YouVersion Logo
تلاش

یوحنا 1:18-14

یوحنا 1:18-14 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

جَب حُضُور عیسیٰ دعا کرکے فارغ ہویٔے، تو وہ اَپنے شاگردوں کے ساتھ باہر آئے اَور وہ سَب قِدرُونؔ کی وادی کو پار کرکے ایک باغ میں چلے گیٔے۔ حُضُور کا پکڑوانے والا یہُوداؔہ، اُس جگہ سے واقف تھا کیونکہ حُضُور عیسیٰ کیٔی بار اَپنے شاگردوں کے ساتھ وہاں جا چُکے تھے۔ پس یہُوداؔہ باغ میں داخل ہُوا، اَور یہُوداؔہ کے ساتھ چند رُومی فَوجی دستہ اَور اہم کاہِنؔوں اَور فریسیوں کے کچھ عہدیدار بھیجے گیٔے تھے۔ وہ اَپنے ہاتھوں میں مشعلیں، لالٹینیں اَور اسلحہ لیٔے ہویٔے تھے۔ حُضُور عیسیٰ، خُوب جانتے تھے کہ اُن کے ساتھ کیا ہونے والا ہے، لہٰذا وہ باہر آکر اُن سے پُوچھنے لگے، ”تُم کسے ڈھُونڈتے ہو؟“ اُنہُوں نے جَواب دیا، ”عیسیٰ ناصری کو۔“ حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”میں وُہی ہُوں،“ (اَور اُن کا پکڑوانے والا یہُوداؔہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔) جَب حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”میں وُہی ہُوں،“ تو سَب گھبرا کر پیچھے ہٹے اَور زمین پر گِر پڑے۔ چنانچہ حُضُور نے دُوسری مرتبہ پُوچھا، ”تُم کسے ڈھُونڈتے ہو؟“ اُنہُوں نے کہا، ”عیسیٰ ناصری کو۔“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”میں نے کہہ تو دیا کہ میں وُہی ہُوں۔ اگر تُم مُجھے ڈھُونڈتے ہو، تو میرے شاگردوں کو جانے دو۔“ اِس سے حُضُور کی غرض یہ تھی کہ وہ قول پُورا ہو جائے: ”جنہیں آپ نے مُجھے دیا تھا میں نے اُن میں سے کسی ایک کو بھی نہیں کھویا۔“ شمعُونؔ پطرس کے پاس ایک تلوار تھی، پطرس نے وہ تلوار کھینچی اَور اعلیٰ کاہِنؔ کے خادِم پر چَلا کر، اُس کا دایاں کان اُڑا دیا۔ (اُس خادِم کا نام مَلخُس تھا۔) حُضُور عیسیٰ نے پطرس کو حُکم دیا، ”اَپنی تلوار مِیان میں رکھو! کیا میں وہ پیالہ نہ پِیوں جو میرے باپ نے مُجھے دیا ہے؟“ تَب رُومی سپاہیوں، اُن کے سالار اَور یہُودی حُکاّم نے حُضُور عیسیٰ کو گِرفتار کر لیا اَور اُن کے ہاتھ باندھ کر اُنہیں پہلے حنّاؔ کے پاس لے گیٔے جو کائِفؔا کا سسُر تھا۔ کائِفؔا اُس سال اعلیٰ کاہِنؔ تھا۔ اَور کائِفؔا نے یہُودی رہنماؤں کو صلاح دی تھی کہ ساری قوم کی ہلاکت سے یہ بہتر ہے کہ ایک شخص ماراجائے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 18

یوحنا 1:18-14 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

یہ کہہ کر عیسیٰ اپنے شاگردوں کے ساتھ نکلا اور وادیٔ قدرون کو پار کر کے ایک باغ میں داخل ہوا۔ یہوداہ جو اُسے دشمن کے حوالے کرنے والا تھا وہ بھی اِس جگہ سے واقف تھا، کیونکہ عیسیٰ وہاں اپنے شاگردوں کے ساتھ جایا کرتا تھا۔ راہنما اماموں اور فریسیوں نے یہوداہ کو رومی فوجیوں کا دستہ اور بیت المُقدّس کے کچھ پہرے دار دیئے تھے۔ اب یہ مشعلیں، لالٹین اور ہتھیار لئے باغ میں پہنچے۔ عیسیٰ کو معلوم تھا کہ اُسے کیا پیش آئے گا۔ چنانچہ اُس نے نکل کر اُن سے پوچھا، ”تم کس کو ڈھونڈ رہے ہو؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”عیسیٰ ناصری کو۔“ عیسیٰ نے اُنہیں بتایا، ”مَیں ہی ہوں۔“ یہوداہ جو اُسے دشمن کے حوالے کرنا چاہتا تھا، وہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔ جب عیسیٰ نے اعلان کیا، ”مَیں ہی ہوں،“ تو سب پیچھے ہٹ کر زمین پر گر پڑے۔ ایک اَور بار عیسیٰ نے اُن سے سوال کیا، ”تم کس کو ڈھونڈ رہے ہو؟“ اُنہوں نے جواب دیا، ”عیسیٰ ناصری کو۔“ اُس نے کہا، ”مَیں تم کو بتا چکا ہوں کہ مَیں ہی ہوں۔ اگر تم مجھے ڈھونڈ رہے ہو تو اِن کو جانے دو۔“ یوں اُس کی یہ بات پوری ہوئی، ”مَیں نے اُن میں سے جو تُو نے مجھے دیئے ہیں ایک کو بھی نہیں کھویا۔“ شمعون پطرس کے پاس تلوار تھی۔ اب اُس نے اُسے میان سے نکال کر امامِ اعظم کے غلام کا دہنا کان اُڑا دیا (غلام کا نام ملخُس تھا)۔ لیکن عیسیٰ نے پطرس سے کہا، ”تلوار کو میان میں رکھ۔ کیا مَیں وہ پیالہ نہ پیوں جو باپ نے مجھے دیا ہے؟“ پھر فوجی دستے، اُن کے افسر اور بیت المُقدّس کے یہودی پہرے داروں نے عیسیٰ کو گرفتار کر کے باندھ لیا۔ پہلے وہ اُسے حنّا کے پاس لے گئے۔ حنّا اُس سال کے امامِ اعظم کائفا کا سُسر تھا۔ کائفا ہی نے یہودیوں کو یہ مشورہ دیا تھا کہ بہتر یہ ہے کہ ایک ہی آدمی اُمّت کے لئے مر جائے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 18

یوحنا 1:18-14 کِتابِ مُقادّس (URD)

یِسُوعؔ یہ باتیں کہہ کر اپنے شاگِردوں کے ساتھ قِدروؔن کے نالے کے پار گیا۔ وہاں ایک باغ تھا۔ اُس میں وہ اور اُس کے شاگِرد داخِل ہُوئے۔ اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداؔہ بھی اُس جگہ کو جانتا تھا کیونکہ یِسُوعؔ اکثر اپنے شاگِردوں کے ساتھ وہاں جایا کرتا تھا۔ پس یہُوداؔہ سِپاہِیوں کی پلٹن اور سردار کاہِنوں اور فرِیسِیوں سے پیادے لے کر مشعلوں اور چراغوں اور ہتھیاروں کے ساتھ وہاں آیا۔ یِسُوعؔ اُن سب باتوں کو جو اُس کے ساتھ ہونے والی تِھیں جان کر باہر نِکلا اور اُن سے کہنے لگا کہ کِسے ڈُھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے اُسے جواب دِیا یِسُوع ناصری کو۔ یِسُوع نے اُن سے کہا مَیں ہی ہُوں اور اُس کا پکڑوانے والا یہُوداؔہ بھی اُن کے ساتھ کھڑا تھا۔ اُس کے یہ کہتے ہی کہ مَیں ہی ہُوں وہ پِیچھے ہٹ کر زمِین پر گِر پڑے۔ پس اُس نے اُن سے پِھر پُوچھا کہ تُم کِسے ڈُھونڈتے ہو؟ اُنہوں نے کہا یِسُوعؔ ناصری کو۔ یِسُوع نے جواب دِیا کہ مَیں تُم سے کہہ تو چُکا کہ مَیں ہی ہُوں۔ پس اگر مُجھے ڈُھونڈتے ہو تو اِنہیں جانے دو۔ یہ اُس نے اِس لِئے کہا کہ اُس کا وہ قَول پُورا ہو کہ جِنہیں تُو نے مُجھے دِیا مَیں نے اُن میں سے کِسی کو بھی نہ کھویا۔ پس شمعُوؔن پطرس نے تلوار جو اُس کے پاس تھی کھینچی اور سردار کاہِن کے نَوکر پر چلا کر اُس کا دہنا کان اُڑا دِیا۔ اُس نَوکر کا نام ملخُس تھا۔ یِسُوع نے پطرؔس سے کہا تلوار کو مِیان میں رکھ۔ جو پیالہ باپ نے مُجھ کو دِیا کیا مَیں اُسے نہ پِیُوں؟ تب سِپاہِیوں اور اُن کے صُوبہ دار اور یہُودِیوں کے پیادوں نے یِسُوع کو پکڑ کر باندھ لِیا۔ اور پہلے اُسے حنّا کے پاس لے گئے کیونکہ وہ اُس برس کے سردار کاہِن کائِفا کا سُسر تھا۔ یہ وُہی کائِفا تھا جِس نے یہُودِیوں کو صلاح دی تھی کہ اُمّت کے واسطے ایک آدمی کا مَرنا بِہتر ہے۔

دوسروں تک پہنچائیں
پڑھیں یوحنا 18