YouVersion Logo
تلاش

ایوب 1:12-25

ایوب 1:12-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

ایوب نے جواب دے کر کہا، ”لگتا ہے کہ تم ہی واحد دانش مند ہو، کہ حکمت تمہارے ساتھ ہی مر جائے گی۔ لیکن مجھے سمجھ ہے، اِس ناتے سے مَیں تم سے ادنیٰ نہیں ہوں۔ ویسے بھی کون ایسی باتیں نہیں جانتا؟ مَیں تو اپنے دوستوں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گیا ہوں، مَیں جس کی دعائیں اللہ سنتا تھا۔ ہاں، مَیں جو بےگناہ اور بےالزام ہوں دوسروں کے لئے مذاق کا نشانہ بن گیا ہوں! جو سکون سے زندگی گزارتا ہے وہ مصیبت زدہ کو حقیر جانتا ہے۔ وہ کہتا ہے، ’آؤ، ہم اُسے ٹھوکر ماریں جس کے پاؤں ڈگمگانے لگے ہیں۔‘ غارت گروں کے خیموں میں آرام و سکون ہے، اور اللہ کو طیش دلانے والے حفاظت سے رہتے ہیں، گو وہ اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ تاہم تم کہتے ہو کہ جانوروں سے پوچھ لے تو وہ تجھے صحیح بات سکھائیں گے۔ پرندوں سے پتا کر تو وہ تجھے درست جواب دیں گے۔ زمین سے بات کر تو وہ تجھے تعلیم دے گی، بلکہ سمندر کی مچھلیاں بھی تجھے اِس کا مفہوم سنائیں گی۔ اِن میں سے ایک بھی نہیں جو نہ جانتا ہو کہ رب کے ہاتھ نے یہ سب کچھ کیا ہے۔ اُسی کے ہاتھ میں ہر جاندار کی جان، تمام انسانوں کا دم ہے۔ کان تو الفاظ کی یوں جانچ پڑتال کرتا ہے جس طرح زبان کھانوں میں امتیاز کرتی ہے۔ اور حکمت اُن میں پائی جاتی ہے جو عمر رسیدہ ہیں، سمجھ متعدد دن گزرنے کے بعد ہی آتی ہے۔ حکمت اور قدرت اللہ کی ہے، وہی مصلحت اور سمجھ کا مالک ہے۔ جو کچھ وہ ڈھا دے وہ دوبارہ تعمیر نہیں ہو گا، جسے وہ گرفتار کرے اُسے آزاد نہیں کیا جائے گا۔ جب وہ پانی روکے تو کال پڑتا ہے، جب اُسے کھلا چھوڑے تو وہ ملک میں تباہی مچا دیتا ہے۔ اُس کے پاس قوت اور دانائی ہے۔ بھٹکنے اور بھٹکانے والا دونوں ہی اُس کے ہاتھ میں ہیں۔ مشیروں کو وہ ننگے پاؤں اپنے ساتھ لے جاتا ہے، قاضیوں کو احمق ثابت کرتا ہے۔ وہ بادشاہوں کا پٹکا کھول کر اُن کی کمروں میں رسّا باندھتا ہے۔ اماموں کو وہ ننگے پاؤں اپنے ساتھ لے جاتا ہے، مضبوطی سے کھڑے آدمیوں کو تباہ کرتا ہے۔ قابلِ اعتماد افراد سے وہ بولنے کی قابلیت اور بزرگوں سے امتیاز کرنے کی لیاقت چھین لیتا ہے۔ وہ شرفا پر اپنی حقارت کا اظہار کر کے زورآوروں کا پٹکا کھول دیتا ہے۔ وہ اندھیرے کے پوشیدہ بھید کھول دیتا اور گہری تاریکی کو روشنی میں لاتا ہے۔ وہ قوموں کو بڑا بھی بناتا اور تباہ بھی کرتا ہے، اُمّتوں کو منتشر بھی کرتا اور اُن کی قیادت بھی کرتا ہے۔ وہ ملک کے راہنماؤں کو عقل سے محروم کر کے اُنہیں ایسے بیابان میں آوارہ پھرنے دیتا ہے جہاں راستہ ہی نہیں۔ تب وہ اندھیرے میں روشنی کے بغیر ٹٹول ٹٹول کر گھومتے ہیں۔ اللہ ہی اُنہیں نشے میں دُھت شرابیوں کی طرح بھٹکنے دیتا ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ایوب 12

ایوب 1:12-25 کِتابِ مُقادّس (URD)

تب ایُّوب نے جواب دِیا:- بے شک آدمی تو تُم ہی ہو اور حِکمت تُمہارے ہی ساتھ مَرے گی۔ لیکن مُجھ میں بھی سمجھ ہے جَیسے تُم میں ہے۔ مَیں تُم سے کم نہیں۔ بَھلا اَیسی باتیں جَیسی یہ ہیں کَون نہیں جانتا؟ مَیں اُس آدمی کی طرح ہُوں جو اپنے پڑوسی کے لِئے ہنسی کا نِشانہ بنا ہے۔ مَیں وہ آدمی تھا جو خُدا سے دُعا کرتا اور وہ اُس کی سُن لیتا تھا۔ راست اور کامِل آدمی ہنسی کا نِشانہ ہوتا ہی ہے۔ جو چَین سے ہے اُس کے خیال میں دُکھ کے لِئے حقارت ہوتی ہے۔ یہ اُن کے لِئے تیّار رہتی ہے جِن کا پاؤں پِھسلتا ہے۔ ڈاکُوؤں کے ڈیرے سلامت رہتے ہیں اور جو خُدا کو غُصّہ دِلاتے ہیں وہ محفُوظ رہتے ہیں۔ اُن ہی کے ہاتھ کو خُدا خُوب بھرتا ہے۔ حَیوانوں سے پُوچھ اور وہ تُجھے سِکھائیں گے اور ہوا کے پرِندوں سے دریافت کر اور وہ تُجھے بتائیں گے۔ یا زمِین سے بات کر اور وہ تُجھے سِکھائے گی اور سمُندر کی مچھلِیاں تُجھ سے بیان کریں گی۔ کَون نہیں جانتا کہ اِن سب باتوں میں خُداوند ہی کا ہاتھ ہے جِس نے یہ سب بنایا؟ اُسی کے ہاتھ میں ہر جاندار کی جان اور کُل بنی آدمؔ کا دَم ہے۔ کیا کان باتوں کو نہیں پرکھ لیتا جَیسے زُبان کھانے کو چکھ لیتی ہے؟ بُڈّھوں میں سمجھ ہوتی ہے اور عُمر کی درازی میں دانائی۔ خُدا میں سمجھ اور قُوّت ہے۔ اُس کے پاس مصلحت اور دانائی ہے۔ دیکھو! وہ ڈھا دیتا ہے تو پِھر بنتا نہیں۔ وہ آدمی کو بند کر دیتا ہے تو پِھر کُھلتا نہیں۔ دیکھو! وہ مِینہہ کو روک لیتا ہے تو پانی سُوکھ جاتا ہے۔ پِھر جب وہ اُسے بھیجتا ہے تو وہ زمِین کو اُلٹ دیتا ہے۔ اُس میں طاقت اور تاثِیر کی قُوّت ہے۔ فریب کھانے والا اور فریب دینے والا دونوں اُسی کے ہیں۔ وہ مُشِیروں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا ہے اور عدالت کرنے والوں کو بیوُقُوف بنا دیتا ہے۔ وہ شاہی بندھنوں کو کھول ڈالتا ہے اور بادشاہوں کی کمر پر پٹکا باندھتا ہے۔ وہ کاہِنوں کو لُٹوا کر اسِیری میں لے جاتا اور زبردستوں کو پچھاڑ دیتا ہے۔ وہ اِعتماد والے کی قُوّتِ گویائی دُور کرتا اور بزُرگوں کی دانائی کو چِھین لیتا ہے۔ وہ اُمرا پر حقارت برساتا ہے اور زورآوروں کے کمربند کو کھول ڈالتا ہے۔ وہ اندھیرے میں سے گہری باتوں کو آشکارا کرتا اور مَوت کے سایہ کو بھی رَوشنی میں لے آتا ہے۔ وہ قَوموں کو بڑھا کر اُنہیں ہلاک کر ڈالتا ہے۔ وہ قَوموں کو پَھیلاتا اور پِھر اُنہیں سمیٹ لیتا ہے۔ وہ زمِین کی قَوموں کے سرداروں کی عقل اُڑا دیتا اور اُنہیں اَیسے بیابان میں بھٹکا دیتا ہے جہاں راستہ نہیں۔ وہ روشنی کے بغَیر تارِیکی میں ٹٹولتے پِھرتی ہیں اور وہ اُنہیں اَیسا بنا دیتا ہے کہ متوالے کی طرح لڑکھڑاتے ہُوئے چلتے ہیں۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں ایوب 12