یوحنا 1:9-11
یوحنا 1:9-11 کِتابِ مُقادّس (URD)
پِھر اُس نے جاتے وقت ایک شخص کو دیکھا جو جَنم کا اَندھا تھا۔ اور اُس کے شاگِردوں نے اُس سے پُوچھا کہ اَے ربیّ! کِس نے گُناہ کِیا تھا جو یہ اندھا پَیدا ہُؤا۔ اِس شخص نے یا اِس کے ماں باپ نے؟ یِسُوعؔ نے جواب دِیا کہ نہ اِس نے گُناہ کِیا تھا نہ اِس کے ماں باپ نے بلکہ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ خُدا کے کام اُس میں ظاہِر ہوں۔ جِس نے مُجھے بھیجا ہے ہمیں اُس کے کام دِن ہی دِن کو کرنا ضرُور ہے۔ وہ رات آنے والی ہے جِس میں کوئی شخص کام نہیں کر سکتا۔ جب تک مَیں دُنیا میں ہُوں دُنیا کا نُور ہُوں۔ یہ کہہ کر اُس نے زمِین پر تُھوکا اور تُھوک سے مِٹّی سانی اور وہ مِٹّی اندھے کی آنکھوں پر لگا کر۔ اُس سے کہا جا شِیلوؔخ (جِس کا تَرجُمہ ”بھیجا ہُؤا“ ہے) کے حَوض میں دھو لے۔ پس اُس نے جا کر دھویا اور بِینا ہو کر واپس آیا۔ پس پڑوسی اور جِن جِن لوگوں نے پہلے اُس کو بِھیک مانگتے دیکھا تھا کہنے لگے کیا یہ وہ نہیں جو بَیٹھا بِھیک مانگا کرتا تھا؟ بعض نے کہا یہ وُہی ہے اَوروں نے کہا نہیں لیکن کوئی اُس کا ہم شکل ہے۔ اُس نے کہا مَیں وُہی ہُوں۔ پس وہ اُس سے کہنے لگے پِھر تیری آنکھیں کیوں کر کُھل گئِیں؟ اُس نے جواب دِیا کہ اُس شخص نے جِس کا نام یِسُوعؔ ہے مِٹّی سانی اور میری آنکھوں پر لگا کر مُجھ سے کہا شِیلوؔخ میں جا کر دھو لے۔ پس مَیں گیا اور دھو کر بِینا ہو گیا۔
یوحنا 1:9-11 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
جَب یِسوعؔ جا رہے تھے تو آپ نے ایک آدمی کو دیکھا جو پیدائشی اَندھا تھا۔ آپ کے شاگردوں نے یِسوعؔ سے پُوچھا، ”ربّی، کِس نے گُناہ کیا تھا، اِس نے یا اِس کے والدین نے جو یہ اَندھا پیدا ہُوا؟“ یِسوعؔ نے فرمایا، ”نہ تو اِس آدمی نے گُناہ کیا تھا نہ اِس کے والدین نے، لیکن یہ اِس لیٔے اَندھا پیدا ہُوا کہ خُدا کا کام اِس میں ظاہر ہو۔ جِس نے مُجھے بھیجا ہے اُس کا کام ہمیں دِن ہی دِن میں کرنا لازِم ہے۔ وہ رات آ رہی ہے جِس میں کویٔی شخص کام نہ کر سکےگا۔ جَب تک میں دُنیا میں ہُوں، دُنیا کا نُور ہُوں۔“ یہ کہہ کر یِسوعؔ نے زمین پر تھُوک کرمٹّی سانی اَور اُس آدمی کی آنکھوں پر لگا دی اَور اُنہُوں نے اَندھے سے فرمایا، ”جا، سِلومؔ کے حوض میں دھولے“ (سِلومؔ کا مطلب ہے ”بھیجا ہُوا“)۔ لہٰذا وہ آدمی چلا گیا۔ اُس نے اَپنی آنکھیں دھوئیں اَور بینا ہوکر واپس آیا۔ اُس کے پڑوسی اَور دُوسرے لوگ جنہوں نے پہلے اُسے بھیک مانگتے ہوئے دیکھا تھا، کہنے لگے، ”کیا یہ وُہی آدمی نہیں جو بیٹھا ہُوا بھیک مانگا کرتا تھا؟“ بعض نے کہا کہ ہاں وُہی ہے۔ بعض نے کہا، نہیں، ”مگر اُس کا ہم شکل ضروُر ہے۔“ لیکن اُس آدمی نے کہا، ”میں وُہی اَندھا ہُوں۔“ اُنہُوں نے اُس سے پُوچھا، ”پھر تیری آنکھیں کیسے کھُل گئیں؟“ اُس نے جَواب دیا، ”لوگ جسے یِسوعؔ کہتے ہیں، اُنہُوں نے مٹّی سانی اَور میری آنکھوں پر لگائی اَور کہا کہ جا اَور سِلومؔ کے حوض میں آنکھیں دھولے۔ لہٰذا میں گیا اَور آنکھیں دھوکر بینا ہو گیا۔“
یوحنا 1:9-11 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
چلتے چلتے عیسیٰ نے ایک آدمی کو دیکھا جو پیدائش کا اندھا تھا۔ اُس کے شاگردوں نے اُس سے پوچھا، ”اُستاد، یہ آدمی اندھا کیوں پیدا ہوا؟ کیا اِس کا کوئی گناہ ہے یا اِس کے والدین کا؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”نہ اِس کا کوئی گناہ ہے اور نہ اِس کے والدین کا۔ یہ اِس لئے ہوا کہ اِس کی زندگی میں اللہ کا کام ظاہر ہو جائے۔ ابھی دن ہے۔ لازم ہے کہ ہم جتنی دیر تک دن ہے اُس کا کام کرتے رہیں جس نے مجھے بھیجا ہے۔ کیونکہ رات آنے والی ہے، اُس وقت کوئی کام نہیں کر سکے گا۔ لیکن جتنی دیر تک مَیں دنیا میں ہوں اُتنی دیر تک مَیں دنیا کا نور ہوں۔“ یہ کہہ کر اُس نے زمین پر تھوک کر مٹی سانی اور اُس کی آنکھوں پر لگا دی۔ اُس نے اُس سے کہا، ”جا، شِلوخ کے حوض میں نہا لے۔“ (شِلوخ کا مطلب ’بھیجا ہوا‘ ہے۔) اندھے نے جا کر نہا لیا۔ جب واپس آیا تو وہ دیکھ سکتا تھا۔ اُس کے ہم سائے اور وہ جنہوں نے پہلے اُسے بھیک مانگتے دیکھا تھا پوچھنے لگے، ”کیا یہ وہی نہیں جو بیٹھا بھیک مانگا کرتا تھا؟“ بعض نے کہا، ”ہاں، وہی ہے۔“ اَوروں نے انکار کیا، ”نہیں، یہ صرف اُس کا ہم شکل ہے۔“ لیکن آدمی نے خود اصرار کیا، ”مَیں وہی ہوں۔“ اُنہوں نے اُس سے سوال کیا، ”تیری آنکھیں کس طرح بحال ہوئیں؟“ اُس نے جواب دیا، ”وہ آدمی جو عیسیٰ کہلاتا ہے اُس نے مٹی سان کر میری آنکھوں پر لگا دی۔ پھر اُس نے مجھے کہا، ’شِلوخ کے حوض پر جا اور نہا لے۔‘ مَیں وہاں گیا اور نہاتے ہی میری آنکھیں بحال ہو گئیں۔“