یوحنا 1:13-38
یوحنا 1:13-38 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
عیدِفسح کے آغاز سے پہلے حُضُور عیسیٰ نے جان لیا کہ اُن کے دُنیا سے رخصت ہوکر باپ کے پاس جانے کا وقت آ گیا ہے۔ وہ اَپنے لوگوں سے مَحَبّت کرتے تھے جو دُنیا میں تھے، اَور اُن کی مَحَبّت اُن سے آخِری وقت تک قائِم رہی۔ وہ لوگ شام کا کھانا کھا رہے تھے، اَور شیطان نے پہلے ہی شمعُونؔ کے بیٹے یہُوداؔہ اِسکریوتی کے دل میں، حُضُور عیسیٰ کے پکڑوا دینے کا خیال، ڈال دیا تھا۔ آپ کو مَعلُوم تھا کہ باپ نے ساری چیزیں اُن کے ہاتھ میں کر دی ہیں، اَور یہ بھی کہ وہ خُدا کی طرف سے آئے ہیں اَور خُدا کی طرف واپس جا رہے ہیں؛ پس وہ دسترخوان سے اُٹھے، اَور اَپنا چوغہ اُتار ڈالا اَور ایک تولیہ لے کر اَپنی کمر کے گِرد لپیٹ لیا۔ اِس کے بعد، حُضُور عیسیٰ نے ایک برتن میں پانی ڈالا اَور اَپنے شاگردوں کے پاؤں دھوکر، اُنہیں اَپنی کمر میں بندھے ہویٔے تولیہ سے پونچھنے لگے۔ جَب وہ شمعُونؔ پطرس تک پہُنچے تو پطرس کہنے لگے، ”اَے خُداوؔند، کیا آپ میرے پاؤں دھونا چاہتے ہیں؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جو میں کر رہا ہُوں تُم اُسے ابھی تو نہیں جانتے، لیکن بعد میں سمجھ جاؤگے۔“ پطرس نے جَواب دیا، ”نہیں، میں آپ کو اَپنے پاؤں ہر گز نہیں دھونے دُوں گا۔“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”اگرمیں تُمہیں نہ دھوؤں، تو تمہاری میرے ساتھ کویٔی شراکت نہیں رہ سکتی۔“ اِس پر، شمعُونؔ پطرس نے حُضُور عیسیٰ سے کہا، ”اَے خُداوؔند، اگر یہ بات ہے تو صِرف میرے پاؤں ہی نہیں بَلکہ ہاتھ اَور سَر بھی دھو دیجئے!“ حُضُور عیسیٰ نے پطرس سے فرمایا، ”جو شخص غُسل کر چُکاہے اُسے صِرف پاؤں دھونے کی ضروُرت ہوتی ہے؛ اُس کا سارا جِسم تو پاک ہوتاہے۔ تُم لوگ پاک ہو لیکن سَب کے سَب نہیں۔“ حُضُور عیسیٰ کو مَعلُوم تھا کہ کون اُنہیں پکڑوائے گا۔ اِسی لیٔے آپ نے فرمایا، تُم سَب کے سَب پاک نہیں ہو۔ جَب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکے، تو اَپنا چوغہ پہن کر اَپنی جگہ آبیٹھے۔ تَب آپ نے اُن سے پُوچھا، ”میں نے تمہارے ساتھ جو کُچھ کیا، کیاتُم اِس کا مطلب سمجھتے ہو؟ تُم مُجھے ’اُستاد‘ اَور ’خُداوؔند،‘ کہتے ہو، اَور تمہارا کہنا بجا ہے، کیونکہ میں واقعی تمہارا اُستاد اَور خُداوؔند ہُوں۔ جَب میں نے، یعنی تمہارے اُستاد اَور خُداوؔند، نے تمہارے پاؤں دھوئے، تو تمہارا بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔ میں نے تُمہیں ایک نمونہ دیا ہے کہ جَیسا میں نے کیاتُم بھی کیا کرو۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، کویٔی خادِم اَپنے آقا سے بڑا نہیں ہوتا، نہ ہی کویٔی قاصِد اَپنے پیغام بھیجنے والے سے بڑا ہوتاہے۔ تُم اِن باتوں کو جان گیٔے ہو، اِن باتوں پر عَمل بھی کرو گے تو تُم مُبارک ہو گے۔ ”میرا اِشارہ تُم سَب کی طرف نہیں ہے؛ جنہیں میں نے چُناہے اُنہیں میں جانتا ہُوں۔ لیکن کِتاب مُقدّس کی اِس بات کا پُورا ہونا ضروُری ہے: ’جو میری روٹی کھاتا ہے وُہی مُجھ پر لات اُٹھاتا ہے۔‘ ”اِس سے پہلے کہ اَیسا ہو، میں تُمہیں بتا رہا ہُوں، تاکہ جَب اَیسا ہو جائے تو تُم ایمان رکھو کہ وہ میں ہی ہُوں۔ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، جو میرے بھیجے ہویٔے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے؛ اَورجو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔“ اُن باتوں کے بعد، حُضُور عیسیٰ اَپنے دل میں نہایت ہی رَنجیدہ ہوئے اَور یہ گواہی دی، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے، ایک مُجھے پکڑوائے گا۔“ اُن کے شاگرد ایک دُوسرے کو شُبہ کی نظر سے دیکھنے لگے، کیونکہ اُنہیں مَعلُوم نہ تھا کہ اُن کا اِشارہ کِس کی طرف ہے۔ اُن میں سے ایک، شاگرد جِس سے حُضُور عیسیٰ مَحَبّت رکھتے تھے، دسترخوان پر اُن کے نَزدیک ہی جھُکا بیَٹھا تھا۔ شمعُونؔ پطرس نے اُس شاگرد سے اِشاروں میں پُوچھا، ”حُضُور عیسیٰ کِس کے بارے میں کہہ رہے ہیں۔“ اُن شاگرد نے حُضُور عیسیٰ کی طرف جُھک کر، آپ سے پُوچھا، ”اَے خُداوؔند، وہ کون ہے؟“ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جسے میں نوالہ ڈُبو کردُوں گا وُہی ہے۔“ تَب، آپ نے نوالہ ڈُبو کر، شمعُونؔ اِسکریوتی کے بیٹے یہُوداؔہ، کو دیا۔ اَور اُس نوالہ کے بعد، شیطان یہُوداؔہ اِسکریوتی میں سما گیا۔ تَب حُضُور عیسیٰ نے یہُوداؔہ اِسکریوتی سے فرمایا، ”جو کُچھ تُجھے کرناہے، جلدی کر لے۔“ لیکن دسترخوان پر کسی کو مَعلُوم نہ ہُوا کہ آپ نے اُسے اَیسا کیوں کہا۔ یہُوداؔہ کے پاس پَیسوں کی تھیلی رہتی تھی، اِس لیٔے بعض نے سوچا کہ حُضُور عیسیٰ اُسے عید کے لیٔے ضروُری سامان خریدنے کے لیٔے کہہ رہے ہیں، یا یہ کہ غریبوں کو کُچھ دے دینا۔ جُوں ہی یہُوداؔہ نے روٹی کا نوالہ لیا، فوراً باہر چَلا گیا۔ اَور رات ہو چُکی تھی۔ جَب یہُوداؔہ چَلا گیا، تو حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”اَب جَب کہ اِبن آدمؔ نے جلال پایا ہے تو گویا خُدا نے اُس میں جلال پایا ہے۔ چونکہ خُدا نے حُضُور المسیؔح میں جلال پایا ہے، تو خُدا بھی اَپنے بیٹے کو اَپنا جلال دے گا اَور فَوری طور پر دے گا۔ ”میرے بچّو، میں کُچھ دیر اَور تمہارے ساتھ ہُوں۔ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اَور جَیسا میں نے یہُودی رہنماؤں سے فرمایا، تُم سے بھی کہتا ہُوں: جہاں میں جا رہا ہُوں، تُم وہاں نہیں آسکتے۔ ”میں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں: ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھو۔ جِس طرح میں نے تُم سے مَحَبّت رکھی، تُم بھی ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھو۔ اگر تُم ایک دُوسرے سے مَحَبّت رکھوگے، تو اِس سے سَب لوگ جان لیں گے کہ تُم میرے شاگرد ہو۔“ شمعُونؔ پطرس نے اُن سے کہا، اَے خُداوؔند! آپ کہاں جا رہے ہیں؟ حُضُور عیسیٰ نے جَواب دیا، ”جہاں میں جا رہا ہُوں تُم ابھی تو میرے ساتھ نہیں آسکتے لیکن بعد میں آ جاؤگے۔“ پطرس نے پُوچھا، اَے خُداوؔند، ”میں آپ کے ساتھ ابھی کیوں نہیں آسکتا؟ میں تو اَپنی جان تک آپ پر نثار کردُوں گا۔“ یہ سُن کر حُضُور عیسیٰ نے فرمایا، ”کیاتُم واقعی میرے لیٔے اَپنی جان دوگے؟ میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ اِس سے پہلے کہ مُرغ بانگ دے تُم تین دفعہ میرا اِنکار کرو گے!
یوحنا 1:13-38 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
فسح کی عید اب شروع ہونے والی تھی۔ عیسیٰ جانتا تھا کہ وہ وقت آ گیا ہے کہ مجھے اِس دنیا کو چھوڑ کر باپ کے پاس جانا ہے۔ گو اُس نے ہمیشہ دنیا میں اپنے لوگوں سے محبت رکھی تھی، لیکن اب اُس نے آخری حد تک اُن پر اپنی محبت کا اظہار کیا۔ پھر شام کا کھانا تیار ہوا۔ اُس وقت ابلیس شمعون اسکریوتی کے بیٹے یہوداہ کے دل میں عیسیٰ کو دشمن کے حوالے کرنے کا ارادہ ڈال چکا تھا۔ عیسیٰ جانتا تھا کہ باپ نے سب کچھ میرے سپرد کر دیا ہے اور کہ مَیں اللہ میں سے نکل آیا اور اب اُس کے پاس واپس جا رہا ہوں۔ چنانچہ اُس نے دسترخوان سے اُٹھ کر اپنا لباس اُتار دیا اور کمر پر تولیہ باندھ لیا۔ پھر وہ باسن میں پانی ڈال کر شاگردوں کے پاؤں دھونے اور بندھے ہوئے تولیہ سے پونچھ کر خشک کرنے لگا۔ جب پطرس کی باری آئی تو اُس نے کہا، ”خداوند، آپ میرے پاؤں دھونا چاہتے ہیں؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”اِس وقت تُو نہیں سمجھتا کہ مَیں کیا کر رہا ہوں، لیکن بعد میں یہ تیری سمجھ میں آ جائے گا۔“ پطرس نے اعتراض کیا، ”مَیں کبھی بھی آپ کو میرے پاؤں دھونے نہیں دوں گا!“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”اگر مَیں تجھے نہ دھوؤں تو میرے ساتھ تیرا کوئی حصہ نہیں ہو گا۔“ یہ سن کر پطرس نے کہا، ”تو پھر خداوند، نہ صرف میرے پاؤں بلکہ میرے ہاتھوں اور سر کو بھی دھوئیں!“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جس شخص نے نہا لیا ہے اُسے صرف اپنے پاؤں کو دھونے کی ضرورت ہوتی ہے، کیونکہ وہ پورے طور پر پاک صاف ہے۔ تم پاک صاف ہو، لیکن سب کے سب نہیں۔“ (عیسیٰ کو معلوم تھا کہ کون اُسے دشمن کے حوالے کرے گا۔ اِس لئے اُس نے کہا کہ سب کے سب پاک صاف نہیں ہیں۔) اُن سب کے پاؤں دھونے کے بعد عیسیٰ دوبارہ اپنا لباس پہن کر بیٹھ گیا۔ اُس نے سوال کیا، ”کیا تم سمجھتے ہو کہ مَیں نے تمہارے لئے کیا کِیا ہے؟ تم مجھے ’اُستاد‘ اور ’خداوند‘ کہہ کر مخاطب کرتے ہو اور یہ صحیح ہے، کیونکہ مَیں یہی کچھ ہوں۔ مَیں، تمہارے خداوند اور اُستاد نے تمہارے پاؤں دھوئے۔ اِس لئے اب تمہارا فرض بھی ہے کہ ایک دوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔ مَیں نے تم کو ایک نمونہ دیا ہے تاکہ تم بھی وہی کرو جو مَیں نے تمہارے ساتھ کیا ہے۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ غلام اپنے مالک سے بڑا نہیں ہوتا، نہ پیغمبر اپنے بھیجنے والے سے۔ اگر تم یہ جانتے ہو تو اِس پر عمل بھی کرو، پھر ہی تم مبارک ہو گے۔ مَیں تم سب کی بات نہیں کر رہا۔ جنہیں مَیں نے چن لیا ہے اُنہیں مَیں جانتا ہوں۔ لیکن کلامِ مُقدّس کی اِس بات کا پورا ہونا ضرور ہے، ’جو میری روٹی کھاتا ہے اُس نے مجھ پر لات اُٹھائی ہے۔‘ مَیں تم کو اِس سے پہلے کہ وہ پیش آئے یہ ابھی بتا رہا ہوں، تاکہ جب وہ پیش آئے تو تم ایمان لاؤ کہ مَیں وہی ہوں۔ مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو شخص اُسے قبول کرتا ہے جسے مَیں نے بھیجا ہے وہ مجھے قبول کرتا ہے۔ اور جو مجھے قبول کرتا ہے وہ اُسے قبول کرتا ہے جس نے مجھے بھیجا ہے۔“ اِن الفاظ کے بعد عیسیٰ نہایت مضطرب ہوا اور کہا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ تم میں سے ایک مجھے دشمن کے حوالے کر دے گا۔“ شاگرد اُلجھن میں ایک دوسرے کو دیکھ کر سوچنے لگے کہ عیسیٰ کس کی بات کر رہا ہے۔ ایک شاگرد جسے عیسیٰ پیار کرتا تھا اُس کے قریب ترین بیٹھا تھا۔ پطرس نے اُسے اشارہ کیا کہ وہ اُس سے دریافت کرے کہ وہ کس کی بات کر رہا ہے۔ اُس شاگرد نے عیسیٰ کی طرف سر جھکا کر پوچھا، ”خداوند، یہ کون ہے؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جسے مَیں روٹی کا لقمہ شوربے میں ڈبو کر دوں، وہی ہے۔“ پھر لقمے کو ڈبو کر اُس نے شمعون اسکریوتی کے بیٹے یہوداہ کو دے دیا۔ جوں ہی یہوداہ نے یہ لقمہ لے لیا ابلیس اُس میں سما گیا۔ عیسیٰ نے اُسے بتایا، ”جو کچھ کرنا ہے وہ جلدی سے کر لے۔“ لیکن میز پر بیٹھے لوگوں میں سے کسی کو معلوم نہ ہوا کہ عیسیٰ نے یہ کیوں کہا۔ بعض کا خیال تھا کہ چونکہ یہوداہ خزانچی تھا اِس لئے وہ اُسے بتا رہا ہے کہ عید کے لئے درکار چیزیں خرید لے یا غریبوں میں کچھ تقسیم کر دے۔ چنانچہ عیسیٰ سے یہ لقمہ لیتے ہی یہوداہ باہر نکل گیا۔ رات کا وقت تھا۔ یہوداہ کے چلے جانے کے بعد عیسیٰ نے کہا، ”اب ابنِ آدم نے جلال پایا اور اللہ نے اُس میں جلال پایا ہے۔ ہاں، چونکہ اللہ کو اُس میں جلال مل گیا ہے اِس لئے اللہ اپنے میں فرزند کو جلال دے گا۔ اور وہ یہ جلال فوراً دے گا۔ میرے بچو، مَیں تھوڑی دیر اَور تمہارے پاس ٹھہروں گا۔ تم مجھے تلاش کرو گے، اور جو کچھ مَیں یہودیوں کو بتا چکا ہوں وہ اب تم کو بھی بتاتا ہوں، جہاں مَیں جا رہا ہوں وہاں تم نہیں آ سکتے۔ مَیں تم کو ایک نیا حکم دیتا ہوں، یہ کہ ایک دوسرے سے محبت رکھو۔ جس طرح مَیں نے تم سے محبت رکھی اُسی طرح تم بھی ایک دوسرے سے محبت کرو۔ اگر تم ایک دوسرے سے محبت رکھو گے تو سب جان لیں گے کہ تم میرے شاگرد ہو۔“ پطرس نے پوچھا، ”خداوند، آپ کہاں جا رہے ہیں؟“ عیسیٰ نے جواب دیا، ”جہاں مَیں جا رہا ہوں وہاں تُو میرے پیچھے نہیں آ سکتا۔ لیکن بعد میں تُو میرے پیچھے آ جائے گا۔“ پطرس نے سوال کیا، ”خداوند، مَیں آپ کے پیچھے ابھی کیوں نہیں جا سکتا؟ مَیں آپ کے لئے اپنی جان تک دینے کو تیار ہوں۔“ لیکن عیسیٰ نے جواب دیا، ”تُو میرے لئے اپنی جان دینا چاہتا ہے؟ مَیں تجھے سچ بتاتا ہوں کہ مرغ کے بانگ دینے سے پہلے پہلے تُو تین مرتبہ مجھے جاننے سے انکار کر چکا ہو گا۔
یوحنا 1:13-38 کِتابِ مُقادّس (URD)
عِیدِ فَسح سے پہلے جب یِسُوعؔ نے جان لِیا کہ میرا وہ وقت آ پُہنچا کہ دُنیا سے رُخصت ہو کر باپ کے پاس جاؤں تو اپنے اُن لوگوں سے جو دُنیا میں تھے جَیسی مُحبّت رکھتا تھا آخِر تک مُحبّت رکھتا رہا۔ اور جب اِبلِیس شمعُوؔن کے بیٹے یہُوداؔہ اِسکریُوتی کے دِل میں ڈال چُکا تھا کہ اُسے پکڑوائے تو شام کا کھانا کھاتے وقت۔ یِسُوعؔ نے یہ جان کر کہ باپ نے سب چِیزیں میرے ہاتھ میں کر دی ہیں اور مَیں خُدا کے پاس سے آیا اور خُدا ہی کے پاس جاتا ہُوں۔ دسترخوان سے اُٹھ کر کپڑے اُتارے اور رُومال لے کر اپنی کمر میں باندھا۔ اِس کے بعد برتن میں پانی ڈال کر شاگِردوں کے پاؤں دھونے اور جو رُومال کمر میں بندھا تھا اُس سے پونچھنے شرُوع کِئے۔ پِھر وہ شمعُوؔن پطرؔس تک پُہنچا۔ اُس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! کیا تُو میرے پاؤں دھوتا ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب میں اُس سے کہا کہ جو مَیں کرتا ہُوں تُو اب نہیں جانتا مگر بعد میں سمجھے گا۔ پطرؔس نے اُس سے کہا کہ تُو میرے پاؤں ابد تک کبھی دھونے نہ پائے گا۔ یِسُوعؔ نے اُسے جواب دِیا کہ اگر مَیں تُجھے نہ دھوؤں تو تُو میرے ساتھ شرِیک نہیں۔ شمعُوؔن پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! صِرف میرے پاؤں ہی نہیں بلکہ ہاتھ اور سر بھی دھو دے۔ یِسُوعؔ نے اُس سے کہا جو نہا چُکا ہے اُس کو پاؤں کے سِوا اَور کُچھ دھونے کی حاجت نہیں بلکہ سراسر پاک ہے اور تُم پاک ہو لیکن سب کے سب نہیں۔ چُونکہ وہ اپنے پکڑوانے والے کو جانتا تھا اِس لِئے اُس نے کہا تُم سب پاک نہیں ہو۔ پس جب وہ اُن کے پاؤں دھو چُکا اور اپنے کپڑے پہن کر پِھر بَیٹھ گیا تو اُن سے کہا کیا تُم جانتے ہو کہ مَیں نے تُمہارے ساتھ کیا کِیا؟ تُم مُجھے اُستاد اور خُداوند کہتے ہو اور خُوب کہتے ہو کیونکہ مَیں ہُوں۔ پس جب مُجھ خُداوند اور اُستاد نے تُمہارے پاؤں دھوئے تو تُم پر بھی فرض ہے کہ ایک دُوسرے کے پاؤں دھویا کرو۔ کیونکہ مَیں نے تُم کو ایک نمُونہ دِکھایا ہے کہ جَیسا مَیں نے تُمہارے ساتھ کِیا ہے تُم بھی کِیا کرو۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ نَوکر اپنے مالِک سے بڑا نہیں ہوتا اور نہ بھیجا ہُؤا اپنے بھیجنے والے سے۔ اگر تُم اِن باتوں کو جانتے ہو تو مُبارک ہو بشرطیکہ اُن پر عمل بھی کرو۔ مَیں تُم سب کی بابت نہیں کہتا۔ جِن کو مَیں نے چُنا اُنہیں مَیں جانتا ہُوں لیکن یہ اِس لِئے ہے کہ یہ نوِشتہ پُورا ہو کہ جو میری روٹی کھاتا ہے اُس نے مُجھ پر لات اُٹھائی۔ اب مَیں اُس کے ہونے سے پہلے تُم کو جتائے دیتا ہُوں تاکہ جب ہو جائے تو تُم اِیمان لاؤ کہ مَیں وُہی ہُوں۔ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو میرے بھیجے ہُوئے کو قبُول کرتا ہے وہ مُجھے قبُول کرتا ہے اور جو مُجھے قبُول کرتا ہے وہ میرے بھیجنے والے کو قبُول کرتا ہے۔ یہ باتیں کہہ کر یِسُوعؔ اپنے دِل میں گھبرایا اور یہ گواہی دی کہ مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ تُم میں سے ایک شخص مُجھے پکڑوائے گا۔ شاگِرد شُبہ کر کے کہ وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے ایک دُوسرے کو دیکھنے لگے۔ اُس کے شاگِردوں میں سے ایک شخص جِس سے یِسُوعؔ محُبّت رکھتا تھا یِسُوعؔ کے سِینہ کی طرف جُھکا ہُؤا کھانا کھانے بَیٹھا تھا۔ پس شمعُوؔن پطرس نے اُس سے اِشارہ کر کے کہا کہ بتا تو وہ کِس کی نِسبت کہتا ہے۔ اُس نے اُسی طرح یِسُوعؔ کی چھاتی کا سہارا لے کر کہا کہ اَے خُداوند! وہ کَون ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب دِیا کہ جِسے مَیں نوالہ ڈبو کر دے دُوں گا وُہی ہے۔ پِھر اُس نے نوالہ ڈبویا اور لے کر شمعُوؔن اِسکریُوتی کے بیٹے یہُوداؔہ کو دے دِیا۔ اور اِس نوالہ کے بعد شَیطان اُس میں سما گیا۔ پس یِسُوعؔ نے اُس سے کہا کہ جو کُچھ تُو کرتا ہے جلد کر لے۔ مگر جو کھانا کھانے بَیٹھے تھے اُن میں سے کِسی کو معلُوم نہ ہُؤا کہ اُس نے یہ اُس سے کِس لِئے کہا۔ چُونکہ یہُوداؔہ کے پاس تَھیلی رہتی تھی اِس لِئے بعض نے سمجھا کہ یِسُوعؔ اُس سے یہ کہتا ہے کہ جو کُچھ ہمیں عِید کے لِئے دَرکار ہے خرِید لے یا یہ کہ مُحتاجوں کو کُچھ دے۔ پس وہ نوالہ لے کر فی الفَور باہر چلا گیا اور رات کا وقت تھا۔ جب وہ باہر چلا گیا تو یِسُوعؔ نے کہا اب اِبنِ آدمؔ نے جلال پایا اور خُدا نے اُس میں جلال پایا۔ اور خُدا بھی اُسے اپنے میں جلال دے گا بلکہ اُسے فی الفَور جلال دے گا۔ اَے بچّو! مَیں اَور تھوڑی دیر تُمہارے ساتھ ہُوں۔ تُم مُجھے ڈُھونڈو گے اور جَیسا مَیں نے یہُودِیوں سے کہا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں تُم نہیں آ سکتے وَیسا ہی اب تُم سے بھی کہتا ہُوں۔ مَیں تُمہیں ایک نیا حُکم دیتا ہُوں کہ ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو کہ جَیسے مَیں نے تُم سے مُحبّت رکھّی تُم بھی ایک دُوسرے سے مُحبّت رکھّو۔ اگر آپس میں مُحبّت رکھّو گے تو اِس سے سب جانیں گے کہ تُم میرے شاگِرد ہو۔ شمعُوؔن پطرس نے اُس سے کہا اَے خُداوند تُو کہاں جاتا ہے؟ یِسُوعؔ نے جواب دِیا کہ جہاں مَیں جاتا ہُوں اب تو تُو میرے پِیچھے آ نہیں سکتا مگر بعد میں میرے پِیچھے آئے گا۔ پطرؔس نے اُس سے کہا اَے خُداوند! مَیں تیرے پِیچھے اب کیوں نہیں آ سکتا؟ مَیں تو تیرے لِئے اپنی جان دُوں گا۔ یِسُوع نے جواب دِیا کیا تُو میرے لِئے اپنی جان دے گا؟ مَیں تُجھ سے سچ کہتا ہُوں کہ مُرغ بانگ نہ دے گا جب تک تُو تِین بار میرا اِنکار نہ کر لے گا۔