یعقوب 1:4-4
یعقوب 1:4-4 کِتابِ مُقادّس (URD)
تُم میں لڑائِیاں اور جھگڑے کہاں سے آ گئے؟ کیا اُن خواہِشوں سے نہیں جو تُمہارے اعضا میں فساد کرتی ہیں؟ تُم خواہِش کرتے ہو اور تُمہیں مِلتا نہیں۔ خُون اور حسد کرتے ہو اور کُچھ حاصِل نہیں کر سکتے۔ تُم جھگڑتے اور لڑتے ہو۔ تُمہیں اِس لِئے نہیں مِلتا کہ مانگتے نہیں۔ تُم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اِس لِئے کہ بُری نِیّت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عَیش و عِشرت میں خرچ کرو۔ اَے زِنا کرنے والیو! کیا تُمہیں نہیں معلُوم کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرنا ہے؟ پس جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔
یعقوب 1:4-4 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
تمہارے درمیان لڑائیاں اَور جھگڑے کہا سے آتے ہیں؟ کیا اُن خواہشوں سے نہیں جو تمہارے جِسم کے اَعضا میں فساد پیدا کرتی ہیں؟ تُم کسی چیز کی خواہش کرتے ہو، مگر وہ تُمہیں حاصل نہیں ہوتی۔ اِس لیٔے تُم خُون کر دیتے ہو۔ جلن کی وجہ سے تُم جھگڑتے اَور لڑتے ہو کیونکہ تُم حاصل نہیں کر پاتے ہو۔ تُمہیں اِس لیٔے نہیں ملتا کیونکہ تُم خُدا سے نہیں مانگتے۔ اَور جَب مانگتے ہو تو پاتے نہیں کیونکہ بُری نیّت سے مانگتے ہو تاکہ اُسے عیش و عشرت میں خرچ کر سکو۔ اَے حرام کارو! کیا تُمہیں مَعلُوم نہیں کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرناہے؟ جو کویٔی دُنیا کا دوست بننا چاہتاہے وہ اَپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔
یعقوب 1:4-4 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
یہ لڑائیاں اور جھگڑے جو آپ کے درمیان ہیں کہاں سے آتے ہیں؟ کیا اِن کا سرچشمہ وہ بُری خواہشات نہیں جو آپ کے اعضا میں لڑتی رہتی ہیں؟ آپ کسی چیز کی خواہش رکھتے ہیں، لیکن اُسے حاصل نہیں کر سکتے۔ آپ قتل اور حسد کرتے ہیں، لیکن جو کچھ آپ چاہتے ہیں وہ پا نہیں سکتے۔ آپ جھگڑتے اور لڑتے ہیں۔ توبھی آپ کے پاس کچھ نہیں ہے، کیونکہ آپ اللہ سے مانگتے نہیں۔ اور جب آپ مانگتے ہیں تو آپ کو کچھ نہیں ملتا۔ وجہ یہ ہے کہ آپ غلط نیت سے مانگتے ہیں۔ آپ اِس سے اپنی خود غرض خواہشات پوری کرنا چاہتے ہیں۔ بےوفا لوگو! کیا آپ کو نہیں معلوم کہ دنیا کا دوست اللہ کا دشمن ہوتا ہے؟ جو دنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اللہ کا دشمن بن جاتا ہے۔
یعقوب 1:4-4 کِتابِ مُقادّس (URD)
تُم میں لڑائِیاں اور جھگڑے کہاں سے آ گئے؟ کیا اُن خواہِشوں سے نہیں جو تُمہارے اعضا میں فساد کرتی ہیں؟ تُم خواہِش کرتے ہو اور تُمہیں مِلتا نہیں۔ خُون اور حسد کرتے ہو اور کُچھ حاصِل نہیں کر سکتے۔ تُم جھگڑتے اور لڑتے ہو۔ تُمہیں اِس لِئے نہیں مِلتا کہ مانگتے نہیں۔ تُم مانگتے ہو اور پاتے نہیں اِس لِئے کہ بُری نِیّت سے مانگتے ہو تاکہ اپنی عَیش و عِشرت میں خرچ کرو۔ اَے زِنا کرنے والیو! کیا تُمہیں نہیں معلُوم کہ دُنیا سے دوستی رکھنا خُدا سے دُشمنی کرنا ہے؟ پس جو کوئی دُنیا کا دوست بننا چاہتا ہے وہ اپنے آپ کو خُدا کا دُشمن بناتا ہے۔