YouVersion Logo
تلاش

یوحنا 1:19-30

یوحنا 1:19-30 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِس پر پِیلاطُسؔ نے یِسُوعؔ کو لے کر کوڑے لگوائے۔ اور سِپاہِیوں نے کانٹوں کا تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھّا اور اُسے ارغوانی پوشاک پہنائی۔ اور اُس کے پاس آ آ کر کہنے لگے اَے یہُودِیوں کے بادشاہ آداب! اور اُس کے طمانچے بھی مارے۔ پِیلاطُسؔ نے پِھر باہر جا کر لوگوں سے کہا کہ دیکھو مَیں اُسے تُمہارے پاس باہر لے آتا ہُوں تاکہ تُم جانو کہ مَیں اُس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔ یِسُوعؔ کانٹوں کا تاج رکھّے اور اَرغوانی پوشاک پہنے باہر آیا اور پِیلاطُسؔ نے اُن سے کہا دیکھو یہ آدمی! جب سردار کاہِن اور پیادوں نے اُسے دیکھا تو چِلاّ کر کہا مَصلُوب کر مَصلُوب! پِیلاطُسؔ نے اُن سے کہا کہ تُم ہی اِسے لے جاؤ اور مَصلُوب کرو کیونکہ مَیں اِس کا کُچھ جُرم نہیں پاتا۔ یہُودیوں نے اُسے جواب دِیا کہ ہم اہلِ شرِیعت ہیں اور شرِیعت کے مُوافِق وہ قتل کے لائِق ہے کیونکہ اُس نے اپنے آپ کو خُدا کا بیٹا بنایا۔ جب پِیلاطُسؔ نے یہ بات سُنی تو اَور بھی ڈرا۔ اور پِھر قلعہ میں جا کر یِسُوعؔ سے کہا تُو کہاں کا ہے؟ مگر یِسُوعؔ نے اُسے جواب نہ دِیا۔ پس پِیلاطُسؔ نے اُس سے کہا تُو مُجھ سے بولتا نہیں؟ کیا تُو نہیں جانتا کہ مُجھے تُجھ کو چھوڑ دینے کا بھی اِختیار ہے اور مَصلُوب کرنے کا بھی اِختیار ہے؟ یِسُوعؔ نے اُسے جواب دِیا کہ اگر تُجھے اُوپر سے نہ دِیا جاتا تو تیرا مُجھ پر کُچھ اِختیار نہ ہوتا۔ اِس سبب سے جِس نے مُجھے تیرے حوالہ کِیا اُس کا گُناہ زِیادہ ہے۔ اِس پر پِیلاطُسؔ اُسے چھوڑ دینے میں کوشِش کرنے لگا مگر یہُودِیوں نے چِلاّ کر کہا اگر تُو اُس کو چھوڑے دیتا ہے تو قَیصر کا خَیر خواہ نہیں۔ جو کوئی اپنے آپ کو بادشاہ بناتا ہے وہ قَیصر کا مُخالِف ہے۔ پِیلاطُسؔ یہ باتیں سُن کر یِسُوع کو باہِر لایا اور اُس جگہ جو چبُوترہ اور عِبرانی میں گبّتا کہلاتی ہے تختِ عدالت پر بَیٹھا۔ یہ فَسح کی تیّاری کا دِن اور چَھٹے گھنٹے کے قرِیب تھا۔ پِھر اُس نے یہُودِیوں سے کہا دیکھو یہ ہے تُمہارا بادشاہ۔ پس وہ چِلاّئے کہ لے جا! لے جا! اُسے مَصلُوب کر! پِیلاطُسؔ نے اُن سے کہا کیا مَیں تُمہارے بادشاہ کو مصلُوب کرُوں؟ سردار کاہِنوں نے جواب دِیا کہ قَیصر کے سِوا ہمارا کوئی بادشاہ نہیں۔ اِس پر اُس نے اُس کو اُن کے حوالہ کِیا کہ مصلُوب کِیا جائے۔ پس وہ یِسُوع کو لے گئے۔ اور وہ اپنی صلِیب آپ اُٹھائے ہُوئے اُس جگہ تک باہر گیا جو کھوپڑی کی جگہ کہلاتی ہے۔ جِس کا تَرجُمہ عِبرانی میں گُلگُتا ہے۔ وہاں اُنہوں نے اُس کو اور اُس کے ساتھ اَور دو شخصوں کو مصلُوب کِیا۔ ایک کو اِدھر ایک کو اُدھر اور یِسُوعؔ کو بِیچ میں۔ اور پِیلاطُسؔ نے ایک کِتابہ لِکھ کر صلِیب پر لگا دِیا۔ اُس میں لِکھا تھا یِسُوعؔ ناصری یہُودِیوں کا بادشاہ۔ اُس کِتابہ کو بُہت سے یہُودِیوں نے پڑھا۔ اِس لِئے کہ وہ مقام جہاں یِسُوعؔ مصلُوب ہُؤا شہر کے نزدِیک تھا اور وہ عِبرانی۔ لتِینی اور یُونانی میں لِکھا ہُؤا تھا۔ پس یہُودِیوں کے سردار کاہِنوں نے پِیلاطُسؔ سے کہا کہ یہُودِیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بلکہ یہ کہ اُس نے کہا مَیں یہُودِیوں کا بادشاہ ہُوں۔ پِیلاطُسؔ نے جواب دِیا کہ مَیں نے جو لِکھ دِیا وہ لِکھ دِیا۔ جب سِپاہی یِسُوعؔ کو مصلُوب کر چُکے تو اُس کے کپڑے لے کر چار حِصّے کِئے۔ ہر سِپاہی کے لِئے ایک حِصّہ اور اُس کا کُرتہ بھی لِیا۔ یہ کُرتہ بِن سِلا سراسر بُنا ہُؤا تھا۔ اِس لِئے اُنہوں نے آپس میں کہا کہ اِسے پھاڑیں نہیں بلکہ اِس پر قُرعہ ڈالیں تاکہ معلُوم ہو کہ کِس کا نِکلتا ہے۔ یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ نوِشتہ پُورا ہو جو کہتا ہے کہ اُنہوں نے میرے کپڑے بانٹ لِئے اور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔ چُنانچہ سِپاہِیوں نے اَیسا ہی کِیا۔ اور یِسُوعؔ کی صلِیب کے پاس اُس کی ماں اور اُس کی ماں کی بہن مریمؔ کلوپاؔس کی بِیوی اور مریمؔ مگدلِینی کھڑی تِھیں۔ یِسُوع نے اپنی ماں اور اُس شاگِرد کو جِس سے مُحبّت رکھتا تھا پاس کھڑے دیکھ کر ماں سے کہا کہ اَے عَورت! دیکھ تیرا بیٹا یہ ہے۔ پِھر شاگِرد سے کہا دیکھ تیری ماں یہ ہے اور اُسی وقت سے وہ شاگِرد اُسے اپنے گھر لے گیا۔ اِس کے بعد جب یِسُوعؔ نے جان لِیا کہ اب سب باتیں تمام ہُوئِیں تاکہ نوِشتہ پُورا ہو تو کہا کہ مَیں پیاسا ہُوں۔ وہاں سِرکہ سے بھرا ہُؤا ایک برتن رکھا تھا۔ پس اُنہوں نے سِرکہ میں بِھگوئے ہُوئے سپنج کو زُوفے کی شاخ پر رکھ کر اُس کے مُنہ سے لگایا۔ پس جب یِسُوعؔ نے وہ سِرکہ پِیا تو کہا کہ تمام ہُؤا اور سر جُھکا کر جان دے دی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 19

یوحنا 1:19-30 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

تَب پِیلاطُسؔ نے یِسوعؔ کو لے جا کر کوڑے لگوائے اَور فَوج کے سپاہیوں نے کانٹوں کا تاج بنایا اَور آپ کے سَر پر رکھا اَور آپ کو سُرخ رنگ کا چوغہ پہنا دیا۔ وہ بار بار حُضُور کے سامنے جاتے اَور کہتے تھے، ”اَے یہُودیوں کے بادشاہ، آداب!“ اَور آپ کے مُنہ پر تھپّڑ مارتے تھے۔ پِیلاطُسؔ ایک بار پھر باہر آیا اَور یہُودیوں سے کہنے لگا، ”دیکھو، مَیں اِنہیں تمہارے پاس باہر لا رہا ہُوں۔ تُمہیں مَعلُوم ہو کہ میں تو اِس شخص کو مُجرم نہیں سمجھتا۔“ جَب یِسوعؔ کانٹوں کا تاج سَر پر رکھے اَور سُرخ چوغہ پہنے ہویٔے باہر آئے، تو پِیلاطُسؔ نے یہُودیوں سے کہا، ”یہ رہا وہ آدمی!“ اہم کاہِن اَور اُن کے سپاہی آپ کو دیکھتے ہی، چِلّانے لگے، ”اِسے مصلُوب کرو! اِسے مصلُوب کرو!“ لیکن پِیلاطُسؔ نے جَواب دیا، ”تُم ہی اِسے لے جاؤ اَور صلیب دو۔ جہاں تک میرا تعلّق ہے، میں اِس میں مُجرم ٹھہرانے کا کویٔی قُصُور نہیں پاتا۔“ یہُودی رہنما اِصرار کرنے لگے، ”ہم اہلِ شَریعت ہیں، اَور ہماری شَریعت کے مُطابق وہ واجِبُ القتل ہے، کیونکہ اِس نے کہا ہے کہ وہ خُدا کا بیٹا ہے۔“ جَب پِیلاطُسؔ نے یہ سُنا، تو وہ اَور بھی خوفزدہ ہو گیا، اَور پِیلاطُسؔ نے دوبارہ محل میں جا کر پُوچھا، ”آپ کہاں کے ہو؟“ لیکن یِسوعؔ نے پِیلاطُسؔ کو کُچھ جَواب نہیں دیا۔ پِیلاطُسؔ نے یِسوعؔ سے کہا، ”کیا آپ کو پتا نہیں کہ مُجھے اِختیار ہے کہ آپ کو چھوڑ دُوں یا مصلُوب کر دُوں؟“ یِسوعؔ نے جَواب دیا، ”اگر یہ اِختیار آپ کو اُوپر سے نہ مِلا ہوتا تو آپ کا مُجھ پر کویٔی اِختیار نہ ہوتا۔ مگر جِس شخص نے مُجھے آپ کے حوالہ کیا ہے وہ اَور بھی بڑے گُناہ کا مُرتکب ہُواہے۔“ اِس کے بعد پِیلاطُسؔ نے یِسوعؔ کو چھوڑدینے کی کوشش کی، لیکن یہُودی رہنما چِلّا چِلّاکر کہنے لگے، ”اگر آپ نے اِس شخص کو رہا کر دیا تو آپ شَہنشاہ قَیصؔر کے خیرخواہ نہیں۔ اگر کویٔی بھی اَپنے بادشاہ ہونے کا اعلان کرتا ہے تو وہ شَہنشاہ قَیصؔر کا مُخالف سمجھا جاتا ہے۔“ جَب پِیلاطُسؔ نے یہ سُنا تو اُس نے یِسوعؔ کو باہر بُلایا اَور اَپنے تختِ عدالت پر بیٹھ گیا جو ایک سنگی چبُوترے پر قائِم تھا جسے عِبرانی زبان میں گَبّتھا کہتے ہیں۔ یہ عیدِفسح کی تیّاری کا دِن تھا؛ اَور تقریباً دوپہر کا وقت تھی۔ پِیلاطُسؔ نے یہُودیوں سے کہا، ”یہ رہا تمہارا بادشاہ۔“ لیکن وہ چِلّائے، ”اِسے یہاں سے لے جاؤ! لے جاؤ! اَور اِسے مصلُوب کرو!“ پِیلاطُسؔ نے کہا، ”کیا میں اِسے جو تمہارا بادشاہ ہے مصلُوب کر دُوں؟“ اہم کاہِنوں نے کہا، ”قَیصؔر کے سِوا ہمارا کویٔی بادشاہ نہیں۔“ اِس پر پِیلاطُسؔ نے یِسوعؔ کو اُن کے حوالہ کر دیا تاکہ حُضُور کو مصلُوب کیا جائے۔ چنانچہ سپاہی اُنہیں اَپنے قبضہ میں لے کر وہاں سے چلے گیٔے۔ یِسوعؔ اَپنی صلیب اُٹھاکر، کھوپڑی نامی جگہ کی طرف روانہ ہُوئے (جسے عِبرانی زبان میں گُلگُتا کہتے ہیں)۔ وہاں اُنہُوں نے داہنی اَور بائیں طرف دو ڈاکوؤں کو اَور درمیان میں یِسوعؔ کو صلیب پر مصلُوب کر دیا۔ پِیلاطُسؔ نے ایک کتبہ تیّار کروا کر صلیب پر لگا دیا۔ اُس پر یہ تحریر تھا: یِسوعؔ ناصری، یہُودیوں کا بادشاہ کیٔی یہُودیوں نے یہ کتبہ پڑھا، کیونکہ جِس جگہ یِسوعؔ کو صلیب پر لٹکایا گیا تھا وہ شہر کے نزدیک ہی تھی، اَور کتبہ کی عبارت عِبرانی، لاطینی اَور یُونانی تینوں زبانوں میں لکھی گئی تھی۔ یہُودیوں کے اہم کاہِنوں نے پِیلاطُسؔ سے درخواست کی، ”یہُودیوں کا بادشاہ نہ لِکھ بَلکہ یہ اُس کا دعویٰ تھا، ’میں یہُودیوں کا بادشاہ،‘ ہُوں۔“ پِیلاطُسؔ نے جَواب دیا، ”مَیں نے جو کُچھ لِکھ دیا، وہ لِکھ دیا۔“ جَب سپاہی حُضُور کو مصلُوب کر چُکے، تو اُنہُوں نے یِسوعؔ کے کپڑے لیٔے، اَور اُن کے چار حِصّے کیٔے تاکہ ہر ایک کو، ایک ایک حِصّہ مِل جائے، صِرف اُن کا کُرتہ، باقی رہ گیا جو بغیر کسی جوڑ کے اُوپر سے نیچے تک بُنا ہُوا تھا۔ اُنہُوں نے آپَس میں طے کیا۔ ”اِس کو پھاڑنے کے بجائے، اُس پر قُرعہ ڈال کر دیکھیں کہ یہ کِس کے حِصّہ میں آتا ہے۔“ یہ اِس لیٔے ہُوا کہ کِتاب مُقدّس کا لِکھّا ہُوا قول پُورا ہو جائے، ”اُنہُوں نے میرے کپڑے آپَس میں تقسیم کر لیٔے اَور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔“ چنانچہ سپاہیوں نے یہی کیا۔ یِسوعؔ کی صلیب کے پاس اُن کی ماں، ماں کی بہن، مریمؔ جو کلوپاسؔ کی بیوی تھی، اَور مریمؔ مَگدلِینیؔ کھڑی تھیں۔ جَب یِسوعؔ نے اَپنی ماں کو، اَور اَپنے ایک عزیز شاگرد کو نزدیک ہی کھڑے دیکھا، تو ماں سے کہا، اَے خاتُون، اَب سے آپ کا بیٹا یہ ہے، اَور شاگرد سے فرمایا، ”اَب سے تمہاری ماں یہ ہیں۔“ وہ شاگرد تَب سے، اُنہیں اَپنے گھر لے گیا۔ جَب، یِسوعؔ نے جان لیا کہ اَب سَب باتیں تمام ہویٔیں، تو اِس لیٔے کہ کِتاب مُقدّس کا لِکھّا پُورا ہو، آپ نے کہا، ”میں پیاسا ہُوں۔“ نزدیک ہی ایک مرتبان سِرکے سے بھرا رکھا تھا، اُنہُوں نے اِسفَنج کو سِرکے میں ڈُبو کر زُوفے کی ڈالی پر رکھ کر، یِسوعؔ کے ہونٹوں سے لگایا۔ یِسوعؔ نے اُسے پیتے ہی، فرمایا، ”پُورا ہُوا“ اَور سَر جھُکا کر جان دے دی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 19

یوحنا 1:19-30 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

پھر پیلاطس نے عیسیٰ کو کوڑے لگوائے۔ فوجیوں نے کانٹےدار ٹہنیوں کا ایک تاج بنا کر اُس کے سر پر رکھ دیا۔ اُنہوں نے اُسے ارغوانی رنگ کا لباس بھی پہنایا۔ پھر اُس کے سامنے آ کر وہ کہتے، ”اے یہودیوں کے بادشاہ، آداب!“ اور اُسے تھپڑ مارتے تھے۔ ایک بار پھر پیلاطس نکل آیا اور یہودیوں سے بات کرنے لگا، ”دیکھو، مَیں اِسے تمہارے پاس باہر لا رہا ہوں تاکہ تم جان لو کہ مجھے اِسے مجرم ٹھہرانے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔“ پھر عیسیٰ کانٹےدار تاج اور ارغوانی رنگ کا لباس پہنے باہر آیا۔ پیلاطس نے اُن سے کہا، ”لو یہ ہے وہ آدمی۔“ اُسے دیکھتے ہی راہنما امام اور اُن کے ملازم چیخنے لگے، ”اِسے مصلوب کریں، اِسے مصلوب کریں!“ پیلاطس نے اُن سے کہا، ”تم ہی اِسے لے جا کر مصلوب کرو۔ کیونکہ مجھے اِسے مجرم ٹھہرانے کی کوئی وجہ نہیں ملی۔“ یہودیوں نے اصرار کیا، ”ہمارے پاس شریعت ہے اور اِس شریعت کے مطابق لازم ہے کہ وہ مارا جائے۔ کیونکہ اِس نے اپنے آپ کو اللہ کا فرزند قرار دیا ہے۔“ یہ سن کر پیلاطس مزید ڈر گیا۔ دوبارہ محل میں جا کر عیسیٰ سے پوچھا، ”تم کہاں سے آئے ہو؟“ لیکن عیسیٰ خاموش رہا۔ پیلاطس نے اُس سے کہا، ”اچھا، تم میرے ساتھ بات نہیں کرتے؟ کیا تمہیں معلوم نہیں کہ مجھے تمہیں رِہا کرنے اور مصلوب کرنے کا اختیار ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”آپ کو مجھ پر اختیار نہ ہوتا اگر وہ آپ کو اوپر سے نہ دیا گیا ہوتا۔ اِس وجہ سے اُس شخص سے زیادہ سنگین گناہ ہوا ہے جس نے مجھے دشمن کے حوالے کر دیا ہے۔“ اِس کے بعد پیلاطس نے اُسے آزاد کرنے کی کوشش کی۔ لیکن یہودی چیخ چیخ کر کہنے لگے، ”اگر آپ اِسے رِہا کریں تو آپ رومی شہنشاہ قیصر کے دوست ثابت نہیں ہوں گے۔ جو بھی بادشاہ ہونے کا دعویٰ کرے وہ شہنشاہ کی مخالفت کرتا ہے۔“ اِس طرح کی باتیں سن کر پیلاطس عیسیٰ کو باہر لے آیا۔ پھر وہ جج کی کرسی پر بیٹھ گیا۔ اُس جگہ کا نام ”پچی کاری“ تھا۔ (اَرامی زبان میں وہ گبتا کہلاتی تھی۔) اب دوپہر کے تقریباً بارہ بج گئے تھے۔ اُس دن عید کے لئے تیاریاں کی جاتی تھیں، کیونکہ اگلے دن عید کا آغاز تھا۔ پیلاطس بول اُٹھا، ”لو، تمہارا بادشاہ!“ لیکن وہ چلّاتے رہے، ”لے جائیں اِسے، لے جائیں! اِسے مصلوب کریں!“ پیلاطس نے سوال کیا، ”کیا مَیں تمہارے بادشاہ کو صلیب پر چڑھاؤں؟“ راہنما اماموں نے جواب دیا، ”سوائے شہنشاہ کے ہمارا کوئی بادشاہ نہیں ہے۔“ پھر پیلاطس نے عیسیٰ کو اُن کے حوالے کر دیا تاکہ اُسے مصلوب کیا جائے۔ چنانچہ وہ عیسیٰ کو لے کر چلے گئے۔ وہ اپنی صلیب اُٹھائے شہر سے نکلا اور اُس جگہ پہنچا جس کا نام کھوپڑی (اَرامی زبان میں گلگتا) تھا۔ وہاں اُنہوں نے اُسے صلیب پر چڑھا دیا۔ ساتھ ساتھ اُنہوں نے اُس کے بائیں اور دائیں ہاتھ دو اَور آدمیوں کو مصلوب کیا۔ پیلاطس نے ایک تختی بنوا کر اُسے عیسیٰ کی صلیب پر لگوا دیا۔ تختی پر لکھا تھا، ’عیسیٰ ناصری، یہودیوں کا بادشاہ۔‘ بہت سے یہودیوں نے یہ پڑھ لیا، کیونکہ مصلوبیت کا مقام شہر کے قریب تھا اور یہ جملہ اَرامی، لاطینی اور یونانی زبانوں میں لکھا تھا۔ یہ دیکھ کر یہودیوں کے راہنما اماموں نے اعتراض کیا، ”’یہودیوں کا بادشاہ‘ نہ لکھیں بلکہ یہ کہ ’اِس آدمی نے یہودیوں کا بادشاہ ہونے کا دعویٰ کیا‘۔“ پیلاطس نے جواب دیا، ”جو کچھ مَیں نے لکھ دیا سو لکھ دیا۔“ عیسیٰ کو صلیب پر چڑھانے کے بعد فوجیوں نے اُس کے کپڑے لے کر چار حصوں میں بانٹ لئے، ہر فوجی کے لئے ایک حصہ۔ لیکن چوغہ بےجوڑ تھا۔ وہ اوپر سے لے کر نیچے تک بُنا ہوا ایک ہی ٹکڑے کا تھا۔ اِس لئے فوجیوں نے کہا، ”آؤ، اِسے پھاڑ کر تقسیم نہ کریں بلکہ اِس پر قرعہ ڈالیں۔“ یوں کلامِ مُقدّس کی یہ پیش گوئی پوری ہوئی، ”اُنہوں نے آپس میں میرے کپڑے بانٹ لئے اور میرے لباس پر قرعہ ڈالا۔“ فوجیوں نے یہی کچھ کیا۔ کچھ خواتین بھی عیسیٰ کی صلیب کے قریب کھڑی تھیں: اُس کی ماں، اُس کی خالہ، کلوپاس کی بیوی مریم اور مریم مگدلینی۔ جب عیسیٰ نے اپنی ماں کو اُس شاگرد کے ساتھ کھڑے دیکھا جو اُسے پیارا تھا تو اُس نے کہا، ”اے خاتون، دیکھیں آپ کا بیٹا یہ ہے۔“ اور اُس شاگرد سے اُس نے کہا، ”دیکھ، تیری ماں یہ ہے۔“ اُس وقت سے اُس شاگرد نے عیسیٰ کی ماں کو اپنے گھر رکھا۔ اِس کے بعد جب عیسیٰ نے جان لیا کہ میرا مشن تکمیل تک پہنچ چکا ہے تو اُس نے کہا، ”مجھے پیاس لگی ہے۔“ (اِس سے بھی کلامِ مُقدّس کی ایک پیش گوئی پوری ہوئی۔) قریب مَے کے سرکے سے بھرا برتن پڑا تھا۔ اُنہوں نے ایک اسپنج سرکے میں ڈبو کر اُسے زوفے کی شاخ پر لگا دیا اور اُٹھا کر عیسیٰ کے منہ تک پہنچایا۔ یہ سرکہ پینے کے بعد عیسیٰ بول اُٹھا، ”کام مکمل ہو گیا ہے۔“ اور سر جھکا کر اُس نے اپنی جان اللہ کے سپرد کر دی۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 19