یوحنا 1:13-5
یوحنا 1:13-5 کِتابِ مُقادّس (URD)
عِیدِ فَسح سے پہلے جب یِسُوعؔ نے جان لِیا کہ میرا وہ وقت آ پُہنچا کہ دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاؤں تو اپنے اُن لوگوں سے جو دُنیا میں تھے جَیسی مُحبّت رکھتا تھا آخِر تک مُحبّت رکھتا رہا۔ اور جب اِبلِیس شمعُوؔن کے بیٹے یہُوداؔہ اِسکریُوتی کے دِل میں ڈال چُکا تھا کہ اُسے پکڑوائے تو شام کا کھانا کھاتے وقت۔ یِسُوعؔ نے یہ جان کر کہ باپ نے سب چِیزیں میرے ہاتھ میں کر دی ہیں اور مَیں خُدا کے پاس سے آیا اور خُدا ہی کے پاس جاتا ہُوں۔ دسترخوان سے اُٹھ کر کپڑے اُتارے اور رُومال لے کر اپنی کمر میں باندھا۔ اِس کے بعد برتن میں پانی ڈال کر شاگِردوں کے پاؤں دھونے اور جو رُومال کمر میں بندھا تھا اُس سے پونچھنے شرُوع کِئے۔
یوحنا 1:13-5 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
عیدِفسح کے آغاز سے پہلے یِسوعؔ نے جان لیا کہ اُن کے دُنیا سے رخصت ہوکر باپ کے پاس جانے کا وقت آ گیا ہے۔ وہ اَپنے لوگوں سے مَحَبّت کرتے تھے جو دُنیا میں تھے، اَور اُن کی مَحَبّت اُن سے آخِری وقت تک قائِم رہی۔ وہ لوگ شام کا کھانا کھا رہے تھے، اَور شیطان نے پہلے ہی شمعُونؔ کے بیٹے یہُوداہؔ اِسکریوتی کے دِل میں، یِسوعؔ کے پکڑوا دینے کا خیال، ڈال دیا تھا۔ آپ کو مَعلُوم تھا کہ باپ نے ساری چیزیں اُن کے ہاتھ میں کر دی ہیں، اَور یہ بھی کہ وہ خُدا کی طرف سے آئے ہیں اَور خُدا کی طرف واپس جا رہے ہیں؛ پس وہ دسترخوان سے اُٹھے، اَور اَپنا چوغہ اُتار ڈالا اَور ایک تولیہ لے کر اَپنی کمر کے گِرد لپیٹ لیا۔ اِس کے بعد، یِسوعؔ نے ایک برتن میں پانی ڈالا اَور اَپنے شاگردوں کے پاؤں دھوکر، اُنہیں اَپنی کمر میں بندھے ہویٔے تولیہ سے پونچھنے لگے۔
یوحنا 1:13-5 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
فسح کی عید اب شروع ہونے والی تھی۔ عیسیٰ جانتا تھا کہ وہ وقت آ گیا ہے کہ مجھے اِس دنیا کو چھوڑ کر باپ کے پاس جانا ہے۔ گو اُس نے ہمیشہ دنیا میں اپنے لوگوں سے محبت رکھی تھی، لیکن اب اُس نے آخری حد تک اُن پر اپنی محبت کا اظہار کیا۔ پھر شام کا کھانا تیار ہوا۔ اُس وقت ابلیس شمعون اسکریوتی کے بیٹے یہوداہ کے دل میں عیسیٰ کو دشمن کے حوالے کرنے کا ارادہ ڈال چکا تھا۔ عیسیٰ جانتا تھا کہ باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے اور کہ مَیں اللہ میں سے نکل آیا اور اب اُس کے پاس واپس جا رہا ہوں۔ چنانچہ اُس نے دسترخوان سے اُٹھ کر اپنا لباس اُتار دیا اور کمر پر تولیہ باندھ لیا۔ پھر وہ باسن میں پانی ڈال کر شاگردوں کے پاؤں دھونے اور بندھے ہوئے تولیہ سے پونچھ کر خشک کرنے لگا۔