یوحنا 1:6-7
یوحنا 1:6-7 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
کُچھ دیر بعد یِسوعؔ کشتی کے ذریعہ گلِیل کی جھیل یعنی تبریاسؔ کی جھیل کے اُس پار چلے گیٔے۔ لوگوں کا ایک بڑا ہُجوم اُن کے پیچھے چل رہاتھا کیونکہ وہ لوگ بیماریوں کو شفا دینے کے لیٔے معجزے جو یِسوعؔ نے کیٔے تھے، دیکھ چُکے تھے۔ یِسوعؔ اَپنے شاگردوں کے ساتھ ایک پہاڑی پر جا بیٹھے۔ یہُودیوں کی عیدِفسح نزدیک تھی۔ جَب یِسوعؔ نے نظر اُٹھائی تو ایک بڑے ہُجوم کو اَپنی طرف آتے دیکھا۔ یِسوعؔ نے فِلِپُّسؔ سے فرمایا، ”ہم اِن لوگوں کے کھانے کے لیٔے روٹیاں کہاں سے مول لائیں؟“ یِسوعؔ نے محض آزمانے کے لیٔے اُنہیں یہ فرمایا تھا کیونکہ خُداوؔند نے پہلے ہی سے سوچ رکھا تھا کہ وہ کیا کرنے والے ہیں۔ فِلِپُّسؔ نے خُداوؔند کو جَواب دیا، ”اِن لوگوں کے کھانے کے لیٔے روٹیاں مول لینے کے لیٔے دو سَو دینار بھی ہُوں تو کافی نہ ہوں گے کہ ہر ایک کو تھوڑی مقدار میں مِل جائے۔“
یوحنا 1:6-7 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اِس کے بعد عیسیٰ نے گلیل کی جھیل کو پار کیا۔ (جھیل کا دوسرا نام تبریاس تھا۔) ایک بڑا ہجوم اُس کے پیچھے لگ گیا تھا، کیونکہ اُس نے الٰہی نشان دکھا کر مریضوں کو شفا دی تھی اور لوگوں نے اِس کا مشاہدہ کیا تھا۔ پھر عیسیٰ پہاڑ پر چڑھ کر اپنے شاگردوں کے ساتھ بیٹھ گیا۔ (یہودی عیدِ فسح قریب آ گئی تھی۔) وہاں بیٹھے عیسیٰ نے اپنی نظر اُٹھائی تو دیکھا کہ ایک بڑا ہجوم پہنچ رہا ہے۔ اُس نے فلپّس سے پوچھا، ”ہم کہاں سے کھانا خریدیں تاکہ اُنہیں کھلائیں؟“ (یہ اُس نے فلپّس کو آزمانے کے لئے کہا۔ خود تو وہ جانتا تھا کہ کیا کرے گا۔) فلپّس نے جواب دیا، ”اگر ہر ایک کو صرف تھوڑا سا ملے توبھی چاندی کے 200 سِکے کافی نہیں ہوں گے۔“
یوحنا 1:6-7 کِتابِ مُقادّس (URD)
اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ گلِیل کی جِھیل یعنی تِبرؔیاس کی جِھیل کے پار گیا۔ اور بڑی بِھیڑ اُس کے پِیچھے ہو لی کیونکہ جو مُعجِزے وہ بِیماروں پر کرتا تھا اُن کو وہ دیکھتے تھے۔ یِسُوعؔ پہاڑ پر چڑھ گیا اور اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں بَیٹھا۔ اور یہُودِیوں کی عِیدِ فَسح نزدِیک تھی۔ پس جب یِسُوعؔ نے اپنی آنکھیں اُٹھا کر دیکھا کہ میرے پاس بڑی بِھیڑ آ رہی ہے تو فِلپُّس سے کہا کہ ہم اِن کے کھانے کے لِئے کہاں سے روٹِیاں مول لیں؟ مگر اُس نے اُسے آزمانے کے لِئے یہ کہا کیونکہ وہ آپ جانتا تھا کہ مَیں کیا کرُوں گا۔ فِلپُّس نے اُسے جواب دِیا کہ دو سَو دِینار کی روٹِیاں اِن کے لِئے کافی نہ ہوں گی کہ ہر ایک کو تھوڑی سی مِل جائے۔