عبرانیوں 6:8-13

عبرانیوں 6:8-13 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)

مگر جو خدمت اَب یِسوعؔ کو بطور کاہِنؔ حاصل ہویٔی ہے وہ اُس پُرانے کہانت سے زِیادہ افضل ہے، کیونکہ جِس عہد کا وہ درمیانی ہے وہ پُرانے عہد سے زِیادہ افضل ہے کیونکہ یہ نیا عہد بہتر وعدوں کی بُنیاد پر باندھا گیا ہے۔ کیونکہ اگر پہلے عہد میں کویٔی خامی نہ ہوتی تو دُوسرے عہد کی ضروُرت ہی نہ پڑتی۔ لیکن خُدا اُس پُشت کے لوگوں میں خامیاں پا کر فرماتے ہیں: ”دیکھو! وہ دِن آ رہے ہیں، جَب مَیں بنی اِسرائیل کے ساتھ اَور بنی یہُوداہؔ کے ساتھ ایک نیا عہد باندھوں گا۔ یہ اُس عہد کی مانند نہ ہوگا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس وقت باندھا تھا، جَب مَیں نے مُلکِ مِصر سے اُنہیں نکال لانے کے لیٔے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا، کیونکہ وہ میرے اُس عہد کے وفادار نہ رہے، خُداوؔند فرماتے ہیں کہ اِس لیٔے میں بھی اُن سے دُورہو گیا۔ خُداوؔند فرماتے ہیں کہ جو عہد مَیں بنی اِسرائیل کے ساتھ اُن دِنوں کے بعد باندھوں گا وہ یہ ہے کہ مَیں اَپنے آئین اُن کے دِلوں میں ڈالُوں گا اَور اُن کے ذہنوں پر نقش کر دُوں گا۔ مَیں اُن کا خُدا ہوں گا، اَور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ اَور ہر شخص اَپنے ہمسایہ کو یا اَپنے بھایٔی کو یہ تعلیم نہ دے گا، ’تُم خُداوؔند کو پہچانو،‘ چُھوٹے سے لے کر بڑے تک، کیونکہ وہ سَب مُجھے نزدیکی سے جان لیں گے، اِس لیٔے کہ مَیں اُن کی بدکاریوں کو مُعاف کر دُوں گا اَور اُن کے گُناہوں کو پھر کبھی یاد نہ کروں گا۔“ جَب خُدا ”نئے،“ عہد کا ذِکر کرتا ہے تو وہ پُرانے عہد کو ردّ کر دیتاہے اَورجو شَے پُرانی اَور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ جلدی مِٹ جاتی ہے۔

عبرانیوں 6:8-13 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)

لیکن جو خدمت عیسیٰ کو مل گئی ہے وہ دنیا کے اماموں کی خدمت سے کہیں بہتر ہے، اُتنی بہتر جتنا وہ عہد جس کا درمیانی عیسیٰ ہے پرانے عہد سے بہتر ہے۔ کیونکہ یہ عہد بہتر وعدوں کی بنیاد پر باندھا گیا۔ اگر پہلا عہد بےالزام ہوتا تو پھر نئے عہد کی ضرورت نہ ہوتی۔ لیکن اللہ کو اپنی قوم پر الزام لگانا پڑا۔ اُس نے کہا، ”رب کا فرمان ہے، ایسے دن آ رہے ہیں جب مَیں اسرائیل کے گھرانے اور یہوداہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندھوں گا۔ یہ اُس عہد کی مانند نہیں ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا کے ساتھ اُس دن باندھا تھا جب مَیں اُن کا ہاتھ پکڑ کر اُنہیں مصر سے نکال لایا۔ کیونکہ وہ اُس عہد کے وفادار نہ رہے جو مَیں نے اُن سے باندھا تھا۔ نتیجے میں میری اُن کے لئے فکر نہ رہی۔ خداوند فرماتا ہے کہ جو نیا عہد مَیں اُن دنوں کے بعد اُن سے باندھوں گا اُس کے تحت مَیں اپنی شریعت اُن کے ذہنوں میں ڈال کر اُن کے دلوں پر کندہ کروں گا۔ تب مَیں ہی اُن کا خدا ہوں گا، اور وہ میری قوم ہوں گے۔ اُس وقت سے اِس کی ضرورت نہیں رہے گی کہ کوئی اپنے پڑوسی یا بھائی کو تعلیم دے کر کہے، ’رب کو جان لو۔‘ کیونکہ چھوٹے سے لے کر بڑے تک سب مجھے جانیں گے، کیونکہ مَیں اُن کا قصور معاف کروں گا اور آئندہ اُن کے گناہوں کو یاد نہیں کروں گا۔“ اِن الفاظ میں اللہ ایک نئے عہد کا ذکر کرتا ہے اور یوں پرانے عہد کو متروک قرار دیتا ہے۔ اور جو متروک اور پرانا ہے اُس کا انجام قریب ہی ہے۔

عبرانیوں 6:8-13 کِتابِ مُقادّس (URD)

مگر اب اُس نے اِس قدر بِہتر خِدمت پائی جِس قدر اُس بِہتر عہد کا درمِیانی ٹھہرا جو بِہتر وعدوں کی بُنیاد پر قائِم کِیا گیا ہے۔ کیونکہ اگر پہلا عہد بے نقص ہوتا تو دُوسرے کے لِئے مَوقع نہ ڈُھونڈا جاتا۔ پس وہ اُن کے نقص بتا کر کہتا ہے کہ خُداوند فرماتا ہے دیکھ! وہ دِن آتے ہیں کہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے اور یہُوداؔہ کے گھرانے سے ایک نیا عہد باندُھوں گا۔ یہ اُس عہد کی مانِند نہ ہو گا جو مَیں نے اُن کے باپ دادا سے اُس دِن باندھا تھا جب مُلکِ مِصرؔ سے نِکال لانے کے لِئے اُن کا ہاتھ پکڑا تھا۔ اِس واسطے کہ وہ میرے عہد پر قائِم نہیں رہے اور خُداوند فرماتا ہے کہ مَیں نے اُن کی طرف کُچھ توُّجہ نہ کی۔ پِھر خُداوند فرماتا ہے کہ جو عہد اِسرائیلؔ کے گھرانے سے اُن دِنوں کے بعد باندُھوں گا وہ یہ ہے کہ مَیں اپنے قانُون اُن کے ذِہن میں ڈالوں گا اور اُن کے دِلوں پر لِکُھوں گا اور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ اور ہر شخص اپنے ہم وطن اور اپنے بھائی کو یہ تعلِیم نہ دے گا کہ تُو خُداوند کو پہچان کیونکہ چھوٹے سے بڑے تک سب مُجھے جان لیں گے۔ اِس لِئے کہ مَیں اُن کی ناراستِیوں پر رَحم کرُوں گا اور اُن کے گُناہوں کو پِھر کبھی یاد نہ کرُوں گا۔ جب اُس نے نیا عہد کہا تو پہلے کو پُرانا ٹھہرایا اور جو چِیز پُرانی اور مُدّت کی ہو جاتی ہے وہ مِٹنے کے قرِیب ہوتی ہے۔