یوحنا 1:5-6
یوحنا 1:5-6 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اِس کے بعد حُضُور عیسیٰ یہُودیوں کی ایک عید کے لیٔے یروشلیمؔ تشریف لے گیٔے۔ یروشلیمؔ میں بھیڑ دروازہ کے پاس ایک حوض ہے جو عِبرانی زبان میں بیت حَسدؔا کہلاتا ہے اَورجو پانچ برآمدوں سے گھِرا ہُواہے۔ اِن برآمدوں میں بہت سے اَندھے، لنگڑے اَور مفلُوج پڑے رہتے تھے، پڑے پڑے پانی کے ہلنے کا اِنتظار کرتے تھے۔ کہا جاتا تھا کہ خُداوؔند کا فرشتہ کسی وقت نیچے اُتر کر پانی ہلاتا اَور پانی کے ہلتے ہی جو کویٔی پہلے حوض میں اُتر جاتا تھا وہ تندرست ہو جاتا تھا خواہ وہ کسی بھی مرض کا شِکار ہو۔ وہاں ایک اَیسا آدمی بھی پڑا ہُوا تھا جو اڑتیس بَرس سے مفلُوج تھا۔ جَب حُضُور عیسیٰ نے اُسے وہاں پڑا دیکھا اَور جان لیا کہ وہ ایک مُدّت سے اُسی حالت میں ہے تو حُضُور عیسیٰ نے اُس مفلُوج سے پُوچھا، ”کیا تو تندرست ہونا چاہتاہے؟“
یوحنا 1:5-6 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
کچھ دیر کے بعد عیسیٰ کسی یہودی عید کے موقع پر یروشلم گیا۔ شہر میں ایک حوض تھا جس کا نام اَرامی زبان میں بیت حسدا تھا۔ اُس کے پانچ بڑے برآمدے تھے اور وہ شہر کے اُس دروازے کے قریب تھا جس کا نام ’بھیڑوں کا دروازہ‘ ہے۔ اِن برآمدوں میں بےشمار معذور لوگ پڑے رہتے تھے۔ یہ اندھے، لنگڑے اور مفلوج پانی کے ہلنے کے انتظار میں رہتے تھے۔ [کیونکہ گاہے بگاہے رب کا فرشتہ اُتر کر پانی کو ہلا دیتا تھا۔ جو بھی اُس وقت اُس میں پہلے داخل ہو جاتا اُسے شفا مل جاتی تھی خواہ اُس کی بیماری کوئی بھی کیوں نہ ہوتی۔] مریضوں میں سے ایک آدمی 38 سال سے معذور تھا۔ جب عیسیٰ نے اُسے وہاں پڑا دیکھا اور اُسے معلوم ہوا کہ یہ اِتنی دیر سے اِس حالت میں ہے تو اُس نے پوچھا، ”کیا تُو تندرست ہونا چاہتا ہے؟“
یوحنا 1:5-6 کِتابِ مُقادّس (URD)
اِن باتوں کے بعد یہُودِیوں کی ایک عِید ہُوئی اور یِسُوعؔ یروشلِیم کو گیا۔ یروشلِیم میں بھیڑ دروازہ کے پاس ایک حَوض ہے جو عِبرانی میں بیت حسؔدا کہلاتا ہے اور اُس کے پانچ برآمدے ہیں۔ اِن میں بُہت سے بِیمار اور اندھے اور لنگڑے اور پژمُردہ لوگ [جو پانی کے ہِلنے کے مُنتظِر ہو کر] پڑے تھے۔ [کیونکہ وقت پر خُداوند کا فرِشتہ حَوض پر اُتر کر پانی ہِلایا کرتا تھا۔ پانی ہِلتے ہی جو کوئی پہلے اُترتا سو شِفا پاتا اُس کی جو کُچھ بِیماری کیوں نہ ہو۔] وہاں ایک شخص تھا جو اڑتِیس برس سے بِیماری میں مُبتلا تھا۔ اُس کو یِسُوعؔ نے پڑا دیکھا اور یہ جان کر کہ وہ بڑی مُدّت سے اِس حالت میں ہے اُس سے کہا کیا تُو تندرُست ہونا چاہتا ہے؟