یوحنا 1:10-18
یوحنا 1:10-18 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں کہ جو آدمی بھیڑ خانہ میں دروازے سے نہیں بَلکہ کسی اَور طریقہ سے اَندر داخل ہو جاتا ہے وہ چور اَور ڈاکُو ہے۔ لیکن جو دروازہ سے داخل ہوتاہے وہ بھیڑوں کا گلّہ بان ہے۔ دربان اُس کے لیٔے دروازہ کھول دیتاہے اَور بھیڑیں اُس کی آواز سُنتی ہیں۔ وہ اَپنی بھیڑوں کو نام بنام پُکارتا ہے اَور اُنہیں باہر لے جاتا ہے۔ جَب وہ اَپنی ساری بھیڑوں کو باہر نکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اَور اُس کی بھیڑیں اُس کے پیچھے پیچھے چلنے لگتی ہیں، اِس لیٔے کہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔ وہ کسی اجنبی کے پیچھے کبھی نہ جایٔیں گی؛ بَلکہ، سچ تُو یہ ہے کہ اُس سے دُور بھاگیں گی کیونکہ وہ کسی غَیر کی آواز کو نہیں پہچانتیں۔“ حُضُور عیسیٰ نے اُنہیں یہ تمثیل سُنایٔی لیکن فرِیسی نہ سمجھے کہ اِس کا مطلب کیا ہے۔ چنانچہ حُضُور عیسیٰ نے اُن سے پھر فرمایا، ”میں تُم سے سچ سچ کہتا ہُوں، بھیڑوں کا دروازہ میں ہُوں۔ وہ سَب جو مُجھ سے پہلے آئے چور اَور ڈاکُو تھے اِس لیٔے بھیڑوں نے اُن کی نہ سُنی۔ دروازہ میں ہُوں؛ اگر کویٔی میرے ذریعہ داخل ہو تو نَجات پایٔےگا۔ وہ اَندر باہر آتا جاتا رہے گا اَور چراگاہ پایٔےگا۔ چور صِرف چُرانے، ہلاک کرنے اَور برباد کرنے آتا ہے؛ میں آیا ہُوں کہ لوگ زندگی پائیں اَور کثرت سے پائیں۔ ”اَچھّا گلّہ بان میں ہُوں۔ اَچھّا گلّہ بان اَپنی بھیڑوں کے لیٔے جان دیتاہے۔ کویٔی مزدُور نہ تو بھیڑوں کو اَپنا سمجھتا ہے نہ اُن کا گلّہ بان ہوتاہے۔ اِس لیٔے جَب وہ بھیڑئے کو آتا دیکھتا ہے تو بھیڑوں کو چھوڑکر بھاگ جاتا ہے۔ تَب بھیڑیا گلّہ پر حملہ کرکے اُسے مُنتشر کردیتاہے۔ چونکہ وہ مزدُور ہوتاہے اِس لیٔے بھاگ جاتا ہے اَور بھیڑوں کی پرواہ نہیں کرتا۔ ”اَچھّا گلّہ بان میں ہُوں؛ میری بھیڑیں مُجھے جانتی ہیں اَور میں بھیڑوں کے لیٔے اَپنی جان دیتا ہُوں۔ جَیسے باپ مُجھے جانتا ہے، وَیسے ہی میں باپ کو جانتا ہُوں۔ میں اَپنی بھیڑوں کے لیٔے اَپنی جان نثار کر دیتا ہُوں۔ میری اَور بھیڑیں بھی ہیں جو اِس گلّہ میں شامل نہیں۔ مُجھے لازِم ہے کہ میں اُنہیں بھی لے آؤں۔ وہ میری آواز سُنیں گی اَور پھر ایک ہی گلّہ اَور ایک ہی گلّہ بان ہوگا۔ میرا باپ مُجھے اِس لیٔے پیار کرتا ہے کہ میں اَپنی جان قُربان کرتا ہُوں تاکہ اُسے پھر واپس لے لُوں۔ اُسے کویٔی مُجھ سے چھینتا نہیں بَلکہ میں اَپنی مرضی سے اُسے قُربان کرتا ہُوں۔ مُجھے اُسے قُربان کرنے کا اِختیّار ہے اَور پھر واپس لے لینے کا حق بھی ہے۔ یہ حُکم مُجھے میرے باپ کی طرف سے مِلا ہے۔“
یوحنا 1:10-18 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ جو دروازے سے بھیڑوں کے باڑے میں داخل نہیں ہوتا بلکہ پھلانگ کر اندر گھس آتا ہے وہ چور اور ڈاکو ہے۔ لیکن جو دروازے سے داخل ہوتا ہے وہ بھیڑوں کا چرواہا ہے۔ چوکیدار اُس کے لئے دروازہ کھول دیتا ہے اور بھیڑیں اُس کی آواز سنتی ہیں۔ وہ اپنی ہر ایک بھیڑ کا نام لے کر اُنہیں بُلاتا اور باہر لے جاتا ہے۔ اپنے پورے گلے کو باہر نکالنے کے بعد وہ اُن کے آگے آگے چلنے لگتا ہے اور بھیڑیں اُس کے پیچھے پیچھے چل پڑتی ہیں، کیونکہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔ لیکن وہ کسی اجنبی کے پیچھے نہیں چلیں گی بلکہ اُس سے بھاگ جائیں گی، کیونکہ وہ اُس کی آواز نہیں پہچانتیں۔“ عیسیٰ نے اُنہیں یہ تمثیل پیش کی، لیکن وہ نہ سمجھے کہ وہ اُنہیں کیا بتانا چاہتا ہے۔ اِس لئے عیسیٰ دوبارہ اِس پر بات کرنے لگا، ”مَیں تم کو سچ بتاتا ہوں کہ بھیڑوں کے لئے دروازہ مَیں ہوں۔ جتنے بھی مجھ سے پہلے آئے وہ چور اور ڈاکو ہیں۔ لیکن بھیڑوں نے اُن کی نہ سنی۔ مَیں ہی دروازہ ہوں۔ جو بھی میرے ذریعے اندر آئے اُسے نجات ملے گی۔ وہ آتا جاتا اور ہری چراگاہیں پاتا رہے گا۔ چور تو صرف چوری کرنے، ذبح کرنے اور تباہ کرنے آتا ہے۔ لیکن مَیں اِس لئے آیا ہوں کہ وہ زندگی پائیں، بلکہ کثرت کی زندگی پائیں۔ اچھا چرواہا مَیں ہوں۔ اچھا چرواہا اپنی بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہے۔ مزدور چرواہے کا کردار ادا نہیں کرتا، کیونکہ بھیڑیں اُس کی اپنی نہیں ہوتیں۔ اِس لئے جوں ہی کوئی بھیڑیا آتا ہے تو مزدور اُسے دیکھتے ہی بھیڑوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے۔ نتیجے میں بھیڑیا کچھ بھیڑیں پکڑ لیتا اور باقیوں کو منتشر کر دیتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ وہ مزدور ہی ہے اور بھیڑوں کی فکر نہیں کرتا۔ اچھا چرواہا مَیں ہوں۔ مَیں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہوں اور وہ مجھے جانتی ہیں، بالکل اُسی طرح جس طرح باپ مجھے جانتا ہے اور مَیں باپ کو جانتا ہوں۔ اور مَیں بھیڑوں کے لئے اپنی جان دیتا ہوں۔ میری اَور بھی بھیڑیں ہیں جو اِس باڑے میں نہیں ہیں۔ لازم ہے کہ اُنہیں بھی لے آؤں۔ وہ بھی میری آواز سنیں گی۔ پھر ایک ہی گلہ اور ایک ہی گلہ بان ہو گا۔ میرا باپ مجھے اِس لئے پیار کرتا ہے کہ مَیں اپنی جان دیتا ہوں تاکہ اُسے پھر لے لوں۔ کوئی میری جان مجھ سے چھین نہیں سکتا بلکہ مَیں اُسے اپنی مرضی سے دے دیتا ہوں۔ مجھے اُسے دینے کا اختیار ہے اور اُسے واپس لینے کا بھی۔ یہ حکم مجھے اپنے باپ کی طرف سے ملا ہے۔“
یوحنا 1:10-18 کِتابِ مُقادّس (URD)
مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ جو کوئی دروازہ سے بھیڑ خانہ میں داخِل نہیں ہوتا بلکہ اَور کِسی طرف سے چڑھ جاتا ہے وہ چور اور ڈاکُو ہے۔ لیکن جو دروازہ سے داخِل ہوتا ہے وہ بھیڑوں کا چَرواہا ہے۔ اُس کے لِئے دربان دروازہ کھول دیتا ہے اور بھیڑیں اُس کی آواز سُنتی ہیں اور وہ اپنی بھیڑوں کو نام بنام بُلا کر باہر لے جاتا ہے۔ جب وہ اپنی سب بھیڑوں کو باہر نِکال چُکتا ہے تو اُن کے آگے آگے چلتا ہے اور بھیڑیں اُس کے پِیچھے پِیچھے ہو لیتی ہیں کیونکہ وہ اُس کی آواز پہچانتی ہیں۔ مگر وہ غَیر شخص کے پِیچھے نہ جائیں گی بلکہ اُس سے بھاگیں گی کیونکہ غَیروں کی آواز نہیں پہچانتِیں۔ یِسُوعؔ نے اُن سے یہ تمثِیل کہی لیکن وہ نہ سمجھے کہ یہ کیا باتیں ہیں جو ہم سے کہتا ہے۔ پس یِسُوعؔ نے اُن سے پِھر کہا مَیں تُم سے سچ کہتا ہُوں کہ بھیڑوں کا دروازہ مَیں ہُوں۔ جِتنے مُجھ سے پہلے آئے سب چور اور ڈاکُو ہیں مگر بھیڑوں نے اُن کی نہ سُنی۔ دروازہ مَیں ہُوں۔ اگر کوئی مُجھ سے داخِل ہو تو نجات پائے گا اور اندر باہر آیا جایا کرے گا اور چارا پائے گا۔ چور نہیں آتا مگر چُرانے اور مار ڈالنے اور ہلاک کرنے کو۔ مَیں اِس لِئے آیا کہ وہ زِندگی پائیں اور کثرت سے پائیں۔ اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں۔ اچھّا چَرواہا بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہے۔ مزدُور جو نہ چَرواہا ہے نہ بھیڑوں کا مالِک۔ بھیڑئے کو آتے دیکھ کر بھیڑوں کو چھوڑ کر بھاگ جاتا ہے اور بھیڑیا اُن کو پکڑتا اور پراگندہ کرتا ہے۔ وہ اِس لِئے بھاگ جاتا ہے کہ مزدُور ہے اور اُس کو بھیڑوں کی فِکر نہیں۔ اچھّا چَرواہا مَیں ہُوں۔ جِس طرح باپ مُجھے جانتا ہے اور مَیں باپ کو جانتا ہُوں۔ اِسی طرح مَیں اپنی بھیڑوں کو جانتا ہُوں اور میری بھیڑیں مُجھے جانتی ہیں اور مَیں بھیڑوں کے لِئے اپنی جان دیتا ہُوں۔ اور میری اَور بھی بھیڑیں ہیں جو اِس بھیڑ خانہ کی نہیں۔ مُجھے اُن کو بھی لانا ضرُور ہے اور وہ میری آواز سُنیں گی۔ پِھر ایک ہی گلّہ اور ایک ہی چَرواہا ہو گا۔ باپ مُجھ سے اِس لِئے مُحبّت رکھتا ہے کہ مَیں اپنی جان دیتا ہُوں تاکہ اُسے پِھر لے لُوں۔ کوئی اُسے مُجھ سے چِھینتا نہیں بلکہ مَیں اُسے آپ ہی دیتا ہُوں۔ مُجھے اُس کے دینے کا بھی اِختیار ہے اور اُسے پِھر لینے کا بھی اِختیار ہے۔ یہ حُکم میرے باپ سے مُجھے مِلا۔