عبرانیوں 1:3-19
عبرانیوں 1:3-19 اُردو ہم عصر ترجُمہ (UCV)
لہٰذا اَے مُقدّسین بھائیوں اَور بہنوں، تُم جو آسمانی بُلاوے میں شریک ہو، حُضُور عیسیٰ پر غور کرو جِن کا ہم اقرار رسول اَور اعلیٰ کاہِنؔ کے طور پر کرتے ہیں۔ حُضُور عیسیٰ اَپنے مُقرّر کرنے والے خُداتعالیٰ کے حق میں اُسی طرح مُکمّل طور سے وفادار تھے جِس طرح حضرت مُوسیٰ خُدا کے سارے گھرانے میں وفادار تھے۔ کیونکہ جِس طرح گھر کا بنانے والا گھر کی نِسبَت زِیادہ عزّت کے لائق سمجھا جاتا ہے۔ اُسی طرح حُضُور عیسیٰ بھی حضرت مُوسیٰ سے زِیادہ عزّت و اِحترام کے لائق سمجھے گیٔے۔ چنانچہ ہر گھر کا کویٔی نہ کویٔی بنانے والا ضروُر ہوتاہے مگر سَب چیزوں کا بنانے والا خُدا ہے۔ جو شہادتیں مُستقبِل میں وَاقع ہونے والی تھیں، ”اُن کا اعلان کرنے میں خُدا کے سارے گھر میں حضرت مُوسیٰ ایک خادِم کے طور پر وفادار تھے۔“ مگر المسیؔح بیٹا ہونے کی حیثیت سے خُدا کے گھر کا مُختار ہیں اَور خُدا کا گھر ہم لوگ ہیں؛ بشرطیکہ ہم اَپنی دِلیری اَور اُس اُمّید کو مضبُوطی سے قائِم رکھیں جِس پر ہم فخر کرتے ہیں۔ چنانچہ جَیسا کہ پاک رُوح فرماتا ہے، ”اگر، آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اَپنے دلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح بیابان میں تمہارے آباؤاَجداد نے، خُدا کے خِلاف بغاوت کی، جہاں تمہارے باپ دادا نے مُجھے آزمایا اَور میرا اِمتحان لیا، حالانکہ اُنہُوں نے چالیس بَرس تک میرے معجزے دیکھے۔ اِس لیٔے میں اُس پُشت سے ناراض رہا؛ اَور میں نے کہا، ’اِن کے دل ہمیشہ گُمراہ ہوتے رہتے ہیں، اَور اِنہُوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔‘ چنانچہ میں نے اَپنے قہر میں قَسم کھائی، ’کہ یہ لوگ میری اُس آرامگاہ میں ہر گز داخل نہ ہوں گے۔‘ “ اَے بھائیوں اَور بہنوں، خبردار! تُم میں سے کسی کا اَیسا بُرا اَور بے اِعتقاد دل نہ ہو، جو زندہ خُدا سے برگشتہ ہو جائے۔ بَلکہ جِس روز تک آج کا دِن کہا جاتا ہے، ہر روز ایک دُوسرے کو نصیحت کرتے رہو تاکہ تُم میں سے کویٔی شخص گُناہ کے فریب میں آکر سخت دل نہ ہو جائے۔ کیونکہ ہم المسیؔح میں شریک ہو چُکے ہیں، بشرطیکہ اَپنے اِبتدائی اُمّید پر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رہیں۔ جَیسا کہ مزکورہ کلام میں فرمایا گیا ہے: ”اگر، آج تُم اُس کی آواز سُنو، تو اَپنے دلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح بیابان میں بغاوت کے وقت کیا تھا۔“ وہ لوگ کون تھے جنہوں نے خُدا کی آواز سُن کر بھی بغاوت کی؟ کیا وہ سَب وُہی نہیں تھے جو حضرت مُوسیٰ کی رہنمائی میں مِصر سے باہر نکلے تھے؟ اَور خُدا کِن لوگوں سے چالیس بَرس تک ناراض رہا؟ کیا اُن لوگوں سے نہیں جنہوں نے گُناہ کیا اَور اُن کی لاشیں بیابان میں پڑی رہیں؟ اَور جِن کے بارے میں خُدا نے قَسم کھائی کہ جنہوں نے نافرمانی کی تھی وہ میرے آرام میں ہر گز داخل نہ ہونے پائیں گے؟ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ وہ ایمان نہ لانے کی وجہ سے خُدا کے آرام میں داخل نہ ہو سکے۔
عبرانیوں 1:3-19 ہولی بائبل کا اردو جیو ورژن (URDGVU)
مُقدّس بھائیو، جو میرے ساتھ اللہ کے بُلائے ہوئے ہیں! عیسیٰ پر غور و خوض کرتے رہیں جو اللہ کا پیغمبر اور امامِ اعظم ہے اور جس کا ہم اقرار کرتے ہیں۔ عیسیٰ اللہ کا وفادار رہا جب اُس نے اُسے یہ کام کرنے کے لئے مقرر کیا، بالکل اُسی طرح جس طرح موسیٰ بھی وفادار رہا جب اللہ کا پورا گھر اُس کے سپرد کیا گیا۔ اب جو کسی گھر کو تعمیر کرتا ہے اُسے گھر کی نسبت زیادہ عزت حاصل ہوتی ہے۔ اِسی طرح عیسیٰ موسیٰ کی نسبت زیادہ عزت کے لائق ہے۔ کیونکہ ہر گھر کو کسی نہ کسی نے بنایا ہوتا ہے، جبکہ اللہ نے سب کچھ بنایا ہے۔ موسیٰ تو اللہ کے پورے گھر میں خدمت کرتے وقت وفادار رہا، لیکن ملازم کی حیثیت سے تاکہ کلامِ مُقدّس کی آنے والی باتوں کی گواہی دیتا رہے۔ مسیح فرق ہے۔ اُسے فرزند کی حیثیت سے اللہ کے گھر پر اختیار ہے اور اِسی میں وہ وفادار ہے۔ ہم اُس کا گھر ہیں بشرطیکہ ہم اپنی دلیری اور وہ اُمید قائم رکھیں جس پر ہم فخر کرتے ہیں۔ چنانچہ جس طرح روح القدس فرماتا ہے، ”اگر تم آج اللہ کی آواز سنو تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جس طرح بغاوت کے دن ہوا، جب تمہارے باپ دادا نے ریگستان میں مجھے آزمایا۔ وہاں اُنہوں نے مجھے آزمایا اور جانچا، حالانکہ اُنہوں نے چالیس سال کے دوران میرے کام دیکھ لئے تھے۔ اِس لئے مجھے اُس نسل پر غصہ آیا اور مَیں بولا، ’اُن کے دل ہمیشہ صحیح راہ سے ہٹ جاتے ہیں اور وہ میری راہیں نہیں جانتے۔‘ اپنے غضب میں مَیں نے قَسم کھائی، ’یہ کبھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا‘۔“ بھائیو، خبردار رہیں تاکہ آپ میں سے کسی کا دل بُرائی اور کفر سے بھر کر زندہ خدا سے برگشتہ نہ ہو جائے۔ اِس کے بجائے جب تک اللہ کا یہ فرمان قائم ہے روزانہ ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں تاکہ آپ میں سے کوئی بھی گناہ کے فریب میں آ کر سخت دل نہ ہو۔ بات یہ ہے کہ ہم مسیح کے شریکِ کار بن گئے ہیں۔ لیکن اِس شرط پر کہ ہم آخر تک وہ اعتماد مضبوطی سے قائم رکھیں جو ہم آغاز میں رکھتے تھے۔ مذکورہ کلام میں لکھا ہے، ”اگر تم آج اللہ کی آواز سنو، تو اپنے دلوں کو سخت نہ کرو جس طرح بغاوت کے دن ہوا۔“ یہ کون تھے جو اللہ کی آواز سن کر باغی ہو گئے؟ وہ سب جنہیں موسیٰ مصر سے نکال کر باہر لایا۔ اور یہ کون تھے جن سے اللہ چالیس سال کے دوران ناراض رہا؟ یہ وہی تھے جنہوں نے گناہ کیا اور جو ریگستان میں مر کر وہیں پڑے رہے۔ اللہ نے کن کی بابت قَسم کھائی کہ ”یہ کبھی بھی اُس ملک میں داخل نہیں ہوں گے جہاں مَیں اُنہیں سکون دیتا“؟ ظاہر ہے اُن کی بابت جنہوں نے نافرمانی کی تھی۔ چنانچہ ہم دیکھتے ہیں کہ وہ ایمان نہ رکھنے کی وجہ سے ملک میں داخل نہ ہو سکے۔
عبرانیوں 1:3-19 کِتابِ مُقادّس (URD)
پس اَے پاک بھائِیو! تُم جو آسمانی بُلاوے میں شرِیک ہو۔ اُس رسُول اور سردار کاہِن یِسُوعؔ پر غَور کرو جِس کا ہم اِقرار کرتے ہیں۔ جو اپنے مُقرّر کرنے والے کے حق میں دِیانت دار تھا جِس طرح مُوسیٰ اُس کے سارے گھر میں تھا۔ کیونکہ وہ مُوسیٰ سے اِس قدر زیادہ عِزّت کے لائِق سمجھا گیا جِس قدر گھر کا بنانے والا گھر سے زِیادہ عِزّت دار ہوتا ہے۔ چُنانچہ ہر ایک گھر کا کوئی نہ کوئی بنانے والا ہوتا ہے مگر جِس نے سب چِیزیں بنائِیں وہ خُدا ہے۔ مُوسیٰ تو اُس کے سارے گھر میں خادِم کی طرح دِیانت دار رہا تاکہ آیندہ بیان ہونے والی باتوں کی گواہی دے۔ لیکن مسِیح بیٹے کی طرح اُس کے گھر کا مُختار ہے اور اُس کا گھر ہم ہیں بشرطیکہ اپنی دِلیری اور اُمّید کا فخر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رکھّیں۔ پس جِس طرح کہ رُوحُ القُدس فرماتا ہے اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو۔ تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح غُصّہ دِلانے کے وقت آزمایش کے دِن جنگل میں کِیا تھا۔ جہاں تُمہارے باپ دادا نے مُجھے جانچا اور آزمایا اور چالِیس برس تک میرے کام دیکھے۔ اِسی لِئے مَیں اُس پُشت سے ناراض ہُؤا اور کہا کہ اِن کے دِل ہمیشہ گُمراہ ہوتے رہتے ہیں اور اِنہوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔ چُنانچہ مَیں نے اپنے غضب میں قَسم کھائی کہ یہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے۔ اَے بھائِیو! خبردار! تُم میں سے کِسی کا اَیسا بُرا اور بے اِیمان دِل نہ ہو جو زِندہ خُدا سے پِھر جائے۔ بلکہ جِس روز تک آج کا دِن کہا جاتا ہے ہر روز آپس میں نصِیحت کِیا کرو تاکہ تُم میں سے کوئی گُناہ کے فرِیب میں آ کر سخت دِل نہ ہو جائے۔ کیونکہ ہم مسِیح میں شرِیک ہُوئے ہیں بشرطیکہ اپنے اِبتدائی بھروسے پر آخِر تک مضبُوطی سے قائِم رہیں۔ چُنانچہ کہا جاتا ہے کہ اگر آج تُم اُس کی آواز سُنو تو اپنے دِلوں کو سخت نہ کرو جِس طرح کہ غُصّہ دِلانے کے وقت کِیا تھا۔ کِن لوگوں نے آواز سُن کر غُصّہ دِلایا؟ کیا اُن سب نے نہیں جو مُوسیٰ کے وسِیلہ سے مِصرؔ سے نِکلے تھے؟ اور وہ کِن لوگوں سے چالِیس برس تک ناراض رہا؟ کیا اُن سے نہیں جِنہوں نے گُناہ کِیا اور اُن کی لاشیں بیابان میں پڑی رہِیں؟ اور کِن کی بابت اُس نے قَسم کھائی کہ وہ میرے آرام میں داخِل نہ ہونے پائیں گے سِوا اُن کے جِنہوں نے نافرمانی کی؟ غرض ہم دیکھتے ہیں کہ وہ بے اِیمانی کے سبب سے داخِل نہ ہو سکے۔