YouVersion Logo
تلاش

یوحنا 1:7-53

یوحنا 1:7-53 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ گلِیل میں پِھرتا رہا کیونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔ اور یہُودِیوں کی عِیدِ خیام نزدِیک تھی۔ پس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہُودیہ کو چلا جا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔ کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چُھپ کر کام کرے۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہِر کر۔ کیونکہ اُس کے بھائی بھی اُس پر اِیمان نہ لائے تھے۔ پس یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کہ میرا تو ابھی وقت نہیں آیا مگر تُمہارے لِئے سب وقت ہیں۔ دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس پر گواہی دیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔ تُم عِید میں جاؤ۔ مَیں ابھی اِس عِید میں نہیں جاتا کیونکہ ابھی تک میرا وقت پُورا نہیں ہُؤا۔ یہ باتیں اُن سے کہہ کر وہ گلِیل ہی میں رہا۔ لیکن جب اُس کے بھائی عِید میں چلے گئے اُس وقت وہ بھی گیا۔ ظاہِراً نہیں بلکہ گویا پوشِیدہ۔ پس یہُودی اُسے عِید میں یہ کہہ کر ڈُھونڈنے لگے کہ وہ کہاں ہے؟ اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بُہت سی گُفتگُو ہُوئی۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔ تَو بھی یہُودِیوں کے ڈر سے کوئی شخص اُس کی بابت صاف صاف نہ کہتا تھا۔ اور جب عِید کے آدھے دِن گُزر گئے تو یِسُوعؔ ہَیکل میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ پس یہُودِیوں نے تعجُّب کر کے کہا کہ اِس کو بغَیر پڑھے کیوں کر عِلم آ گیا؟ یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔ اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔ جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سچّا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔ کیا مُوسیٰ نے تُمہیں شرِیعت نہیں دی؟ تَو بھی تُم میں سے شرِیعت پر کوئی عمل نہیں کرتا۔ تُم کیوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟ لوگوں نے جواب دِیا تُجھ میں تو بدرُوح ہے۔ کَون تیرے قتل کی کوشِش میں ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا مَیں نے ایک کام کِیا اور تُم سب تعجُّب کرتے ہو۔ اِس سبب سے مُوسیٰ نے تُمہیں خَتنہ کا حُکم دِیا ہے (حالانکہ وہ مُوسیٰ کی طرف سے نہیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے) اور تُم سَبت کے دِن آدمی کا خَتنہ کرتے ہو۔ جب سَبت کو آدمی کا خَتنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سَبت کے دِن ایک آدمی کو بِالکُل تندرُست کر دِیا؟ ظاہِر کے مَوافِق فَیصلہ نہ کرو بلکہ اِنصاف سے فَیصلہ کرو۔ تب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہیں جِس کے قتل کی کوشِش ہو رہی ہے؟ لیکن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہیں کہتے۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سرداروں نے سچ جان لِیا کہ مسِیح یِہی ہے؟ اِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔ پس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے۔ اُس کو تُم نہیں جانتے۔ مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔ پس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکن اِس لِئے کہ اُس کا وقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ مگر بِھیڑ میں سے بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زِیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟ فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگُو کرتے ہیں۔ پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔ یِسُوعؔ نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں۔ پِھر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔ یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟ کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟ یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟ پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُوعؔ کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پِیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پِئے۔ جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیسا کہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔ اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوعؔ ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔ پس بِھیڑ میں سے بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یِہی وہ نبی ہے۔ اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کیوں؟ کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟ کیا کِتابِ مُقدّس میں یہ نہیں آیا کہ مسِیح داؤُد کی نسل اور بَیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤُد تھا؟ پس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔ اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ پس پیادے سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں کے پاس آئے اور اُنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کیوں نہ لائے؟ پِیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہیں کِیا۔ فرِیسِیوں نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہو گئے؟ بھلا سرداروں یا فرِیسِیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟ مگر یہ عام لوگ جو شرِیعت سے واقِف نہیں لَعنتی ہیں۔ نِیکُدِؔیمُس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُن ہی میں سے تھا اُن سے کہا۔ کیا ہماری شرِیعت کِسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟ اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟ تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہیں ہونے کا۔ [پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 7

یوحنا 1:7-53 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اُس کے بعد، یِسوعؔ گلِیل میں اِدھر اُدھر مُسافرت کرتے رہے۔ وہ صُوبہ یہُودیؔہ سے دُور ہی رہنا چاہتے تھے کیونکہ وہاں یہُودی رہنما یِسوعؔ کے قتل کے فِراق میں تھے۔ اَور یہُودیوں کی خیموں کی عید نزدیک تھی۔ خُداوؔند کے بھائیوں نے آپ سے کہا، ”یہاں سے نکل کر یہُودیؔہ چلے جایٔیں، تاکہ آپ کے شاگرد یہ معجزے جو آپ نے کیٔے ہیں دیکھ سکیں۔ جو کویٔی اَپنی شہرت چاہتاہے وہ چھُپ کر کام نہیں کرتا۔ آپ جو یہ معجزے کرتے ہیں تو خُود کو دُنیا پر ظاہر کر دیجئے۔“ بات یہ تھی کہ خُداوؔند کے بھایٔی بھی آپ پر ایمان نہ لایٔے تھے۔ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”یہ وقت میرے لیٔے مُناسب نہیں ہے، تمہارے لیٔے تو ہر وقت مُناسب ہے۔ دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی، لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس کے بُرے کاموں کی وجہ سے اُس کے خِلاف گواہی دیتا ہُوں۔ تُم لوگ عید کے جَشن میں چلے جاؤ۔ میں ابھی نہیں جاؤں گا کیونکہ میرے جانے کا ابھی وقت پُورا نہیں ہُواہے۔“ یہ کہہ کر وہ گلِیل ہی میں ٹھہرے رہے۔ تاہم، آپ کے بھایٔی عید پر چلے گیٔے بَلکہ یِسوعؔ بھی عوامی طور پر نہیں بَلکہ خُفیہ طور پر گیٔے۔ وہاں عید میں یہُودی رہنما یِسوعؔ کو ڈھونڈتے اَور پُوچھتے پھرتے تھے، ”وہ کہاں ہیں؟“ لوگوں میں آپ کے بارے میں بڑی سرگوشیاں ہو رہی تھیں۔ بعض کہتے تھے، ”وہ ایک نیک آدمی ہے۔“ بعض کا کہنا تھا، ”نہیں، وہ لوگوں کو گُمراہ کر رہاہے۔“ لیکن یہُودیوں کے خوف کی وجہ سے کویٔی یِسوعؔ کے بارے میں کھُل کر بات نہیں کرتا تھا۔ جَب عید کے آدھے دِن گزر گئے تو یِسوعؔ بیت المُقدّس میں گیٔے اَور وہیں تعلیم دینے لگے۔ یہُودی رہنما متعجّب ہوکرکے کہنے لگے، ”اِس آدمی نے بغیر سیکھے اِتنا علم کہاں سے حاصل کر لیا؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”یہ تعلیم میری اَپنی نہیں ہے بَلکہ یہ مُجھے میرے بھیجنے والے کی طرف سے حاصل ہویٔی ہے۔ اگر کویٔی خُدا کی مرضی پر چلنا چاہے تو اُسے مَعلُوم ہو جائے گا کہ یہ تعلیم خُدا کی طرف سے ہے یا میری اَپنی طرف سے۔ جو کویٔی اَپنی طرف سے کُچھ کہتاہے وہ اَپنی عزّت کا بھُوکا ہوتاہے لیکن جو اَپنے بھیجنے والے کی عزّت چاہتاہے وہ سچّا ہے اَور اُس میں ناراستی نہیں پائی جاتی۔ تُم کیوں مُجھے ہلاک کرنے پرتُلے ہویٔے ہو؟ کیا حضرت مَوشہ نے تُمہیں شَریعت نہیں دی؟ لیکن تُم میں سے کویٔی اُس پر عَمل نہیں کرتا۔ آخِر تُم مُجھے کیوں قتل کرنا چاہتے ہو؟“ لوگوں نے کہا، ”آپ میں ضروُر کویٔی بدرُوح ہے، کون آپ کو قتل کرنا چاہتاہے؟“ یِسوعؔ نے اُن سے فرمایا، ”مَیں نے ایک معجزہ کیا اَور تُم تعجُّب کرنے لگے۔ لیکن پھر بھی، حضرت مَوشہ نے تُمہیں ختنہ کرنے کا حُکم دیا ہے (حالانکہ تمہارے آباؤاَجداد نے حضرت مَوشہ سے کہیں پہلے یہ رسم شروع کر دی تھی)، تُم سَبت کے دِن لڑکے کا ختنہ کرتے ہو۔ اگر لڑکے کا ختنہ سَبت کے دِن کیا جا سَکتا ہے تاکہ حضرت مَوشہ کی شَریعت قائِم رہے تو اگر مَیں نے ایک آدمی کو سَبت کے دِن بالکُل تندرست کر دیا تو تُم مُجھ سے کِس لیٔے خفا ہو گئے؟ آپ کا اِنصاف ظاہری نہیں، بَلکہ سچّائی کی بُنیاد پر مَبنی ہو۔“ تَب یروشلیمؔ کے بعض لوگ پُوچھنے لگے، ”کیا یہ وُہی آدمی تو نہیں جِس کے قتل کی کوشش ہو رہی ہے؟ دیکھو وہ، اعلانیہ تعلیم دیتے ہیں، اَور اُنہیں کویٔی کُچھ نہیں کہتا۔ کیا ہمارے حاکموں نے بھی تسلیم کر لیا ہے کہ یہی المسیح ہیں؟ ہم جانتے ہیں کہ یہ آدمی کہاں کا ہے؛ لیکن جَب المسیح کا ظہُور ہوگا، تو کسی کو اِس کا علم تک نہ ہوگا کہ وہ کہاں کے ہیں۔“ پھر، یِسوعؔ نے بیت المُقدّس میں تعلیم دیتے وقت، پُکار کر فرمایا، ”ہاں، تُم مُجھے جانتے ہو، اَور یہ بھی جانتے ہو کہ میں کہاں سے ہُوں۔ میں اَپنی مرضی سے نہیں آیا، لیکن جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے۔ تُم اُنہیں نہیں جانتے ہو، لیکن مَیں اُنہیں جانتا ہُوں کیونکہ مَیں اُن کی طرف سے ہُوں اَور اُن ہی نے مُجھے بھیجا ہے۔“ اِس پر اُنہُوں نے حُضُور المسیح کو پکڑنے کی کوشش کی، لیکن کویٔی اُن پر ہاتھ نہ ڈال سَکا، کیونکہ ابھی حُضُور المسیح کا وقت نہیں آیاتھا۔ مگر، ہُجوم میں سے کیٔی لوگ حُضُور المسیح پر ایمان لایٔے۔ لوگ کہنے لگے، ”جَب المسیح آئیں گے، تو کیا وہ اِس آدمی سے زِیادہ معجزے دِکھائیں گے؟“ جَب فریسیوں نے لوگوں کو یِسوعؔ کے بارے میں سرگوشیاں کرتے دیکھا تو اُنہُوں نے اَور اہم کاہِنوں نے بیت المُقدّس کے سپاہیوں کو بھیجا کہ یِسوعؔ کو گِرفتار کر لیں۔ یِسوعؔ نے فرمایا، ”میں کُچھ عرصہ تک تمہارے پاس ہُوں۔ پھر میں اَپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔ تُم مُجھے تلاش کروگے لیکن پا نہ سکوگے اَور جہاں میں ہُوں تُم وہاں نہیں آسکتے۔“ یہُودی رہنما آپَس میں کہنے لگے، ”یہ آدمی کہاں چلا جائے گا کہ ہم اُسے تلاش نہ کر پائیں گے؟ کیا یہ شخص ہمارے لوگوں کے پاس جو یُونانیوں کے درمیان مُنتشر ہوکر رہتے ہیں، اُن یُونانیوں کو بھی تعلیم دے گا؟ جَب یِسوعؔ نے کہاتھا، ’تُم مُجھے تلاش کروگے لیکن پا نہ سکوگے اَور جہاں میں ہُوں تُم وہاں نہیں آسکتے؟‘ “ عید کے آخِری اَور خاص دِن یِسوعؔ کھڑے ہویٔے اَور بہ آواز بُلند فرمایا، ”اگر کویٔی پیاسا ہے تو میرے پاس آئے اَور پیئے۔ جو کویٔی مُجھ پر ایمان لاتا ہے، جَیسا کہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: اُس کے اَندر سے آبِ حیات کے دریا جاری ہو جایٔیں گے۔“ اِس سے اُن کا مطلب تھا پاک رُوح جو یِسوعؔ پر ایمان لانے والوں پر نازل ہونے والا تھا۔ وہ پاک رُوح ابھی تک نازل نہ ہُوا تھا کیونکہ یِسوعؔ ابھی اَپنے آسمانی جلال کو نہ پہُنچے تھے۔ یہ باتیں سُن کر، بعض لوگ کہنے لگے، ”یہ آدمی واقعی نبی ہے۔“ بعض نے کہا، ”یہ المسیح ہیں۔“ بعض نے یہ بھی کہا، ”المسیح گلِیل سے کیسے آسکتے ہیں؟ کیا کِتاب مُقدّس میں نہیں لِکھّا کہ المسیح داویؔد کی نَسل سے ہوں گے اَور بیت لحمؔ میں پیدا ہوں گے، جِس شہر کے داویؔد تھے؟“ پس لوگوں میں یِسوعؔ کے بارے میں اِختلاف پیدا ہو گیا۔ اُن میں سے بعض حُضُور المسیح کو پکڑنا چاہتے تھے، لیکن کسی نے اُن پر ہاتھ نہ ڈالا۔ چنانچہ بیت المُقدّس کے سپاہی، فریسیوں اَور اہم کاہِنوں کے پاس لَوٹے، تو اُنہُوں نے سپاہیوں سے پُوچھا، ”تُم حُضُور المسیح کو گِرفتار کرکے کیوں نہیں لایٔے؟“ سپاہیوں نے کہا، ”جَیسا کلام حُضُور المسیح کے مُنہ سے نکلتا ہے وَیسا کسی بشر کے مُنہ سے کبھی نہیں سُنا۔“ فریسیوں نے کہا، ”کیا تُم بھی اُس کے فریب میں آ گئے؟ کیا کسی حاکم یا کاہِنوں اَور فریسیوں میں سے بھی کویٔی حُضُور المسیح پر ایمان لایا ہے؟ کویٔی نہیں! لیکن عام لوگ شَریعت سے قطعاً واقف نہیں، اُن پر لعنت ہو۔“ نِیکُودِیمُسؔ جو یِسوعؔ سے پہلے مِل چُکاتھا اَورجو اُن ہی میں سے تھا، پُوچھنے لگا، ”کیا ہماری شَریعت کسی شخص کو مُجرم ٹھہراتی ہے جَب تک کہ اُس کی بات نہ سُنی جائے اَور یہ نہ مَعلُوم کر لیا جائے کہ اُس نے کیاکِیا ہے؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”کیا تُم بھی گلِیل کے ہو؟ تحقیق کرو اَور دیکھو کہ گلِیل میں سے کویٔی نبی برپا نہیں ہونے کا۔“ تَب وہ اُٹھے اَور اَپنے اَپنے گھر چلے گیٔے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 7

یوحنا 1:7-53 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اِس کے بعد عیسیٰ نے گلیل کے علاقے میں اِدھر اُدھر سفر کیا۔ وہ یہودیہ میں پھرنا نہیں چاہتا تھا کیونکہ وہاں کے یہودی اُسے قتل کرنے کا موقع ڈھونڈ رہے تھے۔ لیکن جب یہودی عید بنام جھونپڑیوں کی عید قریب آئی تو اُس کے بھائیوں نے اُس سے کہا، ”یہ جگہ چھوڑ کر یہودیہ چلا جا تاکہ تیرے پیروکار بھی وہ معجزے دیکھ لیں جو تُو کرتا ہے۔ جو شخص چاہتا ہے کہ عوام اُسے جانے وہ پوشیدگی میں کام نہیں کرتا۔ اگر تُو اِس قسم کا معجزانہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دنیا پر ظاہر کر۔“ (اصل میں عیسیٰ کے بھائی بھی اُس پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔) عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”ابھی وہ وقت نہیں آیا جو میرے لئے موزوں ہے۔ لیکن تم جا سکتے ہو، تمہارے لئے ہر وقت موزوں ہے۔ دنیا تم سے دشمنی نہیں رکھ سکتی۔ لیکن مجھ سے وہ دشمنی رکھتی ہے، کیونکہ مَیں اُس کے بارے میں یہ گواہی دیتا ہوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔ تم خود عید پر جاؤ۔ مَیں نہیں جاؤں گا، کیونکہ ابھی وہ وقت نہیں آیا جو میرے لئے موزوں ہے۔“ یہ کہہ کر وہ گلیل میں ٹھہرا رہا۔ لیکن بعد میں، جب اُس کے بھائی عید پر جا چکے تھے تو وہ بھی گیا، اگرچہ علانیہ نہیں بلکہ خفیہ طور پر۔ یہودی عید کے موقع پر اُسے تلاش کر رہے تھے۔ وہ پوچھتے رہے، ”وہ آدمی کہاں ہے؟“ ہجوم میں سے کئی لوگ عیسیٰ کے بارے میں بڑبڑا رہے تھے۔ بعض نے کہا، ”وہ اچھا بندہ ہے۔“ لیکن دوسروں نے اعتراض کیا، ”نہیں، وہ عوام کو بہکاتا ہے۔“ لیکن کسی نے بھی اُس کے بارے میں کھل کر بات نہ کی، کیونکہ وہ یہودیوں سے ڈرتے تھے۔ عید کا آدھا حصہ گزر چکا تھا جب عیسیٰ بیت المُقدّس میں جا کر تعلیم دینے لگا۔ اُسے سن کر یہودی حیرت زدہ ہوئے اور کہا، ”یہ آدمی کس طرح اِتنا علم رکھتا ہے حالانکہ اِس نے کہیں سے بھی تعلیم حاصل نہیں کی!“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جو تعلیم مَیں دیتا ہوں وہ میری اپنی نہیں بلکہ اُس کی ہے جس نے مجھے بھیجا۔ جو اُس کی مرضی پوری کرنے کے لئے تیار ہے وہ جان لے گا کہ میری تعلیم اللہ کی طرف سے ہے یا کہ میری اپنی طرف سے۔ جو اپنی طرف سے بولتا ہے وہ اپنی ہی عزت چاہتا ہے۔ لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عزت و جلال بڑھانے کی کوشش کرتا ہے وہ سچا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں ہے۔ کیا موسیٰ نے تم کو شریعت نہیں دی؟ تو پھر تم مجھے قتل کرنے کی کوشش کیوں کر رہے ہو؟“ ہجوم نے جواب دیا، ”تم کسی بدروح کی گرفت میں ہو۔ کون تمہیں قتل کرنے کی کوشش کر رہا ہے؟“ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”مَیں نے سبت کے دن ایک ہی معجزہ کیا اور تم سب حیرت زدہ ہوئے۔ لیکن تم بھی سبت کے دن کام کرتے ہو۔ تم اُس دن اپنے بچوں کا ختنہ کرواتے ہو۔ اور یہ رسم موسیٰ کی شریعت کے مطابق ہی ہے، اگرچہ یہ موسیٰ سے نہیں بلکہ ہمارے باپ دادا ابراہیم، اسحاق اور یعقوب سے شروع ہوئی۔ کیونکہ شریعت کے مطابق لازم ہے کہ بچے کا ختنہ آٹھویں دن کروایا جائے، اور اگر یہ دن سبت ہو تو تم پھر بھی اپنے بچے کا ختنہ کرواتے ہو تاکہ شریعت کی خلاف ورزی نہ ہو جائے۔ تو پھر تم مجھ سے کیوں ناراض ہو کہ مَیں نے سبت کے دن ایک آدمی کے پورے جسم کو شفا دی؟ ظاہری صورت کی بنا پر فیصلہ نہ کرو بلکہ باطنی حالت پہچان کر منصفانہ فیصلہ کرو۔“ اُس وقت یروشلم کے کچھ رہنے والے کہنے لگے، ”کیا یہ وہ آدمی نہیں ہے جسے لوگ قتل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں؟ تاہم وہ یہاں کھل کر بات کر رہا ہے اور کوئی بھی اُسے روکنے کی کوشش نہیں کر رہا۔ کیا ہمارے راہنماؤں نے حقیقت میں جان لیا ہے کہ یہ مسیح ہے؟ لیکن جب مسیح آئے گا تو کسی کو بھی معلوم نہیں ہو گا کہ وہ کہاں سے ہے۔ یہ آدمی فرق ہے۔ ہم تو جانتے ہیں کہ یہ کہاں سے ہے۔“ عیسیٰ بیت المُقدّس میں تعلیم دے رہا تھا۔ اب وہ پکار اُٹھا، ”تم مجھے جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں سے ہوں۔ لیکن مَیں اپنی طرف سے نہیں آیا۔ جس نے مجھے بھیجا ہے وہ سچا ہے اور اُسے تم نہیں جانتے۔ لیکن مَیں اُسے جانتا ہوں، کیونکہ مَیں اُس کی طرف سے ہوں اور اُس نے مجھے بھیجا ہے۔“ تب اُنہوں نے اُسے گرفتار کرنے کی کوشش کی۔ لیکن کوئی بھی اُس کو ہاتھ نہ لگا سکا، کیونکہ ابھی اُس کا وقت نہیں آیا تھا۔ توبھی ہجوم کے کئی لوگ اُس پر ایمان لائے، کیونکہ اُنہوں نے کہا، ”جب مسیح آئے گا تو کیا وہ اِس آدمی سے زیادہ الٰہی نشان دکھائے گا؟“ فریسیوں نے دیکھا کہ ہجوم میں اِس قسم کی باتیں دھیمی دھیمی آواز کے ساتھ پھیل رہی ہیں۔ چنانچہ اُنہوں نے راہنما اماموں کے ساتھ مل کر بیت المُقدّس کے پہرے دار عیسیٰ کو گرفتار کرنے کے لئے بھیجے۔ لیکن عیسیٰ نے کہا، ”مَیں صرف تھوڑی دیر اَور تمہارے ساتھ رہوں گا، پھر مَیں اُس کے پاس واپس چلا جاؤں گا جس نے مجھے بھیجا ہے۔ اُس وقت تم مجھے ڈھونڈو گے، مگر نہیں پاؤ گے، کیونکہ جہاں مَیں ہوں وہاں تم نہیں آ سکتے۔“ یہودی آپس میں کہنے لگے، ”یہ کہاں جانا چاہتا ہے جہاں ہم اُسے نہیں پا سکیں گے؟ کیا وہ بیرونِ ملک جانا چاہتا ہے، وہاں جہاں ہمارے لوگ یونانیوں میں بکھری حالت میں رہتے ہیں؟ کیا وہ یونانیوں کو تعلیم دینا چاہتا ہے؟ مطلب کیا ہے جب وہ کہتا ہے، ’تم مجھے ڈھونڈو گے مگر نہیں پاؤ گے‘ اور ’جہاں مَیں ہوں وہاں تم نہیں آ سکتے‘۔“ عید کے آخری دن جو سب سے اہم ہے عیسیٰ کھڑا ہوا اور اونچی آواز سے پکار اُٹھا، ”جو پیاسا ہو وہ میرے پاس آئے، اور جو مجھ پر ایمان لائے وہ پیئے۔ کلامِ مُقدّس کے مطابق ’اُس کے اندر سے زندگی کے پانی کی نہریں بہہ نکلیں گی‘۔“ (’زندگی کے پانی‘ سے وہ روح القدس کی طرف اشارہ کر رہا تھا جو اُن کو حاصل ہوتا ہے جو عیسیٰ پر ایمان لاتے ہیں۔ لیکن وہ اُس وقت تک نازل نہیں ہوا تھا، کیونکہ عیسیٰ اب تک اپنے جلال کو نہ پہنچا تھا۔) عیسیٰ کی یہ باتیں سن کر ہجوم کے کچھ لوگوں نے کہا، ”یہ آدمی واقعی وہ نبی ہے جس کے انتظار میں ہم ہیں۔“ دوسروں نے کہا، ”یہ مسیح ہے۔“ لیکن بعض نے اعتراض کیا، ”مسیح گلیل سے کس طرح آ سکتا ہے! پاک کلام تو بیان کرتا ہے کہ مسیح داؤد کے خاندان اور بیت لحم سے آئے گا، اُس گاؤں سے جہاں داؤد بادشاہ پیدا ہوا۔“ یوں عیسیٰ کی وجہ سے لوگوں میں پھوٹ پڑ گئی۔ کچھ تو اُسے گرفتار کرنا چاہتے تھے، لیکن کوئی بھی اُس کو ہاتھ نہ لگا سکا۔ اِتنے میں بیت المُقدّس کے پہرے دار راہنما اماموں اور فریسیوں کے پاس واپس آئے۔ وہ عیسیٰ کو لے کر نہیں آئے تھے، اِس لئے راہنماؤں نے پوچھا، ”تم اُسے کیوں نہیں لائے؟“ پہرے داروں نے جواب دیا، ”کسی نے کبھی اِس آدمی کی طرح بات نہیں کی۔“ فریسیوں نے طنزاً کہا، ”کیا تم کو بھی بہکا دیا گیا ہے؟ کیا راہنماؤں یا فریسیوں میں کوئی ہے جو اُس پر ایمان لایا ہو؟ کوئی بھی نہیں! لیکن شریعت سے ناواقف یہ ہجوم لعنتی ہے!“ اِن راہنماؤں میں نیکدیمس بھی شامل تھا جو کچھ دیر پہلے عیسیٰ کے پاس گیا تھا۔ اب وہ بول اُٹھا، ”کیا ہماری شریعت کسی پر یوں فیصلہ دینے کی اجازت دیتی ہے؟ نہیں، لازم ہے کہ اُسے پہلے عدالت میں پیش کیا جائے تاکہ معلوم ہو جائے کہ اُس سے کیا کچھ سرزد ہوا ہے۔“ دوسروں نے اعتراض کیا، ”کیا تم بھی گلیل کے رہنے والے ہو؟ کلامِ مُقدّس میں تفتیش کر کے خود دیکھ لو کہ گلیل سے کوئی نبی نہیں آئے گا۔“ یہ کہہ کر ہر ایک اپنے اپنے گھر چلا گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 7

یوحنا 1:7-53 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ گلِیل میں پِھرتا رہا کیونکہ یہُودیہ میں پِھرنا نہ چاہتا تھا۔ اِس لِئے کہ یہُودی اُس کے قتل کی کوشِش میں تھے۔ اور یہُودِیوں کی عِیدِ خیام نزدِیک تھی۔ پس اُس کے بھائِیوں نے اُس سے کہا یہاں سے روانہ ہو کر یہُودیہ کو چلا جا تاکہ جو کام تُو کرتا ہے اُنہیں تیرے شاگِرد بھی دیکھیں۔ کیونکہ اَیسا کوئی نہیں جو مشہُور ہونا چاہے اور چُھپ کر کام کرے۔ اگر تُو یہ کام کرتا ہے تو اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہِر کر۔ کیونکہ اُس کے بھائی بھی اُس پر اِیمان نہ لائے تھے۔ پس یِسُوعؔ نے اُن سے کہا کہ میرا تو ابھی وقت نہیں آیا مگر تُمہارے لِئے سب وقت ہیں۔ دُنیا تُم سے عداوت نہیں رکھ سکتی لیکن مُجھ سے رکھتی ہے کیونکہ مَیں اُس پر گواہی دیتا ہُوں کہ اُس کے کام بُرے ہیں۔ تُم عِید میں جاؤ۔ مَیں ابھی اِس عِید میں نہیں جاتا کیونکہ ابھی تک میرا وقت پُورا نہیں ہُؤا۔ یہ باتیں اُن سے کہہ کر وہ گلِیل ہی میں رہا۔ لیکن جب اُس کے بھائی عِید میں چلے گئے اُس وقت وہ بھی گیا۔ ظاہِراً نہیں بلکہ گویا پوشِیدہ۔ پس یہُودی اُسے عِید میں یہ کہہ کر ڈُھونڈنے لگے کہ وہ کہاں ہے؟ اور لوگوں میں اُس کی بابت چُپکے چُپکے بُہت سی گُفتگُو ہُوئی۔ بعض کہتے تھے وہ نیک ہے اور بعض کہتے تھے نہیں بلکہ وہ لوگوں کو گُمراہ کرتا ہے۔ تَو بھی یہُودِیوں کے ڈر سے کوئی شخص اُس کی بابت صاف صاف نہ کہتا تھا۔ اور جب عِید کے آدھے دِن گُزر گئے تو یِسُوعؔ ہَیکل میں جا کر تعلِیم دینے لگا۔ پس یہُودِیوں نے تعجُّب کر کے کہا کہ اِس کو بغَیر پڑھے کیوں کر عِلم آ گیا؟ یِسُوع نے جواب میں اُن سے کہا کہ میری تعلِیم میری نہیں بلکہ میرے بھیجنے والے کی ہے۔ اگر کوئی اُس کی مرضی پر چلنا چاہے تو وہ اِس تعلِیم کی بابت جان جائے گا کہ خُدا کی طرف سے ہے یا مَیں اپنی طرف سے کہتا ہُوں۔ جو اپنی طرف سے کُچھ کہتا ہے وہ اپنی عِزّت چاہتا ہے لیکن جو اپنے بھیجنے والے کی عِزّت چاہتا ہے وہ سچّا ہے اور اُس میں ناراستی نہیں۔ کیا مُوسیٰ نے تُمہیں شرِیعت نہیں دی؟ تَو بھی تُم میں سے شرِیعت پر کوئی عمل نہیں کرتا۔ تُم کیوں میرے قتل کی کوشِش میں ہو؟ لوگوں نے جواب دِیا تُجھ میں تو بدرُوح ہے۔ کَون تیرے قتل کی کوشِش میں ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُن سے کہا مَیں نے ایک کام کِیا اور تُم سب تعجُّب کرتے ہو۔ اِس سبب سے مُوسیٰ نے تُمہیں خَتنہ کا حُکم دِیا ہے (حالانکہ وہ مُوسیٰ کی طرف سے نہیں بلکہ باپ دادا سے چلا آیا ہے) اور تُم سَبت کے دِن آدمی کا خَتنہ کرتے ہو۔ جب سَبت کو آدمی کا خَتنہ کِیا جاتا تاکہ مُوسیٰ کی شرِیعت کا حُکم نہ ٹُوٹے تو کیا مُجھ سے اِس لِئے ناراض ہو کہ مَیں نے سَبت کے دِن ایک آدمی کو بِالکُل تندرُست کر دِیا؟ ظاہِر کے مَوافِق فَیصلہ نہ کرو بلکہ اِنصاف سے فَیصلہ کرو۔ تب بعض یروشلِیمی کہنے لگے کیا یہ وُہی نہیں جِس کے قتل کی کوشِش ہو رہی ہے؟ لیکن دیکھو یہ صاف صاف کہتا ہے اور وہ اِس سے کُچھ نہیں کہتے۔ کیا ہو سکتا ہے کہ سرداروں نے سچ جان لِیا کہ مسِیح یِہی ہے؟ اِس کو تو ہم جانتے ہیں کہ کہاں کا ہے مگر مسِیح جب آئے گا تو کوئی نہ جانے گا کہ وہ کہاں کا ہے۔ پس یِسُوع نے ہَیکل میں تعلِیم دیتے وقت پُکار کر کہا کہ تُم مُجھے بھی جانتے ہو اور یہ بھی جانتے ہو کہ مَیں کہاں کا ہُوں اور مَیں آپ سے نہیں آیا مگر جِس نے مُجھے بھیجا ہے وہ سچّا ہے۔ اُس کو تُم نہیں جانتے۔ مَیں اُسے جانتا ہُوں اِس لِئے کہ مَیں اُس کی طرف سے ہُوں اور اُسی نے مُجھے بھیجا ہے۔ پس وہ اُسے پکڑنے کی کوشِش کرنے لگے لیکن اِس لِئے کہ اُس کا وقت ابھی نہ آیا تھا کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ مگر بِھیڑ میں سے بُہتیرے اُس پر اِیمان لائے اور کہنے لگے کہ مسِیح جب آئے گا تو کیا اِن سے زِیادہ مُعجِزے دِکھائے گا جو اِس نے دِکھائے؟ فرِیسِیوں نے لوگوں کو سُنا کہ اُس کی بابت چُپکے چُپکے یہ گُفتگُو کرتے ہیں۔ پس سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں نے اُسے پکڑنے کو پیادے بھیجے۔ یِسُوعؔ نے کہا مَیں اَور تھوڑے دِنوں تک تُمہارے پاس ہُوں۔ پِھر اپنے بھیجنے والے کے پاس چلا جاؤں گا۔ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے۔ یہُودِیوں نے آپس میں کہا یہ کہاں جائے گا کہ ہم اِسے نہ پائیں گے؟ کیا اُن کے پاس جائے گا جو یُونانِیوں میں جابجا رہتے ہیں اور یُونانِیوں کو تعلِیم دے گا؟ یہ کیا بات ہے جو اُس نے کہی کہ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے مگر نہ پاؤ گے اور جہاں مَیں ہُوں تُم نہیں آ سکتے؟ پِھر عِید کے آخِری دِن جو خاص دِن ہے یِسُوعؔ کھڑا ہُؤا اور پُکار کر کہا اگر کوئی پِیاسا ہو تو میرے پاس آ کر پِئے۔ جو مُجھ پر اِیمان لائے گا اُس کے اندر سے جَیسا کہ کِتابِ مُقدّس میں آیا ہے زِندگی کے پانی کی ندِیاں جاری ہوں گی۔ اُس نے یہ بات اُس رُوح کی بابت کہی جِسے وہ پانے کو تھے جو اُس پر اِیمان لائے کیونکہ رُوح اب تک نازِل نہ ہُؤا تھا اِس لِئے کہ یِسُوعؔ ابھی اپنے جلال کو نہ پُہنچا تھا۔ پس بِھیڑ میں سے بعض نے یہ باتیں سُن کر کہا بیشک یِہی وہ نبی ہے۔ اَوروں نے کہا یہ مسِیح ہے اور بعض نے کہا کیوں؟ کیا مسِیح گلِیل سے آئے گا؟ کیا کِتابِ مُقدّس میں یہ نہیں آیا کہ مسِیح داؤُد کی نسل اور بَیت لحم کے گاؤں سے آئے گا جہاں کا داؤُد تھا؟ پس لوگوں میں اُس کے سبب سے اِختلاف ہُؤا۔ اور اُن میں سے بعض اُس کو پکڑنا چاہتے تھے مگر کِسی نے اُس پر ہاتھ نہ ڈالا۔ پس پیادے سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں کے پاس آئے اور اُنہوں نے اُن سے کہا تُم اُسے کیوں نہ لائے؟ پِیادوں نے جواب دِیا کہ اِنسان نے کبھی اَیسا کلام نہیں کِیا۔ فرِیسِیوں نے اُنہیں جواب دِیا کیا تُم بھی گُمراہ ہو گئے؟ بھلا سرداروں یا فرِیسِیوں میں سے بھی کوئی اُس پر اِیمان لایا؟ مگر یہ عام لوگ جو شرِیعت سے واقِف نہیں لَعنتی ہیں۔ نِیکُدِؔیمُس نے جو پہلے اُس کے پاس آیا تھا اور اُن ہی میں سے تھا اُن سے کہا۔ کیا ہماری شرِیعت کِسی شخص کو مُجرِم ٹھہراتی ہے جب تک پہلے اُس کی سُن کر جان نہ لے کہ وہ کیا کرتا ہے؟ اُنہوں نے اُس کے جواب میں کہا کیا تُو بھی گلِیل کا ہے؟ تلاش کر اور دیکھ کہ گلِیل میں سے کوئی نبی برپا نہیں ہونے کا۔ [پِھر اُن میں سے ہر ایک اپنے گھر چلا گیا۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 7