یوحنا 1:20-31
یوحنا 1:20-31 کِتابِ مُقادّس (URD)
ہفتہ کے پہلے دِن مریمؔ مگدلِینی اَیسے تڑکے کہ ابھی اندھیرا ہی تھا قبر پر آئی اور پتّھر کو قبر سے ہٹا ہُؤا دیکھا۔ پس وہ شمعُوؔن پطرس اور اُس دُوسرے شاگِرد کے پاس جِسے یِسُوعؔ عزِیز رکھتا تھا دَوڑی ہُوئی گئی اور اُن سے کہا کہ خُداوند کو قبر سے نِکال لے گئے اور ہمیں معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھ دِیا۔ پس پطرؔس اور وہ دُوسرا شاگِرد نِکل کر قبر کی طرف چلے۔ اور دونوں ساتھ ساتھ دَوڑے مگر وہ دُوسرا شاگِرد پطرؔس سے آگے بڑھ کر قبر پر پہلے پُہنچا۔ اُس نے جُھک کر نظر کی اور سُوتی کپڑے پڑے ہُوئے دیکھے مگر اندر نہ گیا شمعُوؔن پطرس اُس کے پِیچھے پِیچھے پُہنچا اور اُس نے قبر کے اندر جا کر دیکھا کہ سُوتی کپڑے پڑے ہیں۔ اور وہ رُومال جو اُس کے سر سے بندھا ہُؤا تھا سُوتی کپڑوں کے ساتھ نہیں بلکہ لِپٹا ہُؤا ایک جگہ اَلگ پڑا ہے۔ اِس پر دُوسرا شاگِرد بھی جو پہلے قبر پر آیا تھا اندر گیا اور اُس نے دیکھ کر یقِین کِیا۔ کیونکہ وہ اب تک اُس نوِشتہ کو نہ جانتے تھے جِس کے مُطابِق اُس کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا ضرُور تھا۔ پس یہ شاگِرد اپنے گھر کو واپس گئے۔ لیکن مریمؔ باہر قبر کے پاس کھڑی روتی رہی اور جب روتے روتے قبر کی طرف جُھک کر اندر نظر کی۔ تو دو فرِشتوں کو سفید پوشاک پہنے ہُوئے ایک کو سرہانے اور دُوسرے کو پَینتانے بَیٹھے دیکھا جہاں یِسُوعؔ کی لاش پڑی تھی۔ اُنہوں نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ اُس نے اُن سے کہا اِس لِئے کہ میرے خُداوند کو اُٹھا لے گئے ہیں اور معلُوم نہیں کہ اُسے کہاں رکھّا ہے۔ یہ کہہ کر وہ پِیچھے پِھری اور یِسُوعؔ کو کھڑے دیکھا اور نہ پہچانا کہ یہ یِسُوعؔ ہے۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا اَے عَورت تُو کیوں روتی ہے؟ کِس کو ڈُھونڈتی ہے؟ اُس نے باغبان سمجھ کر اُس سے کہا مِیاں اگر تُو نے اُس کو یہاں سے اُٹھایا ہو تو مُجھے بتا دے کہ اُسے کہاں رکھّا ہے تاکہ مَیں اُسے لے جاؤں۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا مریمؔ! اُس نے مُڑ کر اُس سے عِبراؔنی زُبان میں کہا ربُّونی! یعنی اَے اُستاد! یِسُوعؔ نے اُس سے کہا مُجھے نہ چُھو کیونکہ مَیں اب تک باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا لیکن میرے بھائِیوں کے پاس جا کر اُن سے کہہ کہ مَیں اپنے باپ اور تُمہارے باپ اور اپنے خُدا اور تُمہارے خُدا کے پاس اُوپر جاتا ہُوں۔ مریمؔ مگدلِینی نے آ کر شاگِردوں کو خبر دی کہ مَیں نے خُداوند کو دیکھا اور اُس نے مُجھ سے یہ باتیں کہِیں۔ پِھر اُسی دِن جو ہفتہ کا پہلا دِن تھا شام کے وقت جب وہاں کے دروازے جہاں شاگِرد تھے یہُودِیوں کے ڈر سے بند تھے یِسُوعؔ آ کر بِیچ میں کھڑا ہُؤا اور اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو! اور یہ کہہ کر اُس نے اپنے ہاتھوں اور پسلی کو اُنہیں دِکھایا۔ پس شاگِرد خُداوند کو دیکھ کر خُوش ہُوئے۔ یِسُوعؔ نے پِھر اُن سے کہا تُمہاری سلامتی ہو! جِس طرح باپ نے مُجھے بھیجا ہے اُسی طرح مَیں بھی تُمہیں بھیجتا ہُوں۔ اور یہ کہہ کر اُن پر پُھونکا اور اُن سے کہا رُوحُ القُدس لو۔ جِن کے گُناہ تُم بخشو اُن کے بخشے گئے ہیں۔ جِن کے گُناہ تُم قائِم رکھّو اُن کے قائِم رکھے گئے ہیں۔ مگر اُن بارہ میں سے ایک شخص یعنی توؔما جِسے تواَؔم کہتے ہیں یِسُوعؔ کے آنے کے وقت اُن کے ساتھ نہ تھا۔ پس باقی شاگِرد اُس سے کہنے لگے کہ ہم نے خُداوند کو دیکھا ہے مگر اُس نے اُن سے کہا جب تک مَیں اُس کے ہاتھوں میں میخوں کے سُوراخ نہ دیکھ لُوں اور میخوں کے سُوراخوں میں اپنی اُنگلی نہ ڈال لُوں اور اپنا ہاتھ اُس کی پسلی میں نہ ڈال لُوں ہرگِز یقِین نہ کرُوں گا۔ آٹھ روز کے بعد جب اُس کے شاگِرد پِھر اندر تھے اور توما اُن کے ساتھ تھا اور دروازے بند تھے یِسُوعؔ نے آ کر اور بِیچ میں کھڑا ہو کر کہا تُمہاری سلامتی ہو۔ پِھر اُس نے توؔما سے کہا اپنی اُنگلی پاس لا کر میرے ہاتھوں کو دیکھ اور اپنا ہاتھ پاس لا کر میری پسلی میں ڈال اور بے اِعتقاد نہ ہو بلکہ اِعتقاد رکھ۔ توؔما نے جواب میں اُس سے کہا اَے میرے خُداوند! اَے میرے خُدا! یِسُوعؔ نے اُس سے کہا تُو تو مُجھے دیکھ کر اِیمان لایا ہے۔ مُبارک وہ ہیں جو بغَیر دیکھے اِیمان لائے۔ اور یِسُوعؔ نے اَور بُہت سے مُعجِزے شاگِردوں کے سامنے دِکھائے جو اِس کِتاب میں لِکھے نہیں گئے۔ لیکن یہ اِس لِئے لِکھے گئے کہ تُم اِیمان لاؤ کہ یِسُوعؔ ہی خُدا کا بیٹا مسِیح ہے اور اِیمان لا کر اُس کے نام سے زِندگی پاؤ۔
یوحنا 1:20-31 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
ہفتہ کے پہلے دِن صُبح سویرے، جَب کہ اَندھیرا ہی تھا، مریمؔ مَگدلِینیؔ قبر پر آئیں۔ اُنہُوں نے یہ دیکھا کہ قبر کے مُنہ سے پتّھر ہٹا ہُواہے۔ وہ دَوڑتی ہویٔی شمعُونؔ پطرس اَور اُن دُوسرے شاگرد کے پاس پہنچیں، جو حُضُور عیسیٰ کا چہیتا تھا، اَور کہنے لگیں، ”وہ خُداوؔند کو قبر سے نکال کر لے گیٔے ہیں، اَور پتا نہیں کہاں رکھ دیا ہے!“ یہ سُنتے ہی پطرس اَور وہ دُوسرا شاگرد قبر کی طرف چل دئیے۔ دونوں دَوڑے جا رہے تھے لیکن وہ دُوسرا شاگرد، پطرس سے آگے نِکل گیا اَور قبر پر اُس سے پہلے جاپہنچا۔ اُس نے جُھک کر اَندر جھانکا اَور سُوتی کپڑے پڑے دیکھے لیکن اَندر نہیں گیا۔ اِس دَوران شمعُونؔ پطرس بھی پیچھے پیچھے وہاں پہُنچ گیٔے اَور سیدھے قبر میں داخل ہو گئے۔ اُنہُوں نے دیکھا کہ وہاں سُوتی کپڑے پڑے ہویٔے ہیں، اَور کفن کا وہ رُومال بھی جو حُضُور عیسیٰ کے سَر پر لپیٹا گیا تھا۔ سُوتی کپڑوں سے الگ ایک جگہ تہہ کیا ہُوا، پڑا تھا۔ تَب وہ دُوسرا شاگرد بھی، جو قبر پر پہلے پہنچا تھا، اَندر داخل ہُوا۔ اُس نے بھی دیکھ کر یقین کیا۔ کیونکہ وہ ابھی تک کِتاب مُقدّس کی اِس بات کو سمجھ نہ پایٔے تھے جِس کے مُطابق حُضُور عیسیٰ کا مُردوں میں سے جی اُٹھنا لازمی تھا۔ تَب یہ شاگرد واپس گھر چلے گیٔے۔ لیکن مریمؔ قبر کے باہر کھڑی ہویٔی رو رہی تھیں۔ روتے روتے، مریمؔ نے جُھک کر قبر کے اَندر نظر کی تو وہاں مریمؔ کو دو فرشتے دکھائی دیئے جو سفید لباس میں تھے، اَور جہاں حُضُور عیسیٰ کی لاش رکھی گئی تھی، وہاں ایک کو سرہانے اَور دُوسرے کو پینتانے بَیٹھے دیکھا۔ اُنہُوں نے مریمؔ سے پُوچھا، ”اَے عورت، تُم کیوں رو رہی ہو؟“ مریمؔ نے کہا، ”میرے خُداوؔند کو اُٹھاکر لے گیٔے ہیں اَور پتا نہیں اُنہیں کہاں رکھ دیا ہے۔“ یہ کہتے ہی، وہ پیچھے مُڑیں اَور وہاں حُضُور عیسیٰ کو کھڑا دیکھا، لیکن پہچان نہ سکیں کہ وہ حُضُور عیسیٰ ہیں۔ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَے خاتُون، تُم کیوں رو رہی ہو؟ تُم کسے ڈُھونڈتی ہے؟“ مریمؔ نے سمجھا شاید وہ باغبان ہے، اِس لیٔے کہا، ”جَناب، اگر آپ نے اِنہیں یہاں سے اُٹھایا ہے، تو مُجھے بتائیں کہ اُنہیں کہاں رکھا ہے، تاکہ میں اُنہیں لے جاؤں۔“ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے فرمایا، ”مریمؔ۔“ وہ اُن کی طرف مُڑیں اَور عِبرانی زبان میں بولیں، ”ربُّونی!“ (جِس کا مطلب میرے ”اُستاد“)۔ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”مُجھے تھامے مت رہو، کیونکہ میں ابھی باپ کے پاس اُوپر نہیں گیا ہُوں۔ بَلکہ جاؤ اَور میرے بھائیوں کو خبر کردو، ’میں اَپنے باپ اَور تمہارے باپ، اَپنے خُدا اَور تمہارے خُدا‘ کے پاس اُوپر جا رہا ہُوں۔“ مریمؔ مَگدلِینیؔ نے شاگردوں کے پاس آکر اُنہیں خبر دی: ”میں نے خُداوؔند کو دیکھاہے!“ اَور اُنہُوں نے مُجھ سے یہ باتیں کیں۔ ہفتہ کے پہلے دِن شام کے وقت، جَب شاگرد ایک جگہ جمع تھے، اَور یہُودی رہنماؤں کے خوف سے دروازے بند کیٔے بَیٹھے تھے، حُضُور عیسیٰ اَچانک اُن کے درمیان آ کھڑے ہویٔے اَور فرمایا، ”تُم پر سلامتی ہو!“ یہ کہہ کر آپ نے اَپنے ہاتھ اَور اَپنی پسلی اُنہیں دکھائی۔ شاگرد خُداوؔند کو دیکھ کر خُوشی سے بھر گیٔے۔ حُضُور عیسیٰ نے پھر سے فرمایا، ”تُم پر سلامتی ہو! جَیسے باپ نے مُجھے بھیجا ہے وَیسے ہی، میں تُمہیں بھیج رہا ہُوں۔“ یہ کہہ کر آپ نے اُن پر پھُونکا اَور فرمایا، ”پاک رُوح پاؤ۔ اگر تُم کسی کے گُناہ مُعاف کرتے ہو، تو اُس کے گُناہ مُعاف کیٔے جاتے ہیں؛ اگر مُعاف نہیں کرتے، تو مُعاف نہیں کیٔے جاتے۔“ جَب حُضُور عیسیٰ اَپنے شاگردوں پر ظاہر ہوئے، تو توماؔ (جسے توامؔ بھی کہتے ہیں) اَورجو اُن بَارہ میں سے ایک تھا، وہاں مَوجُود نہ تھا۔ چنانچہ باقی شاگردوں نے توماؔ کو بتایا، ”ہم نے خُداوؔند کو دیکھاہے!“ مگر توماؔ نے اُن سے کہا، ”جَب تک میں کیلوں کے سوراخ کے نِشان اُن کے ہاتھوں میں دیکھ کر اَپنی اُنگلی اُن میں نہ ڈال لُوں، اَور اَپنے ہاتھ سے اُن کی پسلی نہ چھولوں، تَب تک یقین نہ کرُوں گا۔“ ایک ہفتہ بعد حُضُور عیسیٰ کے شاگرد ایک بار پھر اُسی جگہ مَوجُود تھے، اَور توماؔ بھی اُن کے ساتھ تھا۔ اگرچہ دروازے بند تھے، حُضُور عیسیٰ آکر اُن کے درمیان آ کھڑے ہویٔے، اَور اُن سے فرمایا، ”تُم پر سلامتی ہو!“ پھر آپ نے توماؔ سے فرمایا، ”اَپنی اُنگلی لا؛ اَور میرے ہاتھوں کو دیکھ اَور اَپنا ہاتھ بڑھا اَور میری پسلی کو چھُو، شک مت کر بَلکہ اِعتقاد رکھ۔“ توماؔ نے آپ سے کہا، ”اَے میرے خُداوؔند اَور اَے میرے خُدا!“ حُضُور عیسیٰ نے توماؔ سے فرمایا، ”تُم مُجھے دیکھ کر مُجھ پر ایمان لایٔے، مُبارک وہ ہیں جنہوں نے مُجھے دیکھا بھی نہیں پھر بھی ایمان لایٔے۔“ حُضُور عیسیٰ نے اَپنے شاگردوں کی مَوجُودگی میں بہت سے معجزے کیٔے، جو اِس کِتاب میں نہیں لکھے گیٔے۔ لیکن جو لکھے گیٔے ہیں اُن سے غرض یہ ہے کہ تُم ایمان لاؤ کہ حُضُور عیسیٰ ہی المسیؔح ہیں، یعنی خُدا کا بیٹا ہیں، اَور اُن پر ایمان لاکر اُن کے نام سے زندگی پاؤ۔
یوحنا 1:20-31 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
ہفتے کا دن گزر گیا تو اتوار کو مریم مگدلینی صبح سویرے قبر کے پاس آئی۔ ابھی اندھیرا تھا۔ وہاں پہنچ کر اُس نے دیکھا کہ قبر کے منہ پر کا پتھر ایک طرف ہٹایا گیا ہے۔ مریم دوڑ کر شمعون پطرس اور عیسیٰ کو پیارے شاگرد کے پاس آئی۔ اُس نے اطلاع دی، ”وہ خداوند کو قبر سے لے گئے ہیں، اور ہمیں معلوم نہیں کہ اُنہوں نے اُسے کہاں رکھ دیا ہے۔“ تب پطرس دوسرے شاگرد سمیت قبر کی طرف چل پڑا۔ دونوں دوڑ رہے تھے، لیکن دوسرا شاگرد زیادہ تیز رفتار تھا۔ وہ پہلے قبر پر پہنچ گیا۔ اُس نے جھک کر اندر جھانکا تو کفن کی پٹیاں وہاں پڑی نظر آئیں۔ لیکن وہ اندر نہ گیا۔ پھر شمعون پطرس اُس کے پیچھے پہنچ کر قبر میں داخل ہوا۔ اُس نے بھی دیکھا کہ کفن کی پٹیاں وہاں پڑی ہیں اور ساتھ وہ کپڑا بھی جس میں عیسیٰ کا سر لپٹا ہوا تھا۔ یہ کپڑا تہہ کیا گیا تھا اور پٹیوں سے الگ پڑا تھا۔ پھر دوسرا شاگرد جو پہلے پہنچ گیا تھا، وہ بھی داخل ہوا۔ جب اُس نے یہ دیکھا تو وہ ایمان لایا۔ (لیکن اب بھی وہ کلامِ مُقدّس کی یہ پیش گوئی نہیں سمجھتے تھے کہ اُسے مُردوں میں سے جی اُٹھنا ہے۔) پھر دونوں شاگرد گھر واپس چلے گئے۔ لیکن مریم رو رو کر قبر کے سامنے کھڑی رہی۔ اور روتے ہوئے اُس نے جھک کر قبر میں جھانکا تو کیا دیکھتی ہے کہ دو فرشتے سفید لباس پہنے ہوئے وہاں بیٹھے ہیں جہاں پہلے عیسیٰ کی لاش پڑی تھی، ایک اُس کے سرہانے اور دوسرا وہاں جہاں پہلے اُس کے پاؤں تھے۔ اُنہوں نے مریم سے پوچھا، ”اے خاتون، تُو کیوں رو رہی ہے؟“ اُس نے کہا، ”وہ میرے خداوند کو لے گئے ہیں، اور معلوم نہیں کہ اُنہوں نے اُسے کہاں رکھ دیا ہے۔“ پھر اُس نے پیچھے مُڑ کر عیسیٰ کو وہاں کھڑے دیکھا، لیکن اُس نے اُسے نہ پہچانا۔ عیسیٰ نے پوچھا، ”اے خاتون، تُو کیوں رو رہی ہے، کس کو ڈھونڈ رہی ہے؟“ یہ سوچ کر کہ وہ مالی ہے اُس نے کہا، ”جناب، اگر آپ اُسے لے گئے ہیں تو مجھے بتا دیں کہ اُسے کہاں رکھ دیا ہے تاکہ اُسے لے جاؤں۔“ عیسیٰ نے اُس سے کہا، ”مریم!“ وہ اُس کی طرف مُڑی اور بول اُٹھی، ”ربونی!“ (اِس کا مطلب اَرامی زبان میں اُستاد ہے۔) عیسیٰ نے کہا، ”میرے ساتھ چمٹی نہ رہ، کیونکہ ابھی مَیں اوپر، باپ کے پاس نہیں گیا۔ لیکن بھائیوں کے پاس جا اور اُنہیں بتا، ’مَیں اپنے باپ اور تمہارے باپ کے پاس واپس جا رہا ہوں، اپنے خدا اور تمہارے خدا کے پاس‘۔“ چنانچہ مریم مگدلینی شاگردوں کے پاس گئی اور اُنہیں اطلاع دی، ”مَیں نے خداوند کو دیکھا ہے اور اُس نے مجھ سے یہ باتیں کہیں۔“ اُس اتوار کی شام کو شاگرد جمع تھے۔ اُنہوں نے دروازوں پر تالے لگا دیئے تھے کیونکہ وہ یہودیوں سے ڈرتے تھے۔ اچانک عیسیٰ اُن کے درمیان آ کھڑا ہوا اور کہا، ”تمہاری سلامتی ہو،“ اور اُنہیں اپنے ہاتھوں اور پہلو کو دکھایا۔ خداوند کو دیکھ کر وہ نہایت خوش ہوئے۔ عیسیٰ نے دوبارہ کہا، ”تمہاری سلامتی ہو! جس طرح باپ نے مجھے بھیجا اُسی طرح مَیں تم کو بھیج رہا ہوں۔“ پھر اُن پر پھونک کر اُس نے فرمایا، ”روح القدس کو پا لو۔ اگر تم کسی کے گناہوں کو معاف کرو تو وہ معاف کئے جائیں گے۔ اور اگر تم اُنہیں معاف نہ کرو تو وہ معاف نہیں کئے جائیں گے۔“ بارہ شاگردوں میں سے توما جس کا لقب جُڑواں تھا عیسیٰ کے آنے پر موجود نہ تھا۔ چنانچہ دوسرے شاگردوں نے اُسے بتایا، ”ہم نے خداوند کو دیکھا ہے!“ لیکن توما نے کہا، ”مجھے یقین نہیں آتا۔ پہلے مجھے اُس کے ہاتھوں میں کیلوں کے نشان نظر آئیں اور مَیں اُن میں اپنی اُنگلی ڈالوں، پہلے مَیں اپنے ہاتھ کو اُس کے پہلو کے زخم میں ڈالوں۔ پھر ہی مجھے یقین آئے گا۔“ ایک ہفتہ گزر گیا۔ شاگرد دوبارہ مکان میں جمع تھے۔ اِس مرتبہ توما بھی ساتھ تھا۔ اگرچہ دروازوں پر تالے لگے تھے پھر بھی عیسیٰ اُن کے درمیان آ کر کھڑا ہوا۔ اُس نے کہا، ”تمہاری سلامتی ہو!“ پھر وہ توما سے مخاطب ہوا، ”اپنی اُنگلی کو میرے ہاتھوں اور اپنے ہاتھ کو میرے پہلو کے زخم میں ڈال اور بےاعتقاد نہ ہو بلکہ ایمان رکھ۔“ توما نے جواب میں اُس سے کہا، ”اے میرے خداوند! اے میرے خدا!“ پھر عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”کیا تُو اِس لئے ایمان لایا ہے کہ تُو نے مجھے دیکھا ہے؟ مبارک ہیں وہ جو مجھے دیکھے بغیر مجھ پر ایمان لاتے ہیں۔“ عیسیٰ نے اپنے شاگردوں کی موجودگی میں مزید بہت سے ایسے الٰہی نشان دکھائے جو اِس کتاب میں درج نہیں ہیں۔ لیکن جتنے درج ہیں اُن کا مقصد یہ ہے کہ آپ ایمان لائیں کہ عیسیٰ ہی مسیح یعنی اللہ کا فرزند ہے اور آپ کو اِس ایمان کے وسیلے سے اُس کے نام سے زندگی حاصل ہو۔