یوحنا 21:13-27
یوحنا 21:13-27 کِتابِ مُقادّس (URD)
یہ باتیں کہہ کر یِسُوعؔ اپنے دِل میں گھبرایا اور یہ گواہی دی کہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک شخص مُجھے پکڑوائے گا۔ شاگِرد شُبہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔ اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص جِس سے یِسُوعؔ محُبّت رکھتا تھا یِسُوعؔ کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔ پس شمعُوؔن پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔ اُس نے اُسی طرح یِسُوعؔ کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا کہ اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈبو کر دے دُوں گا وُہی ہے۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈبویا اور لے کر شمعُوؔن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُوداؔہ کو دے دِیا۔ اور اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا۔ پس یِسُوعؔ نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کر لے۔
یوحنا 21:13-27 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
اُن باتوں کے بعد، حُضُور عیسیٰ اَپنے دل میں نہایت ہی رَنجیدہ ہوئے اَور یہ گواہی دی، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے، ایک مُجھے پکڑوائے گا۔“ اُن کے شاگرد ایک دُوسرے کو شُبہ کی نظر سے دیکھنے لگے، کیونکہ اُنہیں مَعلُوم نہ تھا کہ اُن کا اِشارہ کِس کی طرف ہے۔ اُن میں سے ایک، شاگرد جِس سے حُضُور عیسیٰ مَحَبّت رکھتے تھے، دسترخوان پر اُن کے نَزدیک ہی جھُکا بیَٹھا تھا۔ شمعُونؔ پطرس نے اُس شاگرد سے اِشاروں میں پُوچھا، ”حُضُور عیسیٰ کِس کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔“ اُن شاگرد نے حُضُور عیسیٰ کی طرف جُھک کر، آپ سے پُوچھا، ”اَے خُداوؔند، وہ کون ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جسے میں نوالہ ڈُبو کردُوں گا وُہی ہے۔“ تَب، آپ نے نوالہ ڈُبو کر، شمعُونؔ اِسکریوتی کے بیٹے یہُوداؔہ، کو دیا۔ اَور اُس نوالہ کے بعد، شیطان یہُوداؔہ اِسکریوتی میں سما گیا۔ تَب حُضُور عیسیٰ نے یہُوداؔہ اِسکریوتی سے فرمایا، ”جو کُچھ تُجھے کرناہے، جلدی کر لے۔“
یوحنا 21:13-27 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
اِن الفاظ کے بعد عیسیٰ نہایت مضطرب ہوا اور کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تم میں سے ایک مجھے دشمن کے حوالے کر دے گا۔“ شاگرد اُلجھن میں ایک دوسرے کو دیکھ کر سوچنے لگے کہ عیسیٰ کس کی بات کر رہا ہے۔ ایک شاگرد جسے عیسیٰ پیار کرتا تھا اُس کے قریب ترین بیٹھا تھا۔ پطرس نے اُسے اشارہ کیا کہ وہ اُس سے دریافت کرے کہ وہ کس کی بات کر رہا ہے۔ اُس شاگرد نے عیسیٰ کی طرف سر جھکا کر پوچھا، ”خداوند، یہ کون ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جسے مَیں روٹی کا لقمہ شوربے میں ڈبو کر دوں، وہی ہے۔“ پھر لقمے کو ڈبو کر اُس نے شمعون اسکریوتی کے بیٹے یہوداہ کو دے دیا۔ جوں ہی یہوداہ نے یہ لقمہ لے لیا ابلیس اُس میں سما گیا۔ عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”جو کچھ کرنا ہے وہ جلدی سے کر لے۔“