُسی نے زمین کو یوں لگا دیا کہ وہ کسی چیز سے لٹکی ہوئی نہیں ہے۔ اُس نے اپنے بادلوں میں پانی لپیٹ لیا، لیکن وہ بوجھ تلے نہ پھٹے۔ اُس نے اپنا تخت نظروں سے چھپا کر اپنا بادل اُس پر چھا جانے دیا۔ اُس نے پانی کی سطح پر دائرہ بنایا جو روشنی اور اندھیرے کے درمیان حد بن گیا۔ آسمان کے ستون لرز اُٹھے۔ اُس کی دھمکی پر وہ دہشت زدہ ہوئے۔ اپنی قدرت سے اللہ نے سمندر کو تھما دیا، اپنی حکمت سے رہب اژدہے کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ اُس کے روح نے آسمان کو صاف کیا، اُس کے ہاتھ نے فرار ہونے والے سانپ کو چھید ڈالا۔ لیکن ایسے کام اُس کی راہوں کے کنارے پر ہی کئے جاتے ہیں۔ جو کچھ ہم اُس کے بارے میں سنتے ہیں وہ دھیمی دھیمی آواز سے ہمارے کان تک پہنچتا ہے۔ تو پھر کون اُس کی قدرت کی کڑکتی آواز سمجھ سکتا ہے؟“
ایوب 7:26-14 کِتابِ مُقادّس (URD)
وہ شِمال کو فضا میں پَھیلاتا ہے اور زمِین کو خلا میں لٹکاتا ہے۔ وہ اپنے دَلدار بادلوں میں پانی کو باندھ دیتا ہے اور بادل اُس کے بوجھ سے پھٹتا نہیں۔ وہ اپنے تخت کو ڈھانک لیتا ہے اور اُس کے اُوپر اپنے بادل کو تان دیتا ہے۔ اُس نے روشنی اور اندھیرے کے مِلنے کی جگہ تک پانی کی سطح پر حد باندھ دی ہے۔ آسمان کے سُتُون کانپتے اور اُس کی جِھڑکی سے حَیران ہوتے ہیں۔ وہ اپنی قُدرت سے سمُندر کو مَوجزن کرتا اور اپنے فہم سے رہب کو چھید دیتا ہے۔ اُس کے دَم سے آسمان آراستہ ہوتا ہے۔ اُس کے ہاتھ نے تیز رَو سانپ کو چھیدا ہے۔ دیکھو! یہ تو اُس کی راہوں کے فقط کنارے ہیں اور اُس کی کَیسی دِھیمی آواز ہم سُنتے ہیں! پر کَون اُس کی قُدرت کی گرج کو سمجھ سکتا ہے؟