YouVersion Logo
تلاش

یوحنا 1:21-25

یوحنا 1:21-25 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

بعد میں حُضُور عیسیٰ نے خُود کو ایک بار پھر اَپنے شاگردوں پر، تبریاسؔ کی جھیل یعنی گلِیل کی جھیل کے کنارے۔ اِس طرح ظاہر کیا: جَب شمعُونؔ پطرس، توماؔ (یعنی توامؔ)، نتن ایلؔ جو قانائے گلِیل کا تھا، زبدیؔ کے بیٹے، اَور دُوسرے دو شاگرد وہاں جمع تھے تو شمعُونؔ پطرس اُن سے کہنے لگے، ”میں تو مچھلی پکڑنے جاتا ہُوں۔“ اُنہُوں نے کہا، ”ہم بھی آپ کے ساتھ چلیں گے۔“ لہٰذا وہ نکلے اَور جا کر کشتی میں سوارہوگئے، مگر اُس رات اُن کے ہاتھ کُچھ بھی نہ آیا۔ صُبح سویرے ہی، حُضُور عیسیٰ کنارے پر آ کھڑے ہوئے، لیکن شاگردوں نے اُنہیں نہیں پہچانا کہ وہ حُضُور عیسیٰ ہیں۔ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں آواز دے کر کہا، ”دوستوں، کیا کُچھ مچھلِیاں ہاتھ آئیں؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”نہیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”جال کو کشتی کی دائیں طرف ڈالئے تو ضروُر پکڑ سکوگے۔“ چنانچہ اُنہُوں نے اَیسا ہی کیا اَور مچھلِیوں کی کثرت کی وجہ سے جال اِس قدر بھاری ہو گیا کہ وہ اُسے کھینچ نہ سکے۔ تَب حُضُور عیسیٰ کے عزیز شاگرد نے پطرس سے کہا، ”یہ تو خُداوؔند ہیں!“ جَیسے ہی شمعُونؔ پطرس نے یہ سُنا، ”یہ تو خُداوؔند ہیں،“ پطرس نے اَپنا کُرتا پہنا (جسے پطرس نے اُتار رکھا تھا) اَور پانی میں کود پڑے۔ دُوسرے شاگرد جو کشتی میں تھے، جال کو جو مچھلِیوں سے بھرا ہُوا تھا کھینچتے ہویٔے لایٔے، کیونکہ وہ کنارے سے، تقریباً سَو مِیٹر سے زِیادہ دُور نہ تھے۔ جَب وہ کنارے پر اُترے تو دیکھا کہ کوئلوں کی آگ پر مچھلی رکھی ہے، اَور پاس ہی روٹی بھی ہے۔ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”جو مچھلِیاں تُم نے ابھی پکڑی ہیں اُن میں سے کُچھ یہاں لے آؤ۔“ شمعُونؔ پطرس کشتی پر چڑھ گیٔے اَور جال کو کنارے پر کھینچ لایٔے جو ایک سَو ترپن، بڑی بڑی مچھلِیوں سے بھرا ہُوا تھا، پھر بھی وہ پھٹا نہیں۔ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”آؤ اَور کُچھ کھالو۔“ شاگردوں میں سے کسی کو بھی جُرأت نہ ہویٔی کہ پُوچھے، ”آپ کون ہیں؟“ وہ جانتے تھے کہ آپ خُداوؔند ہی ہیں۔ حُضُور عیسیٰ نے آکر روٹی لی، اَور اُنہیں دی اَور مچھلی بھی دی۔ حُضُور عیسیٰ مُردوں میں سے زندہ ہو جانے کے بعد تیسری مرتبہ اَپنے شاگردوں پر ظاہر ہویٔے۔ جَب وہ کھانا کھا چُکے، تو آپ نے شمعُونؔ پطرس سے فرمایا، ”یُوحنّؔا کے بیٹے شمعُونؔ، کیاتُم مُجھ سے اِن سَب سے زِیادہ مَحَبّت رکھتے ہو؟“ شمعُونؔ پطرس نے کہا، ”ہاں، خُداوؔند، آپ تو جانتے ہی ہیں کہ میں آپ سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔“ حُضُور عیسیٰ نے پطرس سے فرمایا، ”میرے برّوں کو چرا۔“ حُضُور عیسیٰ نے پھر فرمایا، ”یُوحنّؔا کے بیٹے شمعُونؔ، کیاتُم واقعی مُجھ سے مَحَبّت رکھتے ہو؟“ پطرس نے جَواب دیا، ”ہاں، خُداوؔند، آپ تو جانتے ہی ہیں کہ میں آپ سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”تو پھر میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کرو۔“ حُضُور نے تیسری مرتبہ پھر پُوچھا، ”یُوحنّؔا کے بیٹے شمعُونؔ کیاتُم مُجھ سے مَحَبّت رکھتے ہو؟“ پطرس کو رنج پہنچا کیونکہ حُضُور عیسیٰ نے پطرس سے تین دفعہ پُوچھا تھا، ”کیاتُم مُجھ سے مَحَبّت رکھتے ہو؟“ پطرس نے کہا، ”خُداوؔند، آپ تو سَب کُچھ جانتے ہیں؛ حُضُور آپ کو خُوب مَعلُوم ہے کہ میں حُضُور سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”تُم میری بھیڑیں چراؤ۔ میں تُم سے سچّی حقیقت بَیان کرتا ہُوں کہ جَب تُم جَوان تھے اَور جہاں تمہاری مرضی ہوتی تھی، اَپنی کمر باندھ کر چل دیا کرتے تھے؛ لیکن جَب تُم بُوڑھے ہو گے تو اَپنے ہاتھ بڑھاؤگے، اَور کویٔی دُوسرا تمہاری کمر باندھ کر جہاں تُم جانا بھی نہ چاہو گے، وہاں اُٹھالے جایٔیں گے۔“ حُضُور عیسیٰ نے یہ بات کہہ کر اِشارہ کر دیا کہ پطرس کِس قِسم کی موت مَر کے خُدا کا جلال ظاہر کریں گے۔ تَب حُضُور عیسیٰ نے پطرس سے فرمایا، ”میرے پیچھے ہولے!“ پطرس نے مُڑ کر دیکھا کہ حُضُور عیسیٰ کا عزیز شاگرد اُن کے پیچھے پیچھے چَلا آ رہا ہے۔ (یہی وہ شاگرد تھا جِس نے شام کے کھانے کے وقت حُضُور عیسیٰ کی طرف جُھک کر پُوچھا تھا، ”اَے خُداوؔند، وہ کون ہے جو آپ کو پکڑوائے گا؟“) پطرس نے اُسے دیکھ کر، حُضُور عیسیٰ سے پُوچھا، ”اَے خُداوؔند، اِس شاگرد کا کیا ہوگا؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”اگرمیں چاہُوں کہ یہ میری واپسی تک زندہ رہے، تو اِس سے تُمہیں کیا؟ تُم میرے پیچھے پیچھے چَلے آؤ۔“ یُوں، بھائیوں میں یہ بات پھیل گئی کہ یہ شاگرد نہیں مَرے گا۔ لیکن حُضُور عیسیٰ نے یہ نہیں فرمایا تھا کہ وہ نہ مَرے گا؛ بَلکہ یہ فرمایا تھا، ”اگرمیں چاہُوں کہ وہ میرے واپس آنے تک زندہ رہے، تو اِس سے تُمہیں کیا؟“ یہی وہ شاگرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتاہے اَور جِس نے اُنہیں تحریر کیا ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچّی ہے۔ حُضُور عیسیٰ نے اَور بھی بہت سے کام کیٔے۔ اگر ہر ایک کے بارے میں تحریر کیا جاتا تو میں سمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں وُجُود میں آتیں اُن کے لیٔے دُنیا میں گنجائِش نہ ہوتی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 21

یوحنا 1:21-25 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اِس کے بعد عیسیٰ ایک بار پھر اپنے شاگردوں پر ظاہر ہوا جب وہ تبریاس یعنی گلیل کی جھیل پر تھے۔ یہ یوں ہوا۔ کچھ شاگرد شمعون پطرس کے ساتھ جمع تھے، توما جو جُڑواں کہلاتا تھا، نتن ایل جو گلیل کے قانا سے تھا، زبدی کے دو بیٹے اور مزید دو شاگرد۔ شمعون پطرس نے کہا، ”مَیں مچھلی پکڑنے جا رہا ہوں۔“ دوسروں نے کہا، ”ہم بھی ساتھ جائیں گے۔“ چنانچہ وہ نکل کر کشتی پر سوار ہوئے۔ لیکن اُس پوری رات ایک بھی مچھلی ہاتھ نہ آئی۔ صبح سویرے عیسیٰ جھیل کے کنارے پر آ کھڑا ہوا۔ لیکن شاگردوں کو معلوم نہیں تھا کہ وہ عیسیٰ ہی ہے۔ اُس نے اُن سے پوچھا، ”بچو، کیا تمہیں کھانے کے لئے کچھ مل گیا؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”نہیں۔“ اُس نے کہا، ”اپنا جال کشتی کے دائیں ہاتھ ڈالو، پھر تم کو کچھ ملے گا۔“ اُنہوں نے ایسا کیا تو مچھلیوں کی اِتنی بڑی تعداد تھی کہ وہ جال کشتی تک نہ لا سکے۔ اِس پر خداوند کے پیارے شاگرد نے پطرس سے کہا، ”یہ تو خداوند ہے۔“ یہ سنتے ہی کہ خداوند ہے شمعون پطرس اپنی چادر اوڑھ کر پانی میں کود پڑا (اُس نے چادر کو کام کرنے کے لئے اُتار لیا تھا۔) دوسرے شاگرد کشتی پر سوار اُس کے پیچھے آئے۔ وہ کنارے سے زیادہ دُور نہیں تھے، تقریباً سَو میٹر کے فاصلے پر تھے۔ اِس لئے وہ مچھلیوں سے بھرے جال کو پانی میں کھینچ کھینچ کر خشکی تک لائے۔ جب وہ کشتی سے اُترے تو دیکھا کہ لکڑی کے کوئلوں کی آگ پر مچھلیاں بُھنی جا رہی ہیں اور ساتھ روٹی بھی ہے۔ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”اُن مچھلیوں میں سے کچھ لے آؤ جو تم نے ابھی پکڑی ہیں۔“ شمعون پطرس کشتی پر گیا اور جال کو خشکی پر گھسیٹ لایا۔ یہ جال 153 بڑی مچھلیوں سے بھرا ہوا تھا، توبھی وہ نہ پھٹا۔ عیسیٰ نے اُن سے کہا، ”آؤ، ناشتہ کر لو۔“ کسی بھی شاگرد نے سوال کرنے کی جرأت نہ کی کہ ”آپ کون ہیں؟“ کیونکہ وہ تو جانتے تھے کہ یہ خداوند ہی ہے۔ پھر عیسیٰ آیا اور روٹی لے کر اُنہیں دی اور اِسی طرح مچھلی بھی اُنہیں کھلائی۔ عیسیٰ کے جی اُٹھنے کے بعد یہ تیسری بار تھی کہ وہ اپنے شاگردوں پر ظاہر ہوا۔ ناشتے کے بعد عیسیٰ شمعون پطرس سے مخاطب ہوا، ”یوحنا کے بیٹے شمعون، کیا تُو اِن کی نسبت مجھ سے زیادہ محبت کرتا ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”جی خداوند، آپ تو جانتے ہیں کہ مَیں آپ کو پیار کرتا ہوں۔“ عیسیٰ بولا، ”پھر میرے لیلوں کو چَرا۔“ تب عیسیٰ نے ایک اَور مرتبہ پوچھا، ”شمعون یوحنا کے بیٹے، کیا تُو مجھ سے محبت کرتا ہے؟“ اُس نے جواب دیا، ”جی خداوند، آپ تو جانتے ہیں کہ مَیں آپ کو پیار کرتا ہوں۔“ عیسیٰ بولا، ”پھر میری بھیڑوں کی گلہ بانی کر۔“ تیسری بار عیسیٰ نے اُس سے پوچھا، ”شمعون یوحنا کے بیٹے، کیا تُو مجھے پیار کرتا ہے؟“ تیسری دفعہ یہ سوال سننے سے پطرس کو بڑا دُکھ ہوا۔ اُس نے کہا، ”خداوند، آپ کو سب کچھ معلوم ہے۔ آپ تو جانتے ہیں کہ مَیں آپ کو پیار کرتا ہوں۔“ عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”میری بھیڑوں کو چَرا۔ مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں کہ جب تُو جوان تھا تو تُو خود اپنی کمر باندھ کر جہاں جی چاہتا گھومتا پھرتا تھا۔ لیکن جب تُو بوڑھا ہو گا تو تُو اپنے ہاتھوں کو آگے بڑھائے گا اور کوئی اَور تیری کمر باندھ کر تجھے لے جائے گا جہاں تیرا دل نہیں کرے گا۔“ (عیسیٰ کی یہ بات اِس طرف اشارہ تھی کہ پطرس کس قسم کی موت سے اللہ کو جلال دے گا۔) پھر اُس نے اُسے بتایا، ”میرے پیچھے چل۔“ پطرس نے مُڑ کر دیکھا کہ جو شاگرد عیسیٰ کو پیارا تھا وہ اُن کے پیچھے چل رہا ہے۔ یہ وہی شاگرد تھا جس نے شام کے کھانے کے دوران عیسیٰ کی طرف سر جھکا کر پوچھا تھا، ”خداوند، کون آپ کو دشمن کے حوالے کرے گا؟“ اب اُسے دیکھ کر پطرس نے سوال کیا، ”خداوند، اِس کے ساتھ کیا ہو گا؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر مَیں چاہوں کہ یہ میرے واپس آنے تک زندہ رہے تو تجھے کیا؟ بس تُو میرے پیچھے چلتا رہ۔“ نتیجے میں بھائیوں میں یہ خیال پھیل گیا کہ یہ شاگرد نہیں مرے گا۔ لیکن عیسیٰ نے یہ بات نہیں کی تھی۔ اُس نے صرف یہ کہا تھا، ”اگر مَیں چاہوں کہ یہ میرے واپس آنے تک زندہ رہے تو تجھے کیا؟“ یہ وہ شاگرد ہے جس نے اِن باتوں کی گواہی دے کر اِنہیں قلم بند کر دیا ہے۔ اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچی ہے۔ عیسیٰ نے اِس کے علاوہ بھی بہت کچھ کیا۔ اگر اُس کا ہر کام قلم بند کیا جاتا تو میرے خیال میں پوری دنیا میں یہ کتابیں رکھنے کی گنجائش نہ ہوتی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 21

یوحنا 1:21-25 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِن باتوں کے بعد یِسُوعؔ نے پِھر اپنے آپ کو تِبرؔیاس کی جِھیل کے کنارے شاگِردوں پر ظاہِر کِیا اور اِس طرح ظاہِر کِیا۔ شمعُوؔن پطرس اور توؔما جو تواَؔم کہلاتا ہے اور نتن ایل جو قانایِ گلِیل کا تھا اور زبدؔی کے بیٹے اور اُس کے شاگِردوں میں سے دو اَور شخص جمع تھے۔ شمعُوؔن پطرس نے اُن سے کہا مَیں مچھلی کے شِکار کو جاتا ہُوں۔ اُنہوں نے اُس سے کہا ہم بھی تیرے ساتھ چلتے ہیں۔ وہ نِکل کر کشتی پر سوار ہُوئے مگر اُس رات کُچھ نہ پکڑا۔ اور صُبح ہوتے ہی یِسُوعؔ کنارے پر آ کھڑا ہُؤا مگر شاگِردوں نے نہ پہچانا کہ یہ یِسُوعؔ ہے۔ پس یِسُوعؔ نے اُن سے کہا بچّو! تُمہارے پاس کُچھ کھانے کو ہے؟ اُنہوں نے جواب دِیا کہ نہیں۔ اُس نے اُن سے کہا کشتی کی دہنی طرف جال ڈالو تو پکڑو گے۔ پس اُنہوں نے ڈالا اور مچھلِیوں کی کثرت سے پِھر کھینچ نہ سکے۔ اِس لِئے اُس شاگِرد نے جِس سے یِسُوعؔ مُحبّت رکھتا تھا پطرؔس سے کہا کہ یہ تو خُداوند ہے۔ پس شمعُوؔن پطرس نے یہ سُن کر کہ خُداوند ہے کُرتہ کمر سے باندھا کیونکہ ننگا تھا اور جِھیل میں کُود پڑا۔ اور باقی شاگِرد چھوٹی کشتی پر سوار مچھلِیوں کا جال کھینچتے ہُوئے آئے کیونکہ وہ کنارے سے کُچھ دُور نہ تھے بلکہ تخمِیناً دو سَو ہاتھ کا فاصِلہ تھا۔ جِس وقت کنارے پر اُترے تو اُنہوں نے کوئِلوں کی آگ اور اُس پر مچھلی رکھّی ہُوئی اور روٹی دیکھی۔ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا جو مچھلِیاں تُم نے ابھی پکڑی ہیں اُن میں سے کُچھ لاؤ۔ شمعُوؔن پطرس نے چڑھ کر ایک سَو ترِپن بڑی مچھلِیوں سے بھرا ہُؤا جال کنارے پر کھینچا مگر باوجُود مچھلِیوں کی کثرت کے جال نہ پھٹا۔ یِسُوعؔ نے اُن سے کہا آؤ کھانا کھا لو اور شاگِردوں میں سے کِسی کو جُرأت نہ ہُوئی کہ اُس سے پُوچھتا کہ تُو کَون ہے؟ کیونکہ وہ جانتے تھے کہ خُداوند ہی ہے۔ یِسُوعؔ آیا اور روٹی لے کر اُنہیں دی۔ اِسی طرح مچھلی بھی دی۔ یِسُوعؔ مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد یہ تِیسری بار شاگِردوں پر ظاہِر ہُؤا۔ اور جب کھانا کھا چُکے تو یِسُوعؔ نے شمعُوؔن پطرس سے کہا اَے شمعُوؔن یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو اِن سے زِیادہ مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟ اُس نے اُس سے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں۔ اُس نے اُس سے کہا۔ تو میرے برّے چرا۔ اُس نے دوبارہ اُس سے پِھر کہا اَے شمعُون یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو مُجھ سے مُحبّت رکھتا ہے؟ اُس نے کہا ہاں خُداوند تُو تو جانتا ہی ہے کہ مَیں تُجھ کو عزِیز رکھتا ہُوں۔ اُس نے اُس سے کہا تُو میری بھیڑوں کی گلّہ بانی کر۔ اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا اَے شمعُوؔن یُوحنّا کے بیٹے کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے؟ چُونکہ اُس نے تِیسری بار اُس سے کہا کیا تُو مُجھے عزِیز رکھتا ہے اِس سبب سے پطرؔس نے دِل گِیر ہو کر اُس سے کہا اَے خُداوند! تُو تو سب کُچھ جانتا ہے۔ تُجھے معلُوم ہی ہے کہ مَیں تُجھے عزِیز رکھتا ہُوں۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا تو میری بھیڑیں چرا۔ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ جب تُو جوان تھا تو آپ ہی اپنی کمر باندھتا تھا اور جہاں چاہتا تھا پِھرتا تھا مگر جب تُو بُوڑھا ہو گا تو اپنے ہاتھ لمبے کرے گا اور دُوسرا شخص تیری کمر باندھے گا اور جہاں تُو نہ چاہے گا وہاں تُجھے لے جائے گا۔ اُس نے اِن باتوں سے اِشارہ کر دِیا کہ وہ کِس طرح کی مَوت سے خُدا کا جلال ظاہِر کرے گا اور یہ کہہ کر اُس سے کہا میرے پِیچھے ہو لے۔ پطرؔس نے مُڑ کر اُس شاگِرد کو پِیچھے آتے دیکھا جِس سے یِسُوعؔ مُحبّت رکھتا تھا اور جِس نے شام کے کھانے کے وقت اُس کے سِینہ کا سہارا لے کر پُوچھا تھا کہ اَے خُداوند تیرا پکڑوانے والا کَون ہے؟ پطرؔس نے اُسے دیکھ کر یِسُوعؔ سے کہا اَے خُداوند! اِس کا کیا حال ہو گا؟ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟ تُو میرے پِیچھے ہو لے۔ پس بھائِیوں میں یہ بات مشہُور ہو گئی کہ وہ شاگِرد نہ مَرے گا لیکن یِسُوعؔ نے اُس سے یہ نہیں کہا تھا کہ یہ نہ مَرے گا بلکہ یہ کہ اگر مَیں چاہُوں کہ یہ میرے آنے تک ٹھہرا رہے تو تُجھ کو کیا؟ یہ وُہی شاگِرد ہے جو اِن باتوں کی گواہی دیتا ہے اور جِس نے اِن کو لِکھا ہے اور ہم جانتے ہیں کہ اُس کی گواہی سچّی ہے۔ اَور بھی بُہت سے کام ہیں جو یِسُوعؔ نے کِئے۔ اگر وہ جُدا جُدا لِکھے جاتے تو مَیں سمجھتا ہُوں کہ جو کِتابیں لِکھی جاتِیں اُن کے لِئے دُنیا میں گُنجایش نہ ہوتی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 21