یوحنا 13:15-27

یوحنا 13:15-27 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِس سے زِیادہ مُحبّت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لِئے دے دے۔ جو کُچھ مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں اگر تُم اُسے کرو تو میرے دوست ہو۔ اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کیونکہ نَوکر نہیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنِیں وہ سب تُم کو بتا دِیں۔ تُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔ مَیں تُم کو اِن باتوں کا حُکم اِس لِئے دیتا ہُوں کہ تُم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔ اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تُم جانتے ہو کہ اُس نے تُم سے پہلے مُجھ سے بھی عداوت رکھّی ہے۔ اگر تُم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عزِیز رکھتی لیکن چُونکہ تُم دُنیا کے نہیں بلکہ مَیں نے تُم کو دُنیا میں سے چُن لِیا ہے اِس واسطے دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے۔ جو بات مَیں نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھّو کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا تو تُمہیں بھی ستائیں گے۔ اگر اُنہوں نے میری بات پر عمل کِیا تو تُمہاری بات پر بھی عمل کریں گے۔ لیکن یہ سب کُچھ وہ میرے نام کے سبب سے تُمہارے ساتھ کریں گے کیونکہ وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں جانتے۔ اگر مَیں نہ آتا اور اُن سے کلام نہ کرتا تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرتے لیکن اب اُن کے پاس اُن کے گُناہ کا عُذر نہیں۔ جو مُجھ سے عداوت رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی عداوت رکھتا ہے۔ اگر مَیں اُن میں وہ کام نہ کرتا جو کِسی دُوسرے نے نہیں کِئے تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرتے مگر اب تو اُنہوں نے مُجھے اور میرے باپ دونوں کو دیکھا اور دونوں سے عداوت رکھّی۔ لیکن یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ قَول پُورا ہو جو اُن کی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ اُنہوں نے مُجھ سے مُفت عداوت رکھّی۔ لیکن جب وہ مددگار آئے گا جِس کو مَیں تُمہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجُوں گا یعنی روحِ حق جو باپ سے صادر ہوتا ہے تو وہ میری گواہی دے گا۔ اور تُم بھی گواہ ہو کیونکہ شرُوع سے میرے ساتھ ہو۔

یوحنا 13:15-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

اِس سے زِیادہ مَحَبّت کویٔی نہیں کرتا: اَپنی جان اَپنے دوستوں کے لیٔے قُربان کر دے۔ تُم میرے دوست ہو بشرطیکہ میرے حُکم پر عَمل کرتے رہو۔ اَب سے میں تُمہیں خادِم نہیں کہُوں گا، کیونکہ خادِم نہیں جانتا کہ اُس کا مالک کیا کرتا ہے۔ بَلکہ، مَیں نے تُمہیں دوست ماناہے کیونکہ سَب کُچھ جو مَیں نے باپ سے سُنا ہے تُمہیں بَیان کر دیا ہے۔ تُم نے مُجھے نہیں چُنا، بَلکہ مَیں نے تُمہیں چُنا اَور مُقرّر کیا ہے تاکہ تُم جا کر پھل لاؤ اَیسا پھل جو قائِم رہے تاکہ جو کُچھ تُم میرا نام لے کر باپ سے مانگوگے وہ تُمہیں عطا کرےگا۔ میں تُمہیں حُکم دیتا ہُوں: آپَس میں مَحَبّت رکھو۔ ”اگر دُنیا تُم سے دُشمنی رکھتی ہے تو یاد رکھو کہ اُس نے پہلے مُجھ سے بھی دُشمنی رکھی ہے۔ اگر تُم دُنیا کے ہوتے، تُو یہ دُنیا تُمہیں اَپنوں کی طرح عزیز رکھتی۔ لیکن اَب تُم، دُنیا کے نہیں ہو کیونکہ مَیں نے تُمہیں چُن کر دُنیا سے علیحدہ کر دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دُنیا تُم سے دُشمنی رکھتی ہے۔ میری یہ بات یاد رکھو: ’کویٔی خادِم اَپنے آقا سے بڑا نہیں ہوتا۔‘ اگر دُنیا والوں نے مُجھے ستایا ہے، تو وہ تُمہیں بھی ستائیں گے۔ اگر اُنہُوں نے میری بات پر عَمل کیا، تو تمہاری بات پر بھی عَمل کریں گے۔ وہ میرے نام کی وجہ سے تُم سے اِس طرح کا سلُوک کریں گے، کیونکہ وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں جانتے۔ اگر مَیں نے آکر اُن سے کلام نہ کیا ہوتا، تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرائے جاتے لیکن اَب اُن کے گُناہ کا اُن کے پاس کویٔی عُذر باقی نہیں رہا۔ جو مُجھ سے دُشمنی رکھتا ہے، میرے باپ سے بھی دُشمنی رکھتا ہے اگر مَیں اُن کے درمیان وہ کام نہ کرتا جو کسی دُوسرے نے نہیں کیٔے، تو وہ گُنہگار نہیں ٹھہرتے۔ لیکن اَب، اُنہُوں نے میرے کاموں کو دیکھ لیا ہے، اَور اُنہُوں نے مُجھ سے اَور میرے باپ دونوں سے دُشمنی رکھی ہے۔ لیکن یہ اِس لیٔے ہُوا کہ اُن کی شَریعت میں لِکھّا ہُوا قول پُورا ہو جائے: ’اُنہُوں نے مُجھ سے بِلا وجہ دُشمنی رکھی۔‘ ”جَب وہ مددگار یعنی رُوحِ حق آئے گا جسے میں باپ کی طرف سے بھیجوں گا تو وہ میرے بارے میں گواہی دے گا۔ اَور تُم بھی میری بابت گواہی دوگے کیونکہ تُم شروع ہی سے میرے ساتھ رہے ہو۔

یوحنا 13:15-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

اِس سے بڑی محبت ہے نہیں کہ کوئی اپنے دوستوں کے لئے اپنی جان دے دے۔ تم میرے دوست ہو اگر تم وہ کچھ کرو جو مَیں تم کو بتاتا ہوں۔ اب سے مَیں نہیں کہتا کہ تم غلام ہو، کیونکہ غلام نہیں جانتا کہ اُس کا مالک کیا کرتا ہے۔ اِس کے بجائے مَیں نے کہا ہے کہ تم دوست ہو، کیونکہ مَیں نے تم کو سب کچھ بتایا ہے جو مَیں نے اپنے باپ سے سنا ہے۔ تم نے مجھے نہیں چنا بلکہ مَیں نے تم کو چن لیا ہے۔ مَیں نے تم کو مقرر کیا کہ جا کر پھل لاؤ، ایسا پھل جو قائم رہے۔ پھر باپ تم کو وہ کچھ دے گا جو تم میرے نام میں مانگو گے۔ میرا حکم یہی ہے کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو۔ اگر دنیا تم سے دشمنی رکھے تو یہ بات ذہن میں رکھو کہ اُس نے تم سے پہلے مجھ سے دشمنی رکھی ہے۔ اگر تم دنیا کے ہوتے تو دنیا تم کو اپنا سمجھ کر پیار کرتی۔ لیکن تم دنیا کے نہیں ہو۔ مَیں نے تم کو دنیا سے الگ کر کے چن لیا ہے۔ اِس لئے دنیا تم سے دشمنی رکھتی ہے۔ وہ بات یاد کرو جو مَیں نے تم کو بتائی کہ غلام اپنے مالک سے بڑا نہیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مجھے ستایا ہے تو تمہیں بھی ستائیں گے۔ اور اگر اُنہوں نے میرے کلام کے مطابق زندگی گزاری تو وہ تمہاری باتوں پر بھی عمل کریں گے۔ لیکن تمہارے ساتھ جو کچھ بھی کریں گے، میرے نام کی وجہ سے کریں گے، کیونکہ وہ اُسے نہیں جانتے جس نے مجھے بھیجا ہے۔ اگر مَیں آیا نہ ہوتا اور اُن سے بات نہ کی ہوتی تو وہ قصوروار نہ ٹھہرتے۔ لیکن اب اُن کے گناہ کا کوئی بھی عذر باقی نہیں رہا۔ جو مجھ سے دشمنی رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی دشمنی رکھتا ہے۔ اگر مَیں نے اُن کے درمیان ایسا کام نہ کیا ہوتا جو کسی اَور نے نہیں کیا تو وہ قصوروار نہ ٹھہرتے۔ لیکن اب اُنہوں نے سب کچھ دیکھا ہے اور پھر بھی مجھ سے اور میرے باپ سے دشمنی رکھی ہے۔ اور ایسا ہونا بھی تھا تاکہ کلامِ مُقدّس کی یہ پیش گوئی پوری ہو جائے کہ ’اُنہوں نے بلاوجہ مجھ سے کینہ رکھا ہے۔‘ جب وہ مددگار آئے گا جسے مَیں باپ کی طرف سے تمہارے پاس بھیجوں گا تو وہ میرے بارے میں گواہی دے گا۔ وہ سچائی کا روح ہے جو باپ میں سے نکلتا ہے۔ تم کو بھی میرے بارے میں گواہی دینا ہے، کیونکہ تم ابتدا سے میرے ساتھ رہے ہو۔

یوحنا 13:15-27 کِتابِ مُقادّس (URD)

اِس سے زِیادہ مُحبّت کوئی شخص نہیں کرتا کہ اپنی جان اپنے دوستوں کے لِئے دے دے۔ جو کُچھ مَیں تُم کو حُکم دیتا ہُوں اگر تُم اُسے کرو تو میرے دوست ہو۔ اب سے مَیں تُمہیں نَوکر نہ کہُوں گا کیونکہ نَوکر نہیں جانتا کہ اُس کا مالِک کیا کرتا ہے بلکہ تُمہیں مَیں نے دوست کہا ہے۔ اِس لِئے کہ جو باتیں مَیں نے اپنے باپ سے سُنِیں وہ سب تُم کو بتا دِیں۔ تُم نے مُجھے نہیں چُنا بلکہ مَیں نے تُمہیں چُن لِیا اور تُم کو مُقرّر کِیا کہ جا کر پَھل لاؤ اور تُمہارا پَھل قائِم رہے تاکہ میرے نام سے جو کُچھ باپ سے مانگو وہ تُم کو دے۔ مَیں تُم کو اِن باتوں کا حُکم اِس لِئے دیتا ہُوں کہ تُم ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔ اگر دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے تو تُم جانتے ہو کہ اُس نے تُم سے پہلے مُجھ سے بھی عداوت رکھّی ہے۔ اگر تُم دُنیا کے ہوتے تو دُنیا اپنوں کو عزِیز رکھتی لیکن چُونکہ تُم دُنیا کے نہیں بلکہ مَیں نے تُم کو دُنیا میں سے چُن لِیا ہے اِس واسطے دُنیا تُم سے عداوت رکھتی ہے۔ جو بات مَیں نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھّو کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا۔ اگر اُنہوں نے مُجھے ستایا تو تُمہیں بھی ستائیں گے۔ اگر اُنہوں نے میری بات پر عمل کِیا تو تُمہاری بات پر بھی عمل کریں گے۔ لیکن یہ سب کُچھ وہ میرے نام کے سبب سے تُمہارے ساتھ کریں گے کیونکہ وہ میرے بھیجنے والے کو نہیں جانتے۔ اگر مَیں نہ آتا اور اُن سے کلام نہ کرتا تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرتے لیکن اب اُن کے پاس اُن کے گُناہ کا عُذر نہیں۔ جو مُجھ سے عداوت رکھتا ہے وہ میرے باپ سے بھی عداوت رکھتا ہے۔ اگر مَیں اُن میں وہ کام نہ کرتا جو کِسی دُوسرے نے نہیں کِئے تو وہ گُنہگار نہ ٹھہرتے مگر اب تو اُنہوں نے مُجھے اور میرے باپ دونوں کو دیکھا اور دونوں سے عداوت رکھّی۔ لیکن یہ اِس لِئے ہُؤا کہ وہ قَول پُورا ہو جو اُن کی شرِیعت میں لِکھا ہے کہ اُنہوں نے مُجھ سے مُفت عداوت رکھّی۔ لیکن جب وہ مددگار آئے گا جِس کو مَیں تُمہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجُوں گا یعنی روحِ حق جو باپ سے صادر ہوتا ہے تو وہ میری گواہی دے گا۔ اور تُم بھی گواہ ہو کیونکہ شرُوع سے میرے ساتھ ہو۔