یوحنا 1:8-11
یوحنا 1:8-11 کِتابِ مُقادّس (URD)
مگر یِسُوعؔ زَیتُوؔن کے پہاڑ کو گیا۔ صُبح سویرے ہی وہ پِھر ہَیکل میں آیا اور سب لوگ اُس کے پاس آئے اور وہ بَیٹھ کر اُنہیں تعلِیم دینے لگا۔ اور فقِیہہ اور فرِیسی ایک عَورت کو لائے جو زِنا میں پکڑی گئی تھی اور اُسے بِیچ میں کھڑا کر کے یِسُوعؔ سے کہا۔ اَے اُستاد! یہ عَورت زِنا میں عَین فِعل کے وقت پکڑی گئی ہے۔ تَورَیت میں مُوسیٰ نے ہم کو حُکم دِیا ہے کہ اَیسی عَورتوں کو سنگسار کریں۔ پس تُو اِس عَورت کی نِسبت کیا کہتا ہے؟ اُنہوں نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا تاکہ اُس پر اِلزام لگانے کا کوئی سبب نِکالیں مگر یِسُوعؔ جُھک کر اُنگلی سے زمِین پر لِکھنے لگا۔ جب وہ اُس سے سوال کرتے ہی رہے تو اُس نے سِیدھے ہو کر اُن سے کہا کہ جو تُم میں بے گُناہ ہو وُہی پہلے اُس کے پتّھر مارے۔ اور پِھر جُھک کر زمِین پر اُنگلی سے لِکھنے لگا۔ وہ یہ سُن کر بڑوں سے لے کر چھوٹوں تک ایک ایک کر کے نِکل گئے اور یِسُوعؔ اکیلا رہ گیا اور عَورت وہِیں بِیچ میں رہ گئی۔ یِسُوعؔ نے سِیدھے ہو کر اُس سے کہا اَے عَورت یہ لوگ کہاں گئے؟ کیا کِسی نے تُجھ پر حُکم نہیں لگایا؟ اُس نے کہا اَے خُداوند کِسی نے نہیں۔ یِسُوعؔ نے کہا مَیں بھی تُجھ پر حُکم نہیں لگاتا۔ جا۔ پِھر گُناہ نہ کرنا]۔
یوحنا 1:8-11 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس کے بعد حُضُور عیسیٰ کوہِ زَیتُون پر چلے گیٔے۔ صُبح ہوتے ہی وہ بیت المُقدّس میں پھر واپس ہویٔے اَور سَب لوگ حُضُور عیسیٰ کے پاس جمع ہو گئے۔ تَب آپ بَیٹھ گیٔے اَور اُنہیں تعلیم دینے لگے۔ اتنے میں شَریعت کے عالِم اَور فرِیسی ایک عورت کو لایٔے جو زنا کرتی ہویٔی پکڑی گئی تھی۔ اُنہُوں نے اُسے درمیان میں کھڑا کر دیا اَور حُضُور عیسیٰ سے فرمایا،”اَے اُستاد، یہ عورت زنا کرتی ہویٔی پکڑی گئی ہے۔ حضرت مُوسیٰ نے توریت میں ہمیں حُکم دیا ہے کہ اَیسی عورتوں کو سنگسار کریں، اَب آپ کیا فرماتے ہیں؟“ وہ یہ سوال محض حُضُور عیسیٰ کو آزمانے کے لیٔے پُوچھ رہے تھے تاکہ کسی سبب سے حُضُور عیسیٰ پر اِلزام لگاسکیں۔ لیکن حُضُور عیسیٰ جُھک کر اَپنی اُنگلی سے زمین پر کُچھ لکھنے لگے۔ جَب وہ سوال کرنے سے باز نہ آئے تو حُضُور عیسیٰ نے سَر اُٹھاکر اُن سے فرمایا، ”تُم میں جو بےگُناہ ہو وُہی اِس عورت پر سَب سے پہلے پتّھر پھینکے۔“ وہ پھر جُھک کر زمین پر کُچھ لکھنے لگے۔ یہ سُن کر، سَب چھوٹے بَڑے ایک ایک کر، چلے گیٔے، یہاں تک کہ حُضُور عیسیٰ وہاں تنہا رہ گیٔے۔ تَب حُضُور عیسیٰ نے سیدھے ہوکر عورت سے پُوچھا، ”اَے عورت، یہ لوگ کہاں چلے گیٔے؟ کیا کسی نے تُجھے مُجرم نہیں ٹھہرایا؟“ اُس عورت نے کہا، ”اَے آقا، کسی نے نہیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے اعلانیہ فرمایا، ”تَب میں بھی تُجھے مُجرم نہیں ٹھہراتا، اَب جاؤ اَور آئندہ گُناہ نہ کرنا۔“
یوحنا 1:8-11 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
عیسیٰ خود زیتون کے پہاڑ پر چلا گیا۔ اگلے دن پَو پھٹتے وقت وہ دوبارہ بیت المُقدّس میں آیا۔ وہاں سب لوگ اُس کے گرد جمع ہوئے اور وہ بیٹھ کر اُنہیں تعلیم دینے لگا۔ اِس دوران شریعت کے علما اور فریسی ایک عورت کو لے کر آئے جسے زنا کرتے وقت پکڑا گیا تھا۔ اُسے بیچ میں کھڑا کر کے اُنہوں نے عیسیٰ سے کہا، ”اُستاد، اِس عورت کو زنا کرتے وقت پکڑا گیا ہے۔ موسیٰ نے شریعت میں ہمیں حکم دیا ہے کہ ایسے لوگوں کو سنگسار کرنا ہے۔ آپ کیا کہتے ہیں؟“ اِس سوال سے وہ اُسے پھنسانا چاہتے تھے تاکہ اُس پر الزام لگانے کا کوئی بہانہ اُن کے ہاتھ آ جائے۔ لیکن عیسیٰ جھک گیا اور اپنی اُنگلی سے زمین پر لکھنے لگا۔ جب وہ اُس سے جواب کا تقاضا کرتے رہے تو وہ کھڑا ہو کر اُن سے مخاطب ہوا، ”تم میں سے جس نے کبھی گناہ نہیں کیا، وہ پہلا پتھر مارے۔“ پھر وہ دوبارہ جھک کر زمین پر لکھنے لگا۔ یہ جواب سن کر الزام لگانے والے یکے بعد دیگرے وہاں سے کھسک گئے، پہلے بزرگ، پھر باقی سب۔ آخرکار عیسیٰ اور درمیان میں کھڑی وہ عورت اکیلے رہ گئے۔ پھر اُس نے کھڑے ہو کر کہا، ”اے عورت، وہ سب کہاں گئے؟ کیا کسی نے تجھ پر فتویٰ نہیں لگایا؟“ عورت نے جواب دیا، ”نہیں خداوند۔“ عیسیٰ نے کہا، ”مَیں بھی تجھ پر فتویٰ نہیں لگاتا۔ جا، آئندہ گناہ نہ کرنا۔“